وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اتر پردیش کے وارانسی میں تقریباً 2,200 کروڑ روپے کے ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھا، افتتاح کیا


وزیر اعظم نےپی ایم کسان کی 20 ویں قسط جاری کی جس میں ملک بھر کے 9.7 کروڑ سے زیادہ کسانوں کو 20,500 کروڑ روپے سے زیادہ کی منتقلی کی گئی

حکومت کسانوں کی زندگیوں کو بدلنے، ان کی آمدنی بڑھانے، کاشتکاری کی لاگت کو کم کرنے کے لیے پوری طاقت سے کام کر رہی ہے، ہم بیج سے مارکیٹ تک کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں: وزیر اعظم

بھارت پر حملہ کرنے والا جہنم میں بھی محفوظ نہیں رہے گا: وزیر اعظم

آپریشن سندور کے دوران بھارت کے دیسی ہتھیاروں کی طاقت کا مشاہدہ پوری دنیا نے کیا: وزیراعظم

ہمارے کسانوں کے مفادات، ہماری چھوٹی صنعتیں ہمارے لیے اہم ہیں، حکومت اس سمت میں ہر ممکن کوشش کر رہی ہے: وزیراعظم

بھارت دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے جا رہا ہے، اسے اپنے معاشی مفادات کے بارے میں چوکنا رہنا ہوگا: وزیر اعظم

Posted On: 02 AUG 2025 1:58PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اتر پردیش کے وارانسی میں تقریباً 2,200 کروڑ روپے کے ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ساون کےمبارک مہینے میں وارانسی کے خاندانوں سے ملاقات پر دلی جذبات کا اظہار کیا۔ وارانسی کے لوگوں کے ساتھ اپنے گہرے جذباتی تعلق کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب مودی نے شہر کے ہر خاندان کے فرد کو احترام کے ساتھ سلام پیش کیا۔ جناب مودی نے ساون کے مبارک مہینے کے دوران ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ملک بھر کے کسانوں سے رابطہ قائم کرنے پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آپریشن سندور کے بعد وارانسی کا یہ ان کا پہلا دورہ تھا۔ انہوں نے 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 26 بے گناہ لوگ بے دردی سے مارے گئے تھے۔ جناب مودی نے متاثرین کے خاندانوں کی طرف سے محسوس کیے گئے بے پناہ دردخاص طور پر اس سانحے سے متاثرہ بچوں اور بیٹیوں کے دکھ کو مزید اجاگر کیا ۔ انہوں نے کہاکہ ان کا دل پرغم کا گہرا بوجھ ہے اور انہوں نے کہا کہ اس دوران انہوں نے بابا وشوناتھ سے پرارتھنا کی تھی کہ وہ تمام سوگوار خاندانوں کو ان کے دکھ کو برداشت کرنے کی طاقت دیں۔ وزیر اعظم نے تصدیق کی کہ انہوں نے جو وعدہ کیا تھا بیٹیوں کے سندور  کا بدلہ لیا جائے گا وہ پورا ہوگیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ بھگوان مہادیو کے آشیرواد سے ہی ممکن ہوا اور آپریشن سندور کی کامیابی کو بھگوان مہادیو کے قدموں میں وقف کیا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ حالیہ دنوں میں، وہ وارانسی میں شیو کے عقیدت مندوں کی روحانی تصویریں دیکھ رہے تھے  خاص طور پر ساون کے پہلے پیر کوجو گنگاجل لے کر جارہے تھے، جب یاتری بابا وشواناتھ کے مقدس جل ابھیشیک کرنے کے لیے نکلے تھے۔ انہوں نے یادو بھائیوں کے گوری کیدارناتھ سے گنگا جل کو اپنے کندھوں پر لے جانے کے دلکش نظارے پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے واقعی ایک دلکش منظر قرار دیا۔انہوںنے کہا کہ ڈمرو کی آواز، گلیوں میں متحرک توانائی نے ماحول کو غیر معمولی قرار دیا۔ جناب مودی نے ساون کے مقدس مہینے میں بابا وشوناتھ اور مارکنڈے مہادیو کے درشن کی  اپنی ذاتی خواہش کا اظہار کیا۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ ان کی موجودگی مہادیو کے عقیدت مندوں کو تکلیف پہنچا سکتی ہے یا ان کے درشن میں خلل ڈال سکتی ہے، اس لیے وہ یہاں سے صرف بھگوان بھولے ناتھ اور ماں گنگا کو سلام پیش کرتے ہیں۔

تمل ناڈو کے تاریخی گنگائی کونڈا چولاپورم مندرجو کہ ایک ہزار سال پرانی یادگار اوربھارت میں شیو روایت کا ایک قدیم مرکز ہےکے چند دن پہلے اپنے دورے کو یاد کرتے ہوئےجناب مودی نے کہا کہ یہ مندر مشہور راجہ راجندر چولا نے تعمیر کیا تھا، جو شمالی اور جنوب کو علامتی طور پر متحد کرنے کے لیے شمالی بھارت سے گنگا جل لائے تھے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ ایک ہزار سال قبل، بھگوان شیو کے تئیں اپنی عقیدت اور شیویت کی روایت سے وابستگی کے ذریعے، راجندر چولا نےایک بھارت، شریشٹھ بھارت کے وژن کا اعلان کیا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج کاشی تامل سنگم جیسے اقدامات کے ذریعے اس وراثت کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گنگاکونڈہ چولاپورم کے اپنے حالیہ دورے کے دوران، وہ اپنے ساتھ گنگا جل لے کر گئے تھے، اور ماں گنگا کے آشیرواد سے، پوجا ایک گہرے مقدس ماحول میں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے  مواقع ملک میں اتحاد کے جذبے کو جگاتے ہیں، جس سے آپریشن سندورجیسے مشن کی کامیابی ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 140 کروڑ بھارتیوں کا اتحاد آپریشن سندور کی طاقت بن گئی۔

وارانسی میں منعقد ہونے والے کسان میلے کی شاندار تقریب کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ پی ایم-کسان سمان ندھی اسکیم کے تحت ملک بھر کے 10 کروڑ کسان بھائیوں اور بہنوں کے بینک کھاتوں میں 21,000 کروڑ روپے منتقل کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 2,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا اور اس تقریب کے دوران ان کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ جناب مودی نےکہا کہ بابا کے آشیرواد سے وارانسی میں ترقی کا بلاتعطل سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے تمام حاضرین اور ملک کے کسانوں کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے مزید بتایا کہ ابھی کچھ دن پہلے وارانسی نے ممبر آف پارلیمنٹ ٹورسٹ گائیڈ مقابلے کی میزبانی کی تھی۔ آنے والے دنوں میں کاشی ممبر آف پارلیمنٹ فوٹوگرافی مقابلہ اور ممبر آف پارلیمنٹ ایمپلائمنٹ فیئر جیسے پروگرام بھی منعقد ہونے والے ہیں، ان اقدامات کی کامیابی کے لیے ان کی نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس طرح کے اقدامات پر انتظامیہ کو بھی سراہا۔

اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ حکومت کسانوں کی خوشحالی کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے، جناب مودی نے اس کا سابقہ حکومتوں سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے نام پر کیا گیا ایک بھی اعلان شاذ و نادر ہی پورا ہوا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت اپنے وعدوں کو پورا کرتی ہے، پی ایم-کسان سمان ندھی کو حکومت کے پختہ عزم کا ثبوت ہے۔

یاد کرتے ہوئے کہ جب 2019 میں پی ایم-کسان سمان ندھی کا آغاز کیا گیا تھا، جناب مودی نے کہا کہ کچھ بڑی اپوزیشن جماعتیں طرح طرح کی افواہیں پھیلا رہی تھیں، جب کہ کچھ نے دعویٰ کیا کہ انتخابات کے بعد ادائیگیاں بند ہو جائیں گی اور کچھ دوسروں نے مشورہ دیا کہ جو رقم منتقل کی جا رہی ہے اسے واپس لے لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اپوزیشن کی اصل نوعیت کی عکاسی کرتا ہے، جو صرف کسانوں اور ملک کے لوگوں کو گمراہ کرتی ہے۔ یہ پوچھتے ہوئے کہ کیا کبھی ایک قسط بھی روکی گئی ہے، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ پی ایم-کسان سمان ندھی بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے۔ آج تک، انہوں نے بتایا کہ ₹3.75 لاکھ کروڑ کسانوں کے کھاتوں میں براہ راست منتقل ہو چکے ہیں۔ صرف اتر پردیش میں، تقریباً 2.5 کروڑ کسانوں نے فائدہ اٹھایا ہے، اور اسکیم کے تحت 90,000 کروڑ سے زیادہ حاصل کیے ہیں۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ وارانسی میں کسانوں کو تقریباً 900 کروڑ روپے ملے ہیں۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ اسکیم کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ فنڈز بغیر کسی کٹوتی یا کمیشن کے کسانوں تک پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی حکومت کی طرف سے قائم کردہ ایک مستقل انتظام ہے۔ اس میں کوئی رساو نہیں ہوگا، اور غریبوں کے حقوق سے انکار نہیں کیا جائے گا۔

ترقی کے منتر کو دہراتے ہوئےجناب مودی نے اعلان کیا کہ ایک خطہ جتنا زیادہ پسماندہ ہے، اسے اتنی ہی زیادہ ترجیح ملے گی۔اس مہینے کے شروع میں، مرکزی حکومت نے ایک بڑی نئی پہل یعنی پردھان منتری دھنیہ کرشی یوجنا کو منظوری دی۔ انہوں نے بتایا کہ اس اسکیم کے لیے 24,000 کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اس اقدام ی کی توجہ ان اضلاع پر ہو گا جو پچھلی حکومتوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پیچھے رہ گئے تھے وہ علاقے جہاں زرعی پیداوار کم ہے اور جہاں کسانوں کی آمدنی محدود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پردھان منتری دھن-دھنیہ کرشی یوجنا سے اتر پردیش کے لاکھوں کسانوں کو بھی براہ راست فائدہ پہنچے گا۔

ہماری حکومت کسانوں کی زندگیوں کو تبدیل کرنے، ان کی آمدنی بڑھانے اور کاشت کی لاگت کو کم کرنے کے لیے پوری طاقت کے ساتھ کام کر رہی ہے، ہم بیج سے لے کر منڈی تک کسانوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کھیتوں تک پانی کی پہنچ کو یقینی بنانے کے لیے ملک بھر میں لاکھوں کروڑوں روپے کی آبپاشی کی اسکیمیں نافذ کی جا رہی ہیں۔

جناب مودی نے تسلیم کیا کہ موسم نے ہمیشہ کسانوں کے لیے ایک بڑا چیلنج کھڑا کیا ہے ، چاہے وہ زیادہ بارش ہو، ژالہ باری ہو یا ٹھنڈ۔ کسانوں کو ایسی غیر یقینی صورتحال سے بچانے کے لیے حکومت نے پی ایم فصل بیمہ یوجنا شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس اسکیم کے تحت کسانوں کو اب تک 1.75 لاکھ کروڑ سے زیادہ کی رقم کے دعوؤں کے تصفیے ملے ہیں۔

اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ حکومت کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمتیں حاصل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) میں ریکارڈ اضافہ کیا گیا ہے، جس میں چاول اور گندم جیسی اہم چیزیں شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسانوں کی فصلوں کے تحفظ کے لیے حکومت ملک بھر میں ہزاروں نئے گودام تعمیر کر رہی ہے۔

زرعی معیشت میں خواتین کی شرکت بڑھانے پر حکومت کی توجہ پر زور دیتے ہوئے، جناب مودی نے’لکھ پتی دیدی‘ مہم کو اجاگر کیا، جس کا ہدف پورے بھارت میں تین کروڑ لکھ پتی دیدی پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1.5 کروڑ سے زیادہ خواتین پہلے ہی یہ سنگ میل حاصل کر چکی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت کے’ڈرون دیدی‘ اقدام سے لاکھوں خواتین کی آمدنی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت جدید زرعی تحقیق کو براہ راست کھیتوں تک پہنچانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ’لیب سے زمین‘ کے رہنما اصول کے تحت مئی اور جون 2025 کے دوران خاص طور پر ڈیزائن کیا گیا وکست کرشی سنکلپ ابھیان منعقد کیا گیا تھا، جس کے ذریعے 1.25 کروڑ سے زیادہ کسانوں کے ساتھ براہ راست مشغولیت کی گئی تھی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی حکومت کی اسکیموں کے فائدے تمام شہریوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچتے رہیں۔

عوام کے ساتھ ایک اہم تازہمعلوما ت کا اشتراک کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہاکہ جن دھن یوجنا کے تحت، ملک بھر میں غریبوں کے لیے 55 کروڑ بینک اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسکیم نے حال ہی میں دس سال مکمل کیے ہیں اور ضابطوں کے مطابق، بینک کھاتوں کو دس سال کے بعد تازہ کے وائی سی تصدیق کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے یکم جولائی 2025 سے ملک گیر مہم شروع کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہر گرام پنچایت تک بینک پہنچ رہے ہیں، اور تقریباً ایک لاکھ گرام پنچایتوں میں پہلے ہی کیمپ لگائے جا چکے ہیں، جبکہ لاکھوں لوگوں نے کامیابی کے ساتھ اپنےکے وائی سی کی تجدید مکمل کر لی ہے۔ وزیر اعظم نے جن دھن اکاؤنٹ رکھنے والے ہر فرد پر زور دیا کہ وہ اپنےکے وائی سی کے عمل کو بلا تاخیر مکمل کریں۔

گرام پنچایتوں میں منعقد کیے جانے والے خصوصی بینک کیمپوں کے اضافی فائدے کی نشاندہی کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ یہ کیمپ پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا، پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا، اور اٹل پنشن یوجنا سمیت کئی کلیدی اسکیموں کے لیے رجسٹریشن کی سہولت فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ سکیمیں شہریوں کو نمایاں مدد فراہم کرتی ہیں اور ہر ایک سے ان کیمپوں کا دورہ کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے ان لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جنہوں نے ابھی تک ان اسکیموں میں اندراج نہیں کیا ہے اور وہ اپنے جن دھن کھاتوں کے لئے کے وائی سی عمل کو بھی مکمل کریں۔ وزیر اعظم نے اپنی پارٹی کے تمام عوامی نمائندوں پر زور دیا کہ وہ اس مہم کے بارے میں فعال طور پر بیداری پیدا کریں، ان کی رسائی کی کوششوں میں بینکوں کی مدد کریں، اور عوام کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنائیں۔

وزیر اعظم نے کہاکہ آج مہادیو کےشہر میں ترقی اور عوامی بہبود کے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے شیو کے معنی کی عکاسی کرتے ہوئےکہاکہ شیوفلاح کی علامت ہیں، لیکن جب دہشت اور ناانصافی کا سامنا ہوتا ہے تو وہ شدید سخت شکل میں آتے ہیں۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ آپریشن سندور کے دوران، دنیا نے بھارت کی اس سختر شکل کا مشاہدہ کیا، اور اعلان کیاکہ جو کوئی بھی بھارت پر حملہ کرے گا، اسے بخشا نہیں یہاں تک کہ وہ زمین کی گہرائیوں میں بھی کیوں نہ ہو۔ وزیراعظم نے افسوس کا اظہار کیا کہ آپریشن سندور کی کامیابی کے باوجود ملک کے اندر کچھ افراد اس سے پریشان ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر حزب اختلاف اور اس کے اتحادیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس حقیقت کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں کہ بھارت نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا۔ جناب مودی نےتصاویر کا حوالہ دیا کہ کس طرحبھارتیہ ڈرون نے دہشت گردوں کے ہیڈکوارٹرز کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنایا اور اسے کھنڈرات میں تبدیل کر دیا، انہوں نے مزید کہا کہ کئی پاکستانی فضائی اڈوں کی حالت تشویشناک ہے۔ وزیراعظم نے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جہاں ایک طرف دہشت گردی کے ماسٹر مائنڈ ماتم کرتے ہیں وہیں دوسری طرف یہ جماعتیں بھی دہشت گردوں کے حال پر ماتم کرتی ہیں۔

بھارتکی مسلح افواج کی بہادری کی بار بار توہین کرنے پر اپوزیشن کی سخت تنقید کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ اپوزیشن نے آپریشن سندور کوتماشہ  کہا اور سوال کیا کہ کیا سندور وقار اور قربانی کی علامت کو کبھی تماشہ سمجھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا مسلح افواج کی بہادری اور بہنوں کے سینڈوروں کا بدلہ لینے کے عہد کی تکمیل کو اس طرح معمولی سمجھا جا سکتا ہے؟

وزیراعظم نے ووٹ بینک اور نازبرداری سیاست میں ملوث ہونے پر اپوزیشن کی مزید مذمت کی۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈروں کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے سوال کیا کہ پہلگام میں دہشت گردوں کا فوری خاتمہ کیوں کیا گیا۔ جناب مودی نے سوال کیا کہ کیابھارت کو دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے سے پہلے انتظار کرنا چاہئے؟ انہوں نے عوام کو یاد دلایا کہ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے اتر پردیش میں اپنے دور اقتدار میں دہشت گردوں کو کلین چٹ دی اور بم دھماکوں میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات واپس لئے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ جماعتیں دہشت گردوں کے خاتمے اور آپریشن سندور کے نام سے پریشان ہیں۔ وارانسی کی مقدس مٹی سے، وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ یہ ایک نیا بھارتہے جو بھگوان بھولے ناتھ کی پوجا کرتا ہے اور یہ بھی جانتا ہے کہ ملک کے دشمنوں کے سامنے کال بھیرو کیسے بننا ہے۔

آپریشن سندور کے دوران، دنیا نے بھارت کے دیسی ہتھیاروں کی طاقت اوربھارت کے فضائی دفاعی نظام، دیسی میزائلوں اور ڈرونز کی تاثیر کا مشاہدہ کیا، جس نے ایک آتم نربھر بھارت کی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے خاص طور پربھارت کے براہموس میزائلوں کے اثرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی موجودگی نے قوم کے ہر دشمن میں خوف پیدا کر دیا ہے۔

اتر پردیش سے ممبر پارلیمنٹ کی حیثیت سے جناب مودی نے فخر کا اظہار کیا کہ برہموس میزائل جلد ہی ریاست میں تیار کیے جائیں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ براہموس میزائلوں کی پیداوار لکھنؤ میں شروع ہو رہی ہے، اور کئی بڑی دفاعی کمپنیاں اتر پردیش ڈیفنس کوریڈور میں پلانٹ لگا رہی ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ آنے والے برسوں میں، اتر پردیش میں تیار ہونے والے ہتھیار بھارت کی فوجی طاقت کا ایک اہم حصہ بن جائیں گے۔ وزیراعظم نے عوام سے پوچھا کہ کیا وہ اس کامیابی پر فخر محسوس کرتے ہیں؟ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر پاکستان ایک اور شرارت کرتا ہے تو اتر پردیش میں بنائے گئے میزائل دہشت گردوں کو تباہ کر دیں گے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اتر پردیش تیزی سے صنعتی ترقی سے گزر رہا ہے، بڑی قومی اور بین الاقوامی کمپنیوں کو ریاست میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کر رہا ہے، جناب مودی نے اس تبدیلی کا سہرا اپنی حکومت کی ترقی پر مبنی پالیسیوں کو دیا۔ انہوں نے موجودہ منظر نامے کا سابقہ حکومت سےموازنہ کیا، جہاں جرائم پیشہ افراد بے خوف کام کرتے تھے اور سرمایہ کار ریاست میں داخل ہونے سے ہچکچاتے تھے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں، مجرم اب خوف زدہ ہیں، اور سرمایہ کار اتر پردیش کے مستقبل پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے ترقی کی اس رفتار کے لیے اتر پردیش حکومت کو مبارکباد دی، اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ وارانسی میں ترقی کی عظیم مہم بلا روک ٹوک جاری ہے۔

آج شروع کیے گئے کئی پروجیکٹوں کا خاکہ پیش کیا گیا، جن میں ایک نیا ریل اوور برج، جل جیون مشن کے تحت اقدامات، وارانسی میں اسکولوں کی تعمیر نو، ایک ہومیوپیتھک کالج کی تعمیر، اور منشی پریم چند کی وراثت کو محفوظ رکھنے کی کوششیں شامل ہیں، جناب مودی نے کہا کہ یہ پروجیکٹ ایک عظیم الشان، روحانی اور خوشحال وارانسی کی تشکیل کو تیز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیواپوری کا دورہ خوش قسمتی کی بات ہے، اسے ماں کالکا دیوی کی چوکھٹ کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے ان کے قدموں پر سلام پیش کیا اور اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ حکومت نے ماں کالکا دھام کو مزید شاندار بنا کر اسے مزید خوبصورت بنایا ہے اور مندر تک رسائی کو بہتر بنایا ہے۔ وزیر اعظم نے سیواپوری کی انقلابی تاریخ کو یاد کرتے ہوئے جدوجہد آزادی میں اس کے نمایاں تعاون کو یاد کیا۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ یہ وہی سیواپوری ہے جہاں مہاتما گاندھی کا وژن زندہ ہوا، ہر گھر میں مردوں اور عورتوں کے ہاتھ میں چرخی کے پہیے تھے۔ جناب مودی نے ایک معنی خیز اتفاق کی طرف بھی اشارہ کیا۔ چاند پور بھدوہی روڈ جیسے پروجیکٹوں کے ذریعے، وارانسی کے بُننے والوں کو اب بھدوہی کے لوگوں سے جوڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بنارسی ریشم کے کاریگروں اور بھدوہی کے کاریگروں دونوں کو فائدہ ہوگا۔

جناب مودی نے کہا کہ وارنسی دانشوروں کا شہر ہے۔انہوںنے اقتصادی ترقی پر گفتگو کرتے ہوئے، موجودہ عالمی حالات کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ عالمی معیشت کو اس وقت متعدد غیر یقینی صورتحال اور عدم استحکام کی فضا کا سامنا ہے۔ ایسے میں دنیا بھر کی قومیں اپنے اپنے مفادات پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے۔اس لئے انہوں نے مزید کہا، بھارت کو اپنے اقتصادی مفادات کے بارے میں چوکنا رہنا چاہیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسانوں اور چھوٹی صنعتوں کی فلاح و بہبود سب سے اہم ہے اور حکومت اس سمت میں ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شہریوں کی بھی کچھ ذمہ داریاں ہیں، وزیر اعظم نے ہر ایک سے سودیشی کا عہد لینے کی اپیل کی۔ انہوں نے سودیشی کی تعریف ایک بھارتیہ کے پسینے اور کوشش سے کی جانے والی چیز کے طور پرکرتے ہوئےمطالبہ کیا کہ لوگ و’وکل فار لوکل‘کے منتر کو اپنائیں۔ وزیر اعظم نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ میک ان انڈیا مصنوعات کو فروغ دینے کا عہد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے گھروں میں داخل ہونے والی ہر نئی چیز سودیشی ہونی چاہیے، اور اس ذمہ داری کو ہر ہندوستانی کو قبول کرنا چاہیے۔ جناب مودی نے ہر تاجر اور دکاندار سے اپیل کی کہ وہ صرف سودیشی مصنوعات فروخت کرنے کا عہد لیں، اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ یہ قوم کی سچی خدمت ہوگی۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ آنے والے تہوار کے موسم میں سودیشی مصنوعات کا استعمال کریں اور مزید کہا کہ یہ مہاتما گاندھی کو حقیقی خراج عقیدت ہوگا۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ ترقی یافتہ بھارت کا خواب صرف اجتماعی کوششوں سے پورا ہوگا۔ انہوں نے آج افتتاح کئے گئے ترقیاتی کاموں کے لئے ایک بار پھر مبارکباد پیش کی۔

اس تقریب میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ دیگر معززین کے ساتھ موجود تھے۔ مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان کے ساتھ گورنروں، وزرائے اعلیٰ، مرکزی اور ریاستی وزراء اور دیگر معززین نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس پروگرام میں شرکت کی۔

پس منظر

یہ پروجیکٹ متعدد شعبوں کو پورا کرتے ہیں، بشمول بنیادی ڈھانچہ، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، سیاحت، شہری ترقی اور ثقافتی ورثے کا مقصد وارانسی میں مجموعی شہری تبدیلی، ثقافتی تجدید، بہتر کنیکٹیویٹی، اور زندگی کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔

وارانسی میں سڑک کے رابطے کو بہتر بنانے کے اپنے عزم کے مطابق، وزیر اعظم نے کئی اہم بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں  ہردت پور میں ریلوے اوور برج، موہن سرائے - عادل پورہ روڈ پر بھیڑ کو کم کرنے کے لیے وارانسی - بھدوہی روڈ اور چھتونی - شول ٹانکیشور روڈ کو چوڑا اور مضبوط بنانے کا افتتاح کیا ۔ انہوں نے متعدد دیہی اور شہری راہداریوں بشمول ڈالمنڈی، لہتارہ-کوٹوا، گنگاپور، بابت پور اور لیول کراسنگ سی 22اور خالص  پور یارڈ پر ریلوے اوور برج سمیت جامع سڑک کو چوڑا اور مضبوط بنانے کا سنگ بنیاد رکھا۔

خطے میں بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بناتے ہوئے، وزیر اعظم نے سمارٹ ڈسٹری بیوشن پروجیکٹ کے تحت مختلف کاموں کا سنگ بنیاد رکھا اور 880 کروڑ روپے سے زیادہ کے برقی بنیادی ڈھانچے کو زیر زمین کرنے کا کام کیا۔

سیاحت کو ایک بڑے فروغ میں، وزیر اعظم نے 8 دریا کے کنارے کچے گھاٹوں کی دوبارہ ترقی، کالیکا دھام میں ترقیاتی کاموں، رنگیل داسکٹیا، شیو پور میں تالاب اور گھاٹ کی خوبصورتی اور درگا کنڈ کی بحالی اور پانی صاف کرنے کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کردمیشور مہادیو مندر میں بحالی کے کام کا سنگ بنیاد رکھا۔ کارکھیاون کی ترقی، کئیمجاہدین آزای کی جائے پیدائش، سارناتھ، رشی مانڈوی، اور رام نگر زونز میں شہری سہولت مراکز؛ لامہی میں منشی پریم چند کے آبائی گھر کی دوبارہ تعمیر اور میوزیم کی اپ گریڈیشن سمیت انہوں نے کنچن پور میں اربن میاواکی جنگل کی ترقی اور شہید ادیان اور 21 دیگر پارکوں کی بحالی اور خوبصورتی کے لیے سنگ بنیاد بھی رکھا۔

اس کے علاوہ، ثقافتی لحاظ سے اہم آبی ذخائر کو محفوظ رکھنے کے لیے، وزیر اعظم نے رام کنڈ، منداکنی، شنکل دھرا اور دیگر سمیت مختلف کنڈوں پر پانی صاف کرنے اور دیکھ بھال کے کاموں کے لیے چار تیرتے پوجن پلیٹ فارم کی تنصیب کے ساتھ سنگ بنیاد رکھا۔ دیہی علاقوں میں پینے کے پانی تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے، وزیر اعظم نے جل جیون مشن کے تحت 47 دیہی پینے کے پانی کی اسکیموں کا بھی افتتاح کیا۔

سب کے لیے معیاری تعلیم کے اپنے وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے، وزیر اعظم نے میونسپل حدود کے اندر 53 اسکولوں کی عمارتوں کی اپ گریڈیشن کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کئی تعلیمی منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا، جس میں ایک نئی ضلعی لائبریری کی تعمیر اور جکھنی، لال پور میں گورنمنٹ ہائی سکولوں کی بحالی سمیت دیگر شامل ہیں۔

صحت کے بنیادی ڈھانچے کو ایک بڑے فروغ میں، وزیر اعظم نے مہامنا پنڈت مدن موہن مالویہ کینسر سینٹر اور ہومی بھابھا کینسر ہسپتال میں جدید طبی آلات کی تنصیبات کا افتتاح کیاجن میں روبوٹک سرجری اور سی ٹی اسکین سہولیات ہیں۔ انہوں نے ہومیو پیتھک کالج اور ہسپتال کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ مزید برآں، انہوں نے ایک اینیمل برتھ کنٹرول سینٹر اور اس سے منسلک کتے کی دیکھ بھال کے مرکز کا افتتاح کیا۔

وارانسی میں عالمی معیار کے کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کے لیے اپنے وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے، وزیر اعظم نے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر اسپورٹس اسٹیڈیم میں ایک مصنوعی ہاکی ٹرف کا افتتاح کیا۔ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے لیے سہولیات میں اضافہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے پردیشک آرمڈ کانسٹیبلری (پی اے سی) رام نگر میں 300 صلاحیت والے ملٹی پرپز ہال کا افتتاح کیا اور کوئیک رسپانس ٹیم (کیو آر ٹی) بیرکوں کا سنگ بنیاد رکھا۔

کسانوں کی فلاح و بہبود کی طرف ایک اہم قدم میں، وزیر اعظم نےپی ایم کسان کی 20ویں قسط جاری کی۔ ملک بھر میں 9.7 کروڑ سے زیادہ کسانوں کے بینک کھاتوں میں 20,500 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم براہ راست منتقل کی جائے گی۔ اس ریلیز کے ساتھ، اسکیم کے آغاز سے لے کر اب تک کی کل تقسیم 3.90 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر جائے گی۔

وزیر اعظم نے کاشی سنسد پرتی یوگیتا کے تحت مختلف پروگراموں اور مقابلوں کے لیے رجسٹریشن پورٹل کا بھی افتتاح کیا، جس میں خاکہ سازی کا مقابلہ، پینٹنگ مقابلہ، فوٹوگرافی کا مقابلہ، کھیل کوڈ پرتی یوگیتا، گیان پرتیوگیتا، اور روزگار میلہ شامل ہیں۔ وزیر اعظم نے مختلف معذورین اور بزرگ مستحقین میں 7,400 سے زیادہ امدادی امداد بھی تقسیم کیں۔

***

(ش ح۔اص)

UR No 3853


(Release ID: 2151742)