محنت اور روزگار کی وزارت
حکومت نے لیبرقوانین کو آسان اور مربوط بنانے کے لیے چار لیبر کوڈز کو موثر بنایا ہے
چار لیبرکوڈز تبدیلی کی نوید ہیں: ہندوستان کی افرادی قوت کے لیے بہتر اجرت، حفاظت، سماجی تحفظ اور فلاح و بہبود میں اضافہ
مذکورہ کوڈز محفوظ، مستقبل کے لیے تیار افرادی قوت اور مضبوط صنعتوں کی بنیاد رکھتے ہیں، روزگار کو فروغ دیتے ہیں اور آتم نربھر بھارت کے لیے مزدوری اصلاحات کو آگے بڑھاتے ہیں
مذکورہ کوڈز ہندوستان کے مزدوری نظام کو عالمی معیارات کے مطابق ڈھالتے ہیں اور تمام مزدوروں کے لیے سماجی انصاف کو یقینی بناتے ہیں
Posted On:
21 NOV 2025 3:00PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے ایک تاریخی فیصلے کے تحت اعلان کیا ہے کہ چار لیبر کوڈز-کوڈ آن ویجز ، 2019 ، انڈسٹریل ریلیشنز کوڈ ، 2020 ، کوڈ آن سوشل سیکورٹی ، 2020 اور پیشہ ورانہ حفاظت ، صحت اور ورکنگ کنڈیشنز کوڈ ، 2020 کو 21 نومبر 2025 سے نافذ کیا جا رہا ہے ، جس سے موجودہ 29 لیبر قوانین کو معقول بنایا جا رہا ہے ۔ لیبر کے ضوابط کو جدید بنا کر ، کارکنوں کی فلاح و بہبود کو بڑھا کر اور لیبر ایکو سسٹم (ماحولیاتی نظام) کو کام کی ابھرتی ہوئی دنیا کے ساتھ ہم آہنگ کرکے ، یہ تاریخی اقدام مستقبل کے لیے تیار افرادی قوت اور مضبوط ، لچکدار ان صنعتوں کی بنیاد رکھتا ہے جو آتم نربھر بھارت کے لیے لیبر اصلاحات کو آگے بڑھاتے ہیں ۔
ہندوستان کے بہت سے لیبر قوانین آزادی سے پہلے اور آزادی کے بعد کے ابتدائی دور (1930 سے 1950 کی دہائی) میں ایسے وقت میں بنائے گئے تھے جب معیشت اور کام کی دنیا بنیادی طور پر مختلف تھی ۔ اگرچہ حالیہ دہائیوں میں زیادہ تر بڑی معیشتوں نے اپنے لیبر کے ضوابط کو اپ ڈیٹ اور مستحکم کیا ہے ، لیکن بھارت 29 مرکزی لیبر قوانین میں پھیلے ہوئے ،بکھرے ہوئے ، پیچیدہ اور کئی حصوں میں فرسودہ دفعات کے تحت کام کرتا رہا ۔ ان پابندیوں کے فریم ورک نے بدلتے ہوئے معاشی حقائق اور روزگار کی ابھرتی ہوئی شکلوں کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کی ، جس سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی اور کارکنوں اور صنعت دونوں کے لیے تعمیل کا بوجھ بڑھ گیا ۔ چار لیبر کوڈز کا نفاذ نوآبادیاتی دور کے ڈھانچوں سے آگے بڑھنے اور جدید عالمی رجحانات کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کی طویل عرصے سے زیر التواء ضرورت کو پورا کرتا ہے ۔ یہ ضابطے مل کر کارکنوں اور کاروباری اداروں دونوں کو بااختیار بناتے ہیں ، ایک ایسی افرادی قوت کی تعمیر کرتے ہیں جو محفوظ ، پیداواری اور کام کی ابھرتی ہوئی دنیا کے ساتھ ہم آہنگ ہو،جس سے ایک زیادہ لچکدار ، مسابقتی اور خود کفیل ملک کی راہ ہموار ہوگی۔
لیبر کوڈز کے نفاذ سے پہلے اور بعد میں لیبر ایکو سسٹم کا موازنہ مندرجہ ذیل ہے:
|
|
لیبر اصلاحات سے پہلے
|
لیبر اصلاحات کے بعد
|
|
روزگار کی باضابطگی
|
کوئی لازمی تقرری نامے نہیں
|
تمام کارکنوں کے لیے لازمی تقرری نامے ۔
تحریری ثبوت شفافیت، ملازمت کی حفاظت اور مقررہ ملازمت کو یقینی بنائیں گے۔
|
|
سوشل سیکورٹی کوریج
|
محدود سوشل سیکورٹی کوریج
|
سوشل سیکورٹی کوڈ 2020 کے تحت سوشل سیکورٹی کوریج حاصل کرنے کے لیےتمام کارکنان بشمول گگ اور پلیٹ فارم کے کارکنان ۔
تمام کارکنوں کو پی ایف، ای ایس آئی سی ، انشورنس اور دیگر سماجی تحفظ کے فوائد حاصل ہوں گے۔
|
|
کم از کم اجرت
|
کم از کم اجرت صرف طے شدہ صنعتوں/ملازمتوں پر لاگو ہوتی ہے۔ کارکنوں کے بڑے حصے کا احاطہ نہیں کیا گیا ہے۔
|
کوڈ ویجز 2019 کے تحت، تمام کارکنان قانونی حق کم از کم اجرت کی ادائیگی حاصل کریں گے ۔
کم از کم اجرت اور بروقت ادائیگی مالی تحفظ کو یقینی بنائے گی۔
|
|
احتیاطی طبی نگہداشت
|
آجروں کے لیے کارکنوں کو مفت سالانہ ہیلتھ چیک اپ فراہم کرنے کی کوئی قانونی ضرورت نہیں۔
|
آجروں کو 40 سال سے زیادہ عمر کے تمام کارکنوں کو مفت سالانہ ہیلتھ چیک اپ فراہم کرنا چاہیے ۔
بروقت احتیاطی صحت کی دیکھ بھال کے کلچر کو فروغ دیں۔
|
|
بروقت اجرت
|
آجروں کے لیے اجرت کی ادائیگی کے لیے کوئی لازمی تعمیل نہیں ہے۔
|
آجروں کے لیے بروقت اجرت کی فراہمی لازمی ،
مالی استحکام کو یقینی بنانے، کام کے دباؤ کو کم کرنے اور کارکنوں کے مجموعی حوصلے کو بڑھانے کو یقینی بنایا جائے گا۔
|
|
خواتین افرادی قوت کی شراکت داری
|
رات کی شفٹوں اور بعض پیشوں میں خواتین کی ملازمت پر پابندی تھی ۔
|
خواتین کو تمام اداروں میں رات کے وقت اور ہر قسم کے کام میں ان کی رضامندی اور مطلوبہ حفاظتی اقدامات کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہے ۔
خواتین کو زیادہ تنخواہ والی ملازمت کے رولز میں زیادہ آمدنی حاصل کرنے کے مساوی مواقع ملیں گے ۔
|
|
ای ایس آئی سی کوریج
|
ای ایس آئی سی کوریج نوٹیفائڈ علاقوں اور مخصوص صنعتوں تک محدود تھا۔ 10 سے کم ملازمین والے اداروں کو عام طور پر خارج کر دیا گیا تھا اور مؤثر عمل والے یونٹوں کے پاس پورے ہندوستان میں یکساں لازمی ای ایس آئی سی کوریج نہیں تھی۔
|
ای ایس آئی سی کوریج اور فوائد کو پورے ہندوستان میں بڑھایا گیا ہے ۔ 10 سے کم ملازمین والے اداروں کے لیے رضاکارانہ، اور ایسے اداروں کے لیے لازمی ہے جن میں ایک ملازم بھی ہیزرڈس پروسیز(خطرناک عمل )میں مصروف ہو۔
سماجی تحفظ کی کوریج کوتمام کارکنوں تک توسیع دی جائے گی۔
|
|
تعمیل کا بوجھ
|
مختلف لیبر قوانین میں متعدد رجسٹریشنز، لائسنس اور ریٹرن۔
|
سنگل رجسٹریشن، پورے بھارت میں سنگل لائسنس اور سنگل ریٹرن ۔
آسان عمل اور تعمیل کے بوجھ میں کمی۔
|
کلیدی شعبوں میں لیبر اصلاحات کے فوائد:
- فکسڈ ٹرم ایمپلائز (ایف ٹی ای)
- ایف ٹی ایز کو چھٹی ، طبی اور سماجی تحفظ سمیت مستقل کارکنوں کے برابر تمام فوائد حاصل ہوں گے ۔
- گریچوئٹی کی اہلیت پانچ سال کی بجائے صرف ایک سال کے بعد ۔
- مستقل عملے کے طور پر مساوی اجرت ، آمدنی اور تحفظ میں اضافہ ۔
- مذکورہ قانون براہ راست ملازمت کو فروغ دیتا ہے اور ضرورت سے زیادہ معاہدہ کو کم کرتا ہے ۔
- گگ اور پلیٹ فارم ورکرز:
- پہلی بار ‘گگ ورک’ ، ‘پلیٹ فارم ورک’ اور‘ایگریگیٹرز’ کی تعریف کی گئی ہے ۔
- جمع کرنے والوں کو سالانہ کاروبار کا 1-2 فیصد کی حصہ داری کرنی ہوگی جو گگ اور پلیٹ فارم کے کارکنوں کو ادا کی جانے والی/قابل ادائیگی رقم کا 5 فیصد ہے ۔
- آدھار سے منسلک یونیورسل اکاؤنٹ نمبر منتقلی سے قطع نظر فلاحی فوائد تک رسائی کو آسان ، مکمل طور پر پورٹیبل اور ریاستوں میں دستیاب بنائے گا ۔
- کنٹریکٹ ورکرز(ٹھیکے پر کام کرنے والے کارکنان):
- فکسڈ ٹرم ایمپلائز (ایف ٹی ای) سے ملازمت کی اہلیت میں اضافہ ہوگا اور یہ سماجی تحفظ ، قانونی تحفظ جیسے مستقل ملازمین کے برابر فوائد کو یقینی بنائے گا ۔
- مقررہ مدت کے ملازمین ایک سال کی مسلسل سروس کے بعد گریچوئٹی کے اہل ہو جائیں گے ۔
- پرنسپل آجر کنٹریکٹ ورکرز کو صحت کے فوائد اور سماجی تحفظ کے فوائد فراہم کرے گا ۔
- کارکنوں کو مفت سالانہ صحت چیک اپ کی سہولت حاصل ہوگی ۔
- خواتین کارکن:
- صنفی امتیاز قانونی طور پر ممنوع ہے ۔
- مساوی کام کے لیے مساوی تنخواہ کو یقینی بنایا گیاہے۔
- خواتین کو رات کی شفٹوں میں اور ہر قسم کے کام (بشمول زیر زمین کان کنی اور بھاری مشینری) میں ان کی رضامندی اور لازمی حفاظتی اقدامات کے تحت کام کرنے کی اجازت ہے ۔
- شکایات کے ازالے سے متعلق کمیٹیوں میں خواتین کی نمائندگی لازمی ہے۔
- خواتین ملازمین کی کنبے کی تعریف میں سسرال کو شامل کرنے ، انحصار کوریج کو بڑھانے اور شمولیت کو یقینی بنانے کا التزام ہے۔
- نوجوان کارکن:
- تمام کارکنوں کے لیے کم از کم اجرت کی ضمانت ہے ۔
- تمام کارکنوں کو تقرری نامےملیں گے ،تاکہ سماجی تحفظ ، روزگار کی تاریخ اور رسمی روزگار کو فروغ دیا جاسکے۔
- آجروں کے ذریعہ مزدوروں کا استحصال ممنوع ہے۔چھٹی کے دوران اجرت کی ادائیگی کو لازمی قرار دیا گیا ہے ۔
- ایک معقول معیار زندگی کو یقینی بنانے کے لیے ، مزدوروں کو مرکزی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ بنیادی اجرت کے مطابق اجرت ملے گی ۔
- ایم ایس ایم ای ورکرز:
- تمام ایم ایس ایم ای ورکرز جو سوشل سیکورٹی کوڈ 2020 کے تحت آتے ہیں ، ملازمین کی تعداد کی بنیاد پر اہل ہیں ۔
- تمام کارکنوں کے لیے کم از کم اجرت کی ضمانت ہے۔
- کارکنوں کو کینٹینز ، پینے کا پانی اور آرام گاہوں جیسی سہولیات تک رسائی حاصل ہوگی ۔
- معیاری کام کے اوقات ، دوگنا اوور ٹائم اجرت ، اور تنخواہ کے ساتھ چھٹی کی فراہمی کا التزام ہے۔
- اجرت کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا گیاہے۔
- بیڑی اور سگار کارکنان:
- سب کے لیے کم از کم اجرت کی ضمانت ۔
- کام کے اوقات کی حد 8-12 گھنٹے فی دن ، 48 گھنٹے فی ہفتہ مقرر کی گئی ہے ۔
- متعینہ اوقات سے زائد اوور ٹائم کام رضاکارانہ بنیاد پر ہونا چاہیے اور معمول کی اجرت کی کم از کم دوگنی ادائیگی کی جانی چاہیے۔
- اجرتوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
- ایک سال میں 30 دن کا کام مکمل کرنے کے بعد اہل کارکن بونس حاصل کرنے کے مجاز ہیں۔
- پلانٹیشن ورکرز(شجرکاری سے متعلق کارکنان):
- پلانٹیشن ورکرز کو اب او ایس ایچ ڈبلیو سی کوڈ اور سوشل سیکورٹی کوڈ کے تحت لایا گیاہے ۔
- لیبر کوڈز 10 سے زیادہ کارکنوں یا 5 یا اس سے زیادہ ہیکٹر والے باغات پر لاگو ہوتے ہیں ۔
- کیمیکلز کو سنبھالنے ، ذخیرہ کرنے اور استعمال کرنے کے بارے میں لازمی حفاظتی تربیت ۔
- حادثات اور کیمیائی نمائش کو روکنے کے لیے حفاظتی آلات لازمی ۔
- کارکنوں اور ان کے اہل خانہ کو مکمل ای ایس آئی طبی سہولیات حاصل ہوں ؛ ان کے بچوں کے لیے تعلیمی سہولیات کی بھی ضمانت دی جاتی ہے ۔
- آڈیو ویژول اور ڈیجیٹل میڈیا ورکرز:
- ڈیجیٹل اور آڈیو ویژول ورکرز بشمول الیکٹرانک میڈیا کے صحافی ، ڈبنگ آرٹسٹ اور اسٹنٹ کرنے والے افرادکو اب مکمل فوائد حاصل ہوں گے ۔
- تمام کارکنوں کے لیے واضح طور پر ان کے عہدہ ، اجرت ، اور سماجی تحفظ کے حقوق بیان کرتے ہوئے لازمی تقرری نامے۔
- اجرتوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا گیا ۔
- مقررہ اوقات سے زیادہ کام کرنا ، رضامندی پر مبنی ہوگااور کم از کم عام اجرت کی شرح سے دوگنا ادا کرنا ہوگا۔
- کان کنی سےمتعلق کارکنان:
- سوشل سیکورٹی کوڈ مخصوص آمد و رفت کے دوران ہونے والے حادثات کو ملازمت سے متعلق سمجھتا ہے، بشرطیکہ وقت اور کام کی جگہ کے مخصوص شرائط پوری ہوں۔
- مرکزی حکومت نے کام کی جگہ پر پیشہ ورانہ حفاظت اور صحت کے حالات کو معیاری بنانے کے لیے معیارات کو نوٹیفائی کیا ہے۔
- تمام کارکنوں کے لیے صحت کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا ۔ مفت سالانہ صحت کی جانچ فراہم کی جائے گی ۔
- صحت اور کام میں توازن کو یقینی بنانے کے لیے کام کے اوقات کی حد 8 سے 12 گھنٹے فی دن ، 48 گھنٹے فی ہفتہ مقرر کی گئی ہے۔
- ہیزرڈس انڈسٹری ورکرز(خطرناک صنعتی کارکنان):
- تمام کارکنوں کیمفت سالانہ صحت کی جانچ کرائی جائے گی ۔
- مرکزی حکومت کارکنوں کی بہتر حفاظت کے لیے قومی معیارات مرتب کرے گی ۔
- زیر زمین کان کنی ، بھاری مشینری اور خطرناک ملازمتوں سمیت خواتین تمام اداروں میں کام کر سکتی ہیں ، جس سے سب کے لیے ملازمت کے مساوی مواقع کو یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔
- سائٹ پر حفاظتی نگرانی اور خطرناک کیمیکلز کی محفوظ ہینڈلنگ کے لیے ہر سائٹ پر لازمی حفاظتی کمیٹی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
- ٹیکسٹائل ورکرز:
- تمام مائیگرنٹ ورکرز(براہ راست ، ٹھیکیدار پر مبنی اور خود نقل مکانی کرنے والے) کو مساوی اجرت ، فلاحی فوائد اور پی ڈی ایس پورٹیبلٹی فوائد حاصل ہوں گے ۔
- کارکنان زیر التواء واجبات کے تصفیے کے لیے 3 سال تک کے دعوے کرسکتے ہیں ، جس سے لچکدار اور آسان حل کی سہولت ہوگی۔
- اوور ٹائم کام کرنے والے کارکنوں کے لیے دوگنی اجرت کا التزام ہے۔
- آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس ورکرز:
- ہر ماہ کی 7 تاریخ تک تنخواہ جاری کرنا لازمی ہے ۔ شفافیت اور اعتماد کو یقینی بنایا گیاہے۔
- مساوی کام کے لیے مساوی تنخواہ کو لازمی بنایا گیاہے، خواتین کی شرکت کو مضبوط کیا گیاہے۔
- خواتین کے لیے تمام اداروں میں رات کی شفٹوں میں کام کرنے کی سہولت۔خواتین کو زیادہ اجرت حاصل کرنے کا موقع ملے گا ۔
- ہراساں کرنے ، امتیازی سلوک اور اجرت سے متعلق تنازعات کا بروقت حل ۔
- مقررہ مدت کے روزگار اور لازمی تقرری ناموں کے ذریعے سماجی تحفظ کے فوائد کی ضمانت ۔
- ڈوک ورکرز:
- تمام ڈوک ورکرز کو باضابطہ شناخت ، قانونی تحفظ ملے گا ۔
- سماجی تحفظ کے فوائد کی ضمانت کے لیے لازمی تقرری نامے۔
- پروویڈنٹ فنڈ ، پنشن اور بیمہ کے فوائد سب کے لیے یقینی بنائے گئے ، چاہے وہ کنٹریکٹ پر ہوں یا عارضی ڈوک ورکرز ہوں۔
- آجر کی مالی اعانت سے صحت کی سالانہ جانچ لازمی ہے ۔
- ڈوک ورکروں کو ضروری طبی سہولیات، ابتدائی طبی امداد، صفائی اور واشنگ ایریاوغیرہ فراہم کیے جائیں گے تاکہ کام کے مناسب حالات اور حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
- برآمدی شعبے کے کارکنان:
- برآمدی شعبے کے مقررہ مدت کے کارکنان گریچوئٹی ، پروویڈنٹ فنڈ (پی ایف) اور دیگر سماجی تحفظ کے فوائد حاصل کریں گے ۔
- ہر کارکن کے پاس سال میں 180 دن کام کرنے کے بعد سالانہ چھٹیاں حاصل کرنے کا اختیار ہوگا ۔
- ہر کارکن کو اجرت کی بروقت ادائیگی کا حق حاصل ہو اور اجرت میں کوئی غیر مجاز کٹوتی اور اجرت کی حد کی پابندیاں نہ ہوں۔
- خواتین کو رات کی شفٹوں میں رضامندی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی گئی ، جس سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے کے مواقع کو یقینی بنایا گیا ۔
- حفاظت اور فلاح و بہبود کے اقدامات میں لازمی تحریری رضامندی ، اوور ٹائم کے لیے دوگنی اجرت ، محفوظ نقل و حمل ، سی سی ٹی وی نگرانی اور حفاظتی انتظامات شامل ہیں ۔
پہلے ہی اجاگر کیے گئے بڑے فلاحی اقدامات کے علاوہ ، لیبر کوڈز میں کئی مزید اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں جو کارکنوں کے تحفظ کو مضبوط بناتی ہیں اور آجروں کے لیے تعمیل کو آسان بناتی ہیں:
