وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نوجوانوں پر مرکوز 62,000 کروڑروپئے سے زیادہ کے اقدامات کا آغاز کرتے ہوئے کوشل دیکشانت سماروہ سے خطاب کیا
ہندوستان علم اور مہارت کا ملک ہے ، یہ فکری صلاحیت ہماری سب سے بڑی طاقت ہے: وزیر اعظم
آئی ٹی آئی نہ صرف صنعتی تعلیم کے اہم ادارے ہیں بلکہ وہ آتم نربھر بھارت کی ورکشاپ بھی ہیں: وزیر اعظم
پی ایم-سیتو یوجنا ہندوستان کے نوجوانوں کو دنیا کے ہنر مندی کی مانگ سے جوڑے گی: وزیر اعظم
بھارت رتن کرپوری ٹھاکر جی نے اپنی پوری زندگی سماجی خدمت اور تعلیم کے فروغ کے لیے وقف کر دی ، ان کے نام پر قائم کی جانے والی اسکل یونیورسٹی اس وژن کو آگے بڑھانے کے لیے ایک طاقتور ذریعہ کے طور پر کام کرے گی: وزیر اعظم
جب نوجوانوں کی طاقت بڑھتی ہے تو ملک مضبوط ہوتا ہے: وزیر اعظم
Posted On:
04 OCT 2025 1:42PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں کوشل دیکشانت سماروہ کے دوران نوجوانوں پر مرکوز 62,000 کروڑروپئے سے زیادہ کے مختلف اقدامات کا آغاز کیا ۔ ملک بھر میں آئی ٹی آئی سے وابستہ لاکھوں طلباء کے ساتھ ساتھ بہار کے طلباء اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ کچھ سال پہلے حکومت نے آئی ٹی آئی کے طلبا کے لیے بڑے پیمانے پر تفویض اسناد کی تقریبات منعقد کرنے کی ایک نئی روایت شروع کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ آج یہ روایت ایک اور سنگ میل کا مشاہدہ کر رہی ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج کی تقریب اس بات کی علامت ہے کہ ہندوستان ہنر مندی کے فروغ کو ترجیح دیتا ہے ۔ انہوں نے تعلیم اور ہنر مندی کے فروغ کے شعبوں میں ملک بھر کے نوجوانوں کے لیے دو بڑے اقدامات شروع کرنے کا اعلان کیا ۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 60,000 کروڑ روپے کی پی ایم سیتواسکیم کے تحت آئی ٹی آئی کو اب صنعتوں کے ساتھ زیادہ مضبوطی سے مربوط کیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آج ملک بھر میں نوودیہ ودیالیہ اور ایکلویہ ماڈل اسکولوں میں 1200 اسکل لیبز کا افتتاح کیا گیا ہے ۔
جناب مودی نے بتایا کہ اس تقریب کا ابتدائی منصوبہ وگیان بھون میں ایک تفویض اسناد کی تقریب منعقد کرنا تھا ۔ تاہم ، جیسا کہ انہوں نے تبصرہ کیا ، یہ ایک عظیم الشان جشن میں بدل گیاجس میں’’ سونے پے سہاگہ ‘‘کرنے کا کام جناب نتیش کمار کی طرف سے اس موقع کو ایک بڑے جشن میں تبدیل کرنے کی وجہ سے ہوا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اسی پلیٹ فارم سے بہار کے نوجوانوں کے لیے کئی اسکیمیں اور پروجیکٹ وقف کیے گئے ہیں ۔ ان میں بہار میں ایک نئی اسکل ٹریننگ یونیورسٹی کا قیام ، دیگر یونیورسٹیوں میں سہولیات کی توسیع ، ایک نیا یوتھ کمیشن تشکیل دینا اور ہزاروں نوجوانوں کو مستقل سرکاری ملازمتوں کے لیے تقرری نامہ جاری کرنا شامل ہیں ۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ اقدامات بہار کے نوجوانوں کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں ۔
