وزیراعظم کا دفتر

چنئی میں ترقیاتی پروجیکٹوں کے سنگ بنیاد رکھے جانے کی تقریب کے موقع پر وزیراعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 26 MAY 2022 8:58PM by PIB Delhi

تمل ناڈو کے گورنر جناب آر این روی، تمل ناڈو کے وزیراعلیٰ جناب ایم کے اسٹالن، مرکزی وزراء کی کونسل کے ساتھیوں، تمل ناڈو حکومت کے وزراء، ارکان پارلیمنٹ، تمل ناڈو اسمبلی کے ارکان، تمل ناڈو کی بہنوں اور بھائیوں –ونکّم۔ تمل ناڈو میں آنا ہمیشہ شاندار رہتا ہے۔ یہ ایک خاص سرزمین ہے۔ اس ریاست کے لوگ، ثقافت اور زبان، زبردست ہے، عظیم بھارتیار نے اس بات کو بہت خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا ہے، جب انہوں نے کہا :

सेंतमिल नाडु एन्नुम पोथीनीले इन्बा तेन वन्तु पायुतु कादिनीले

دوستو،

کسی بھی شعبے میں تمل ناڈو کے کسی نہ کسی شخص نے ہمیشہ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ابھی حال ہی میں ، میں نے اپنی رہائش گاہ پر بھارت کے بہرے کھلاڑیوں کے ایک دستے کی میزبانی کی۔ آپ اس بات سے واقف ہوں گے کہ ٹورنامنٹ میں اس مرتبہ بھارت نے اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔ لیکن  کیا  آپ جانتے ہیں کہ ہم نے جو  16 تمغے جیتے ہیں، ان میں سے 6 تمغے تمل ناڈو کے نوجوان کھلاڑیوں نے جیتے ہیں۔ یہ ٹیم کے بہترین گراں قدر تعاون میں شامل ہے۔ تمل ناڈو لافانی ہے اور تمل ثقافت عالمی حیثیت رکھتی ہے۔ چنئی کینڈا تک، مدورئی سے ملیشیا تک، نمکّل سے نیویارک تک، سالیم سے جنوبی افریقہ تک، پونگل اور پوتھانڈو کے تہوار زبردست جوش وخروش کے ساتھ منائے جاتے ہیں۔ فرانس میں کانس میں ایک فلم فیسٹول ہو رہا ہے۔ وہاں، تمل ناڈو کی عظیم سرزمین کے سپوٹ، تھیروایل مورگن روایتی تمل لباس میں ریڈ کارپیٹ پر چلے، اس کے سبب دنیا بھر کے تمل لوگوں کو بہت فخر ہوا۔

دوستو،

ہم یہاں تمل ناڈو کے ترقیاتی سفر میں ایک اور شاندار بات کا جشن منانے کے لئے جمع ہوئے ہیں۔ 31 ہزار  کروڑ روپے مالیت کے پروجیکٹ کا یا تو افتتاح ہوا ہے یا  ان کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے۔ ہم نے ابھی  ان پروجیکٹوں کی تفصیلات دیکھی ہیں لیکن میں چند نکات ضرور پیش کرنا چاہتا ہوں۔ سڑکوں کی تعمیر پر توجہ بالکل واضح ہے۔ ہم ایسا اس لئے کر رہے ہیں کیونکہ  یہ براہ راست اقتصادی خوشحالی سے وابستہ ہے۔ بینگلورو- چنئی ایکسپریس وے ترقی کے دو کلیدی  مراکز کو آپس میں جوڑے گا۔ چنئی بندرگاہ کو مدورا وویل سے جوڑنے والی چار لین  کی زمین سے اپر بنائی گئی ایلیویٹڈ سڑک، چنئی  بندرگاہ کو زیادہ مفید بنائے گی اور اس کی بدولت شہر کے ٹریفک میں بھی کمی آئے گی۔ نیرالورو سے دھرماپوری سیکشن تک کی توسیع اور مینسوروتی سے چدمبرم سیکشن تک توسیع کئے جانے سے عام لوگوں کو بہت فائدے ہوں گے۔ مجھے خاص طور پر اس بات کی خوشی ہے کہ  پانچ ریلوے اسٹیشنوں کی تزئین  نو کی گئی ہے۔ یہ جدید کاری، تزئین نو  اور تعمیر و ترقی مستقبل کی ضروریات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کی جارہی ہیں۔ اور اس کے ساتھ ہی  یہ مقامی فن اور ثقافت کے ساتھ ضم ہو جائے گی۔ مدورئی سے تھینی کے درمیان گیج میں تبدیلی سے میری کسان بہنوں اور بھائیوں کو مدد ملے گی اور انہیں زیادہ منڈیوں تک رسائی حاصل ہوجائے گی۔