- قومی سطح پر اجرت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہےکہ کسی بھی کارکن کو کم از کم معیار زندگی سے کم اجرت نہ ملے ۔
- صنفی غیر جانبدار تنخواہ اور ملازمت کے مواقع، واضح طور پر امتیازی سلوک کی ممانعت—بشمول خواجہ سراؤں کے خلاف۔
- انسپکٹر-کم-فیسیلیٹیٹر سسٹم ، تعزیری کارروائی کے بجائے رہنمائی، بیداری اور تعمیل معاونت کی سمت نفاذ کو منتقل کرنا۔
- دو رکنی انڈسٹریل ٹریبونلز اور مصالحت کے بعد براہ راست ٹریبونلز سے رجوع کرنے کے متبادل کے ساتھ تیزی سے اور پیش گوئی کے قابل تنازعات کا حل ۔
- ایک سے زیادہ اوورلیپنگ فائلنگز کو تبدیل کرتے ہوئے، واحد رجسٹریشن، واحد لائسنس اور حفاظت اور کام کے حالات کے تقاضوں میں سنگل ریٹرن ۔
- قومی او ایس ایچ بورڈ تمام شعبوں میں ہم آہنگ حفاظتی اور صحت کے معیارات طے کرے گا ۔
- 500 سے زیادہ کارکنوں والے اداروں میں لازمی حفاظتی کمیٹیاں ، کام کی جگہ پر جوابدہی کو بہتر بنانا ۔
- کارخانے کے اطلاق کی اعلیٰ حدیں، چھوٹے یونٹوں کے لیے انضباطی بوجھ کو کم کرنا جبکہ کارکنوں کے لیے مکمل تحفظات کو برقرار رکھنا۔
لیبر کوڈز کے مسودے کے دوران کی جانے والی وسیع مشاورت کے مطابق ، حکومت اسی طرح عوام اور متعلقہ فریقوں کو متعلقہ قواعد و ضوابط ، اسکیموں وغیرہ کی تشکیل میں شامل کرے گی ۔ کوڈ کے تحت منتقلی کے دوران ، موجودہ لیبر ایکٹ کی متعلقہ دفعات اور ان کے متعلقہ قواعد ، ضابطے ، اطلاعات ، معیارات ، اسکیمیں وغیرہ نافذ العمل رہیں گی ۔
پچھلی دہائی کے دوران ، ہندوستان نے سماجی تحفظ کی کوریج کو ڈرامائی طور پر بڑھایا ہے ، جو 2015 میں افرادی قوت کے تقریبا 19 فیصد سے بڑھ کر 2025 میں 64 فیصد سے زیادہ ہو گیا ہے ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ تحفظ اور وقار ملک بھر کے کارکنوں تک پہنچے، سماجی تحفظ میں اس سنگ میل کی کامیابی کے لیے عالمی میدان میں بھی پہچان حاصل کی ۔چار لیبرکوڈز کا نفاذ اس راہ میں اگلا بڑا قدم ہے، جو سماجی تحفظ کے دائرہ کار کو مزید وسیع کرتا ہے اور ریاستوں اور شعبوں کے درمیان فائدے کی منتقلی کی سہولت کو شامل کرتا ہے۔ وسعت یافتہ سماجی تحفظ، مضبوط تحفظات اور حقوق کی ملک گیر منتقلی کے ساتھ، یہ کوڈز ملازمین، خاص طور پر خواتین، نوجوان، غیر منظم شعبے، گگ اور مہاجر کارکنان کو مزدوری کے انتظام کے سینٹرمیں مضبوطی فراہم کرتے ہیں۔تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے اور لچکدار، جدید کام کے انتظامات کو ممکن بنانے کے ذریعے یہ کوڈز روزگار، ہنرمندی اور صنعت کے فروغ کی نمو کو بڑھاتے ہیں اور ملازمین، خواتین، نوجوان اور روزگار دوست مزدوری نظام کے حکومت کے عزم کی تصدیق کرتے ہیں۔
*********
ش ح۔ش م ۔م الف
U. No-1599
(Release ID: 2192619)
Visitor Counter : 25