بہار کی خواتین کے لیے روزگار اور خودانحصاری پر مرکوز حالیہ بڑے پیمانے کے پروگرام کو یاد کرتے ہوئے ، جس میں لاکھوں بہنوں نے شرکت کی ، جناب مودی نے کہا کہ بہار میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے آج کا یہ بڑا پروگرام ریاست کے نوجوانوں اور خواتین کے لیے ان کی حکومت کی ترجیح کی مزید عکاسی کرتا ہے ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان علم اور ہنر کا ملک ہے اور یہ فکری طاقت اس کا سب سے بڑا اثاثہ ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ جب ہنر اور علم قومی ضروریات کے مطابق ہوتے ہیں اور ان کی تکمیل میں تعاون کرتے ہیں تو ان کا اثر کئی گنا بڑھ جاتا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اکیسویں صدی کا مطالبہ ملک کی ضروریات کے مطابق مقامی صلاحیتوں ، مقامی وسائل ، مقامی مہارتوں اور مقامی علم کو تیزی سے آگے بڑھانا ہے ۔ اس مشن میں ہزاروں آئی ٹی آئی کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ اس وقت آئی ٹی آئی تقریبا 170 ٹریڈ میں تربیت فراہم کرتے ہیں اور گزشتہ 11 برسوں کے دوران 1.5 کروڑ سے زیادہ نوجوانوں کو ان شعبوں میں تربیت دی گئی ہے ، جنہوں نے مختلف شعبوں میں تکنیکی قابلیت حاصل کی ہے ۔ انہوں نے فخر کے ساتھ کہا کہ یہ مہارتیں مقامی زبانوں میں دی جاتی ہیں ، جس سے بہتر تفہیم اور رسائی ممکن ہوتی ہے ۔ اس سال 10 لاکھ سے زیادہ طلباء نے آل انڈیا ٹریڈ ٹیسٹ میں حصہ لیا اور وزیر اعظم نے تقریب کے دوران ان میں سے پینتالیس سے زیادہ کوطلبا کو اعزازبخشا۔
وزیر اعظم نے اس لمحے پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایوارڈ یافتگان کی ایک بڑی تعداد ہندوستان کے دیہی اور دورافتادہ حصوں سے تعلق رکھتی ہے ۔ انہوں نے ان میں بیٹیوں اور دیویانگ ساتھیوں کی موجودگی پر روشنی ڈالی اور لگن اور استقامت کے ذریعے ان کی محنت سے حاصل کردہ کامیابی کی تعریف کی ۔
’’ہندوستان کے آئی ٹی آئی نہ صرف صنعتی تعلیم کے لیے اہم ادارے ہیں بلکہ آتم نربھر بھارت کی تعمیر کے لیے ورکشاپ کے طور پر بھی کام کرتے ہیں‘‘ ، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت آئی ٹی آئی کی تعداد بڑھانے اور انہیں مسلسل اپ گریڈ کرنے، دونوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2014 تک ملک میں صرف 10,000 آئی ٹی آئی تھے ، لیکن پچھلی دہائی میں تقریبا 5000 نئے آئی ٹی آئی قائم کیے گئے ہیں ۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آئی ٹی آئی نیٹ ورک کو موجودہ صنعت کی مہارت کی ضروریات کو پورا کرنے اور اگلے دس سالوں میں مستقبل کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے ۔ اس صف بندی کو مضبوط کرنے کے لیے صنعت اور آئی ٹی آئی کے درمیان ہم آہنگی کو بڑھایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے پی ایم سیتو اسکیم شروع کرنے کا اعلان کیا ، جس سے پورے ہندوستان میں 1,000 سے زیادہ آئی ٹی آئی اداروں کو فائدہ پہنچے گا ۔ اس پہل کے ذریعے آئی ٹی آئی کو نئی مشینری ، صنعت کے تربیتی ماہرین اور موجودہ اور مستقبل کی مہارت کے مطالبات کے مطابق نصاب کے ساتھ اپ گریڈ کیا جائے گا ۔ جناب مودی نے کہا کہ ’’پی ایم سیتو اسکیم ہندوستانی نوجوانوں کو عالمی مہارت کی ضروریات سے بھی جوڑے گی‘‘ ۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بہار کے ہزاروں نوجوان آج کے پروگرام میں شامل ہوئے ہیں ، جناب مودی نے کہا کہ یہ نسل شاید پوری طرح سے سمجھ نہیں پائے گی کہ بہار کا تعلیمی نظام دو سے ڈھائی دہائیاں پہلے کیسے تباہ ہوا تھا ۔ اسکول مخلصانہ طور پر نہیں کھولے گئے اور نہ ہی بھرتیاں کی گئیں ۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہر والدین چاہتے ہیں کہ ان کا بچہ مقامی سطح پر تعلیم حاصل کرے اور ترقی کرے ۔ تاہم ، مجبور ہونے کی وجہ سے لاکھوں بچوں کو بہار چھوڑ کر بنارس ، دہلی اور ممبئی جیسی جگہوں پرپلاین کرنا پڑا۔ انہوں نے اس کی شناخت پلاین کے حقیقی آغاز کے طور پر کی ۔