میں ان سب کو مبارک باد پیش کرنا چاہتا ہوں، جنہیں پی ایم  آواس یوجنا کے تحت تاریخی چنئی لائٹ ہاؤس پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر مکانات ملیں گے۔ یہ پروجیکٹ ہمارے لئے بہت اطمینان بخش رہا ہے۔ ہم نے  کفائتی ، پائیدار اور ماحولیات کے لئے ساز گار مکانات کی تعمیر میں بہترین طور طریقے اختیار کرنے کی غرض سے ایک عالمی چیلنج کا آغاز کیا تھا اور ریکارڈ مدت میں پہلا  لائٹ ہاؤس پروجیکٹ مکمل کرلیا گیا اور مجھے خوشی ہے کہ یہ چنئی میں ہوا ہے۔ تھروولور سے بینگلورو اور اینّور سے چنگل پٹّو تک قدرتی گیس پائپ لائن کا افتتاح کئے جانے کے ساتھ ہی، تمل ناڈو، آندھراپردیش اور کرناٹک کے لوگوں کو آسانی سے ایل این جی  دستیاب ہو جائے گی۔ ملک کی اقتصادی نمو کو فروغ دینے اور چنئی بندرگاہ کو اقتصادی ترقی کا ایک مرکز بنانے کے ویژن کے ساتھ، آج چنئی میں ملٹی موڈل لاجسٹک پارک کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ہماری حکومت ملک کے دوسرے حصوں میں بھی اسی طرح کے ملٹی موڈل لاجسٹک پارک تعمیر کرنے کے تئیں عہد بند ہے۔ ان ملٹی موڈل لاجسٹک پارکوں کی بدولت ہمارے ملک کے محصول سے متعلق ایکو نظام میں ایک بنیادی تبدیلی آئے گی اور اس کی کایا پلٹ ہوجائے گی۔ مختلف شعبوں پر محیط ان میں سے ہر پروجیکٹ کی بدولت  روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے اور آتم نر بھر سے متعلق ہمارا عزم پورا  ہوگا۔

دوستو،

مجھے  پورا یقین ہے کہ آپ میں سے ہر ایک کی خواہش ہے کہ آپ  کے بچوں کا، آپ کے مقابلے زیادہ بہتر معیار زندگی ہو۔ آپ میں سے ہر ایک، اپنے بچوں کے ایک شاندار مستقبل کا خواہش مند ہے اوراس کے لئے سب سے زیادہ لازمی  شرطوں میں اعلیٰ معیار کا بنیادی ڈھانچہ  شامل ہے۔ تاریخ سے ہم نے سیکھا ہے کہ جن ملکوں نے اپنے بنیادی ڈھانچہ کو سب سے زیادہ اہمیت دی ہے، انہوں نے سب سے تیزی سے ترقی پزیر ملک سے ترقی یافتہ ملک کا درجہ حاصل کیا ہے۔ حکومت ہند نے اعلیٰ معیار کے اور پائیدار بنیاد ڈھانچہ کی تعمیر پر پوری طرح توجہ مرکوز کی تھی ۔ جب میں بنیادی ڈھانچہ کے بارے میں بات کرتا ہوں، تو میں سماجی اور مادّی  دونوں طرح کے بنیادی ڈھانچہ کے بارے میں بات کرتا ہوں۔ سماجی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے سے ہمارا مقصد ہے، غریب کلیان کی حصولیابی۔ سماجی بنیادی ڈھانچے پر ہمارے توجہ مرکوز کرنے سے‘ سروجن  ہتائے، سروجن سکھائے’ کے اصول کے تئیں ہمارے عزم کا عندیہ ملتا ہے۔ ہماری حکومت، کلیدی اسکیموں کا پوری طرح احاطہ کرنا چاہتی ہے۔ کوئی بھی شعبہ لیجئے -  بیت الخلاء ، مکانات، مالیاتی شمولیت -  ہم ان سب کا پوری طرح احاطہ کرنے کے سلسلے میں کام کر رہے ہیں۔ہم ہر گھر تک پائپ کے ذریعہ پینے کے  صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی خاطر کام کر رہے ہیں۔ ‘نل سے جل’۔ جب ہم ایسا کریں گے تو کسی کو بھی علیحدہ رکھنے اور کسی بھی قسم  کی تفریق کی کوئی گنجائش نہیں رہے گی۔ اور مادّی بنیادی ڈھانچہ پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ہی، ملک کے نوجوانوں کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچے گا۔ اس سے نوجوانوں کی خواہشات اور امنگوں کو پورا کرنے میں مدد ملے گی اور نوجوان انہیں دولت اور اقدار پیدا کرنے میں استعمال کریں گے۔

