وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

مانسون سیشن 2025کے آغاز پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا بیان


مانسون سیشن کا آغاز ملک کے لیےقابل فخر لمحہ  اور ہماری اجتماعی کامیابیوں کا حقیقی جشن ہے:وزیراعظم

دنیا نے ہندوستان کی فوجی طاقت کا مشاہدہ کیا ہے۔ آپریشن سندور میں، ہندوستانی فوج نے 100 فیصد کامیابی  سے اپنا مقصد حاصل کیا، دہشت گردی کے ماسٹر مائنڈز کو اپنے ٹھکانوں میں تباہ کردیا:وزیر اعظم

ہندوستان نے بہت سے تشدد کے چیلنجوں کا سامنا کیا ہے، خواہ وہ دہشت گردی ہو یا نکسل ازم، لیکن آج نکسل ازم اور ماؤ ازم کا اثر تیزی سے کم ہو رہا ہے۔ ہندوستان کا دستور بم اور بندوق پر حاوی  ہے۔ ماضی کی سرخ راہداری اب ترقی اور پیش رفت کے گرین زون میں تبدیل ہو رہی ہے:وزیراعظم

عالمی سطح پر ڈیجیٹل انڈیا کی  لہر چل رہی ہے۔ یو پی آئی کو بہت سے ممالک میں مقبولیت حاصل  ہو رہی ہے،  جس سے یہ فن ٹیک کی دنیا میں ایک معروف نام بن گیا ہے: وزیر اعظم

پہلگام میں وحشیانہ قتل عام سے پوری دنیا سہم گئی تھی اور اس سے عالمی توجہ دہشت گردی اور اس کے مرکز کی طرف مبذول ہوگئی۔ پارٹی کی حدود  سے بالاتر ہو کر، ملک  بھر کے نمائندے پاکستان کے کردار کو بے نقاب کرنے کے لیے متحد ہوئے ہیں: وزیراعظم

Posted On: 21 JUL 2025 12:31PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج پارلیمنٹ کے احاطے میں مانسون سیشن 2025 کے آغاز سے قبل  میڈیا سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے مانسون سیشن میں سب لوگوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ مانسون جدت  پسند ی اور نئی شروعات  کی علامت ہے۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ملک بھر میں موجودہ موسمی حالات مثبت  انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں، جس سے زراعت کے لیے فائدہ مند پیش گوئیاں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برسات  نہ صرف دیہی معیشت اور ملک کے مجموعی معاشی ڈھانچے میں بلکہ ہر گھر کی مالیاتی بہبود میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ جناب نریندر مودی نے کہا کہ دستیاب معلومات کے مطابق اس سال پانی کے ذخائر کی سطح پچھلے دس برسوں کے مقابلے میں تین گنا بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ اضافہ آنے والے دنوں میں ہندوستان کی معیشت کے لیے  کافی فائدہ مند ثابت ہوگا۔

‘‘موجودہ مانسون سیشن ملک  کے لیے بڑے فخر کا لمحہ ہے، اس سے  ہندوستان کی فتح کے جشن کی عکاسی ہوتی ہے’’، وزیر اعظم نے یہ بات اس تاریخی لمحے کو یاد کرتے ہوئے کہی جب بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر ہندوستانی ترنگا جھنڈا پہلی بارلہرایا گیا اور اسے ہر ہندوستانی شہری کے لیے بے پناہ فخر کا باعث قرار دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس کامیابی سے ملک بھر میں سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعات کے تئیں  نیا جوش اور ولولہ  پیداہوا ہے۔ جناب نریندرمودی نے مزید کہا کہ پوری پارلیمنٹ — لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں — ساتھ ہی ہندوستان کے عوام اس حصولیابی پر اپنے فخر کا اظہار کرنے کے لیے متحد ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اجتماعی جشن ہندوستان کے مستقبل کے خلائی تحقیقی مشنوں کے لیے تحریک اور حوصلہ افزائی کا کام کرے گا۔

