وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے قومی تعلیمی پالیسی پر عمل درآمد پر اکھل بھاتیہ شکشا سما گم کا افتتاح کیا


’’ قومی تعلیمی پالیسی کا  بنیادی مقصدتعلیم کو تنگ نظرانہ سوچ سےباہر نکال کر اسے 21ویں صدی کے جدید خیالات سے جوڑنا ہے’’

‘‘ اہل برطانیہ کا وضع کردہ تعلیمی نظام کبھی بھی ہندوستانی اخلاقیات کا حصہ نہیں تھا’’

‘‘ ہمارے نوجوانوں کو ہنرمند، پُراعتماد اور عملی سوچ کا ہونا چاہئے اور تعلیمی پالیسی اس کے لئے راہ ہموار کر رہی ہے’’

‘‘ جو شعبے خواتین کے لئے بند تھے اب وہاں خواتین اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہی ہیں’’

‘‘قومی تعلیمی پالیسی نے ہمیں انگنت امکانات کو بروئے کار لانے کا ذریعہ فراہم کیا ہے’’

Posted On: 07 JUL 2022 4:11PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج وارانسی میں قومی تعلیمی پالیسی پر عمل درآمد کے موضوع پر اکھل بھارتیہ شکشا سماگم کا افتتاح کیا۔ اترپردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل، اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزراء جناب دھرمیندر پردھان، محترمہ انا پورنا دیوی، ڈاکٹر سبھاش سرکار، ڈاکٹر راج کمار رنجن سنگھ کے علاوہ  ریاستی وزراء، ماہرین تعلیم اور دیگر  متعلقہ افراد اس موقع پر موجود تھے۔

 

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماراتعلیمی نظام اور نئی نسل کا امرت کا ل کے عہد کو پورا کرنے میں اہم حصہ ہے۔ انہوں نے  مہا منا مدن موہن مالویہ کے آگے سر جھکائے ہوئے سما گم کے لئے بہترین خواہشات کا اظہار کیا۔ اس سے پہلے وزیراعظم نے ایل ٹی کالج میں اکشے پاترا مِڈ-ڈے  میل کچن کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ جن طلبہ کے ساتھ انہوں نے بات چیت کی ان کی اعلیٰ صلاحیتیں  ان کوششوں کا اشارہ ہیں، جو اس طرح کی صلاحیتوں کی  نمو کے لئے لازمی ہیں۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ قومی تعلیمی پالیسی کا بنیادی مقصد تعلیم کو تنگ نظری سے نکال کر اسے 21ویں صدی کے جدید خیالات سے جوڑنا ہے’’۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک  میں  دانشوری اور صلاحیتوں کی کمی کبھی نہیں تھی، لیکن اہل برطانیہ کا وضع کردہ تعلیمی نظام کبھی بھی ہندوستان کی اخلاقیات کا حصہ نہیں بنا۔  انہوں  نے ہندوستانی تعلیم کی متنوع  اخلاقیات کو اجاگر کرتے ہوئے جدید ہندوستانی تعلیم میں اسے نمایاں پہلو کی حیثیت دینے پر زور دیا۔  وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ ہمیں محض ڈگری یافتہ نوجوان تیار نہیں کرنے ہیں، بلکہ ہمیں ملک کو ترقی کی راہ  پر آگے بڑھنے کے لئے مطلوبہ افرادی قوت فراہم کرنی ہے۔ ہمارے اساتذہ اور تعلیمی اداروں کو اس عزم کو عملی جامہ پہنانا ہے’’۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئے ہندوستان کی  تشکیل کے لئے نئے نظام اور جدید طور طریقے لازمی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے جو سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا، اب وہ حقیقت بن چکا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ‘‘ ہم عالمی وباء کورونا سے نہ صرف تیزی سے بحال ہوئے ہیں، بلکہ آج ہندوستان دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی معیشتوں میں سے ایک ہے اور آج ہم دنیا میں تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپس ایکو سسٹم رکھتے ہیں’’۔ 

 

وزیراعظم نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں ، جہاں پہلے صرف حکومت ہی کام کر سکتی تھی ، اب وہاں پرائیویٹ کمپنیوں کی شرکت سے نوجوانوں کے لئے ایک نئی دنیا وجود میں آ رہی ہے۔ جو شعبے اب تک خواتین کے لئے بند تھے، اب وہاں بھی خواتین اپنی اعلیٰ صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ نئی پالیسی میں بچوں کو ان کی صلاحیتوں کے اعتبار سے ہنرمند بنانے اور بچوں کی پسند کو دھیان میں رکھا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ ہمارے نوجوانوں کو ہنرمند، پراعتماد، عملی سوچ والا اور سوجھ بوجھ والا ہونا چاہئے اور اس کے لئے قومی تعلیمی پالیسی راہ ہموار کر رہی ہے’’۔ وزیراعظم نے ایک نئی سوچ کے ساتھ  مستقبل کے لئے کام کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے بچے انتہائی جدید ٹیلنٹ کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور ہمیں ان کی مدد اور ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لئے بڑھنا چاہئے۔

 

وزیراعظم نے قومی تعلیمی پالیسی کی تیاری میں ہوئی کوششوں کو سراہا۔  تاہم انہوں نے کہا کہ پالیسی کی تیاری کے بعد اس ولولے کو زندہ رکھا گیا۔ پالیسی پر عمل درآمد کے بارے میں مسلسل تبادلۂ خیال اور کام کیا جاتا رہا ہے۔ وزیراعظم نے تعلیمی پالیسی پر عمل درآمد پر بات کے لئے ذاتی طور پر کئی سیمیناروں اور پروگراموں میں شرکت کی۔ اس کے نتیجے میں ایک ایسی صورتحال بنی  کہ ملک کے نوجوان ملک کی ترقی میں عملی ساجھیدار بن رہے ہیں۔

 

وزیراعظم نے ملک میں تعلیمی بنیادی ڈھانچے کی کایا پلٹ  کے بارے میں بات کی۔ ملک میں بہت سے نئے کالج، آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم کھولے جا رہے ہیں۔ 2014 کے بعد سے ملک میں میڈیکل کالجوں کی تعداد میں 55 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  یونیورسٹیوں کے لئے عام داخلہ ٹسٹ سے یونیورسٹیوں میں داخلے  میں مساوات اور آسانی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ قومی تعلیمی پالیسی اب مادری زبان میں پڑھائی کا راستہ کھول رہی ہے۔ اس سلسلے میں سنسکرت جیسی زبانیں آگے لائی جا رہی ہیں’’۔

 

وزیراعظم نے اعتماد ظاہر کیا کہ ہندوستان عالمی تعلیم کا ایک بڑا مرکز بن کر ابھر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی اعلیٰ تعلیم کو عالمی پیمانے پر لانے کے لئے رہنما خطوط جاری کئے گئے ہیں۔ 180 یونیورسٹیوں میں خصوصی دفاتر کھولے گئے ہیں۔ انہوں نے ماہرین سے کہا کہ وہ اس میدان میں دنیا بھر میں ہونے والے معاملات سے با خبر رہیں۔

 

وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ عملی تجربہ اور فیلڈ ورک بہت اہم ہے اور ‘‘ لیب ٹو لینڈ’’ کی سوچ اپنانے کو کہا۔ انہوں نے اساتذہ سے کہا کہ وہ اپنے تجربات کی مصدقہ جانچ کے ذریعے تصدیق کریں۔ انہوں نے ثبوت پر مبنی تحقیق پر زور دیا۔ وزیراعظم نے آبادی کی تقسیم پر ریسرچ کرنے اور اس کو بہترین طریقے سے بروئے کار لانے پر زور دیا۔ اسی طرح پائیدار بنیادی ڈھانچہ بھی ریسرچ کا ایک شعبہ ہے۔ وزیراعظم نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی نے ہمیں انگنت امکانات کو بروئے کار لانے کا ذریعہ فراہم کیا ہے، جو پہلے دستیاب نہیں تھے۔ ہمیں ان کو پوری طرح سے کام میں لانا ہے۔

 

اکھل بھارتیہ شکشا سماگم

وزارت تعلیم 7 سے 9 جولائی 2022 تک اکھل بھارتیہ شکشا سماگم کا اہتمام کر رہی ہے۔ یہاں ممتاز ماہرین تعلیم، پالیسی سازوں اور اساتذہ کو ایک پلیٹ فارم ملے گا، جہاں وہ اپنے تجربات ایک دوسرے کو بتا سکیں گے اور قومی تعلیمی پالیسی 2022 پر عمل درآمد کے لئے مؤثر نقش راہ  پر تبادلۂ خیال کیا جا سکے گا۔ یہ پروگرام 300 سے زیادہ ماہرین تعلیم، یونیورسٹیوں کے انتظامی اور ادارہ جاتی قائدین شامل ہیں۔ یہ لوگ اپنے اپنے ادارے میں نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے بارے میں بتائیں گے اور کامیابی کی داستانوں سے ایک دوسرے کو آگاہ کرائیں گے۔

 

تین روزہ شکشا سماگم کے دوران قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت اعلیٰ تعلیم کے لئے شناخت شدہ نو موضوعات پر پینل تبادلۂ خیال ہوگا۔ یہ موضوع ہیں:۔ ہمہ جہتی اور جامع تعلیم، ہنرمندی کا فروغ اور روزگار رخی تعلیم،  تحقیق، اختراع  اور   صنعتکاری، معیاری تعلیم کے لئے اساتذہ کی صلاحیت سازی، کوالٹی، درجہ بندی اور منظوری، ڈیجیٹل تفویض اختیارات اور آن لائن تعلیم، مساویانہ اور شمولیت والی تعلیم،  انڈین نالج سسٹم اور اعلیٰ تعلیم کو عالمگیر بنانا۔

ش ح۔ ع س۔ ک ا

U NO---7344



(Release ID: 1839945) Visitor Counter : 231