وزارت خزانہ

‘ہرگھر نل سے جل’ اسکیم کے لیے 60 ہزار کروڑ روپےمختص کیے گئے؛3.8 کروڑ گھروں کا احاطہ کیا جائے گا


پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت 48 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے 80 لاکھ مکان بنائے جائیں گے

وائبرینٹ ولیج پروگرام کے تحت شمالی سرحدی گاؤوں میں ترقیاتی کام کیے جائیں گے

امید افزا ضلعی پروگرام میں پس ماندہ بلاکوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کی جائے گی

Posted On: 01 FEB 2022 1:13PM by PIB Delhi

مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملاسیتارمن نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 2022-23 پیش کرتے ہوئے  کہا کہ ہر گھر نل سے جل یوجنا کے تحت 2022-23 میں 3.8 کروڑ گھروں کا احاطہ کرنے کے لیے 60 ہزار کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ 2014 سے حکومت کی توجہ شہریوں، خاص کر غریبوں اور محروموں کو با اختیار بنانے پر رہی ہے۔ اس کے لیے کئی قدم اٹھائے گئے ہیں، جس میں گھر، بجلی، رسوئی گیس، پانی فراہم کرنے والے پروگرام شامل ہیں۔ اس کے بارے میں مزید تفصیلات بیان کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ فی الحال ’ہر گھر، نل سے جل‘ کے تحت 8.7 کروڑ گھروں  کا احاطہ کیا گیا ہے، جن میں 5.5 کروڑ گھروں کو گزشتہ دو سالوں میں نل سے پانی فراہم کیا گیا ہے۔

6. All Inclusive Welfare Focus For 2022-23.jpg

 

پردھان منتری آواس یوجنا

محترمہ نرملا سیتا رمن نے مالی سال 2022-23 میں پردھان منتری آواس یوجنا کے نشان زد اہل مستفیدین، دیہی اور شہری دونوں کے لیے 80 لاکھ گھر بنانے کے لیے 48 ہزار کروڑ روپے کے بجٹ کا بھی اعلان کیا۔ مرکزی حکومت شہری علاقوں میں متوسط طبقہ اور مالی اعتبار سے کمزور طبقوں کے لیے سستے مکانوں کے فروغ کے لیے تمام قسم کی زمین اور تعمیر سے متعلق منظوریوں میں لگنے والے وقت کو کم کرنے کے لیے ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ حکومت درمیان میں آنے والے خرچ کو کم کرنے کے ساتھ سرمایہ بڑھانے کے لیے مالیاتی شعبہ کے ضابطہ کاروں کے ساتھ کام کرے گی۔

وائبرینٹ ولیج پروگرام

وزیر خزانہ نے کہا کہ نئے وائبرینٹ ولیج پروگرام کے تحت شمالی سرحد پر واقع گاؤوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا، ’’سرحدی گاؤں، جہاں کی آبادی بہت ہی کم اور الگ الگ جگہوں پر بکھری ہوئی ہے، ان کی کنیکٹویٹی اور بنیادی سہولیات بھی بہت ہی محدود ہیں، ترقی کے فوائد سے محروم رہ گئے ہیں۔ شمالی سرحد کے ایسے ہی گاؤں کو اس نئے وائبرینٹ ولیج پروگرام کے تحت لایا جائے۔ یہاں کے کام کاج میں گاؤں کی بنیادی سہولیات، مکان، سیاحتی مراکز کی تعمیر، سڑک سے رابطہ، غیر مرکوزی قابل تجدید توانائی کا انتظام ہے، دور درشن اور تعلیمی چینلوں کے لیے ’ڈائریکٹ ٹو ہوم ایکسس‘ کا انتظام اور معاش کے ذرائع پیدا کرنے کے لیے امداد جیسے کام آئیں گے۔ ان کاموں کے لیے اضافی رقم مہیا کرائی جائے گی۔ موجودہ اسکیموں کو ایک میں ملا دیا جائے گا۔ ہم ان کے نتائج کا تجزیہ کریں گے اور ان کی لگاتار نگرانی کریں گے۔‘‘

امید افزا بلاکس پروگرام

مرکزی وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ 2022-23 میں امید افزا ضلعی پروگرام میں ان بلاکوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جنہوں نے اہم شعبوں میں مناسب پیش رفت نہیں کی ہے۔ محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا، ’’ملک کے انتہائی دور افتادہ اور پس ماندہ ضلعوں میں رہنے والے شہریوں کی زندگی کے معیار میں بہتری لانے کا ہمارا جو خواب تھا، وہ امید افزا بلاکس پروگرام بہت کم وقت میں ہی پورا ہو گیا ہے۔ ان 112 ضلعوں کے 95 فیصد میں صحت، غذائیت، مالی صورت حال اور بنیادی ڈھانچہ جیسے اہم شعبوں میں کافی پیش رفت دیکھنے کو ملی ہے۔ وہ ریاستوں کی  اوسط قدر کو بھی پار کر گئے ہیں۔ حالانکہ ان ضلعوں کے کچھ بلاک اب بھی پچھڑے ہوئے ہیں۔ 2022-23 میں، اس پروگرام کے تحت انہی ضلعوں کے ایسے ہی بلاکوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔‘‘

****

ش ح۔ق ت۔   ت ع

UNO: 946



(Release ID: 1794363) Visitor Counter : 232