وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

اتر پردیش کے ایودھیا میں دیپ اتسو تقریبات میں وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 23 OCT 2022 8:37PM by PIB Delhi

سیاوَر رام چندر کی جئے،

سیاوَر رام چندر کی جئے،

سیاوَر رام چندر کی جئے،

اسٹیج پر تشریف فرما اتر پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جی، دیوتا کے برابر تمام اودھ کے باشندو، تمام رام بھکتو، بھارت بھکتو، ملک اور دنیا میں موجود خواتین و حضرات،

آج ایودھیا جی چراغوں کے ساتھ روشن ہیں، جذبات کے ساتھ بھویہ ہیں۔ آج ایودھیا شہر بھارت کے ثقافتی احیا کے سنہری باب کی عکاسی کرتا ہے۔ جب میں رام ابھیشیک کے بعد یہاں آ رہا تھا تو میرے ذہن میں جذبات کی، احساسات کی، جذباتیت کی لہریں اٹھ رہی تھیں۔ میں سوچ رہا تھا کہ جب بھگوان شری رام 14 سال کی جلاوطنی کے بعد ایودھیا آئے ہوں گے تو ایودھیا کو کیسے سجایا گیا ہوگا، اسے کیسے سنوارا گیا ہوگا؟ ہم نے تریتا عہد کی اس ایودھیا کے درشن نہیں کیے، لیکن بھگوان رام کے آشیرواد سے آج ہم امرت کال میں لافانی ایودھیا کے آلوککتا کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

ساتھیو،

ہم اس تہذیب اور تمدن کے علمبردار ہیں جن کی زندگی کا فری حصہ تہوار اور پرب رہے ہیں۔ جب بھی معاشرے نے یہاں کچھ نیا کیا، ہم نے ایک نیا تہوار رچ دیا۔ ہم نے سچائی کی ہر فتح، جھوٹ کے ہر خاتمے کے انسانی پیغام کو جس مضبوطی سے زندہ رکھا، اس میں بھارت کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ بھگوان شری رام نے ہزاروں سال پہلے راون کے ظلم کو ختم کیا تھا، لیکن آج ہزاروں سال بعد بھی اس واقعے کا ہر انسانی پیغام، روحانی پیغام ہر دیے کی شکل میں لگاتار اشاعت ہوتی رہتی ہے۔

ساتھیو،

دیوالی کے دیے ہمارے لیے صرف ایک چیز نہیں ہیں۔ وہ بھارت کے آدرشوں، اقدار اور فلسفے کی زندہ توانائی کی شعاعیں ہیں۔ آپ دیکھیں، جہاں تک نظر جارہی ہے، روشنیوں کی یہ جگمگ، اجالوں کا یہ اثر، رات کی پیشانی پر شعاعوں کا یہ پھیلاؤ، بھارت کے بنیادی منتر 'ستیہ میو جیتے' کا اعلان ہے۔ یہ ہمارے اپنشد کے ان جملوں کا اعلان ہے - "ستیہ میو جیتے نانرتم ستین پنتھا ویتو دیویانہ"۔ یعنی سچائی کی فتح ہوتی ہے، جھوٹ کی نہیں۔ یہ ہمارے رشیوں کے اقوال کا اعلان ہے - "رامو راجمنی: سدا وجیتے"۔ یعنی فتح ہمیشہ رام کے اخلاق سے ہوتی ہے، راون کی بداخلاقی سے نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے سادھوسنتوں نے جسمانی چراغ میں بھی شعوری توانائی کو دیکھتے ہوئے کہا تھا - دیپو جیوتی پربراہم دیپو جیوتی جناردھن۔ یعنی دیوں کی روشنی برہما کی شکل ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ روحانی روشنی بھارت کی ترقی کی رہنمائی کرے گی، بھارت کے احیا کی راہنمائی کرے گی۔

