وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

مالی شمولیت کے لیے پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) قومی مشن  نے  کامیاب نفاذ کی ایک دہائی مکمل کی


پی ایم جے ڈی وائی غریبوں کو اقتصادی دھارے میں ضم کرتا ہے اور پسماندہ طبقات کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے: مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کا بیان

جن دھن-موبائل-آدھار کو جوڑتے ہوئے رضامندی پر مبنی پائپ لائن مالی شمولیت کے ایکو نظام کے سب سے اہم ستون ہیں ، جو سرکاری فلاحی اسکیموں کی فوری، ہموار اور شفاف منتقلی کو اہل استفادہ کنندگان تک پہنچاتا ہےاور ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دیتا ہے: محترمہ سیتا رمن

پی ایم جے ڈی وائی نہ صرف مشن موڈ میں حکمرانی کی ایک اہم مثال کے طور پر کام کرتی ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ اگر حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے تئیں پرعزم ہے تو وہ کیا حاصل کر سکتی ہے: خزانہ کے وزیر مملکت جناب پنکج چودھری کا بیان

پی ایم جے ڈی وائی کے شروع ہونے سے لے کر اب تک 53.14 کروڑ سے زیادہ استفادہ کنندگان نے بینک سے فائدہ اٹھا یا ہے

پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس کے تحت کل ڈپازٹ بیلنس2,31,236 کروڑ روپے ہے

پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس مارچ 2015 میں 15.67 کروڑ سے14؍اگست 2024 تک 3.6 گنا بڑھ کر 53.14 کروڑ ہو گیا

تقریباً 55.6فی صد جن دھن اکاؤنٹ رکھنے والی خواتین ہیں اور

Posted On: 28 AUG 2024 7:45AM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے 28 اگست 2014 کو شروع کی گئی پردھان منتری جن دھن یوجنا(پی ایم جے ڈی وائی) آج کامیاب نفاذ کی ایک دہائی مکمل کر رہی ہے۔

پی ایم جے ڈی وائیٰ دنیا کا سب سے بڑا مالیاتی شمولیت والا اقدام ہے، وزارت خزانہ اپنی مالی شمولیت کے طریقہ ٔ کار کے ذریعے  محروم اور اقتصادی طور پر پسماندہ طبقات کو مدد فراہم کرنے کی خاطر مسلسل کوشش کررہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001SUZV.jpg

اس موقع پر خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے ایک پیغام میں کہا کہ ’’ مالیاتی شمولیت اور بااختیار بنانے کے لیے رسمی بینکنگ خدمات تک ہمہ گیر اور سستی رسائی ضروری ہے۔ یہ غریبوں کو معاشی دھارے میں ضم کرتا ہے اور محروم طبقات کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔‘‘

مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ ’’بینک سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کو’’بینک اکاؤنٹس، چھوٹی بچت اسکیموں، انشورنس اور کریڈٹ سمیت  ہمہ گیر، سستی اور باضابطہ مالی خدمات فراہم کرکے ، پی ایم جن دھن یوجنا نے پچھلی دہائی کے دوران ملک کے بینکنگ اور مالیاتی منظر نامے کو بدل دیا ہے۔‘‘

محترمہ سیتارمن نے کہا کہ ’’ پہل کی کامیابی اس بات سے ظاہر ہوتی ہے کہ  53 کروڑ لوگوں کو جن دھن کھاتے کھلواکر  انہیں باضابطہ طور پر بینکنگ نظام میں لایا گیا ہے ۔ ان بینک کھاتوں میں2.3 لاکھ کروڑ روپے جمع کرائے گئے اور اس کے نتیجے میں 36 کروڑ سے زیادہ مفت رُوپے کارڈ جاری کیے گئے، جو  2 لاکھ روپےکے ایکسیڈنٹ انشورنس کور بھی فراہم کرتے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اکاؤنٹ کھولنے کی کوئی فیس یا رکھ رکھاؤ کے چارجز نہیں ہیں اور کم از کم بیلنس برقرار رکھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔‘‘

مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ’’یہ بات خوش آئند ہے کہ 67فی صد کھاتوں کو دیہی یا نیم شہری علاقوں میں کھولا گیا ہے، اور 55فی صد کھاتوں کو خواتین نے کھولا ہے۔‘‘

محترمہ سیتارمن نے کہا کہ’’جن دھن-موبائل-آدھار کو جوڑتے ہوئے رضامندی پر مبنی پائپ لائن مالی شمولیت کے ماحولیاتی نظام کے سب سے اہم ستونوں میں سے ایک رہی ہے۔ اس نے اہل استفادہ کنندگان کو سرکاری فلاحی اسکیموں کی تیز، ہموار اور شفاف منتقلی کو قابل بنایا ہے اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دیا ہے۔ ‘‘

اس موقع پر اپنے پیغام میں، مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے کہا، ’’پی ایم جے ڈی وائی نہ صرف ایک اسکیم ہے، بلکہ ایک تبدیلی کی تحریک ہے۔ جس نے بہت سے غیر بینک والی آبادی کو مالی آزادی فراہم کی ہے اور مالی تحفظ کا احساس پیدا کیا ہے۔ ‘‘

جناب چودھری نے کہا۔

جناب چودھری نے کہا کہ’’وزیر اعظم نے اپنی 2021 کے یوم آزادی کی تقریر میں اعلان کیا کہ ہر گھر کے پاس ایک بینک اکاؤنٹ ہونا چاہیے اور ہر بالغ کے پاس انشورنس اور پنشن کی کوریج ہونی چاہیے۔ ملک بھر میں چلائی جانے والی مختلف  پایہ تکمیل تک پہنچانے والی مہمات کے ذریعے اس سمت میں مسلسل کوششوں کے ساتھ، ہم  بینک کھاتوں  کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے بالکل قریب پہنچ گئے ہیں اور ملک بھر میں بیمہ اور پنشن کوریج میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔‘‘

جناب چودھری نے کہا کہ ’’ تمام شراکت داروں ، بینکوں، بیمہ کمپنیوں اور ریاستی حکومتوں کے تعاون سے، ہم مالی طور پر مزید جامع معاشرے کی طرف بڑھ رہے ہیں اورپی ایم جے ڈی وائی کو ملک میں مالی شمولیت کو یکسر تبدیلی کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ پردھان منتری جن دھن یوجنا نہ صرف مشن موڈ میں حکمرانی کی ایک اہم مثال کے طور پر کام کرتی ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ اگر کوئی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے تئیں پرعزم ہے تو وہ کیا حاصل کر سکتی ہے ‘‘ ۔

پی ایم جے ڈی وائی  ہر بالغ کے لیے جس کا بینک میں کھاتہ نہیں ہے، ایک بنیادی بینک اکاؤنٹ فراہم کرتا ہے۔ اس اکاؤنٹ کے لیے کوئی بیلنس برقرار رکھنے کی ضرورت نہیں ہے اور اس اکاؤنٹ پر کوئی چارجز بھی نہیں لگائے جاتے ہیں۔ اکاؤنٹ میں، ایک مفت رُوپے ڈیبٹ کارڈ جس میں ان بلٹ ایکسیڈنٹ انشورنس کور ہے، ڈیجیٹل لین دین کو فروغ دینے کے لیے 2 لاکھ روپے بھی فراہم کیے گئے ہیں۔پی ایم جے ڈی  کھاتے دار10,000 روپےتک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اوور ڈرافٹ حاصل کرنے کے بھی اہل ہیں۔

گزشتہ دہائی میں پی ایم جے ڈی وائی کی قیادت میں شروع کیے گئے طریقہ کار کا سفر اثر دار ہے، جس نے تبدیلی کے ساتھ ساتھ سمت طے کرنے والی تبدیلی بھی پیدا کی ہے جس سے بینکوں اور مالیاتی اداروں کے ماحولیاتی نظام کو معاشرے کے آخری فرد یعنی غریب سے غریب ترین فرد تک مالی خدمات فراہم کرنے کے قابل بنایا گیا ہے۔

پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس نہ صرف براہ راست فائدہ کی منتقلی حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ حکومت کی طرف سے مطلوبہ فائدہ اٹھانے والے کو بغیر کسی بچولیے، بغیر کسی رکاوٹ کے لین دین، اور بچت جمع کرنے کے لیے بغیر کسی پریشانی کے سبسڈی/ادائیگی کے پلیٹ فارم کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔ مزید برآں، وہ جن تحفظاتی اسکیموں (مائیکرو انشورنس اسکیموں) کے ذریعے لاکھوں غیر منظم شعبے کے کارکنوں کو زندگی اور حادثاتی بیمہ فراہم کرنے میں اہم رہے ہیں۔

جن دھن آدھار اور موبائل (جے اے ایم) تثلیث،پی ایم جے ڈی وائی کے ساتھ اس کے ایک ستون کے طور پر، ایک ڈائیورشن پروف سبسڈی کی فراہمی کا طریقہ کار ثابت ہوا ہے۔جے اے ایم کے ذریعے، براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر کے تحت، حکومت نے کامیابی سے سبسڈی اور سماجی فوائد براہ راست پسماندہ افراد کے بینک کھاتوں میں منتقل کیے ہیں۔

گزشتہ 10 سالوں کے دوران پی ایم جے ڈی وائی   کے کامیاب نفاذ نے کئی سنگ میل حاصل کیے ہیں۔ پی ایم جے ڈی وائی کے اہم پہلوؤں اور کامیابیوں کو ذیل میں پیش کیا گیا ہے۔

