وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی مدھیہ پردیش کے آنند پور دھام میں اجتماع سے خطاب کیا
نیا ہندوستان’ترقی کے ساتھ ساتھ وراثت‘ کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے: وزیر اعظم
ہمارا ملک رشی، دانشور اور سنتوں کی سرزمین ہے، جب بھی ہمارا معاشرہ کسی مشکل دور سے گزرتا ہے، کوئی نہ کوئی رشی یا دانشور اس سرزمین پر اتر کر سماج کو ایک نئی سمت دیتا ہے: وزیراعظم
غریبوں اور محروموں کی بہتری کا عزم، ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کا منتر، خدمت کا یہی جذبہ حکومت کی پالیسی اور عزم ہے: وزیراعظم
ہندوستان جیسے ملک میں ہماری ثقافت نہ صرف ہماری شناخت سے جڑی ہوئی ہے، یہ ہماری ثقافت ہے جو ہماری صلاحیت کو مضبوط کرتی ہے: وزیر اعظم
Posted On:
11 APR 2025 6:04PM by PIB Delhi
ہندوستان کے ثقافتی اور روحانی ورثے کو آگے بڑھانے کے اپنے عزم کے مطابق، وزیر اعظم نے آج مدھیہ پردیش کے اشوک نگر ضلع میں تحصیل عیسیٰ گڑھ کے آنند پور دھام کا دورہ کیا۔ انہوں نے گرو جی مہاراج مندر میں درشن اور پوجا بھی کی اور آنند پور دھام میں مندر کے احاطے کا دورہ کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے بڑی تعداد میں عقیدت مندوں کا خیرمقدم کیا جنہوں نے دہلی، ہریانہ، پنجاب اور ملک بھر سے وہاں پہنچے تھے۔ انہوں نے شری آنند پور دھام کا دورہ کرنے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا، گروجی مہاراج کے مندر میں پوجا ارچنا کرنے کے اپنے تجربے کو مشترک کیا جس سے ان کا دل خوشی سے بھر گیا۔
سنتوں کی تپسیا سےنشو ونما حاصل کرنے والی سرزمین کے تقدس پر تبصرہ کرتے ہوئے، جہاں پرہیزگاری ایک روایت بن گئی ہے اور خدمت کا عزم انسانیت کی فلاح و بہبود کی راہ ہموار کرتا ہے، جناب مودی نے اس سرزمین کی انفرادیت کو اجاگر کرتے ہوئے سنتوں کا حوالہ دیا جنہوں نے کہا کہ اشوک نگر میں دکھ داخل ہونے سے ڈرتا ہے۔ انہوں نے بیساکھی کی تقریبات اور شری گرو مہاراج جی کے یوم پیدائش میں شرکت کرنے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا، پرتھم پادشاہی شری شری 108 شری سوامی ادویت آنند جی مہاراج اور دیگر پادشاہی سنتوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے اس دن کی تاریخی اہمیت کو نوٹ کیا، جس میں 1936 میں شری دویتیہ پادشاہی جی کی مہاسمادھی اور 1964 میں شری ترتیہ پادشاہی جی کے ان کی حقیقی شکل کے ساتھ مل گئے تھے۔ انہوں نے بیساکھی اور شری گرو مہاراج جی کے یوم پیدائش کی تقریبات کے موقع پر سب کو اپنی مبارکباد پیش کی۔
’’ہندوستان رشیوں، دانشوروں اور سنتوں کی سرزمین ہے، جنہوں نے ہمیشہ مشکل وقت میں معاشرے کی رہنمائی کی ہے‘‘ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قابل احترام سوامی ادویت آنند جی مہاراج کی زندگی اس روایت کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے اس دور کو یاد کیا جب آدی شنکراچاریہ جیسے آچاریہ نے ادویت کےفلسفہ کے گہرے علم کی وضاحت کی تھی۔ انہوں نے کہ نوآبادیاتی دور میں، معاشرہ اس حکمت سے محروم ہونا شروع ہوگیا۔ تاہم، یہ وہ وقت تھا جب ادویت کے اصولوں کے ذریعے قوم کی روح کو بیدار کرنے کے لیے رشی منیوں کی آمد ہوئی، انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ قابل احترام ادویت آنند جی مہاراج نے ادویت کے علم کو عام لوگوں کے لیے قابل رسائی اور آسان بنا کر، عوام تک اس کی پہنچ کو یقینی بناتے ہوئے اس وراثت کو آگے بڑھایا۔
مادی ترقی کے درمیان جنگ، تصادم اور انسانی اقدار کے زوال کے عالمی خدشات کو دور کرتے ہوئے، جناب مودی نے ان چیلنجوں کی بنیادی وجہ کو ’’اپنااور پرایا ‘‘ پر مبنی تقسیم کی ذہنیت کے طور پر شناخت کیا جو انسانوں کو ایک دوسرے سے دور کرتی ہے۔ ’’ان مسائل کا حل ادویت کے فلسفہ میں مضمر ہے، جہاں کسی کو پرایا سمجھنے کا تصور نہیں ہے‘‘ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ادویت ہر جاندار میں الوہیت دیکھنے کا عقیدہ ہے اور اس کے علاوہ، پوری تخلیق کو الوہیت کے مظہر کے طور پر سمجھنا۔ انہوں نے پرمہنس دیال مہاراج کا حوالہ دیا، جنہوں نے اس اصول کو خوبصورتی سے آسان بنایا’جو تم ہو، میں ہوں‘۔ انہوں نے اس سوچ کی گہرائی پر تبصرہ کیا، جو ’تیرا اور میرا‘ کی تقسیم کو ختم کرتا ہے اور کہا کہ اگر اسے عالمی طور پر قبول کیا جائے تو یہ تمام تنازعات کو حل کر سکتا ہے۔
وزیر اعظم نے چاٹے پادشاہی سوامی شری وچار پورن آنند جی مہاراج کے ساتھ اپنی ابتدائی بات چیت کو مشترک کیا، جنہوں نے پرتھم پادشاہی پرمہنس دیال مہاراج جی کی تعلیمات اور آنند دھام کی خدمت کے اقدامات کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے آنند دھام میں قائم دھیان لگانے سے متعلق پانچ اصولوں پر روشنی ڈالی، ان میں سے ایک کے طور پر بے لوث خدمت پر زور دیا۔ انہوں نے نارائن کو انسانیت کی خدمت کے عمل میں دیکھتے ہوئے بے لوث رویہ کے ساتھ پسماندہ لوگوں کی خدمت کرنے کے جذبے پر تبصرہ کیا جو ہندوستانی ثقافت کی بنیاد ہے۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ آنند پور ٹرسٹ لگن کے ساتھ خدمت کے اس کلچر کو آگے بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ٹرسٹ ہزاروں مریضوں کا علاج کرنے والے اسپتال چلاتا ہے، مفت طبی کیمپوں کا اہتمام کرتا ہے، گائے کی بہبود کے لیے ایک جدید گؤ شالہ چلاتا ہے، اور نئی نسل کی ترقی کے لیے اسکولوں کا انتظام کرتا ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی تحفظ کے ذریعے انسانیت کے لیے آنند پور دھام کی اہم شراکت کی بھی تعریف کی، جس میں آشرم کے پیروکاروں کی ہزاروں ایکڑ بنجر زمین کو ہریالی میں تبدیل کرنے کی کوششوں پر روشنی ڈالی، جس میں آشرم کے لگائے گئے ہزاروں درخت اب پرہیزگاری کے مقاصد کی تکمیل کر رہے ہیں۔
’’ حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ہر پہل کا مرکز خدمت کا جذبہ ہے‘‘، جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا کے تحت، ہر ضرورت مند فرد کھانے کی فکر سے بجات مل گئی ہے۔ اسی طرح، آیوشمان بھارت اسکیم نے غریبوں اور بزرگوں کو صحت کی دیکھ بھال سے متعلق خدشات سے نجات دلائی ہے، جبکہ پی ایم آواس یوجنا پسماندہ افراد کے لیے محفوظ رہائش کو یقینی بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جل جیون مشن گاؤں میں پانی کے مسائل کو حل کر رہا ہے،اور نئے ایمس، آئی آئی ٹی، اور آئی آئی ایم کی ریکارڈ تعداد کا قیام غریب ترین بچوں کو بھی ان کے خوابوں کو پورا کرنے میں مدد کر رہا ہے۔ انہوں نے ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ مہم کے ذریعے ماحولیاتی تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کو دہرایا، جس کے تحت ملک بھر میں کروڑوں درخت لگائے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کامیابیوں کا پیمانہ خدمت کے جذبے سے کارفرما ہے۔ انہوں نے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کے منتر سے رہنمائی کرتے ہوئے غریبوں اور پسماندہ لوگوں کی بہتری کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے زور دے کہا کہ ’’خدمت کا یہ جذبہ حکومت کی پالیسی اور عزم دونوں ہے۔‘‘
اس حقیقت پر زور دیتے ہوئے کہ خدمت کے عزم کو اپنانے سے نہ صرف دوسروں کو فائدہ ہوتا ہے بلکہ کسی کی شخصیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور نقطہ نظر کو وسیع کرتا ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ خدمت کا جذبہ افراد کو معاشرے ، قوم اور انسانیت کے بڑے مقاصد سے جوڑتا ہے ۔ انہوں نے خدمت میں مصروف افراد کی لگن کو تسلیم کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح بے لوث خدمت کے ذریعے مشکلات پر قابو پانا دوسری فطرت بن جاتا ہے ۔ انہوں نے خدمت کو ایک روحانی عمل قرار دیتے ہوئے اسے مقدس گنگا سے تشبیہ دی جس میں ہر ایک کو ڈبکی لگانی چاہیے ۔ انہوں نے اشوک نگر اور آنند پور دھام جیسے ترقی پذیر خطوں کی ذمہ داری پر تبصرہ کیا ، جنہوں نے ملک کے لیے بے پناہ تعاون کیا ہےاور ان علاقوں میں فن ، ثقافت اور قدرتی خوبصورتی کے بھرپور ورثے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان کی ترقی اور ورثے کی وسیع صلاحیت کا ذکر کیا ۔ وزیر اعظم نے مدھیہ پردیش اور اشوک نگر میں پیش رفت کو فروغ دینے کی کوششوں پر مزید روشنی ڈالی ، جن میں چندری ساڑیوں کے لیے جیوگرافیکل انڈیکیشن (جی آئی) ٹیگ کے ذریعے چندری ہینڈلوم کو فروغ دینا اور خطے میں اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کے لیے پران پور میں کرافٹ ہینڈلوم ٹورازم ولیج کا قیام شامل ہے ۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ مدھیہ پردیش حکومت نے اجین سمہستھ کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں ۔
رام نومی کے شاندار تہوار کے حالیہ جشن کو تسلیم کرتے ہوئے جناب مودی نے "رام ون گمن پتھ" کی جاری ترقی پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس راستے کا ایک اہم حصہ مدھیہ پردیش سے گزرے گا ۔ انہوں نے مدھیہ پردیش کی قابل ذکر اور منفرد شناخت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات اس کی امتیازی حیثیت کو مزید مضبوط کریں گے ۔
وزیر اعظم نے 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان بننے کے ملک کے اہم ہدف کی تصدیق کی اور اسے حاصل کرنے پر اعتماد کا اظہار کیا ۔ انہوں نے اس سفر کے دوران ہندوستان کی قدیم ثقافت کو محفوظ رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ بہت سے ممالک ترقی کے حصول میں اپنی روایات سے رابطہ کھو چکے ہیں ، لیکن ہندوستان کو اپنے ورثے کو برقرار رکھنا چاہیے ۔ وزیر اعظم نے آنند پور دھام ٹرسٹ کو اس سلسلے میں اہم تعاون کے لیے سراہا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ٹرسٹ کے خدماتی پہلو وکست بھارت کے وژن میں نئی توانائی کا اضافہ کریں گے ۔ انہوں نے بیساکھی اور شری گرو مہاراج جی کے یوم پیدائش کی تقریبات کے موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنی بات کا اختتام کیا ۔
اس تقریب میں مدھیہ پردیش کے گورنر جناب منگو بھائی پٹیل ، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی جناب موہن یادو ، مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا اور دیگر افراد موجود تھے ۔
پس منظر
آنند پور دھام روحانی اور انسان دوست مقاصد کے لیے قائم کیا گیا ہے ۔ 315 ہیکٹر پر محیط اس میں 500 سے زیادہ گایوں کے ساتھ ایک جدید گئوشالہ ہے اور شری آنند پور ٹرسٹ کیمپس کے تحت زرعی سرگرمیاں چلائی جا رہی ہیں ۔ یہ ٹرسٹ سکھ پور گاؤں میں ایک خیراتی اسپتال ، سکھ پور اور آنند پور میں اسکول اور ملک بھر میں مختلف ستسنگ مراکز چلا رہا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ش ب۔ ع ح۔ن م۔ رب۔
U- 9807
(Release ID: 2121059)
Visitor Counter : 31
Read this release in:
Odia
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam