وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نریندر مودی نے مہا کال لوک پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کو قوم کے نام وقف کرنے کے بعد مدھیہ پردیش کے اجین میں ایک عوامی تقریب سے خطا ب کیا،مہاکال میں پوجا ارچنا اور آرتی کے علاوہ مندر کےدرشن کئے


اجین نے ہزاروں سال تک ہندوستان کی دولت ،خوشحالی، علم ،وقار،تہذیب اور ادب کی قیادت کی ہے

اجین کا ہر حصہ روحانیت سے گھرا ہوا ہے اور یہ کونے کونے میں اثیری توانائی  منتقل کرتا ہے

کامیابی کی بلندیوں تک پہنچنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ قوم اپنی سخاوت کی بلندیوں کو چھوئے اور اپنی شناخت پر فخر کرے

آزادی کے امرت کال میں ہندوستان نے ذہنی غلامی سے آزادی اور ملک کی وراثت میں فخر کرنے جیسے پنچ پران کے لئے زور دیا ہے

میں سمجھتا ہوں ہماری  جیوتر لنگاس کی ترقی ہندوستان کی روحانی روشنی کی ترقی ہے ،ہندوستان کے علم اور فلسفے کی ترقی ہے

ہندوستان کا ثقافتی فلسفہ ایک بار پھر بلندیوں تک پہنچ رہا ہے اور دنیا کی رہنمائی کرنے کے لئے تیار ہے

ہندوستان اپنے روحانی اعتماد کی وجہ سے ہزاروں سالوں تک لافانی رہا ہے

ہندوستان کے لئے مذہب کا مطلب ہمارے فرائض کا اجتماعی عزم ہے

آج کا نیا ہندوستان اپنی قدیم اقدار کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے جبکہ اعتماد کے ساتھ سائنس اور تحقیق کی روایت کو بھی پھر سے زندہ رکھے ہوئے ہے

ہندوستان اپنی شان  و شوکت اور خوشحالی کو بحال کررہا ہے ،پوری دنیا اور پوری انسانیت اس سے فائدہ اٹھائے گی

ہندوستان کے تقدس کا فلسفہ ایک پر امن دنیا کے لئے راہ ہموار کرےگا

Posted On: 11 OCT 2022 9:25PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے مہا کال لوک پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کو قوم کے نام وقف کرنے کے بعد ایک عوامی تقریب سے خطاب کیا اور مدھیہ پردیش کے اجین میں واقع مہاکال مندر کے اندرونی مقدم مقام پر پورجا ارچنا کی اور آرتی کی اور مندر کے درشن کئے۔وزیر اعظم کا وہاں پہنچنے پر پرتپاک خیر مقدم کیا گیا اور ان کی عزت افزائی کی گئی ۔اس کے بعد مشہور گلوکار کیلاش کھیر کی طرف سے شری مہاکال کی ستوتی گان پیش کیا گیا اور لائٹ، ساؤنڈ اور خوشبو کا شو ہوا۔

وزیر اعظم نے اپنے خطاب کا آغاز بھگوان مہاکال کو سلام  پیش کرتے ہوئے کیا اور کہاکہ’’جئے مہاکال! اجین کی یہ توانائی، یہ جوش! اونتیکا کی یہ چمک، یہ کمال، یہ خوشی! یہ مہاکال کی شان، یہ عظمت! ’مہاکال لوک‘ میں دنیاوی کوئی چیز نہیں ہے۔ شنکر کی صحبت میں کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ سب کچھ مافوق الفطرت اور غیر معمولی ہے۔ یہ ناقابل فراموش اور ناقابل یقین ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر کسی کو مہاکال کی برکات حاصل ہوتی ہیں تو کال (وقت) کا وجود ختم ہو جاتا ہے، وقت کی حدیں تحلیل ہو جاتی ہیں اور عدم سے لامحدودیت کا سفر شروع ہو جاتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ علم نجوم کے حساب سے اجین نہ صرف ہندوستان کا مرکز رہا ہے بلکہ یہ ہندوستان کی روح کا بھی مرکز رہا ہے۔ اجین ایک ایسا شہر ہے جس کا شمار سات مقدس تطہیر میں ہوتا ہے اور یہ وہ جگہ ہے جہاں بھگوان کرشن خود تعلیم حاصل کرنےکے لیے آئے تھے۔ اجین نے بادشاہ وکرمادتیہ کی شان اور ہندوستان کے سنہری دور کے آغاز کو دیکھا ہے۔ وزیر اعظم نے  کہا کہ  اجین نے خود تاریخ جمع کی ہے ۔اجین کا ہر ذرہ روحانیت میں گھرا ہوا ہے، یہ ہر کونے اور کونے میں اثیری توانائی منتقل کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنی بات  جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’اجین نے ہزاروں سالوں سے ہندوستان کی دولت ، خوشحالی، علم اور وقار، تہذیب اور ادب کی قیادت کی ہے۔‘‘

وزیر اعظم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ’’کامیابی کی  بلندی تک پہنچنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ قوم اپنی ثقافتی بلندیوں کو چھوئے اور اپنی شناخت کے ساتھ فخر سے کھڑی ہو۔‘‘ثقافتی اعتماد کی اہمیت کو جاری رکھتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ”کسی قوم کی ثقافتی شان  و شوکت اس وقت اتنی  ہی وسیع ہوتی ہے جب عالمی سطح پر اس کی کامیابی کا جھنڈا لہرا رہا ہواور کامیابی کی چوٹی تک پہنچنے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ قوم اپنی ثقافتی عظمت کو چھوئے اور اپنی شناخت کے ساتھ فخر سے کھڑی ہو۔ انہوں نے مزید کہا،اسی لیے آزادی کا امرت کال میں، ہندوستان نے ’’غلامی کی ذہنیت سے آزادی اوراپنے ورثے پر فخرجیسے پنچ پران کے لئے زور دیا ہے۔اسی مقصد کے لیے ایودھیا میں عظیم الشان رام مندر پر ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہے۔ کاشی میں وشوناتھ دھام ہندوستان کی ثقافتی راجدھانی میں فخر کا اضافہ کر رہا ہے۔سومناتھ میں ترقیاتی کام نئے ریکارڈ قائم کر رہے ہیں۔ اتراکھنڈ میں بابا کیدار کے آشیرواد سے کیدارناتھ-بدری ناتھ یاتری علاقے میں ترقی کے نئے باب لکھے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا  آزادی کے بعد پہلی بار ہمارے چار دھام پروجیکٹ کے ذریعہ تمام موسمی سڑکوں سے جڑنے جا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے روحانی شعور کے  اس طرح کےایسے بہت سے مراکز کا فخر سودیش درشن اور پرساد یوجنا کی مدد سے پورے ملک میں بحال کیا جا رہا ہے۔ اور اب اس سلسلے میں یہ عظیم الشان ’مہاکال لوک‘ بھی ماضی کی شان کے ساتھ مستقبل کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہے۔

وزیر اعظم نے جیوترلنگاس کی اہمیت کے بارے میں اپنے تصور کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ’’ میرا یقین ہے کہ ہمارے جیوترلنگاس کی یہ ترقی ہندوستان کی روحانی روشنی کی ترقی ہے، ہندوستان کے علم اور فلسفے کی ترقی ہے۔ہندوستان کا یہ ثقافتی  فلسفہ ایک بار پھر عروج پر پہنچ رہا ہے اور دنیا کی رہنمائی کے لیے تیار ہیں۔ وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ بھگوان مہاکال واحد جیوترلنگ ہے جس کا رخ جنوب کی طرف ہے اور یہ شیو کی ایسی شکلیں ہیں جن کی بھسما آرتی پوری دنیا میں مشہور ہے۔ ہر عقیدت مند یقینی طور پر اپنی زندگی میں بھسما آرتی دیکھنا چاہتا ہے۔  جناب مودی نے کہا کہ میں  بھی ہندوستان کی جاندار اور متحرک روایت کو دیکھتا ہوں۔

بھگوان شیو کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ’’سویام بھوتم وبھوشنہ‘‘، یعنی جو راکھ پہنتا ہے وہ بھی ’ہمیشہ سروادھیمپہ ‘ ہے،وہ ابدی بھی ہے اور ناقابل فنا بھی ہے ۔ لہذا، جہاں مہاکال ہے، وہاں ادوار کی کوئی حد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاکال کی پناہ میں آنے والے پر زہر  بھی بے اثر ہوجائے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ  مہاکال کی موجودگی میں اگر کسی کا خاتمہ ہوگا تو اس کو نئی زندگی مل جائے گی۔

قوم  کی زندگی میں روحانیت کے کردار کی مزید وضاحت کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ یہ ہماری تہذیب کا بھروسہ ہے جس کی وجہ سے ہندوستان ہزاروں سالوں سے لافانی ہے۔ جب تک ہمارے عقیدے کے یہ مراکز بیدار ہیں، ہندوستان کا شعور بیدار ہے، اور ہندوستان کی روح بیدار ہے۔

تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے  التمش جیسے حملہ آوروں کے بارے میں بات کی جنہوں نے اجین کی توانائی کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔ جناب مودی نے ماضی میں ہندوستان کا استحصال کرنے کی کوششوں کابھی  ذکر کیا ۔ جناب مودی نے ہمارے باباؤں اور رشیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا،مہاکال شیو کی پناہ میں موت ہمارا کیا کرے گی؟ انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہندوستان  کا احیا ہوا ہے اور وہ ان  اعتماد کےمصدقہ مراکز کی توانائی سے دوبارہ زندہ ہوا ہے ۔ آج ایک بار پھر، آزادی کے امرت مہوتسو میں، امر اونتیکا ہندوستان کی ثقافتی لافانیت کا  دعویٰ کررہی ہے ۔

ہندوستان کے لیے مذہب کا کیا مطلب ہے اس پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ہمارے فرائض کا اجتماعی عزم ہے۔ ہماری عزائم کا مقصد دنیا کی فلاح اور انسانیت کی خدمت  کرنا ہے۔جناب مودی نے یہ بات بھی دوہرائی کہ ہم بھگوان شیو کی پوجا کرتے ہیں، اور وشواپتی کے سامنے جھکتے ہیں جو کئی طریقوں سے پوری دنیا کی فلاح و بہبود میں مصروف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "یہ ہمیشہ سے ہندوستان کے یاتریوں، مندروں، خانقاہوں اور اعتقاد کے مراکز کی روح رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کی بھلائی کے لیے، دنیا کے فائدے کے لیے یہاں کتنی تحریکیں نکل سکتی ہیں؟ ۔

روحانیت اور علم  کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ  کاشی جیسے روحانی مراکز مذہب کے ساتھ ساتھ علم، فلسفے اور فن کی راجدھانی رہی ہے اور اجین جیسے مقامات فلکیات سے متعلق تحقیق کے مراکز رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے مزید وضاحت کی کہ آج کا نیا ہندوستان اپنی قدیم اقدار کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے جبکہ اعتقاد کے ساتھ سائنس اور تحقیق کی روایت کو بھی زندہ کر رہا ہے۔ آج ہم فلکیات کے میدان میں دنیا کی بڑی طاقتوں کے برابر کھڑے ہیں۔ چندریان اور گگن یان جیسے ہندوستان کے خلائی مشنوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان دوسرے ممالک کے سیٹلائٹ بھی خلا میں بھیج رہا ہے۔جناب مودی نے مزید کہا کہ ہندوستان آسمان  کی بلندیوں کو چھونے کے لئے تیار ہے۔دفاع کے میدان میں، ہندوستان پوری طاقت کے ساتھ خود انحصاری کی طرف بڑھ رہا ہے۔ کھیلوں سے لے کر اسٹارٹ اپس تک ہندوستان کے نوجوان عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ جہاں جدت ہوگی وہاں تزئین و آرائش ہوگی۔ غلامی کے سالوں کے دوران ہونے والے نقصانات پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اپنے فخر، عزت اور میراث کے مقامات کی تزئین و آرائش کرکے اپنی شان کو دوبارہ حاصل کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورا ملک اور انسانیت اس کے ثمرات حاصل کرے گی۔ خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے کہاکہ مہاکال کے آشیرواد سے، ہندوستان کی شان و شوکت دنیا میں ترقی کے نئے امکانات پیدا کرے گی اور ہندوستان کے تقدس کا فلسفہ ایک پر امن دنیا کے لئے راہ ہموار کرےگا۔

اس سے پہلے آج، وزیر اعظم نے اجین کے شری مہاکال لوک میں مہاکال لوک پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کو قوم کے نام وقف کیا۔ اس موقع پر  مدھیہ پردیش کے گورنر جناب منگو بھائی پٹیل، چھتیس گڑھ کے گورنر شری انسویا یوکی، جھارکھنڈ کے گورنر جناب رمیش بینس، مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، مرکزی وزراء نریندر سنگھ تومر، ڈاکٹر وریندر کمار، جناب جیوتی رادتیہ سندھیا اور جناب جی کشن ریڈی، مرکزی وزرائے مملکت جناب فگن سنگھ کلستے اور شری پرہلاد پٹیل بھی موجود تھے۔

 

 

 

***********

 

ش ح ۔  ح ا۔ م ش

U. No.11300



(Release ID: 1867009) Visitor Counter : 124