جناب مودی نے کہا کہ ایک ایسے درخت کو بحالی کرنا جس کی جڑیں متاثر ہوئی ہیں ، ایک ناقابل فراموش کارنامہ ہے ، اور حزب اختلاف کی بدانتظامی کے تحت بہار کی حالت زار کو اس طرح کے درخت سے تشبیہ دی ۔ انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے بہار کے عوام نے جناب نتیش کمار کو حکمرانی کی ذمہ داری سونپی اور اتحادی حکومت کی پوری ٹیم نے پٹری سے اترے نظام کو بحال کرنے کے لیے اجتماعی طور پر کام کیا ۔ وزیر اعظم نے اس بات کی تصدیق کی کہ آج کا پروگرام اس تبدیلی کی جھلک پیش کرتا ہے ۔
آج کی کوشل تفویض اسناد تقریب کے دوران بہار کو ایک نئی اسکل یونیورسٹی ملنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جناب نتیش کمار کی قیادت میں حکومت نے یونیورسٹی کا نام بھارت رتن جن نایک کرپوری ٹھاکر کے نام پر رکھا ہے ۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بھارت رتن کرپوری ٹھاکر نے اپنی پوری زندگی عوامی خدمت اور تعلیم کی توسیع کے لیے وقف کر دی اور معاشرے کے سب سے زیادہ پسماندہ طبقات کی ترقی کے لیے مسلسل وکالت کی ۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کے اعزاز میں ان کے نام سے منسوب یہ اسکل یونیورسٹی اسی وژن کو آگے بڑھانے کے لیے ایک طاقتور ذریعہ کے طور پر کام کرے گی ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مرکز اور ریاست میں ان کی حکومتیں بہار کے تعلیمی اداروں کو جدید بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ آئی آئی ٹی پٹنہ میں بنیادی ڈھانچے کی توسیع شروع ہو چکی ہے اور بہار بھر میں کئی بڑے تعلیمی اداروں کی جدید کاری بھی شروع ہو چکی ہے ۔ جناب مودی نے اعلان کیا کہ این آئی ٹی پٹنہ کا بہٹا کیمپس اب باصلاحیت طلباء کے لیے کھول دیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پٹنہ یونیورسٹی ، بھوپیندر منڈل یونیورسٹی ، چھپرا میں جے پرکاش یونیورسٹی اور نالندہ اوپن یونیورسٹی میں نئے تعلیمی بنیادی ڈھانچے کی بنیادیں رکھی گئی ہیں ۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ تعلیمی اداروں کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ جناب نتیش کمار کی قیادت والی حکومت بہار کے نوجوانوں کے لیے تعلیم کے مالی بوجھ کو کم کرنے کے لیے فعال طور پر کام کر رہی ہے ، جناب مودی نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں کہ طلباء کو اعلی تعلیم کے لیے فیس ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ انہوں نے کہا کہ بہار حکومت اسٹوڈنٹ کریڈٹ کارڈ اسکیم کے ذریعے طلباء کی مدد کر رہی ہے ، اور اب اس اسکیم کے تحت تعلیمی قرضوں کو بلا سود بنانے کا ایک بڑا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ، وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ طلباء کے وظائف کو 1,800 روپے سے بڑھا کر 3,600 روپے کر دیا گیا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ہندوستان دنیا کے سب سے کم عمر ممالک میں سے ایک ہے اور بہار نوجوانوں کے سب سے زیادہ تناسب والی ریاستوں میں سے ایک ہے‘‘ ، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب بہار کے نوجوانوں کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے تو ملک کی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کی حکومت بہار کے نوجوانوں کو مزید بااختیار بنانے کے لیے مکمل عزم کے ساتھ کام کر رہی ہے ۔ جناب مودی نے مزید اس بات پر روشنی ڈالی کہ ماضی کی اپوزیشن حکومت کے مقابلے میں بہار کے تعلیمی بجٹ میں کئی گنا اضافہ کیا گیا ہے ۔ آج بہار کے تقریبا ہر گاؤں اور بستی میں ایک اسکول ہے اور انجینئرنگ اور میڈیکل کالجوں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے حال ہی میں بہار کے 19 اضلاع کے لیے کیندریہ ودیالیہ کو منظوری دی ہے ۔ وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ ایک وقت تھا جب بہار میں بین الاقوامی سطح کے کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی کمی تھی ، لیکن آج ریاست میں قومی اور بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلے منعقد کیے جا رہے ہیں ۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں بہار حکومت نے ریاست کے اندر 50 لاکھ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع سے جوڑا ہے ، جناب مودی نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ہی بہار کے نوجوانوں کو تقریبا 10 لاکھ مستقل سرکاری ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں ۔ انہوں نے ایک اہم مثال کے طور پر محکمہ تعلیم کی طرف اشارہ کیا ، جہاں بڑے پیمانے پر اساتذہ کی بھرتی جاری ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے دو سالوں میں بہار میں 2.5 لاکھ سے زیادہ اساتذہ کی تقرری کی گئی ہے ، جس کے نتیجے میں نوجوانوں کے لیے روزگار اور تعلیمی نظام کے معیار میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بہار حکومت اب نئے اہداف کے ساتھ کام کر رہی ہے ، جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ریاست کا مقصد اگلے پانچ سالوں میں روزگار کے دوگنا مواقع پیدا کرنا ہے جو کہ گزشتہ دو دہائیوں میں پیدا ہوئے تھے ۔ وزیر اعظم نے اس بات کی تصدیق کی کہ عزم واضح ہے-بہار کے نوجوانوں کو نوکریاں تلاش کرنی چاہئیں اور بہار کے اندر ہی کام کرنا چاہیے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بہار کے نوجوانوں کے لیے دوہرے بونس کا وقت ہے ۔ انہوں نے ملک بھر میں جاری جی ایس ٹی بچت اُتسو پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ انہیں موٹر سائیکلوں اور اسکوٹرز پر جی ایس ٹی میں کمی کی وجہ سے بہار کے نوجوانوں میں خوشی کے بارے میں بتایا گیا ۔ بہت سے نوجوانوں نے دھن تیرس کے دوران یہ خریداری کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے ۔ جناب مودی نے بہار اور ملک کے نوجوانوں کو ان کی بیشتر ضروری اشیا پر جی ایس ٹی میں کمی پر مبارکباد پیش کی ۔
وزیر اعظم نے کہا ، ’’جیسے جیسے مہارتوں میں اضافہ ہوتا ہے ،ملک خود انحصار بنتاہے ، برآمدات میں اضافہ ہوتا ہے اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2014 سے پہلے ، ہندوستان کو’’نازک پانچ‘‘ معیشتوں میں شامل کیا گیا تھا ، جو کم ترقی اور محدود روزگار کے مواقع سے نشان زد تھا ۔ آج ہندوستان مینوفیکچرنگ اور روزگار میں نمایاں ترقی کے ساتھ سرفہرست تین عالمی معیشت بننے کی طرف گامزن ہے ۔ جناب مودی نے موبائل فون ، الیکٹرانکس ، آٹوموبائل اور دفاع جیسے شعبوں میں مینوفیکچرنگ اور برآمدات میں بے مثال ترقی پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ اس اضافے سے بڑی صنعتوں اور ایم ایس ایم ای میں روزگار کے قابل ذکر مواقع پیدا ہوئے ہیں ، جس سے نوجوانوں کو بہت فائدہ ہوا ہے ، جن میں آئی ٹی آئی میں تربیت یافتہ افراد بھی شامل ہیں ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مدرا اسکیم نے لاکھوں نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے میں مدد کی ہے ۔ اس کے علاوہ ، وزیر اعظم نے ایک لاکھ کروڑ روپے کی پردھان منتری وکست بھارت روزگار یوجنا کے نفاذ کا اعلان کیا ، جس سے تقریبا 3.5 کروڑ نوجوانوں کو نجی شعبے میں روزگار حاصل کرنے میں مدد ملے گی ۔
اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ یہ وقت ملک کے ہر نوجوان کے لیے مواقع سے بھرپور ہے ، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ بہت سی چیزوں کے متبادل موجود ہو سکتے ہیں ، لیکن ہنر ، اختراع اور محنت کا کوئی متبادل نہیں ہے ۔ وزیر اعظم نے اس یقین کے ساتھ تبصرہ کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ یہ تمام خوبیاں ہندوستان کے نوجوانوں میں موجود ہیں اور ان کی طاقت وکست بھارت کے وژن کو تقویت دے گی اور انہوں نے سب کے لیے دلی نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔
مرکزی وزیر جناب جینت چودھری اس تقریب میں دیگر معززین کے ساتھ موجود تھے ۔ بہار کے وزیر اعلی جناب نتیش کمار ، مرکزی وزراء جناب جوئل اورام ، جناب راجیو رنجن سنگھ ، جناب سکانت مجمدار اور دیگر معززین ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس تقریب سے جڑے تھے ۔
پس منظر
نوجوانوں کی ترقی کے لیے ایک تاریخی پہل میں ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے وگیان بھون ، نئی دہلی میں نوجوانوں پر مرکوز 62,000 کروڑروپئے سے زیادہ کے مختلف اقدامات کی نقاب کشائی کی ، جس سے ملک بھر میں تعلیم ، ہنر مندی اور صنعت کاری کو فیصلہ کن فروغ ملا ۔ اس پروگرام میں وزیر اعظم کے وژن کے مطابق منعقدہ نیشنل اسکل کنووکیشن کے چوتھے ایڈیشن کی خصوصیت کوشل دیکشانت سماروہ رہا ، جہاں ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت کے تحت صنعتی تربیتی اداروں کے 46 آل انڈیا ٹاپرس کو اعزاز سے نوازا گیا ۔
وزیر اعظم نے60,000 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کے ساتھ مرکز کی مالی معاونت سے چلنے والی اسکیم پی ایم-سیتو (پردھان منتری اسکلنگ اینڈ ایمپلائبلٹی ٹرانسفارمیشن تھرو اپ گریڈڈ آئی ٹی آئیز) کا آغاز کیا ۔ اس اسکیم میں 200 ہب آئی ٹی آئی(مرکزی ) اور 800 اسپوک آئی ٹی آئی(منسلک) پر مشتمل ہب- اینڈ- اسپوک ماڈل میں ملک بھر میں 1,000 سرکاری آئی ٹی آئی کی اپ گریڈیشن کا تصور کیا گیا ہے ۔ ہر مرکز کو اوسطا چار اسپوک سے جوڑا جائے گا ، جس سے جدید بنیادی ڈھانچے ، جدیدٹریڈ ، ڈیجیٹل لرننگ سسٹم اور انکیوبیشن سہولیات سے آراستہ کلسٹر تیار ہوں اینکر انڈسٹری پارٹنرز مارکیٹ کی مانگ کے مطابق نتائج پر مبنی ہنر مندی کو یقینی بناتے ہوئے ان کلسٹروں کا انتظام کریں گے۔ ہبس میں اختراعی مراکز ، تربیت دہندگان کی تربیت کی سہولیات ،پیداواری یونٹس اورروزگار فراہم کرنے کی خدمات بھی ہوں گی، جبکہ اسپوک رسائی کو بڑھانے پر توجہ دیں گے ۔ اجتماعی طور پر ، پی ایم-سیتو ہندوستان کے آئی ٹی آئی ماحولیاتی نظام کو از نو متعارف کرے گا ، جس سے اسے عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی عالمی تعاون سے مالی اعانت کے ساتھ سرکاری ملکیت لیکن صنعت کے زیر انتظام بنایا جائے گا ۔ اسکیم کے نفاذ کے پہلے مرحلے میں پٹنہ اور دربھنگہ میں آئی ٹی آئی پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
وزیر اعظم نے 34 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 400 نوودیہ ودیالیہ اور 200 ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں میں قائم 1200 پیشہ ورانہ ہنرمندی کی لیبز کا افتتاح کیا ۔ یہ لیبز دور دراز اور قبائلی علاقوں کے طلبا کو آئی ٹی ، آٹوموٹیو، زراعت ، الیکٹرانکس ، لاجسٹکس اور سیاحت جیسے 12 اعلی مانگ والے شعبوں میں عملی تربیت سے آراستہ کریں گی ۔ قومی تعلیمی پالیسی 2020 اور سی بی ایس ای نصاب کے مطابق ، اس پروجیکٹ میں 1200 پیشہ ورانہ اساتذہ کی تربیت بھی شامل ہے تاکہ صنعت سے متعلقہ تعلیم فراہم کی جا سکے اور روزگار کے لیے ابتدائی بنیاد بنائی جا سکے ۔
