وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے چھتیس گڑھ کے نوا رائے پور میں چھتیس گڑھ ودھان سبھا کی نئی عمارت کا افتتاح کیا
آج چھتیس گڑھ اپنی امنگوں کی ایک نئی چوٹی پر کھڑا ہے؛ اس قابل فخر موقع پر، میں اس صاحب بصیرت اور رحم دل رہنما کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جن کی دور اندیشی نے اس ریاست کی تشکیل کی-بھارت رتن، قابل احترام جناب اٹل بہاری واجپئی جی: وزیر اعظم
آج پورا ملک وراثت اور ترقی دونوں کو ایک ساتھ اپناتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے: وزیر اعظم
ہندوستان جمہوریت کی ماں ہے: وزیر اعظم
ہندوستان اب نکسل ازم اور ماؤ نواز دہشت گردی کے خاتمے کی طرف بڑھ رہا ہے: وزیر اعظم
یہ ودھان سبھا محض قانون سازی کی جگہ نہیں ہے، بلکہ چھتیس گڑھ کی تقدیر کی تشکیل کے لیے ایک متحرک مرکز ہے: وزیر اعظم
Posted On:
01 NOV 2025 2:59PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج چھتیس گڑھ کے نوا رائے پور میں چھتیس گڑھ ودھان سبھا کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج چھتیس گڑھ کے ترقیاتی سفر کا سنہری آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی طور پر یہ ان کے لیے بہت خوشگوار اور اہم دن ہے۔ انہوں نے اس سرزمین کے ساتھ اپنے گہرے جذباتی بندھن پر روشنی ڈالی ، جو کئی دہائیوں سے پروان چڑھا ہے۔ پارٹی کارکن کے طور پر اپنے وقت کو یاد کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ انہوں نے چھتیس گڑھ میں کافی وقت گزارا اور بہت کچھ سیکھا۔ انہوں نے چھتیس گڑھ کے وژن، اس کی تخلیق کے عزم اور اس عزم کی تکمیل کو مزید یاد کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ چھتیس گڑھ کی تبدیلی کے ہر لمحے کے گواہ رہے ہیں۔ جیسا کہ ریاست اپنے 25 سالہ سفر میں ایک اہم سنگ میل پر پہنچ گئی ہے، انہوں نے اس لمحے کا حصہ بننے کے موقع پر اظہار تشکر کیا۔ سلور جوبلی کی تقریبات کے موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں ریاست کے لوگوں کے لیے نئی اسمبلی کی عمارت کا افتتاح کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر چھتیس گڑھ کے عوام اور ریاستی حکومت کو نیک خواہشات اور مبارکباد پیش کی۔
جناب مودی نے کہا کہ یہ سال ، 2025 ہندوستانی جمہوریہ کا امرت سال ہے ، جو ہندوستان کے اپنے آئین کو اپنے شہریوں کے لیے وقف کیے جانے کے 75 سال کی یاد میں منایا جا رہا ہے ۔ اس تاریخی موقع پر ، انہوں نے خطے سے تعلق رکھنے والے آئین ساز اسمبلی کے ممتاز اراکین–جناب روی شنکر شکلا ، بیرسٹر ٹھاکر چیدی لال ، جناب گھنشیام سنگھ گپتا ، جناب کشوری موہن ترپاٹھی ، جناب رام پرساد پوٹائی ، اور جناب رگھوراج سنگھ کو خراج عقیدت پیش کیا-جو اس وقت خطے کے پسماندگی کے باوجود دہلی پہنچے اور بابا صاحب امبیڈکر کی قیادت میں آئین کا مسودہ تیار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج چھتیس گڑھ کی تاریخ میں ایک سنہری باب ہے ۔ جیسا کہ عظیم الشان اور جدید اسمبلی کی عمارت کا افتتاح کیا جا رہا ہے ، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ محض ایک عمارت کی تقریب نہیں ہے ، بلکہ 25 سال کی عوامی امنگوں ، جدوجہد اور فخر کا جشن ہے ۔ جناب مودی نے کہا ، "آج ، چھتیس گڑھ اپنی امنگوں کی ایک نئی چوٹی پر کھڑا ہے ؛ اس قابل فخر موقع پر ، میں اس صاحب بصیرت اور رحم دل رہنما کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جن کی دور اندیشی نے اس ریاست کی تشکیل کی-بھارت رتن ، قابل احترام جناب اٹل بہاری واجپئی جی ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جب اٹل جی نے سال 2000 میں ریاست چھتیس گڑھ کی تشکیل کی تھی ، تو یہ صرف ایک انتظامی فیصلہ نہیں تھا ، بلکہ ترقی کے نئے راستے کھولنے اور چھتیس گڑھ کی روح کو پہچاننے کی طرف ایک قدم تھا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج اسمبلی کی عمارت کے افتتاح کے ساتھ ساتھ اٹل جی کے مجسمے کی نقاب کشائی بھی ہوئی ہے ، اور دل فطری طور پر کہتا ہے-'اٹل جی ، دیکھو ، آپ کا خواب پورا ہو رہا ہے ، جس چھتیس گڑھ کا آپ نے تصور کیا تھا وہ اب خود اعتمادی سے بھرا ہوا ہے اور ترقی کی نئی بلندیوں پر پہنچ رہا ہے' ۔
یہ بتاتے ہوئے کہ چھتیس گڑھ قانون ساز اسمبلی کی تاریخ اپنے آپ میں تحریک کا ذریعہ ہے ، جناب مودی نے یاد دلایا کہ جب یہ خوبصورت ریاست سال 2000 میں قائم ہوئی تھی ، تو پہلا اسمبلی اجلاس رائے پور کے راجکمار کالج کے جش پور ہال میں منعقد ہوا تھا ۔ وہ دور محدود وسائل لیکن لامحدود خوابوں سے پُر تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت صرف ایک ہی احساس تھا: "ہم اپنی تقدیر کو زیادہ تیزی سے روشن کریں گے" ۔ وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ اسمبلی کی عمارت جو بعد میں بنی وہ اصل میں دوسرے محکمے کا احاطہ تھی ۔ وہاں سے چھتیس گڑھ میں جمہوریت کا سفر نئی توانائی کے ساتھ شروع ہوا ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آج 25 سال بعد وہی جمہوریت اور وہی لوگ ایک جدید ، ڈیجیٹل اور خود کفیل اسمبلی کی عمارت کا افتتاح کر رہے ہیں ۔
اسمبلی کی عمارت کو جمہوریت کی زیارت گاہ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اسمبلی کا ہر ستون شفافیت کی علامت ہے ، ہر کوریڈور ہمیں جواب دہی کی یاد دلاتا ہے ، اور ہر چیمبر لوگوں کی آواز کی عکاسی کرتا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہاں کیے گئے فیصلے آنے والی دہائیوں کے لیے چھتیس گڑھ کی تقدیر کی تشکیل کریں گے ، اور ان دیواروں کے اندر اداکیاجانے والا ہر لفظ ریاست کے ماضی ، حال اور مستقبل کا ایک لازمی حصہ بن جائے گا ۔ جناب مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ عمارت آنے والی دہائیوں کے لیے چھتیس گڑھ کی پالیسی ، تقدیر اور پالیسی سازوں کے مرکز کے طور پر کام کرے گی ۔
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ’’آج ، پورا ملک ورثے اور ترقی دونوں کو ایک ساتھ اپناتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے‘‘ ، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ جذبہ حکومت کی ہر پالیسی اور فیصلے میں جھلکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقدس سینگول اب ہندوستانی پارلیمنٹ کو تحریک دیتا ہے ، اور پارلیمنٹ کی نئی گیلریاں دنیا کو ہندوستان کی جمہوریت کی قدیم جڑوں سے جوڑتی ہیں ۔ پارلیمنٹ کمپلیکس میں نصب مجسمے دنیا کو ہندوستان میں جمہوری روایات کی گہرائی سے آگاہ کرتے ہیں ۔ جناب مودی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ چھتیس گڑھ کی نئی اسمبلی میں بھی اسی اخلاقیات اور جذبات کی عکاسی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیا اسمبلی کمپلیکس ریاست کے بھرپور ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتا ہے ۔ اس اسمبلی کا ہر عنصر چھتیس گڑھ کی سرزمین پر پیدا ہونے والی عظیم شخصیات کی تحریک رکھتا ہے ۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ محروم افراد کو ترجیح دینا ، اور 'سب کا ساتھ ، سب کا وکاس' کا اصول ان کی حکومت کی اچھی حکمرانی کی پہچان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کے آئین کی روح اور ہمارے عظیم رہنماؤں ، سنتوں اور مفکرین کی طرف سے دی گئی اقدار ہیں ۔
