ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی
مرکزی کابینہ نے ہندوستان اروارک اینڈ راسائن لمیٹیڈ کی تین اکائیوں کے لئے نئی سرمایہ کاری پالیسی-2012 کے اطلاق میں توسیع کی منظوری دے دی ہے
Posted On:
22 MAR 2022 2:42PM by PIB Delhi
نئی دہلی:22؍مارچ2022: وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے ہندوستان اروارک اینڈ راسائن لمیٹڈ (ایچ یو آر ایل) کی تین اکائیوں یعنی گورکھپور، سندری اور برونی کے لئے نئی سرمایہ کاری پالیسی (این آئی پی)-2012 کے اطلاق میں توسیع کے لئے محکمہ کھاد کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔
ایچ یو آر ایل 15 جون، 2016 کو شامل کیا گیا کول انڈیا لمیٹڈ(سی آئی ایل) ،این ٹی پی سی لمیٹڈ (این ٹی پی سی) اور انڈین آئل کارپوریشن (آئی او سی ایل) کی ایک مشترکہ کمپنی ہے۔ ایچ یو آر ایل 12.7 لاکھ میٹرک ٹن سالانہ (آئی ایل ایم ٹی پی اے) کی تنصیبی صلاحیت کے ساتھ گیس پر مبنی نئے یوریا پلانٹس لگا کر ایف سی آئی ایل کی سابقہ گورکھپور اور سندری اکائیوں اور جی ایف سی ایل کی برونی اکائی کو بحال کر رہی ہے۔ایچ یو آر ایل یوریا کے تین منصوبوں کی لاگت 25.120 کروڑ روپے ہے۔جی اے آئی ایل ، ایچ یو آر ایل کے ان تین یونٹوں کو قدرتی گیس فراہم کر رہی ہے۔
جدید ترین ایچ یو آر ایل پلانٹس حکومت کی طرف سےایس سی آئی ایل / ایچ ایف سی ایل کے بند یوریا یونٹس کو بحال کرنے کی پہل کا حصہ ہیں تاکہ یوریا سیکٹر میں خود کفالت حاصل کی جا سکے۔ تینوں یونٹوں کے شروع ہونے سے ملک میں 38.1 ایل ایم ٹی پی اے دیسی یوریا کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور یوریا کی پیداوار میں ہندوستان کو’آتم نربھر‘(خود انحصار) بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ منصوبہ نہ صرف کسانوں کو کھاد کی دستیابی کو بہتر بنائے گا بلکہ اس سے خطے کی معیشت کو بھی فروغ ملے گا جس میں بنیادی ڈھانچے جیسے سڑکوں، ریلوے، ذیلی صنعت وغیرہ کی ترقی کے علاوہ ملک کے لئے غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔
تینوں ایچ یو آر ایل یونٹوں میں مختلف منفرد خصوصیات ہیں جیسے جدید ترین بلاسٹ پروف کنٹرول روم جوڈی سی ایس (ڈسٹری بیوٹڈ کنٹرول سسٹم)،ای ایس ڈی (ایمرجنسی شٹ ڈاؤن سسٹم) اور ماحولیات کی نگرانی کے نظام سے لیس ہے۔ ان پلانٹس میں گندے پانی کو ٹھکانے لگانے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ سسٹمز انتہائی حوصلہ افزا، متحرک، بہترین تربیت یافتہ آپریٹرز کے ذریعے چلائے جاتے ہیں۔ایچ یو آر ایل -گورکھپور یونٹ میں ہندوستان کا پہلا ایئر آپریٹڈ بلڈ پروف ربڑ ڈیم ہے جس کی لمبائی 65 میٹر اور اونچائی 2 میٹر ہے۔
یہ تینوں سہولیات ہندوستان کی سات ریاستوں یعنی اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال اور اڈیشہ میں یوریا کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے دنیا کی بہترین ٹیکنالوجیز کو مربوط کرتی ہیں۔
************
ش ح۔م ع۔ع ن
(U: 2993)
(Release ID: 1808259)
Visitor Counter : 160
Read this release in:
Malayalam
,
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Assamese
,
Manipuri
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada