وزارت خزانہ

پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی) ، پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی) اور اٹل پنشن یوجنا(اے پی وائی)  سماجی تحفظ فراہم کرنے کے 8 سال مکمل کر رہے ہیں


مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کا کہنا ہے کہ تین عوامی  تحفظ کی  اسکیمیں شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہیں، اور غیر متوقع خطرات، نقصانات اور مالیاتی غیر یقینی صورتحال سے انسانی زندگی کی حفاظت کرتی ہیں

مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کراڈ نے فیلڈ لیول کے عہدیداروں کو جن سرکشا اسکیموں کی کوریج کو مزید بڑھانے کی تاکید کی

Posted On: 09 MAY 2023 7:45AM by PIB Delhi
  • پی ایم جے جے بی وائی: 16کروڑ سے زیادہ مجموعی اندراج
  • پی ایم ایس بی وائی: 34کروڑ سے زیادہ مجموعی اندراج
  • اے پی وائی: 5کروڑ سے زیادہ صارفین

جیسا کہ ہم تین سماجی تحفظ (جن سرکشا) اسکیموں - پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا(پی ایم جے جے بی وائی) پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی)  اور اٹل پنشن یوجنا(اے پی وائی) کی 8ویں سالگرہ منا رہے ہیں، آئیے ہم ان اسکیموں کا ذکر کریں کے کس طرح ان اسکیموں نے لوگوں کے لیے سستی بیمہ اور سیکیورٹی (جن سرکشا)، ان کی کامیابیوں اور نمایاں خصوصیات کو کامیابی سے ہمکنار  کیا۔

پی ایم ایس بی وائی، پی  ایم جے جے بی وائی ، اور اے پی وائی کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 9 مئی 2015 کو کولکتہ، مغربی بنگال سے شروع کیا تھا۔

یہ تینوں اسکیمیں شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہیں، جو انسانی زندگی کو غیر متوقع حالات اور مالیاتی غیر یقینی صورتحال سے محفوظ رکھنے کی ضرورت کو تسلیم کرتی ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ملک کے غیر منظم طبقے کے لوگ مالی طور پر محفوظ ہوں، حکومت نے دو انشورنس اسکیمیں شروع کیں- پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی ؛ اور بڑھاپے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اے پی وائی بھی متعارف کرایا۔

مرکزی مالیات اور کارپوریٹ امور کی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے تین عوامی تحفظ  اسکیموں کے پس پشت کار فرما  نظریہ کا ذکر  کرتے ہوئے کہا۔ ‘‘سال 2014 میں، مالیاتی شمولیت کے لیے قومی مشن کا آغاز کیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد یہ یقینی بنانا تھا کہ ہندوستان میں ہر شہری کو بینکنگ سہولیات، مالی  امور سے متعلق معلومات ، اور سماجی تحفظ تک رسائی حاصل ہو۔ اس پہل کو آگے بڑھاتے ہوئے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 9 مئی 2015 کو تین  عوامی  تحفظ اسکیمیں متعارف کروائیں، جس کا مقصد ملک میں مالی شمولیت کو مزید فروغ دینا اور آگے بڑھانا ہے۔’’

مرکزی وزیر خزانہ نے کہا، ‘‘یہ تینوں سماجی تحفظ کی اسکیمیں شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہیں، جو غیر متوقع خطرات، نقصانات اور مالیاتی غیر یقینی صورتحال سے انسانی زندگی کی حفاظت کی اہمیت کو تسلیم کرتی ہیں۔ ان اسکیموں کا مقصد پسماندہ پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد کو ضروری مالی خدمات فراہم کرنا ہے، اور  اس طرح ان کی مالیاتی کمزوری کو دور کیا جاسکے گا۔’’

 عوامی   تحفظ  اسکیموں کی 8ویں سالگرہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے، محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ پی ایم جے جے بی وائی، پی ایم ایس بی وائی  اور ا ے پی وائی کے تحت بالترتیب 26 اپریل 2023 تک 16.2 کروڑ، 34.2 کروڑ اور 5.2 کروڑ اندراجات کیے گئے ہیں۔

پی ایم جے جے بی وائی اسکیم پر، وزیر خزانہ نے کہا کہ اس نے 6.64 لاکھ خاندانوں کو اہم مدد فراہم کی ہے جنہیں 13,290 کروڑ روپے کے دعوے موصول ہوئے ہیں۔

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ پی ایم ایس بی وائی  اسکیم کے تحت، 1.15 لاکھ سے زیادہ خاندانوں کو 2,302 کروڑ روپے کے دعوے موصول ہوئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی دونوں اسکیموں کے لیے، دعوے کے عمل کو آسان بنانے کے نتیجے میں دعووں کا تیزی سے تصفیہ ہوا ہے۔