وزیر اعظم جناب مودی نے بتایا کہ نئی اسمبلی کی عمارت کا مشاہدہ کرتے ہوئے انہوں نے بستر آرٹ کی ایک خوبصورت جھلک دیکھی ۔ انہوں نے چند ماہ قبل تھائی لینڈ کے وزیر اعظم کو وہی بستر آرٹ ورک پیش کرنے کا ذکر کرتے ہوئے اسے ہندوستان کی تخلیقی صلاحیتوں اور ثقافتی طاقت کی علامت قرار دیا ۔
جناب مودی نے مزید کہا کہ عمارت کی دیواریں بابا گرو گھاسی داس جی کا پیغام دیتی ہیں جو شمولیت ، سب کے لیے ترقی اور سب کے لیے احترام کی اقدار سکھاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہر دروازہ ماتا شبری کی سکھائی ہوئی گرمجوشی کی عکاسی کرتا ہے ، جو ہمیں ہر مہمان اور شہری کا پیار سے استقبال کرنے کی یاد دلاتا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اسمبلی کی ہر کرسی سنت کبیر کی سکھائی ہوئی سچائی اور بے خوفی کے جذبے کی علامت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمارت کی بنیاد مہاپربھو ولبھ چاریہ جی کے اصول-"نر سیوا ، نارائن سیوا" کا عزم رکھتی ہے ۔
’’ہندوستان جمہوریت کی ماں ہے‘‘ کا اعلان کرتے ہوئے جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی قبائلی برادریاں نسلوں سے جمہوری روایات کو جیتی رہی ہیں ۔ انہوں نے بستر کے موریہ دربار کو ایک زندہ مثال کے طور پر پیش کیا-ایک 'قدیم پارلیمنٹ' جو نچلی سطح کے جمہوری طریقوں کی عکاسی کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ برسوں سے ہندوستان میں معاشرے اور حکمرانی نے چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے مل کر کام کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ نئی اسمبلی کی عمارت میں موریا دربار کی روایت کو بھی جگہ دی گئی ہے ۔
جناب مودی نے کہا کہ جہاں اسمبلی کا ہر کونا ہمارے عظیم لیڈروں کے نظریات کی عکاسی کرتا ہے ، وہیں اس کے اسپیکر کی کرسی پر ڈاکٹر رمن سنگھ کی تجربہ کار قیادت موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رمن سنگھ اس بات کی ایک طاقتور مثال ہیں کہ کس طرح ایک ڈیڈیکیٹڈ پارٹی کارکن محنت اور عزم کے ذریعے جمہوری اداروں کو مضبوط کر سکتا ہے ۔
وزیر اعظم نے راشٹر کوی نرالا کی ماں سرسوتی سے کی گئی دعا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ محض شاعری نہیں تھی بلکہ آزاد ہندوستان کے پنر جنم کا منتر تھا ۔ انہوں نے نرالا کی’’نو گتی ، نو لے ، نو سوار‘‘ کی بات پر روشنی ڈالی ، جو ایک ایسے بھارت کی علامت ہے جس کی جڑیں روایت میں جڑی ہوئی ہیں لیکن اعتماد کے ساتھ مستقبل کی طرف بڑھ رہی ہیں ۔ چھتیس گڑھ کی نئی اسمبلی میں کھڑے ہو کر جناب مودی نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ جذبات یہاں بھی یکساں طور پر با معنی ہیں ۔ انہوں نے اس عمارت کو 'نو سوار' کی علامت قرار دیا-جہاں ماضی کے تجربات کی بازگشت نئے خوابوں کی توانائی سے ملتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس توانائی کے ساتھ ہمیں ایک ایسے بھارت کی تعمیر کرنی چاہیے اور ایک ایسے چھتیس گڑھ کی بنیاد رکھنی چاہیے جو ترقی کی راہ پر آگے بڑھتے ہوئے اپنے ورثے سے جڑا رہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ’’ناگرک دیوو بھوا‘‘ اچھی حکمرانی کا رہنما منتر ہے ، جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ اسمبلی میں کیے گئے ہر فیصلے میں لوگوں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جانی چاہیے ۔ یہاں نافذ کردہ قوانین کو اصلاحات کو تیز کرنا چاہیے ، شہریوں کی زندگیوں کو آسان بنانا چاہیے اور غیر ضروری حکومتی مداخلت کو کم کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانی نہ تو غیر حاضر ہونی چاہیے اور نہ ہی حد سے زیادہ ہونی چاہیے-یہ توازن ہی تیزی سے ترقی کا واحد حقیقی فارمولا ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ چھتیس گڑھ بھگوان شری رام کا نانیہال ہے ، اور انہیں اس سرزمین کا بھانجاقرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس نئے اسمبلی کمپلیکس میں شری رام کے نظریات کو یاد کرنے کے لیے آج سے بہتر کوئی موقع نہیں ہو سکتا ۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ بھگوان رام کی اقدار اچھی حکمرانی میں لازوال سبق پیش کرتی ہیں۔
اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ ایودھیا میں رام مندر میں پران پرتشٹھا کے دوران ، جناب مودی نے کہا کہ قوم نے اجتماعی طور پر عقیدت سے ملک کی تعمیر کی طرف بڑھنے کا عزم کیا- ’’دیو سے دیش‘‘ اور ’’رام سے راشٹر‘‘ ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’’رام سے راشٹر‘‘ کا جوہر ایک ایسی حکمرانی کی علامت کے وژن میں مضمر ہے جس کی جڑیں اچھی انتظامیہ اور عوامی فلاح و بہبود میں ہیں ، جو جامع ترقی-’’سب کا ساتھ ، سب کا وکاس‘‘ کے جذبے کی عکاسی کرتی ہے ۔ وزیر اعظم نے تفصیل سے بتایا کہ ’’رام سے راشٹر‘‘ ایک ایسے ملک کا تصور کرتا ہے جس کا سماج غربت اور غم سے پاک ہو ، جہاں ہندوستان محرومیوں کو ختم کرکے ترقی کرے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مطلب ایک ایسا ملک بھی ہے جہاں بیماری کی وجہ سے کسی کی قبل از وقت موت نہ ہو اور جہاں ایک صحت مند اور خوشحال ہندوستان کی تعمیر ہو ۔ آخر میں ، انہوں نے کہا کہ ’’رام سے راشٹر‘‘ بھی امتیازی سلوک سے پاک معاشرے کی علامت ہے ، جہاں تمام برادریوں میں سماجی انصاف پایا جاتا ہو۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’’رام سے راشٹر‘‘ انسانیت مخالف قوتوں کو ختم کرنے کے عزم ، دہشت گردی کو ختم کرنے کے عہد کی بھی علامت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ عزم آپریشن سندور میں واضح طور پر ظاہر ہوا ، جہاں ہندوستان نے دہشت گردی کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دی تھی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ہندوستان اب نکسل ازم اور ماؤ نواز دہشت گردی کے خاتمے کی طرف بڑھ رہا ہے ، اور اپنی بے مثال فتوحات پر فخر سے معمور ہے‘‘ ، وزیر اعظم نے مزید کہا کہ فخر کا یہ جذبہ چھتیس گڑھ اسمبلی کے نئے احاطے میں ظاہر ہوتا ہے ۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ پچھلے 25 سالوں میں چھتیس گڑھ نے جو تبدیلی دیکھی ہے وہ قابل ذکر اور متاثر کن ہے ، جناب مودی نے کہا کہ ’’جو کبھی نکسل ازم اور پسماندگی کے لیے جانا جاتا تھا ، ریاست اب خوشحالی ، سلامتی اور استحکام کی علامت کے طور پر ابھر رہی ہے‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ بستر اولمپکس پر اب ملک بھر میں بات چیت ہو رہی ہے اور نکسل متاثرہ علاقوں میں ترقی اور امن بحال ہو چکا ہے ۔ وزیر اعظم نے اس تبدیلی کا سہرا چھتیس گڑھ کے لوگوں کی محنت اور ان کی حکومتوں کی دور اندیش قیادت کو دیا ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ چھتیس گڑھ کی سلور جوبلی تقریبات اب ایک بڑے قومی مقصد کے لیے نقطہ آغاز بن رہی ہیں ، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ چھتیس گڑھ 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا ۔ جناب مودی نے تمام حاضرین پر زور دیا کہ وہ ایک ایسا نظام بنائیں اور اسمبلی کے ذریعے ایک مثال قائم کریں جو ملک کی ہر ریاست کو اس مشن میں اختراع اور تعاون کرنے کی ترغیب دے ۔ انہوں نے یہاں ہونے والے مکالموں ، اٹھائے گئے سوالات اور ایوان کی کارروائی میں مہارت حاصل کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہر عمل ، ہر شکل میں ، ایک ترقی یافتہ چھتیس گڑھ اور ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کی طرف ہونا چاہیے ۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ چھتیس گڑھ کی نئی اسمبلی کی حقیقی عظمت اس کی شان و شوکت میں نہیں ، بلکہ اس کے اندر کیے گئے فلاحی فیصلوں میں مضمر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ ایوان چھتیس گڑھ کے خوابوں اور امنگوں کو کتنی گہرائی سے سمجھتا ہے اور انہیں پورا کرنے کے لیے کتنا آگے جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر فیصلے کو کسانوں کی محنت کا احترام کرنا چاہیے ، نوجوانوں کے خوابوں کی رہنمائی کرنی چاہیے ، خواتین کے لیے نئی امید لانا چاہیے اور پسماندہ لوگوں کی ترقی کے لیے ایک ذریعہ کے طور پر کام کرنا چاہیے ۔ جناب مودی نے کہا کہ ’’یہ ودھان سبھا محض قانون سازی کی جگہ نہیں ہے ، بلکہ چھتیس گڑھ کی تقدیر کی تشکیل کے لیے ایک متحرک مرکز ہے‘‘ ، اور زور دے کر کہا کہ اس ایوان سے ابھرنے والے ہر خیال میں عوامی خدمت کا جذبہ ، ترقی کا عزم اور ہندوستان کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کا اعتماد ہونا چاہیے ۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ ہماری اجتماعی خواہش ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ نئی اسمبلی کی عمارت کا افتتاح کرنے کی حقیقی اہمیت جمہوریت میں سب سے بڑھ کر فرض کو برقرار رکھنے اور عوامی زندگی میں اپنے کردار کو عزم کے ساتھ پورا کرنے کا پختہ عہد لینے میں مضمر ہے ، وزیر اعظم نے سب پر زور دیا کہ وہ اس عزم کے ساتھ اس کمپلیکس سے جائیں ، خاص طور پر ہندوستانی جمہوریہ کے اس امرت سال میں ، اپنی زندگیوں کو عوام کی خدمت کے لیے وقف کریں ۔ انہوں نے جمہوریت کے اس خوبصورت نئے مندر کے افتتاح پر سب کو دلی مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی۔
اس تقریب میں چھتیس گڑھ کے گورنر جناب رامن ڈیکا ، لوک سبھا اسپیکر جناب اوم برلا ، چھتیس گڑھ قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر ڈاکٹر رمن سنگھ، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی جناب وشنو دیو سائی ، مرکزی وزیر جناب ٹوکن ساہو اور دیگر معزز مہمان موجود تھے۔
پس منظر
چھتیس گڑھ ودھان سبھا کی نئی عمارت ، گرین بلڈنگ کے تصور پر تعمیر کی گئی ہے ، جسے مکمل طور پر شمسی توانائی سے چلنے اور بارش کے پانی کو جمع کرنے کے نظام سے لیس کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
*****
U-NO. 622
(Release ID: 2185224)
Visitor Counter : 16
Read this release in:
English
,
Marathi
,
हिन्दी
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam