وزارت خزانہ
پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی)- مالی شمولیت کیلئے قومی مشن کے تبدیلی کے 11 سال مکمل
پچھلے 11 برسوں میں 56 کروڑ سے زیادہ جن دھن اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں۔ کل جمع رقم 2.68 لاکھ کروڑ روپے: مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتارمن
ان میں 67 فیصد اکاؤنٹس دیہی یا نیم شہری علاقوں میں کھولے گئے،56 فیصد خواتین کے پاس کاؤنٹس ہیں۔ دور دراز علاقوں میں رہنے والے پسماندہ افراد کو مالیاتی شعبے سے منسلک کیا گیا: محترمہ نرملا سیتارمن
جن دھن یوجنا وقار، بااختیار بنانے اور مواقع سے متعلق ہے۔ پی ایم جے ڈی وائی نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا میں سب سے کامیاب مالیاتی شمولیت کے اقدامات میں سے ایک ہے: خزانہ کے وزیر مملکت جناب پنکج چودھری
جن-دھن-آدھار-موبائل (جے اے ایم)تثلیث کےساتھ پی ایم جے ڈی وائی کو کلیدی حیثیت حاصل ہے، سبسڈی کی فراہمی کیلئے ایک ڈائیورژن پروف میکانزم؛ مالی سال 2025-2024 کے دوران مختلف ڈی بی ٹی اسکیموں کے تحت بینک کھاتوں میں 6.9 لاکھ کروڑ روپے جمع کئے گئے
Posted On:
28 AUG 2025 9:33AM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے 28 اگست 2014 کو شروع کی گئی پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) ہندوستان کے مالیاتی منظر نامے میں تبدیلی کے اثرات کے 11 سال مکمل ہوگئے ہیں۔ دنیا کے سب سے بڑے مالیاتی شمولیت کے اقدام کے طور پر، پی ایم جے ڈی وائی لاکھوں محروم شہریوں کے لئے بینکنگ تک رسائی کو یقینی بنا رہی ہے۔
اس موقع پر خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے ایک پیغام میں کہا، ‘‘مالی شمولیت اقتصادی ترقی اور ترقی کا ایک اہم محرک ہے۔ بینک کھاتوں تک عالمی رسائی غریبوں اور پسماندہ افراد کو رسمی معیشت میں مکمل طور پر حصہ لینے اور اس کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے قابل بناتی ہے۔’’
مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ ‘‘ پی ایم جے ڈی وائی ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کا استعمال کرتے ہوئے مختلف اسکیموں کے تحت فوائد پہنچانے، کریڈٹ کی سہولیات فراہم کرنے، سماجی تحفظ فراہم کرنے، اور بچت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے ایک اہم چینل رہا ہے’’۔
محترمہ سیتارمن نے کہا کہ‘‘گذشتہ 11 سالوں میں، 56 کروڑ سے زیادہ جن دھن اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں، جن سے 2.68 لاکھ کروڑ روپے کا مجموعی ڈپازٹ بیلنس حاصل ہوا ہے۔ ڈیجیٹل لین دین کی سہولت فراہم کرتے ہوئے 38 کروڑ سے زیادہ مفت روپے کارڈ جاری کیے گئے ہیں’’۔
مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ‘‘یہ قابل ذکر ہے کہ پی ایم جے ڈی وائی کے تحت، 67 فیصد اکاؤنٹس دیہی یا نیم شہری علاقوں میں کھولے گئے ہیں اور 56 فیصد اکاؤنٹس خواتین کے ذریعے کھولے جاتے ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح ملک کے دور دراز علاقوں میں رہنے والے پسماندہ افراد کو رسمی مالیاتی شعبے میں لایا گیا ہے’’۔
