وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پورنیہ، بہار میں تقریباً 40000 کروڑ روپے کے بقدر کے ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا
پورنیہ کو اب ملک کے ہوابازی کے نقشے میں شامل کیا جا چکا ہے: وزیر اعظم مودی
میں نے بہار کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ قومی مکھانہ بورڈ قائم کیا جائے گا، گذشتہ روز ہی مرکزی حکومت نے اس کے قیام کے لیے سرکاری نوٹیفکیشن جاری کیا ہے: وزیر اعظم
بھارت میں، بھارت کا قانون ہی چلے گا- دراندازوں کی مرضی نہیں اور یہ مودی کی گارنٹی ہے: دراندازوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، اور ملک مثبت نتائج دیکھے گا
Posted On:
15 SEP 2025 5:50PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بہار کے پورنیہ میں تقریباً 40,000 کروڑ روپے کے بقدر کے ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔ اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، سبھی کو احترام کے ساتھ مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ پورنیہ ماں پورن دیوی، بھکت پرہلاد اور مہارشی میہی بابا کی سرزمین ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ اس مٹی نے فنیشورناتھ رینو اور ستی ناتھ بھادوڑی جیسی جید ادبی شخصیات کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ونوبا بھاوے جیسے کلی طور پر وقف کرم یوگیوں کی کرم بھومی رہی ہے ۔ انہوں نے اس سرزمین کے لیے اپنی گہری عقیدت کا اعادہ کیا۔
بہار کے لیے تقریباً 40,000 کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد کا اعلان کرتے ہوئے، جناب مودی نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ ریلوے، ہوائی اڈے، بجلی اور پانی پر احاطہ کیے ہوئے یہ پروجیکٹ سیمانچل کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے ایک وسیلے کے طور پر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت 40,000 سے زیادہ مستفیدین کو مستقل مکان مل چکے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج کا دن ان 40 ہزار کنبوں کی زندگیوں میں ایک نئی شروعات کا دن ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ دھنتیرس، دیوالی اور چھٹ پوجا سے پہلے مستقل گھر میں داخل ہونا بڑی خوش قسمتی کی بات ہے۔ انہوں نے ان تمام کنبوں کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آج کا یہ موقع ان کے بے گھر بھائیوں اور بہنوں کو یہ یقین بھی دلاتا ہے کہ وہ بھی ایک دن مستقل گھر حاصل کریں گے، وزیر اعظم نے کہا کہ گذشتہ 11 برسوں میں، حکومت نے غریبوں کے لیے 4 کروڑ سے زیادہ مستقل گھر بناکر دیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اب 3 کروڑ نئے گھروں کی تعمیر پر کام کر رہی ہے۔ جناب مودی نے تصدیق کی کہ جب تک ہر غریب شہری کو مستقل مکان نہیں مل جاتا، تب تک مودی نہیں رکیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پسماندہ افراد کو ترجیح دینا اور غریبوں کی خدمت کرنا ان کی حکمرانی کا بنیادی مقصد ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج انجینئرز ڈے کے موقع پر، ملک سر ایم وِشویشوریہ کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی یافتہ بھارت اور ترقی یافتہ بہار کی تعمیر میں انجینئروں کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے ملک بھر کے تمام انجینئرحضرات کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ جناب مودی نے روشنی ڈالی کہ انجینئروں کی لگن اور ہنر آج کے پروگرام میں بھی واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورنیا ہوائی اڈے کی ٹرمینل عمارت پانچ ماہ سے بھی کم کے ریکارڈ وقت میں تعمیر کی گئی تھی۔ انہوں نے ٹرمینل کے افتتاح کا اعلان کیا اور پہلی کمرشل فلائٹ کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اس سے ملک بھر کے اہم شہروں اور کلیدی تجارتی مراکز کے ساتھ پورنیہ اور سیمانچل کے درمیان راست کنکٹیویٹی میں مدد ملے گی، وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا،"نئے ہوائی اڈے کے آغاز کے ساتھ، پورنیہ کو اب ملک کے ہوا بازی کے نقشے میں شامل کر لیا گیا ہے"۔
جناب مودی نے کہا، ’’ہماری حکومت پورے خطے کو جدید، ہائی ٹیک ریل خدمات سے مربوط کر رہی ہے‘‘۔ انہوں نے آج ایک وندے بھارت، دو امرت بھارت اور ایک پیسنجر ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی۔ انہوں نے نئی ارریہ – گلگلیا ریل لائن کے افتتاح کا اعلان کیا اور وکرم شیلا – کٹاریہ ریل لائن کا سنگ بنیاد رکھا۔
اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ حکومت ہند نے حال ہی میں بکسر- بھاگلپور ہائی اسپیڈ گلیارے کے موکاما-مونگر سیکشن کو منظوری دے کر ایک اور بڑا فیصلہ لیا ہے، وزیر اعظم نے روشنی ڈالی کہ اس سے مونگیر، جمال پور اور بھاگلپور جیسے صنعتی مراکز کو بہت فائدہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے مزید اعلان کیا کہ حکومت نے بھاگلپور-دمکا-رامپورہاٹ ریل لائن کو دوہرا کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے بہار کی ترقی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہار کی ترقی کے لیے پورنیہ اور سیمانچل خطے کی ترقی بہت ضروری ہے۔ وزیراعظم نے نشاندہی کی کہ سابقہ حکومتوں کی ناقص حکمرانی کی وجہ سے خطے کو کافی نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت اب حالات بدل رہی ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ خطہ اب ترقی کے مرکز میں ہے۔
اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ بہار کو بجلی کے شعبے میں خود کفیل بنانے کی کوششیں جاری ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ بھاگلپور کے پیرپینتی میں 2400 میگاواٹ کے تھرمل پاور پروجیکٹ کا افتتاح کیا گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مرکز اور ریاست میں ان کی حکومتیں کسانوں اور مویشی پالنے والوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔ جناب مودی نے کوسی-میچی اندرونِ ریاست دریائی رابطہ کاری پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کا سنگ بنیاد رکھنے کا بھی اعلان کیا، جو مشرقی کوسی مین کینال کو وسعت دے گا۔ اس توسیع سے لاکھوں ہیکٹر آراضی میں آبپاشی کی سہولت ملے گی اور سیلاب کی چنوتی سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مکھانے کی کاشت بہار کے کسانوں کے لیے آمدنی کا ذریعہ رہی ہے، لیکن سابقہ حکومتوں نے فصل اور کسان دونوں کو نظر انداز کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ موجودہ حکومت ہی ہے جس نے مکھانوں کو وہ ترجیح دی ہے جس کے وہ حقدار ہیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بورڈ مکھانے کے کاشتکاروں کے لیے بہتر قیمتوں کو یقینی بنانے اور اس شعبے میں تکنالوجی کے استعمال کو بڑھانے کے لیے مسلسل کام کرے گا، وزیر اعظم نے کہا، "میں نے بہار کے لوگوں سے قومی مکھانہ بورڈ کے قیام کا وعدہ کیا تھا۔ ‘‘انہوں نے اعلان کیا کہ مرکزی حکومت نے ابھی کل ہی اس کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ حکومت نے مکانہ سیکٹر کی ترقی کے لیے تقریباً 475 کروڑ روپے کے ایک منصوبے کو منظوری دی ہے۔