ساتھیو،

آج اس مبارک موقع پر ان لاکھوں چراغوں کی روشنی میں میں ہم وطنوں کو ایک اور بات یاد دلانا چاہتا ہوں۔ رام چرت مانس میں گوسوامی تلسی داس جی نے کہا ہے - "جگت پرکاشیا پرکاسک رامو"۔ یعنی بھگوان رام وہ ہیں جو پوری دنیا کو روشنی دیتے ہیں۔ یہ پوری دنیا کے لیے ایک مشعل راہ کی طرح ہیں۔ یہ کون سی روشنی ہے؟ یہ رحم دلی اور دردمندی کا نور ہے۔ یہ انسانیت اور وقار کا نور ہے۔ یہ مساوات اور محبت کی روشنی ہے۔ یہ روشنی ہے - سب کے ساتھ، یہ روشنی ہے - سب کو ساتھ لے جانے کے پیغام کی۔ مجھے یاد ہے، برسوں پہلے، میں نے بچپن میں دیپک پر گجراتی میں ایک نظم لکھی تھی۔ اور نظم کا عنوان تھا - دیا۔ گجراتی میں کہتے ہیں - دیوو۔ مجھے آج اس کی چند سطریں یاد آتی ہیں۔ میں نے لکھا تھا مفہوم: چراغ امید بھی دیتا ہے اور چراغ گرمی بھی دیتا ہے۔ چراغ آگ بھی دیتا ہے اور چراغ سکون بھی دیتا ہے۔ ہر کوئی چڑھتے سورج کی پوجا کرتا ہے، لیکن دیا اندھیری شام میں بھی سہارا دیتا ہے۔ چراغ خود جلتا ہے اور تاریکی کو بھی جلاتا ہے، چراغ انسان کے ذہن میں لگن کا احساس لاتا ہے۔ ہم اپنے آپ کو جلاتے ہیں، اپنے آپ کو حرارت دیتے ہیں، اپنے آپ کو کھپاتے ہیں، لیکن جب کامیابی کی روشنی پیدا ہوتی ہے، تو ہم اسے پوری دنیا میں بے لوث طور پر پھیلا دیتے ہیں، اسے پوری دنیا کے لیے وقف کردیتے ہیں۔

بھائیو اور بہنو،

جب ہم خود غرضی سے بالاتر ہو کر پرمارتھ کا یہ سفر طے کرتے ہیں تو ہمہ جہتی کا عزم خود بخود اس میں جذب ہو جاتا ہے۔ جب ہمارے عزائم پورے ہوتے ہیں تو ہم کہتے ہیں، 'ادم نہ مم'۔ یعنی یہ کارنامہ میرے لیے نہیں بلکہ انسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہے۔ دیپ سے دیوالی تک یہ بھارت کا فلسفہ ہے، یہی بھارت کی سوچ ہے، یہی بھارت کی ابدی ثقافت ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ قرون وسطی کے دور اور جدید دور تک بھارت کو کتنی تاریکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جن طوفانوں میں عظیم تہذیبوں کے سورج غروب ہوگئے ان میں ہمارے چراغ جلتے رہے، روشنی دیتے رہے، پھر ان طوفانوں کو پرسکون کیا اور روشن ہو اٹھے۔ کیونکہ، ہم نے چراغ جلانا بند نہیں کیا۔ ہم نے اعتماد بنانا بند نہیں کی۔ زیادہ عرصہ نہیں گزرا ہے کہ کورونا حملے کی مشکلات کے درمیان ہر بھارتی چراغ کے ساتھ کھڑا تھا۔ اور آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ کورونا کے خلاف جنگ میں بھارت کتنا طاقتور رہا ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اندھیروں کے ہر دور سے نکل کر بھارت نے ماضی میں اپنی طاقت کی روشنی کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے، یہ مستقبل میں بھی پھیلے گا۔ جب روشنی ہمارے اعمال کی گواہی دیتی ہے تو اندھیرے کا خاتمہ خود بخود یقینی ہوجاتا ہے۔ جب چراغ ہمارے اعمال کی گواہی دیتا ہے، نئی صبح کا اعتماد، نئی شروعات خود بخود مضبوط ہو جاتی ہے۔ اس یقین کے ساتھ، آپ سب کو ایک بار پھر دیپ اتسو کی بہت بہت مبارک باد۔ میرے ساتھ پوری عقیدت کے ساتھ بولیں-

سیاوَر رام چندر کی جئے،

سیاوَر رام چندر کی جئے،

سیاوَر رام چندر کی جئے۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 11781


(Release ID: 1870563) Visitor Counter : 167