جناب نریندرمودی نے موجودہ مانسون اجلاس کو ہندوستان کی فتوحات کا جشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا نے ہندوستان کی مسلح افواج کی طاقت اور صلاحیت کا مشاہدہ کیا ہے۔ آپریشن سندور کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستانی فوج نے اپنے نشانہ بند اہداف کو 100 فیصد کامیابی سے حاصل کیاہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آپریشن سندور کے تحت صرف 22 منٹوں میں ہندوستانی افواج نے قیمتی اہداف کو اپنے ہی ٹھکانوں میں  تباہ کر دیا۔ انہوں نے یہ ذکر کیا کہ انہوں نے اس آپریشن کا اعلان بہار میں ایک عوامی تقریب میں کیا تھا اور اس میں مسلح افواج نے تیزی سے اپنی صلاحیت کا ثبوت دیا۔ جناب نریندر مودی نے ہندوستان کی ابھرتی ہوئی اسکیم‘‘میڈ اِن انڈیا’’ کے تحت دفاعی صلاحیتوں میں بڑھتی ہوئی عالمی دلچسپی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حالیہ بین الاقوامی بات چیت کے دوران، عالمی رہنماؤں نے ہندوستان کے مقامی طور پر تیار کردہ فوجی ساز و سامان کی ستائش کی ہے۔ انہوں نے یہ یقین ظاہر کیا کہ  پارلیمنٹ سیشن کے دوران ایک آواز میں اس فتح کا جشن منانے کے لیے متحد ہو نے سے ہندوستان کی فوجی طاقت کو مزید تقویت ملے گی اور حوصلہ بڑھے گا۔ وزیر اعظم نے  کہا کہ اس اجتماعی جذبے سے شہریوں کو بھی ترغیب ملے گی اور دفاعی شعبے کی تحقیق، اختراعات اور مینوفیکچرنگ کو رفتار حاصل ہوگی، جس سے ہندوستان کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دہائی امن اور ترقی کی عکاسی کرتی ہے جس میں دنیا ہر قدم پر ترقی کے مسلسل احساس کے ساتھ ہاتھ سے ہاتھ ملاکر آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا  کہ ملک طویل عرصے سے مختلف پرتشدد واقعات سے دوچار ہے، خواہ وہ دہشت گردی ہو یا نکسل ازم، جس کا سلسلہ  آزادی کے بعد سے جاری ہے۔ جناب نریندرمودی نے نکسل ازم اور ماؤ ازم کے جغرافیائی پھیلاؤ کے تیزی سے سمٹنے کا ذکر کرتے ہوئےکہا کہ ہندوستان کے سلامتی دستے ، نئے اعتماد اور تیز رفتار اقدامات کے ساتھ، نکسل ازم اور ماؤ ازم کو مکمل طور پر ختم کرنے کے ہدف کی سمت میں بدستور آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے فخر کے ساتھ اس بات کی نشاندہی کی کہ ملک بھر کے سینکڑوں اضلاع اب نکسل تشدد کی گرفت سے نکل کر آزادفضا میں  سانس لے رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کے دستور  کوہتھیاروں اور تشدد پر برتری  حاصل ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا  کہ سابق ‘ریڈ کوریڈور’ کے علاقے اب نمایاں طور پر ‘گرین گروتھ زون’ میں تبدیل ہو رہے ہیں، جو ملک کے لیے ایک امید افزا مستقبل کا اشارہ دے رہے ہیں۔

یہ تاکید کرتے ہوئے کہ ان میں سے ہر ایک واقعہ وطن سے محبت اور ملک کی فلاح و بہبود کے جذبے سے سرشار  ہر معزز رکن  پارلیمنٹ کے لیے فخر کے لمحات کی نمائندگی کرتی ہے، جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ پارلیمنٹ کے اس مانسون اجلاس کے دوران، پورا ملک قومی فخر کے اس جشن کی بازگشت کو  سنے گا، جس  میں  ہر رکن پارلیمنٹ اور ہر سیاسی پارٹی کی آواز  شامل ہوگی۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ جب 2014 میں ان کی حکومت اقتدار  میں آئی ، تو  ہندوستان پانچ کمزورمعیشتوں  میں شمار ہوتاتھا، وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت ہندوستان عالمی اقتصادی درجہ بندی میں 10ویں نمبر پر تھا، لیکن آج ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور اس سنگ میل کے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 25 کروڑ لوگ  خط افلاس سے نکل چکےہیں، یہ ایک ایسی تبدیلی ہے جسے عالمی اداروں نے بڑے پیمانے پر تسلیم کیا اور ستائش کی ہے۔ جناب نریندر مودی نے کہا کہ 2014 سے پہلے ہندوستان دوہرے ہندسے کی افراط زر سے دوچار تھا۔ جناب مودی نے کہا‘‘آج مہنگائی کی شرح 2 فیصد کے آس پاس ہے، شہریوں کو راحت اور بہتر زندگی گزارنے  کی آسانی  میسر ہے۔ افراط زرکم ہونےکے ساتھ ساتھ اعلی ترقی  سے مضبوط اور پائیدار  ترقی کے سفر کی عکاسی ہوتی ہے’’۔

وزیر اعظم نے کہا ‘‘ڈیجیٹل انڈیا اور یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس(یو پی آئی) جیسے اقدامات کو عالمی سطح پر پہچان ملنے کے ساتھ ہندوستان کی ابھرتی ہوئی صلاحیتوں کامظاہرہ ہورہاہے اور ہندوستان کے ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام میں عالمی دلچسپی تیزی سے بڑھ رہی ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ یو پی آئی  کے ذریعے فن ٹیک ڈومین میں مضبوط موجودگی قائم ہوئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان حقیقی وقت کے لحاظ سے  ڈیجیٹل لین دین میں دنیا کی قیادت کررہا ہے، جس نے عالمی سطح پر کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ ریکارڈدرج کیا ہے۔

جناب نریندرمودی نےبین الاقوامی تنظیموں کے حالیہ عالمی سربراہی اجلاس میں ہندوستان کی اہم کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کا  تذکرہ کیا، جس کی رپورٹ  میں کہا گیا ہےکہ ہندوستان میں 90 کروڑ سے زیادہ افراد اب سماجی تحفظ کے تحت آتے ہیں، جو سماجی بہبود میں ایک اہم حصولیابی ہے۔ وزیر اعظم نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کا بھی تذکرہ کیاجس نے ہندوستان کو ٹراکوما سے پاک قرار دیا ہے، جو کہ مانسون کے موسم میں عام طور پر پھیلنے والی  آنکھوں کی بیماری ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ پہچان ہندوستان کی صحت عامہ کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

پہلگام میں وحشیانہ قتل عام کا ذکر کرتے ہوئے جس سے دنیا  سہم گئی تھی اور دہشت گردی اور اس کے اسپانسرز کی طرف عالمی توجہ مبذول ہوئی، وزیراعظم نے کہا کہ اس کے جواب میں، زیادہ تر سیاسی جماعتوں اور ریاستوں کے نمائندوں نے اپنےمفادات سے بالاتر ہو کر ملک کی خدمت میں بین الاقوامی سطح پر کام شروع کیا۔ انہوں نے اس متحدہ سفارتی مہم کی کامیابی پر روشنی ڈالی، جس کے ذریعے  پاکستان کو عالمی سطح پر دہشت گردی کے اسپانسر کے طور پر بے نقاب کیاگیا۔ جناب نریندرمودی نے اس اہم قومی پہل کو انجام دینے والے ممبران پارلیمنٹ اور سیاسی پارٹیوں کی بھرپور تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کوششوں سے ملک میں ایک مثبت ماحول پیدا ہوا اور بین الاقوامی برادری کے ذہنوں کو دہشت گردی کے بارے میں ہندوستان کے نقطہ نظر سے واقف کرایا گیا۔انہوں نے کہا کہ قومی مفاد میں اس اہم شراکت کے لئے تمام  افراد کی تعریف کرنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔

ملک کو تحریک اور توانائی بخشنے والے اتحاد کی طاقت اور ایک آواز کے جذبے پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ مانسون سیشن اس جذبے کو فتح کے جشن کے طور پر اجاگر کرے گا، ہندوستان کی فوجی طاقت اور قومی صلاحیت کو اعزاز فراہم  کرے گا اور 140 کروڑ شہریوں کے لیے تحریک کا ذریعہ بنے گا۔ جناب نریندر مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اجتماعی کوششوں سے دفاعی شعبے میں ہندوستان کی خود انحصاری کے حصول کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے ملک کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مسلح افواج کی طاقت کو پہچانیں اور ان کی تعریف کریں۔ عوام اور سیاسی جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اتحاد سے ملنے والی طاقت اور ایک آواز میں بولنے کے اثرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے تمام ممبران پارلیمنٹ سے التماس  کیا کہ وہ پارلیمنٹ میں اس جذبے کو آگے بڑھائیں۔ سیاسی پارٹیوں اور ان کے متعلقہ ایجنڈوں کے تنوع کو تسلیم کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ اگرچہ پارٹی مفادات پر رائے مختلف ہو سکتی ہے، لیکن قومی مفاد کے معاملوں میں نیت  کی ہم آہنگی ہونی چاہیے۔ انہوں نے آخر میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس سیشن میں متعدد مجوزہ بل شامل ہوں گے جن کا مقصد ملک کی ترقی کو بہتر کرنا، شہریوں کو بااختیار بنانا اور ہندوستان کی ترقی کو تقویت دینا ہے۔ انہوں نے نتیجہ خیز اور اعلیٰ معیار کی بحث کے لیے تمام اراکین پارلیمنٹ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح – م ش  ع-ع ن)

U. No. 2935


(Release ID: 2146334)