دوستو،

ہماری حکومت نے اس سے بھی زیادہ پیش رفت کی ہے، جسے روایتی طور پر بنیادی ڈھانچہ کہا جاتا ہے۔ ابھی کچھ سال پہلے تک، بنیادی ڈھانچہ کا مطلب تھا، سڑکیں، بجلی اور پانی۔ آج ہم بھارت کی گیس پائپ لائن نیٹ ورک کی توسیع کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ آئی- ویز پر کام  ہو رہا ہے اور ہر گاؤں تک تیز  رفتار انٹرنیٹ پہنچانا ہمارا ویژن ہے۔ آپ ذرا اس زبردست تبدیلی کے امکانات کا تصور کریں۔ کچھ مہینے قبل ہم نے پی ایم گتی شکتی پروگرام کا آغاز کیا تھا۔ اس پروگرام کی بدولت  سبھی متعلقہ فریقوں، شراکت داروں اور وزارتوں کو یکجا کیا جائے گا تاکہ آنے والے برسوں میں بھارت میں اعلیٰ معیار کا بنیادی ڈھانچہ قائم کیا جاسکے۔ لال قلعہ سے میں نے  نیشنل انفراسٹرکچر پائپ لائن کا ذکر کیا تھا۔ یہ پروجیکٹ 100 لاکھ کروڑ روپے مالیت سے زیادہ کا پروجیکٹ ہے اور اس ویژن کو حقیقت کی شکل دینے کی غرض سے کام جاری ہے۔ اس سال کے بجٹ کے دوران، 7.5 لاکھ کروڑ  روپے ، بڑے اخراجات کے لئے مختص کئے گئے تھے جو کہ ایک تاریخی اضافہ ہے۔ بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے دوران ، ہم اس بات کو بھی یقینی بنا رہے ہیں کہ یہ سب  پروجیکٹ وقت پر اور شفاف انداز  میں مکمل کئے جائیں۔

دوستو،

حکومت ہند، تمل  زبان اور ثقافت کو مزید معقول بنانے کے تئیں پوری طرح عہد بند ہے۔ اس سال جنوری میں کلاسیکل تمل کے سینٹرل انسٹی ٹیوٹ کے نئے کیمپس کا افتتاح کیا گیا تھا۔ اس نئے کیمپس کی تعمیر کے لئے پورا فنڈ حکومت نے فراہم کیا تھا۔ اس نئے کیمپس میں ایک لائبریری، ایک ای- لائبریری، سیمینار ہال اور ملٹی میڈیا ہال تعمیر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بنارس ہندو یونیورسٹی میں تمل مطالعہ کے بارے میں ایک ‘‘سبرامنیا بھارتی چیئر’’ کے قیام کے بارے میں حال ہی میں اعلان کیا گیا ہے، چونکہ بنارس ہندو یونیورسٹی، میرے ہی حلقے میں واقع ہے، اس لئے مجھے اس بات کی خاص طور پر بہت خوشی ہوئی۔ قومی تعلیمی پالیسی کے تحت بھارت کی زبانوں کے  فروغ  کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔ قومی تعلیمی پالیسی کی وجہ سے، مقامی زبانوں میں ہی تکنیکی اور میڈیکل کورسز کی تعلیم دی جارہی ہے اور  تمل ناڈو کے نوجوانوں کو اس سے بہت فائدہ  ہوگا۔

دوستو،

سری لنکا اس وقت ایک مشکل دور سے گز رہا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ  آپ کو وہاں رونما ہونےو الے حالات وواقعات پر تشویش ہورہی ہوگی۔ ایک گہرے دوست اور  پڑوسی ہونے کے ناطے، بھارت، سری لنکا کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہا ہے۔ اس میں مالی امداد، ایندھن، خوراک، غذائی اشیاء، دواؤں  اور دیگر لازمی اشیاء کے لئے معاونت بھی شامل ہیں۔ بہت سی بھارتی تنظیموں اور افراد نے سری لنکا کے اپنے بھائیوں اور بہنوں کے لئے راحتی امداد بھیجی ہے۔ ان میں شمال اور مشرقی سری لنکا کی تمل  برا دری کے افراد بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت نے ہر بین الاقوامی فورم پر سری لنکا کو اقتصادی امداد دینے کی بھی بات کی ہے۔ بھارت سری لنکا کے عوام کے ساتھ مسلسل کھڑا رہے گا اور سری لنکا میں جمہوریت، استحکام اور اقتصادی بحالی کے لئے تعاون کرتا رہے گا۔

دوستو،

میں چند سال پہلے جافنا کے اپنے دورے کو کبھی  نہیں بھول سکتا۔ میں جافنا کا دورہ کرنے والا بھات کا پہلا  وزیراعظم تھا۔ حکومت ہند، سری لنکا میں تمل عوام کی مدد کی غرض سے بہت سے پروجیکٹوں پر کام کر رہی ہے۔ ان پروجیکٹوں کے تحت حفظان صحت، ٹرانسپورٹ، مکانات کی تعمیر اور  ثقافت وغیرہ کا احاطہ کیا گیا ہے۔

دوستو،

یہ وقت ہے کہ جب ہم آزادی کا امرت مہوتسو منارہے ہیں۔ 75 سال قبل ہم نے ایک آزاد ملک کی حیثیت سے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا۔ ہمارے مجاہدین آزادی نے ہمارے ملک کے لئے کئی  خواب دیکھے تھے۔ اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان خوابوں کو پورا کریں اور مجھے  پورا یقین ہے کہ ہم ایسا ضرور کریں گے۔ ہم سب مل کر، ہم بھارت کو زیادہ مضبوط اور زیادہ خوشحال بنائیں گے۔ ایک مرتبہ پھر، شروع کئے جاچکے ترقیاتی کاموں کے لئے مبارک باد۔

وَ نکّم!

شکریہ!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح-ع م- ق ر)

U-5798



(Release ID: 1828688) Visitor Counter : 161