اس موقع پر اپنے پیغام میں، مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے کہاکہ ‘‘ پی ایم جے ڈی وائی نہ صرف ملک میں بلکہ پوری دنیا میں مالیاتی شمولیت کے سب سے کامیاب اقدامات میں سے ایک رہا ہے۔ جن دھن یوجنا وقار، بااختیار بنانے اور مواقع کے بارے میں ہے۔’’
جناب پنکج چودھری نے کہا کہ‘‘وزیراعظم نے اپنی 2021 یوم آزادی کی تقریر میں اعلان کیا کہ ہر گھر میں ایک بینک اکاؤنٹ ہونا چاہیے اور ہر بالغ کے پاس انشورنس اور پنشن کوریج ہونا چاہیے۔ ملک بھر میں چلائی جانے والی مختلف بھرپور رسائی مہم کے ذریعے اس سمت میں مسلسل کوششوں کے ساتھ، ہم نے بینک کھاتوں میں سوفیصد عمل آوری کے قریب پہنچ گئے ہیں اور پورے ملک میں انشورنس اور پنشن کوریج میں مسلسل اضافہ کیا گیا ہے۔’’
مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ ‘‘ہم نے ایک جامع مہم شروع کی ہے جہاں ملک کے 2.7 لاکھ جی پی میں سے ہر ایک میں کم از کم ایک کیمپ لگایا جائے گا جہاں اہل افراد پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس کھول سکتے ہیں، جن سورکشا اسکیموں کے تحت اندراج کر سکتے ہیں اور اپنا دوبارہ کے وائی سی کر سکتے ہیں اور اپنے بینک کھاتوں میں نامزدگیوں کو اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ مالیاتی خدمات کو عام آدمی کی دہلیز تک پہنچایا جائے۔ ابتدائی رپورٹس حوصلہ افزا رہی ہیں اور میں آپ سب سے گزارش کرتا ہوں کہ اس مہم سے بھرپور فائدہ اٹھائیں’’۔
جناب پنکج چودھری نے کہا کہ ‘‘تمام اسٹیک ہولڈرز، بینکوں، بیمہ کمپنیوں اور ریاستی حکومتوں کے تعاون سے، ہم ایک زیادہ مالی شمولیت والے معاشرے کی طرف بڑھ رہے ہیں اور پی ایم جے ڈی وائی کو ملک میں مالی شمولیت کے لیے ایک گیم چینجر کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ پردھان منتری جن دھن یوجنا نہ صرف مشن موڈ میں گورننس کی ایک اہم مثال کے طور پر کام کرتی ہے،بلکہ یہ حکومت کے لوگوں کے لیے عزم کا اظہار بھی کرتی ہے ، جسے ہم حاصل کر سکتے ہیں’’۔
مالی شمولیت کو بڑھانا:
وزارت خزانہ مضبوط مالی شمولیت کی حکمت عملیوں کے ذریعے پسماندہ اور معاشی طور پر پسماندہ طبقات کی مدد کے لئے پرعزم ہے۔ پی ایم جے ڈی وائی اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر بغیر بینک والے بالغ شخص کو ایک بنیادی بینک اکاؤنٹ تک رسائی حاصل ہے—زیرو بیلنس کی سہولت کے ساتھ اور کوئی مینٹی نینس چارجز نہیں ہیں۔
ہر اکاؤنٹ کے ساتھ ایک مفت روپے ڈیبٹ کارڈ فراہم کیاجاتا ہے، جس میں 2 لاکھ روپے تک کا حادثاتی بیمہ کور پیش کیا جاتا ہےتاکہ ڈیجیٹل لین دین کو فروغ دیا جا سکے اور مالی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ اکاؤنٹ ہولڈرز 10,000 روپے تک کی اوور ڈرافٹ سہولت کے بھی اہل ہیں،جو ہنگامی حالات کے دوران حفاظتی نیٹ فراہم کرتے ہیں۔
پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس کی خصوصیات:
مکمل کے وائی سی پر مبنی پی ایم جے ڈی وائی کھاتوں میں بیلنس یا لین دین کی رقم کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ یہ ایک ڈی ایس بی ڈی اکاؤنٹ ہے۔ پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کو درج ذیل مفت سہولیات فراہم کی جاتی ہیں:
- بینک برانچ کے ساتھ ساتھ اے ٹی ایم/سی ڈی ایم میں نقد رقم جمع کرنے کی سہولت۔
- کسی بھی الیکٹرانک چینل کے ذریعے رقم کی وصولی/کریڈٹ یا مرکزی/ریاستی سرکاری ایجنسیوں اور محکموں کے ذریعے جمع یا کلیکشن کیے گئے چیک کے ذریعے رقم کی وصولی۔
- ماہانہ جمع کروائی جانے والی رقم یا تعداد پر کوئی حد مقرر نہیں ہے۔
- ماہانہ کم از کم چار مفت نکاسیاں، جن میں اے ٹی ایم کے ذریعے نکاسی بھی شامل ہے (میٹرو اے ٹی ایمز سمیت)۔ اس کے بعد کی نکاسیوں پر بینک چارج وصول کر سکتے ہیں۔
- مفت روپے ڈیبٹ کارڈ جس کے ساتھ 2 لاکھ روپے تک کے حادثاتی بیمہ کی سہولت شامل ہے۔
دس سال سے زائد کا انقلابی سفر
گزشتہ 11 سالوں میں، پی ایم جے ڈی وائی نے نہ صرف انقلاب انگیز بلکہ سمت ساز تبدیلی کی قیادت کی ہے، اور بینکاری کے نظام کو مضبوط بنایا ہے تاکہ سب سے غریب اور دور دراز شہریوں تک خدمات پہنچائی جا سکیں۔ یہ براہِ راست فائدہ منتقلی (ڈی بی ٹی) کے لیے ایک بنیادی ستون بن چکا ہے، جو سرکاری سبسڈی اور ادائیگیوں کی شفاف، مؤثر اور بدعنوانی سے پاک ترسیل ممکن بناتا ہے۔
پی ایم جے ڈی وائی کے اکاؤنٹس نے لاکھوں غیر منظم شعبے کے کارکنوں تک زندگی اور حادثاتی بیمہ کے فوائد جیسے کہ جن سرکشا اسکیم — پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا اور ر پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا کےپہنچانے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
جے اے ایم تثلیث: تبدیلی کا محرک
جن-دھن-آدھار-موبائل (جے اے ایم) تثلیث، پی ایم جے ڈی وائی کے ساتھ، سبسڈی کی فراہمی کے لئے ایک ڈائیورژن پروف میکانزم ثابت ہوا ہے۔ جے اے ایم کے ذریعے، حکومت نے فلاحی فوائد براہ راست پسماندہ افراد کے بینک کھاتوں میں منتقل کیے ہیں، بچولیوں اور تاخیر کو ختم کیا ہے۔ مالی سال 2025-2024 کے دوران مختلف ڈی بی ٹی اسکیموں کے تحت بینک کھاتوں میں 6.9 لاکھ کروڑ روپے جمع کرائے گئے۔
مالی شمولیت سے متعلق اسکیموں کے سلسلے میں جامع مہم (یکم جولائی 2025 تا 30 ستمبر 2025): بینک کے وائی سی تفصیلات کو اپ ڈیٹ کرنے، نئے اکاؤنٹ کھولنے، اور مائیکرو انشورنس اور پنشن اسکیموں کو فروغ دینے کے لیے یکم جولائی 2025 سے 30 ستمبر 2025 تک کیمپس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ بینکنگ خدمات کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے اور کھاتہ غیر فعال نہ ہو اس کے لئے کھاتہ داروں کو جانکاری دینے پر مسلسل زور دیا جا رہا ہے۔ بینک کھاتہ داروں سے رابطہ کرکے پی ایم جے ڈی وائی کے تحت غیر فعال کھاتوں کو کم کرنے کی کوششیں بھی کر رہے ہیں۔ 1 جولائی 2025 کو مہم کے آغاز کے بعد سے، کلیدی اسکیموں کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کے اندراج کی سہولت اور مالی خواندگی کو فروغ دینے کے لیے مختلف اضلاع میں کل 1,77,102 کیمپ لگائے گئے ہیں۔
کاکردگی اور نمایاں حصولیابیاں
پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس: 56.16 کروڑ (13 اگست 25 تک)
- اس کے تحت 13 اگست 2025 تک، پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس کی کل تعداد 56.16 کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔ 55.7 فیصد (31.31 کروڑ) جن دھن اکاؤنٹ ہولڈر خواتین ہیں اور 66.7 فیصد (37.48 کروڑ) جن دھن اکاؤنٹس دیہی اور نیم شہری علاقوں میں ہیں۔

پی ایم جے ڈی وائی کھاتوں کے تحت جمع – 2.68 لاکھ کروڑ (13 اگست 25 تک)
- پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) کھاتوں کے تحت کل ڈپازٹ بیلنس 2,67,756 کروڑ روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ جبکہ کھاتوں کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوا ہے، کل ڈپازٹس میں تقریباً 12 گنا اضافہ ہوا ہے۔ (اگست 25/اگست 15)

پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹ اوسط ڈپازٹ – 4768 روپے (13 اگست 25ت)
- فی اکاؤنٹ13 اگست 2025 تک اوسط ڈپازٹ 4,768 روپے ہے۔ اگست 2015 کے مقابلے میں فی اکاؤنٹ اوسط ڈپازٹ میں 3.7 گنا اضافہ ہوا ہے۔ اوسط ڈپازٹ میں اضافہ اکاؤنٹس کے بڑھتے ہوئے استعمال اور اکاؤنٹ ہولڈرز میں بچت کی عادت فروغ پانے کی ایک اور علامت ہے۔

پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کو روپے کارڈ جاری کیا گیا: 38.68 کروڑ (13 اگست 25 تک)
- پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کو 38.68 کروڑ روپے کارڈ جاری کئے گئے ہیں: روپے کارڈز کی تعداد اور وقت کے ساتھ ساتھ ان کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔

پی ایم جے ڈی وائی کے تحت 38.68 کروڑ سے زیادہ روپے ڈیبٹ کارڈ جاری کرنے، 1.11 کروڑپی او ایس /ایم پی او ایس مشینوں کی تنصیب اور یو پی آئی جیسے موبائل پر مبنی ادائیگی کے نظام کو متعارف کرائے جانے کے ساتھ، ڈیجیٹل لین دین کی کل تعداد مالی سال 2019-2018 میں 2,338 کروڑ سے بڑھ کرمالی سال 2024-2020 میں 22,198 کروڑ ہو گئی ہے۔ یو پی آئی مالیاتی لین دین کی کل تعداد مالی سال 2019-2018 میں 535 کروڑ سے بڑھ کر مالی سال 2025-2024 میں 18,587 کروڑ ہوگئی ہے۔ اسی طرح، پی او ایس اور ای کامرس پر روپے کارڈ کے لین دین کی کل تعداد مالی سال 2018-2017 میں 67 کروڑ سے بڑھ کر مالی سال 2025-2024 میں 93.85 کروڑ ہوگئی ہے۔
پی ایم جے ڈی وائی کی کامیابی اس کے مشن موڈ اپروچ، ریگولیٹری بیکنگ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، اور بایومیٹرک تصدیق کے لیے آدھار جیسے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے انضمام سے ممکن ہو پایاہے۔
اس سے ان لوگوں کے لیے بچت اور کریڈٹ تک رسائی ممکن ہوئی ہے جو پہلے باضابطہ مالیاتی نظام سے باہر تھے۔ واضح بچت کے رجحانات کے ساتھ، اکاؤنٹ ہولڈر قرضے بھی حاصل کر رہے ہیں، جن میں مدرا لون بھی شامل ہیں، اس طرح افراد کو اپنی آمدنی بڑھانے اور مالی لچک پیدا کرنے کا اختیار ملتا ہے۔
پی ایم جے ڈی وائی اپنے 12 ویں سال میں داخل ہو رہا ہے، یہ جامع ترقی، ڈیجیٹل اختراعات اور اقتصادی بااختیار کاری کی ایک علامت ہے۔ اس کی پائیدار کامیابی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ہندوستان کا کوئی بھی شہری مالی خودمختاری کے سفر میںپیچھے نہ رہ جائے۔
*******
ش ح ۔ک ا۔ م ا
U NO-5384
(Release ID: 2161436)
Visitor Counter : 10
Read this release in:
Odia
,
English
,
Marathi
,
Nepali
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Bengali-TR
,
Assamese
,
Punjabi
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam