وزیراعظم کا دفتر
وزیراعظم نے پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا
وزیر اعظم گرداس پور میں میٹنگ میں نقصانات کا جائزہ اور اس کا تجزیہ کیا
وزیر اعظم نے پنجاب کے لیے 1600 کروڑ روپے مالی امداد کا اعلان کیا ، جو ریاست کے خزانے میں پہلے سے موجود 12,000 کروڑ روپے کے علاوہ ہے
وزیر اعظم نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے 50،000 روپے کا اعلان کیا
وزیر اعظم نے حالیہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے یتیم بچوں کے لیے ‘پی ایم کیئر فار چلڈرن اسکیم ’کے تحت جامع امداد کا اعلان کیا
وزیراعظم نے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کرکے تعزیت کی
وزیر اعظم نے این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور ‘آپدمتر’ رضاکاروں سے بھی ملاقات کی اور ان کی کوششوں کی ستائش کی
مرکزی حکومت نے متاثرہ علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے ہر طرح کی مدد کی یقین دہانی کرائی
Posted On:
09 SEP 2025 5:34PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 9 ستمبر 2025 کو پنجاب کا دورہ کیا اور سیلاب کی صورتحال اور پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں بادل پھٹنے ، موسلا دھار بارش اور لینڈ سلائڈنگ سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔
وزیراعظم نے آج پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے کیا۔ اس کے بعد انہوں نے گرداس پور میں افسرا ن اور منتخب نمائندوں کے ساتھ ایک سرکاری جائزہ میٹنگ کی۔ پی ایم مودی نے ریلیف اور بحالی کے اقدامات اور ساتھ ہی پنجاب میں ہونے والے نقصانات کا بھی جائزہ لیا۔
وزیر اعظم نے پنجاب کے لیے 1600 کروڑ روپے کی امداد کا اعلان کیا جو ریاست میں خزانہ میں پہلے سے موجود 12,000 کروڑ روپے کے علاوہ ہے۔ ایس ڈی آر ایف اور پی ایم کسان سمان ندھی کی دوسری قسط بھی پیشگی جاری کی جائے گی۔
وزیر اعظم نے پورے خطے اور اس کے لوگوں کی بحالی میں مدد کے لیے کثیر جہتی نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا۔ اس میں پی ایم آواس یوجنا کے تحت گھروں کی تعمیر نو، قومی شاہراہوں کی بحالی، اسکولوں کی تعمیر نو، پی ایم این آر ایف کے ذریعے ریلیف فراہم کرنے اور مویشیوں کے لیے منی کٹس کی تقسیم جیسے اقدامات شامل ہوں گے۔
زرعی برادری کی مدد کرنے کی اہم ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے اضافی امداد فراہم کی جائے گی خاص طور پر ان کسانوں کی مدد کی جائے گی جن کے پاس اس وقت بجلی کے کنکشن نہیں ہیں۔ جن بورویلوں میں کیچڑ بھر گیا ہے یا بہہ گیا ہے، ان کے لیے ریاستی حکومت کی مخصوص تجویز کے مطابق پروجیکٹ موڈ پر ‘راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا’ کے تحت تجدید کاری کے لیے تعاون بڑھایا جائے گا۔
ڈیزل پر چلنے والے بور ویل پمپس کے لیے ‘فی ڈراپ مور کراپ ’گائیڈ لائنز کے تحت مائیکرو اریگیشن کے لیے سولر پینلز اور سپورٹ کے لیے ایم این آر ای کے ساتھ کنورجنس کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
‘پردھان منتری آواس یوجنا – گرامین’ کے تحت دیہی علاقوں میں مکانات کی تعمیر نو کے لیے حکومت پنجاب کی جانب سے پیش کیے گئے ‘خصوصی پروجیکٹ’ کے تحت ان اہل گھرانوں کو مالی امداد دی جائے گی جن کے مکان سیلاب کی وجہ سے تباہ ہوئے ہیں۔
پنجاب میں حالیہ سیلاب سے تباہ ہونے والے سرکاری اسکولوں کی‘ سمگراشکشا ابھیان’ کے تحت مالی مدد کی جائے گی۔ ریاستی حکومت کو ہدایات کے مطابق تمام مطلوبہ معاون معلومات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
پنجاب میں ’جل سنچیہ جن بھاگیداری’ پروگرام کے تحت پانی کی ذخیرہ اندوزی کے لیے رچارج ڈھانچے کی تعمیر کا کام بڑے پیمانے پر شروع کیا جائے گا۔ اس کا مقصد تباہ شدہ رچارج ڈھانچے کی مرمت اور اضافی پانی ذخیرہ کرنے کے ڈھانچے کی تعمیر کرنا ہوگا۔ یہ کوششیں بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی میں اضافہ کریں گی اور پانی کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنائیں گی۔
مرکزی حکومت نے نقصان کی حد کا اندازہ لگانے کے لیے بین وزارتی مرکزی ٹیمیں بھی پنجاب کا دورہ کرنے کے لیے بھیجی ہیں، اور ان کی تفصیلی رپورٹ کی بنیاد پر مزید امداد پر غور کیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے قدرتی آفات میں اپنی جانیں گنوانے والوں کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ مرکزی حکومت اس مشکل گھڑی میں ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کرے گی اور ہر ممکن مدد کرے گی۔
وزیراعظم نے آفات اور سیلاب سے متاثر ہونے والے پنجاب کے خاندانوں سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے متاثرین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور اپنے قریبی لوگوں کو کھونے والوں سے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم مودی نے سیلاب اور قدرتی آفات میں مرنے والوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے اور شدید زخمیوں کو 50 ہزار روپے دینے کا بھی اعلان کیا۔
وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ حالیہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے یتیم بچوں کو ‘پی ایم کیئر فار چلڈرن اسکیم’ کے تحت جامع امداد فراہم کی جائے گی۔ اس سے ان کی طویل مدتی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جائے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ قوانین کے تحت تمام طرح کی مدد کی جا رہی ہے جس میں ریاستوں کو پیشگی ادائیگی بھی شامل ہے۔ انہوں نے این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فوج، ریاستی انتظامیہ اور دیگر خدمات پر مبنی تنظیموں کے اہلکاروں کی فوری راحت اور ردعمل میں ان کی کوششوں کی تعریف کی۔ مرکزی حکومت ریاست کے میمورنڈم کے ساتھ ساتھ مرکزی ٹیموں کی رپورٹ کی بنیاد پر تشخیص کا مزید جائزہ لے گی۔
وزیر اعظم نے صورتحال کی سنگینی کو تسلیم کیا اور یقین دلایا کہ مرکزی حکومت صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام تر کوششیں کرے گی۔
*******
ش ح۔ ظ ا- ج
UR No. 5807
(Release ID: 2165050)
Visitor Counter : 2