 

اے ۔پی ایم جے ڈی وائی کھاتے: 53.13 کروڑ (14 اگست 2024 تک)

14 اگست 2024 تک پی ایم جے ڈی وائی کے کل کھاتوں کی تعداد: 53.13 کروڑ؛ 55.6 فی صد(29.56 کروڑ) جن دھن اکاؤنٹ ہولڈر خواتین ہیں اور 66.6فی صد (35.37 کروڑ) جن دھن اکاؤنٹس دیہی اور نیم شہری علاقوں میں ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002XAPH.png

بی۔ پی ایم جے ڈی وائی کھاتوں کے تحت جمع – 2.31 لاکھ کروڑ (14 اگست 2024 تک)

پی ایم جے ڈی وائی  کھاتوں کے تحت کل جمع کیا گیا  بیلنس 2,31,236 کروڑ روپے ہے۔ اگست 2015 سے اگست 2024 تک کھاتوں میں 3.6 گنا اضافے کے ساتھ ڈپازٹس میں تقریباً 15 گنا اضافہ ہوا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003Q28P.png

سی۔اوسط ڈپازٹ فی پی ایم جے ڈی وائی کھاتے – 4352 روپے (14 اگست 2024 تک)

14؍اگست 2024 تک اوسط ڈپازٹ فی کھاتہ 4,352 روپے ہے۔ 15 اگست کے مقابلے  میں ڈپازٹ فی کھاتے میں چارگنا اضافہ ہوا ہے۔ اوسط ڈپازٹ میں اضافہ اکاؤنٹس کے بڑھتے ہوئے استعمال اور اکاؤنٹ ہولڈرز میں بچت کی عادت ڈالنے کا ایک اور اشارہ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004PU21.png

ڈی۔پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کو رُوپے کارڈ جاری کیے گئے: 36.14 کروڑ (14 اگست 2024 تک)

پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کو 36.14 کروڑ رُوپے کارڈ جاری کیے گئے ہیں: رُوپے کارڈز کی تعداد اور وقت کے ساتھ ساتھ ان کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005G052.png

پی ایم جے ڈی وائی کے تحت 36.06 کروڑ سے زیادہ ڈیبٹ کارڈ جاری ہونے کے ساتھ ، 89.67 لاکھ پی او ایس/ایم پی او ایس مشینوں کی تنصیب اور یو پی آئی جیسے موبائل پر مبنی ادائیگی کے نظام کو متعارف کرانے کے ساتھ، ڈیجیٹل لین دین کی کل تعداد مالی سال19-2018 میں 2,338 کروڑ سے بڑھ کر مالی سال 24-2023 میں 16,443 کروڑہوگئی ہے۔ یو پی آئی  مالیاتی لین دین کی کل تعداد مالی سال19-2018 میں 535 کروڑ سے بڑھ کر مالی سال 24-2023 میں 13,113 کروڑ  کا اضافہ ہواہے۔ اسی طرح، پی او ایس اور ای کامرس پر روپے کارڈ کے لین دین کی کل تعداد مالی سال19-2018 میں 67 کروڑ سے بڑھ کر مالی سال 24-2023 میں 96.78 کروڑ ہوگئی ہے۔

 

پی ایم جے ڈی وائی کی کامیابی اس کے مشن موڈ کے طریقہ کار ، ریگولیٹری سپورٹ، سرکاری نجی شراکت داری اور بائیو میٹرک شناخت کے لیے آدھار جیسے ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچے کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔

پی ایم جے ڈی وائی نے ان لوگوں کو کریڈٹ تک رسائی فراہم کرتے ہوئے بچت کو فعال کیا ہے جن کی رسمی مالی تاریخ نہیں ہے۔ کھاتے داروں  اب بچت کے نمونے دکھا سکتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ بینکوں اور مالیاتی اداروں سے قرض لینے کے اہل ہو جاتے ہیں۔ مدراقرضوں کے تحت قریب ترین پراکسی  پر پابندیاں ہیں، جو مالی سال 2019 سے مالی سال 2024 کے پانچ سالوں میں 9.8 فی صد کی کمپاؤنڈ سالانہ شرح سے بڑھی ہیں۔ کریڈٹ تک یہ رسائی تبدیلی کا باعث ہے کیونکہ یہ افراد کو اپنی آمدنی بڑھانے کا اختیار دیتی ہے۔

پی ایم جے ڈی وائی ،دنیا کی سب سے بڑی مالی شمولیت کی اسکیم ہے، اس کی تبدیلی کی طاقت اور اس کی ڈیجیٹل اختراعات نے ہندوستان میں مالی شمولیت میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔

 

************

ش ح۔ح ا۔ ج ا

 (U: 10252)

 


(Release ID: 2049263) Visitor Counter : 71