 محترمہ سیتا رمن نے  اپنی اختتام کرتے ہوئے کہا  ‘‘یہ بات  حوصلہ افزا ہے کہ ان اسکیموں کو ہدف بند طریقہ کار کااستعمال کرتے ہوئے  لاگو کیا جا رہا ہے تاکہ ان کی رسائی کو زیادہ سے زیادہ بنایا جا سکے۔ ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، ہماری حکومت ثابت قدمی سے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے وقف ہے کہ ان سماجی تحفظ کی اسکیموں کے فوائد پورے ملک کے ہر اہل فرد تک پہنچیں’’ ۔

اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھگوت کسن راؤ کراڈ نے کہا، ‘‘حکومت نے دیہی علاقوں میں لوگوں کو دائرہ کار میں لانے کے لئے  ایک ہدف بند طریقہ کار اختیار کیا ہے اور اسکیم کے تحت اہل استفادہ کنندگان کو کوریج فراہم کرنے کے لیے ہر گرام پنچایت میں پورے ملک میں مہم چلائی جا رہی ہے’’۔

ان جن سرکشا اسکیموں کو مقبول بنانے کے لیے فیلڈ لیول کے تمام عہدیداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے، ڈاکٹر کراڈ نے ان کے دائرہ کار  کو مزید بڑھانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی تلقین کی۔

 ایک ایسے وقت میں  کہ جب ہم جن تحفظ اسکیموں کی 8ویں سالگرہ منا رہے ہیں، آئیے ان کی خصوصیات اور اب تک حاصل ہونے والی  کامیابیوں پر ایک نظر ڈالیں۔

  1. پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا(پی ایم جے جے بی وائی)

اسکیم: پی ایم جے جے بی وائی  ایک سالہ لائف انشورنس اسکیم ہے جو سال بہ سال قابل تجدید ہوتی ہے جو کسی بھی وجہ سے ہونے والی موت کی کوریج پیش کرتی ہے۔

اہلیت: 18-50 سال کی عمر کے افراد جن کے پاس انفرادی بینک یا پوسٹ آفس اکاؤنٹ ہے وہ اس اسکیم کے تحت اندراج کا حقدار ہیں۔ جو لوگ 50 سال کی عمر مکمل کرنے سے پہلے اسکیم میں شامل ہو جاتے ہیں وہ باقاعدہ پریمیم کی ادائیگی پر 55 سال کی عمر تک جان کے خطرے کو چھپا سکتے ہیں۔

فوائد: 2 لاکھ روپے کا لائف کور۔ 436روپے  سالانہ کے پریمیم کے مقابل خلاف کسی بھی وجہ سے موت کی صورت میں۔

اندراج: اسکیم کے تحت اندراج اکاؤنٹ ہولڈر کے بینک کی برانچ / بی سی پوائنٹ یا ویب سائٹ پر جا کر یا پوسٹ آفس سیونگ بینک اکاؤنٹ کی صورت میں پوسٹ آفس پر جا کر کیا جا سکتا ہے۔ اسکیم کے تحت پریمیم ہر سال سبسکرائبر کے بینک اکاؤنٹ سے اکاؤنٹ ہولڈر کے ایک بار کے مینڈیٹ کی بنیاد پر خود بخود ڈیبٹ ہوجاتا ہے۔ اسکیم کے بارے میں تفصیلی معلومات اور فارم (ہندی، انگریزی اور علاقائی زبانوں میں) https://jansuraksha.gov.in پر دستیاب ہیں۔

کامیابیاں: 26.04.2023 تک، اسکیم کے تحت مجموعی اندراجات 16.19 کروڑ سے زیادہ روپے کی رقم ہو چکی ہے۔اور 6,64,520دعووں کے لیے 13,290.40 کروڑ روپے ادا کیے گئے ہیں۔

2. پردھان منتری تحفظ بیمہ  یوجنا(پی ایم ایس بی وائی)

اسکیم: پی ایم ایس بی وائی ایک سالہ حادثاتی انشورنس اسکیم ہے جو سال بہ سال قابل تجدید ہوتی ہے جو حادثے کی وجہ سے موت یا معذوری کے لیے کوریج پیش کرتی ہے۔

اہلیت: 18-70 سال کی عمر کے افراد جن کے پاس انفرادی بینک یا پوسٹ آفس اکاؤنٹ ہے وہ اسکیم کے تحت اندراج کے حقدار ہیں۔

فوائد: 20 روپے سالانہ کے پریمیم کے عوض حادثے کی وجہ سے موت یا معذوری کے لیے2 لاکھ روپے (جزوی معذوری کی صورت میں 1 لاکھ روپے) کا حادثاتی موت اور معذوری کور۔

اندراج: اسکیم کے تحت اندراج اکاؤنٹ ہولڈر کے بینک کی برانچ / بی سی پوائنٹ یا ویب سائٹ پر جا کر یا پوسٹ آفس سیونگ بینک اکاؤنٹ کی صورت میں پوسٹ آفس پر جا کر کیا جا سکتا ہے۔ اسکیم کے تحت پریمیم ہر سال سبسکرائبر کے بینک اکاؤنٹ سے اکاؤنٹ ہولڈر کے ایک بار کے مینڈیٹ کی بنیاد پر خود بخود ڈیبٹ ہوجاتا ہے۔ اسکیم کے بارے میں تفصیلی معلومات اور فارم (ہندی، انگریزی اور علاقائی زبانوں میں) https://jansuraksha.gov.in پر دستیاب ہیں۔

کامیابیاں: 26.04.2023 تک، اسکیم کے تحت مجموعی اندراجات 34.18 کروڑ سے زیادہ  روپے کی رقم ہو چکی ہے۔ اور 1,15,951 دعووں کے لیے 2,302.26 کروڑ روپے ادا کیے گئے ہیں۔

3. اٹل پنشن یوجنا (اے پی وائی)

پس منظر: اٹل پنشن یوجنا (اے پی وائی) تمام ہندوستانیوں، خاص طور پر غریبوں، کم مراعات یافتہ طبقے اور غیر منظم شعبے میں کام کرنے والوں کے لیے ایک عالمی سماجی تحفظ کا نظام وضع کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ غیر منظم شعبے کے لوگوں کے لیے مالی تحفظ فراہم کرنے اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یہ حکومت کی ایک پہل ہے۔ اے پی وائی نیشنل پنشن سسٹم(این پی ایس) کے مجموعی انتظامی اور ادارہ جاتی ڈھانچے کے تحت پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی(پی ایف آر ڈی اے) کے زیر انتظام ہے۔

اہلیت: اے پی وائی  18سے 40 سال کی عمر کے تمام بینک اکاؤنٹ ہولڈرز کے لیے کھلا ہے جو انکم ٹیکس ادا کرنے والے نہیں ہیں اور پنشن کی منتخب کردہ رقم کی بنیاد پر شراکت مختلف ہوتی ہے۔

فوائد: سبسکرائبرز کو ضمانت شدہ کم از کم ماہانہ پنشن 1000 روپے  یا 2000روپے  یا 3000روپے  یا 4000روپے  یا 5000روپے  60 سال کی عمر کے بعد، اسکیم میں شامل ہونے کے بعد سبسکرائبر کے تعاون کی بنیاد پر حاصل ہوں گے۔

اسکیم کے فوائد کی تقسیم: ماہانہ پنشن سبسکرائبر کے لیے دستیاب ہے، اور اس کے بعد اس کے شریک حیات کو اور ان کی موت کے بعد، پنشن کی رقم ، جو کہ سبسکرائبر کی 60 سال کی عمر میں جمع کی گئی ہے، سبسکرائبر کے ذریعہ  نامزد  کردہ شخص کو واپس کر دی جائے گی۔

سبسکرائبر کی قبل از وقت موت (60 سال کی عمر سے پہلے موت) کی صورت میں، سبسکرائبر کی شریک حیات، سبسکرائبر کے اے پی وائی اکاؤنٹ میں باقی ویسٹنگ مدت کے لیے، جب تک کہ اصل سبسکرائبر 60 سال کی عمر کو حاصل نہ کر لے، شراکت جاری رکھ سکتی ہے ۔

مرکزی حکومت کی طرف سے شراکت: حکومت کی طرف سے کم از کم پنشن کی ضمانت دی جائے گی، یعنی اگر شراکت پر مبنی جمع شدہ   پیسہ  سرمایہ کاری پر تخمینہ سے کم منافع کماتا ہے اور کم از کم ضمانت شدہ پنشن فراہم کرنے کے لیے ناکافی ہے، تو مرکزی حکومت اس کے لئے فنڈ فراہم کرے گی۔ متبادل طور پر، اگر سرمایہ کاری پر منافع زیادہ ہوتا ہے، تو سبسکرائبرز کو پنشنری فوائد میں اضافہ ہوگا۔

ادائیگی کی فریکوئنسی: سبسکرائبرز اے پی وائی میں ماہانہ/ سہ ماہی/ ششماہی بنیادوں پر تعاون کر سکتے ہیں۔

اسکیم سے دستبرداری: سبسکرائبرز رضاکارانہ طور پر اے پی وائی سے حکومت کے تعاون اور اس پر ریٹرن/سود کی کٹوتی کچھ شرائط کے ساتھ باہر نکل سکتے ہیں، ۔

کامیابیاں:  27.04.2023  تک 5 کروڑ سے زیادہ افراد نے اسکیم کو سبسکرائب کیا ہے۔

*************

ش ح ۔ س ب ۔ رض

U. No.4911



(Release ID: 1922677) Visitor Counter : 190