یہ تبصرہ کرتے ہوئے کہ بہار کی ترقی اور پیشرفت کی موجودہ رفتار کچھ لوگوں کے لیے پریشان کن ہے، جناب مودی نے کہا کہ جنہوں نے دہائیوں تک بہار کا استحصال کیا اور اس کی مٹی سے غداری کی وہ یہ قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں کہ بہار اب نئے معیارات قائم کر سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے روشنی ڈالی کہ بہار میں ہر شعبے میں ہزاروں کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبے جاری ہیں۔ انہوں نے راجگیر میں ہاکی ایشیا کپ کی میزبانی، اونٹا – سمریہ پل کی تاریخی تعمیر، اور افریقہ کو میڈ ان بہار ریل انجنوں کی برآمدات جیسی اہم کامیابیوں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ کارنامے حزب اختلاف کے رہنماؤں کے لیے ہضم کرنا مشکل ہیں۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ جب بھی بہار آگے بڑھتا ہے، حزب اختلاف کی جماعتیں ریاست کی توہین کرنے لگ جاتی ہیں۔ انہوں نے ایک حالیہ مثال کا حوالہ دیا جہاں حزب اختلاف کی ایک جماعت نے بہار کا موازنہ سوشل میڈیا پر ’بیڑی‘سے کیا، جس سے گہری توہین کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے ان جماعتوں پر گھوٹالوں اور بدعنوانی کے ذریعے بہار کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا اور اب جبکہ ریاست کی ترقی کے راستے پر گامزن ہے، انہوں نے اسے دوبارہ بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسی سوچ رکھنے والے لوگ کبھی بھی بہار کی فلاح و بہبود کے لیے کام نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جنہیں صرف اپنی تجوریاں بھرنے سے مطلب ہے، وہ غریبوں کے گھروں کی پرواہ نہیں کر سکتے۔ وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ ایک سابق وزیر اعظم نے اعتراف کیا تھا کہ حکومت کی جانب سے بھیجے گئے ہر ایک روپے میں سے 85 پیسے بدعنوانی کی وجہ سے ضائع ہوئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا اپوزیشن کے دور میں پیسہ کبھی غریبوں تک براہ راست پہنچا؟ جناب مودی نے روشنی ڈالی کہ کووڈ-19 کی وبا کے بعد سے ہر غریب شہری کو مفت راشن مل رہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا اپوزیشن کی حکومتوں میں کبھی اس طرح کے فوائد فراہم کیے گئے؟ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت اب ہر غریب شخص کو 5 لاکھ روپے تک کے مفت علاج تک رسائی حاصل ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا وہ لوگ جو ہسپتال بنانے میں ناکام رہے وہ کبھی حفظانِ صحت کے ایسے فوائد فراہم کر سکتے تھے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں نہ صرف بہار کے وقار کے لیے بلکہ اس کی شناخت کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ انہوں نے سیمانچل اور مشرقی بھارت میں غیر قانونی دراندازوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے سنگین آبادیاتی بحران پر روشنی ڈالی۔ جناب مودی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ بہار، بنگال اور آسام میں لوگ اپنی بہنوں اور بیٹیوں کی حفاظت کو لے کر پریشان ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے لال قلعہ سے کیے گئے ڈیموگرافی مشن کے اعلان کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے دراندازوں کا دفاع کرنے اور ووٹ بینک کی سیاست کے لیے انہیں بچانے کی کوشش کرنے پر اپوزیشن اتحاد اور اس کے ماحولیاتی نظام کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ یہ گروہ بہار اور ملک کے وسائل اور سلامتی دونوں کو خطرے میں ڈالنے کے لیے تیار ہے۔ پورنیہ کی سرزمین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ ہر درانداز کو ہٹا دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ دراندازی کو بند کرنا ان کی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ براہ راست چنوتی دیتے ہوئے وزیر اعظم نے دراندازوں کا دفاع کرنے والے رہنماؤں سے سامنے آنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ دراندازوں کو بچانے کی کتنی کوشش کرتے ہیں، حکومت انہیں ہٹانے کے عزم کے ساتھ کام جاری رکھے گی۔ انہوں نے دراندازوں کے لیے ڈھال کے طور پر کام کرنے والوں کو متنبہ کیا کہ ہندوستانی قانون کی بالادستی ہوگی، نہ کہ غیر قانونی داخل ہونے والوں کی مرضی چلے گی۔ انہوں نے قوم کو یقین دلایا کہ یہ ان کی گارنٹی ہے: دراندازوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور ملک اس کے نتائج دیکھے گا۔ جناب مودی نے دراندازی کی حمایت میں بیانیے کو فروغ دینے پر اپوزیشن اتحاد کو نشانہ تنقید بنایا اور اعلان کیا کہ بہار اور بھارت کے عوام انہیں سخت اور فیصلہ کن جواب دینے کی تیاری کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حزب اختلاف بہار میں گزشتہ دو دہائیوں سے اقتدار سے باہر ہے، اور اس تبدیلی کا سہرا انہوں نے بہار کی خواتین – بہار کی ماؤں اور بہنوں کے سر باندھا جو اس تبدیلی کے پس پشت کارفرما ایک مضبوط محرک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی کے دور حکومت میں خواتین قتل، عصمت دری اور بھتہ خوری جیسے بڑھتے ہوئے جرائم کا بنیادی شکار تھیں۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یونین اور ریاست میں ہماری حکومتوں کے تحت، یہی خواتین اب "لکھپتی دیدیاں" اور "ڈرون دیڈی" کے طور پر ابھر رہی ہیں، جو سیلف ہیلپ گروپوں کے ذریعے ایک تبدیلی کے انقلاب کی قیادت کر رہی ہیں۔ انہوں نے جناب نتیش کمار کی قیادت میں ’جیویکا دیدی ‘مہم کی بے مثال کامیابی کی تعریف کی۔
وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ خواتین کے لیے تقریباً 500 کروڑ روپے کا کمیونٹی انویسٹمنٹ فنڈ جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ رقم کلسٹر لیول کے فیڈریشنز تک پہنچ جائے گی، جو دیہاتوں میں سیلف ہیلپ گروپس کو بااختیار بنائے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس اقدام سے خواتین کو ان کی صلاحیتوں اور معاشی طاقت کو بڑھانے کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔
جناب مودی نے کہا کہ حزب اختلاف کے لیے، ان کے اپنے کنبوں کی فلاح و بہبود ہمیشہ اولین ترجیح رہی ہے، اور انھوں نے عام لوگوں کے کنبوں کی کبھی پرواہ نہیں کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے لیے ہر شہری اس کے خاندان کا حصہ ہے۔ اس لیے، اس نے کہا، وہ لوگوں کے اخراجات اور ان کی بچت کے بارے میں فکر مند ہیں۔ دیوالی اور چھٹھ سمیت کئی تہوار قریب آتے ہی وزیر اعظم نے غریب اور متوسط طبقے کے لیے حکومت کی طرف سے ایک بڑے تحفے کا اعلان کیا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ آج 15 ستمبر ہے اور ٹھیک ایک ہفتہ بعد نوراتری شروع ہوگی۔ اس دن یعنی 22 ستمبر کو پورے ملک میں جی ایس ٹی میں کمی کی جائے گی۔ جناب مودی نے روشنی ڈالی کہ روزمرہ کے استعمال کی زیادہ تر اشیاء پر جی ایس ٹی کو نمایاں طور پر کم کیا گیا ہے۔ وہاں موجود خواتین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی میں کمی سے باورچی خانے کے اخراجات میں کافی حد تک آسانی ہوگی۔ ٹوتھ پیسٹ، صابن، شیمپو، گھی، اور کھانے کی مختلف مصنوعات جیسی اشیاء زیادہ سستی ہو جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کی تعلیم میں استعمال ہونے والی سٹیشنری کی قیمت میں بھی کمی آئے گی۔ اس تہوار کے موسم میں بچوں کے لیے نئے کپڑے اور جوتے خریدنا آسان ہو جائے گا، کیونکہ یہ بھی سستے ہوں گے۔ وزیر اعظم نے زور دے کر مزید کہا کہ جب کوئی حکومت صحیح معنوں میں غریبوں کا خیال رکھتی ہے تو وہ ایسے مؤثر اقدامات کرتی ہے۔
اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ پورنیہ کے بیٹوں نے جدوجہد آزادی کے دوران انگریزوں کے سامنے ہندوستان کی طاقت کا مظاہرہ کیا تھا، وزیر اعظم نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر آپریشن سندور کے ذریعے ملک نے اپنے مخالفین کو وہی طاقت دکھائی ہے۔ جناب مودی نے آپریشن کے اسٹریٹجک عمل میں پورنیہ کے ایک بہادر بیٹے کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ خواہ قومی سلامتی ہو یا قومی ترقی، بہار ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے یہ اپیل کرتے ہوئے اپنی بات مکمل کی کہ بہار کی ترقی کی مہم کی رفتار کو پوری طاقت کے ساتھ جاری رکھا جانا چاہئے۔
بہار کے گورنر جناب عارف محمد خان، بہار کے وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار، مرکزی وزراء جناب رام موہن نائیڈو، جناب راجیو رنجن سنگھ، جناب جیتن رام مانجھی، جناب گری راج سنگھ، جناب چراغ پاسوان، جناب نتیہ نند رائے، جناب رام ناتھ ٹھاکر، ڈاکٹر راج بھوشن چودھری، جناب ستیش چندر دوبے اور متعدد دیگر معززین اس تقریب کے دوران موجود تھے۔
پس منظر
وزیر اعظم نے بہار میں قومی مکھانہ بورڈ کا آغاز کیا۔ بورڈ پیداوار اور نئی تکنالوجی کی ترقی کو فروغ دے گا، فصل کے بعد کے انتظام کو مضبوط کرے گا، قیمت میں اضافے اور پروسیسنگ کو فروغ دے گا اور مکھانہ کی مارکیٹ، برآمدات اور برانڈ کی ترقی کو آسان بنائے گا، اس طرح بہار اور ملک کے مکھانے کے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔
ملک کی مجموعی مکھانہ پیداوار میں بہار کا حصہ تقریباً 90 فیصد ہے۔ کلیدی اضلاع جیسے کہ مدھوبنی، دربھنگہ، سیتامڑھی، سہرسہ، کٹیہار، پورنیہ، سپول، کشن گنج اور ارریہ بنیادی مرکز کے طور پر کام کرتے ہیں کیونکہ ان میں سازگار موسمی حالات اور زرخیز مٹی ہے جو مکھانہ کے اعلیٰ معیار میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ بہار میں مکھانہ بورڈ کے قیام سے ریاست اور ملک میں مکانہ کی پیداوار کو بڑا فروغ ملے گا اور اس شعبے میں عالمی نقشے پر بہار کی موجودگی کو تقویت ملے گی۔
وزیر اعظم نے پورنیہ ہوائی اڈے کے نئے سول انکلیو میں عبوری ٹرمینل عمارت کا افتتاح کیا جس سے خطے میں مسافروں کو سنبھالنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
وزیر اعظم نے پورنیا میں تقریباً 40,000 کروڑ روپے کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔
وزیر اعظم نے بھاگلپور کے پیر پینتی میں 3x800 میگاواٹ کے تھرمل پاور پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ بہار میں نجی شعبے کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہوگی جس کی مالیت 25,000 کروڑ روپے ہوگی۔ یہ انتہائی انتہائی اہم، کم اخراج والی ٹیکنالوجی پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ وقف شدہ بجلی فراہم کرے گا اور بہار کی توانائی کی حفاظت کو مضبوط کرے گا۔
وزیر اعظم نے 2680 کروڑ روپے سے زیادہ کے کوسی-میچی انٹرا سٹیٹ ریور لنک پروجیکٹ کے مرحلہ 1 کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ نہر کو اپ گریڈ کرنے پر توجہ مرکوز کرے گا جس میں ڈیسلٹنگ، تباہ شدہ ڈھانچے کی تعمیر نو اور سیٹلنگ بیسن کی تزئین و آرائش کے ساتھ ساتھ اس کے اخراج کی صلاحیت کو 15,000 سے بڑھا کر 20,000 کیوسک کرنے پر بھی توجہ دی جائے گی۔ اس سے شمال مشرقی بہار کے متعدد اضلاع کو آبپاشی کی توسیع، سیلاب پر قابو پانے اور زرعی لچک کے ساتھ فائدہ ہوگا۔
ریل رابطے کو بہتر بنانے کے اپنے عزم کے مطابق، وزیر اعظم نے ریل پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا اور بہار میں متعدد ٹرینوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔
وزیر اعظم نے بکرم شیلا – کٹاریہ کے درمیان 2,170 کروڑ روپے سے زیادہ کی ریل لائن کا سنگ بنیاد رکھا، جو دریائے گنگا کے پار براہ راست ریل رابطہ فراہم کرتا ہے۔ یہ گنگا کے پار براہ راست ریل لنک فراہم کرے گا جس سے خطے کے لوگوں کو کافی فائدہ ہوگا۔
وزیر اعظم نے 4,410 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالیت کی ارریہ - گلگلیہ (ٹھاکر گنج) کے درمیان نئی ریل لائن کا افتتاح کیا۔
وزیر اعظم نے ارریہ – گلگلیا (ٹھاکر گنج) سیکشن میں ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا جو ارریہ اور کشن گنج اضلاع کے درمیان براہ راست ریل رابطہ قائم کرتا ہے، جس سے پورے شمال مشرقی بہار تک رسائی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے جوگبانی اور دانا پور کے درمیان وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کو بھی جھنڈی دکھا کر روانہ کیا جس سے ارریہ، پورنیا، مدھے پورہ، سہرسہ، کھگڑیا، بیگوسرائے، سمستی پور، مظفر پور، ویشالی اور پٹنہ جیسے اضلاع کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ وہ سہرسہ اور چھہارتا (امرتسر) اور جوگ بنی اور ایروڈ کے درمیان امرت بھارت ایکسپریس ٹرینوں کو بھی ہری جھنڈی دکھائیں گے۔ یہ ٹرینیں تمام خطوں میں اقتصادی، ثقافتی اور سماجی انضمام کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ جدید اندرونی، بہتر سہولیات اور تیز سفری صلاحیتیں فراہم کریں گی۔
وزیر اعظم نے پورنیا میں جنس کے لحاظ سے ترتیب شدہ سیمین سہولت کا بھی افتتاح کیا۔ یہ راشٹریہ گوکل مشن کے تحت ایک جدید ترین سیمین سٹیشن ہے، جو سالانہ 5 لاکھ جنسی طور پر ترتیب شدہ منی کی خوراکیں تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ سہولت، اپنی نوعیت کی پہلی مشرقی اور شمال مشرقی ہندوستان میں، میک ان انڈیا اور اتمانیر بھر بھارت کے وژن کے مطابق، اکتوبر 2024 میں شروع کی گئی مقامی طور پر تیار کردہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتی ہے۔ خواتین کے بچھڑوں کی پیدائش کے زیادہ امکانات کو فعال کرنے کے ذریعے، ٹیکنالوجی چھوٹے، پسماندہ کسانوں اور بے زمین مزدوروں کو زیادہ متبادل گائے کے تحفظ، معاشی دباؤ کو کم کرنے، اور ڈیری پیداوار میں بہتری کے ذریعے آمدنی بڑھانے میں مدد کرے گی۔
وزیر اعظم نے پی ایم اے وائی (دیہی ) کے تحت 35,000 دیہی استفادہ کنندگان اور پی ایم اے وائی (شہری)کے تحت 5,920 شہری مستفیدین کے لیے منعقد کی جا رہی گرہ پرویش تقریبات میں بھی شرکت کی اور چند مستفیدین کو چابیاں سونپیں۔
وزیر اعظم نے بہار میں ڈی اے وائی – این آر ایل ایم کے تحت کلسٹر لیول فیڈریشنوں میں تقریباً 500 کروڑ روپے کے کمیونٹی انویسٹمنٹ فنڈز بھی تقسیم کیے اور چند سی ایل ایف صدور کو چیکس سونپے۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:6043
(Release ID: 2166929)
Visitor Counter : 2