پروگرام کا خصوصی زور بہار میں تبدیلی لانے والے پروجیکٹوں پر ہوگا ، جو ریاست کی بھرپور میراث اور نوجوان آبادی کی عکاسی کرتا ہے ۔ وزیر اعظم نے بہار کی نئی مکھیہ منتری نشچے سویم سہایاتا بھتہ یوجنا کا آغاز کیا ، جس کے تحت ہر سال تقریبا پانچ لاکھ گریجویٹ نوجوانوں کو مفت ہنر مندی کی تربیت کے ساتھ ساتھ دو سال کے لیے ماہانہ 1,000 روپئے بھتہ ملے گا ۔ وہ نو تشکیل شدہ بہار اسٹوڈنٹ کریڈٹ کارڈ اسکیم کا بھی آغاز کریں گے ، جو اعلی تعلیم کے مالی بوجھ کو نمایاں طور پر کم کرتے ہوئے4 لاکھ روپئے تک کے مکمل طور پر بلا سود تعلیمی قرضے فراہم کرے گی ۔ اس اسکیم کے تحت 3.92 لاکھ سے زیادہ طلبا پہلے ہی7,880 کروڑ روپئے سے زیادہ کے قرض حاصل کر چکے ہیں ۔ ریاست میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے کو مزید مستحکم کرتے ہوئے ، 18 سے 45 سال کی عمر کے لوگوں کے لیے ایک قانونی کمیشن ، بہار یووا آیوگ کا باضابطہ طور پر وزیر اعظم نے افتتاح کیا تاکہ ریاست کی نوجوان آبادی کی توانائیوں کو بروئے کار لایا جا سکے ۔
وزیر اعظم نے بہار میں جن نائک کرپوری ٹھاکر اسکل یونیورسٹی کا بھی افتتاح کیا ، جس کا مقصد عالمی سطح پر مسابقتی افرادی قوت پیدا کرنے کے لیے صنعت پر مبنی کورسز اور پیشہ ورانہ تعلیم فراہم کرنا ہے ۔
اعلی تعلیم کے مواقع کو بہتر بنانے کے وژن کے ساتھ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کو آگے بڑھاتے ہوئے وزیر اعظم نے پی ایم-اوشا (پردھان منتری اُچتر شکشا ابھیان) کے تحت بہار کی چار یونیورسٹیوں یعنی پٹنہ یونیورسٹی ، مدھے پورہ میں بھوپیندر نارائن منڈل یونیورسٹی ، چھپرا میں جے پرکاش وشو ودیالیہ اور پٹنہ میں نالندہ اوپن یونیورسٹی میں نئی تعلیمی اور تحقیقی سہولیات کا سنگ بنیاد رکھا ۔ کُل ملا کر، ان پروجیکٹوں کے لیے مجموعی طور پر 25 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں ۔ اس اسکیم سے جدید تعلیمی بنیادی ڈھانچے ، جدید لیبارٹریوں ، ہاسٹلوں اور کثیر شعبہ جاتی تعلیم کو فعال کرکے 27,000 سے زیادہ طلبا کو فائدہ پہنچے گا ۔
وزیر اعظم نے این آئی ٹی پٹنہ کے بہتا کیمپس کو قوم کے نام وقف کیا ۔ 6500 طلباء کی رہائشی صلاحیت کے ساتھ ، کیمپس میں جدید سہولیات موجود ہیں جن میں 5 جی پر مبنی کیس لیب ، اسرو کے تعاون سے قائم کردہ علاقائی تعلیمی مرکز برائے خلا اور ایک اختراعی اور انکیوبیشن سینٹر شامل ہیں جو پہلے ہی نو اسٹارٹ اپس کی مدد کر چکا ہے ۔
وزیر اعظم نے بہار حکومت میں 4,000 سے زیادہ نئے بھرتی ہونے والے امیدواروں کو تقرری نامے بھی تقسیم کیے۔ مکھیہ منتری بالک/بالیکا اسکالرشپ اسکیم کے تحت کلاس 9 اور 10 کے 25 لاکھ طلباء کو براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر کے ذریعے اسکالرشپ میں 450 کروڑ روپے جاری کئے۔
شروع کیے گئے اقدامات سے ہندوستان کے نوجوانوں کے لیے اہم مواقع پیدا ہونے کی امید ہے ۔ تعلیم ، ہنر مندی کے فروغ ، صنعت کاری اور بہتر بنیادی ڈھانچے کو مربوط کرکے ، ان کا مقصد ملک کی ترقی کے لیے ایک ٹھوس بنیاد کی حمایت کرنا ہے ۔ بہار پر خصوصی توجہ کے ساتھ ، ریاست کے ہنر مند افرادی قوت کے مرکز کے طور پر ترقی کرنے کا امکان ہے ، جو علاقائی اور قومی سطح پر ترقی میں معاون ثابت ہوگا ۔
*****
ش ح-م ش ۔ر ا
U-No- 7056
(Release ID: 2174802)
Visitor Counter : 16
Read this release in:
Bengali
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam