وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے بہارقانون ساز اسمبلی کی صد سالہ تقریبات کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا


اس ودھان سبھا بلڈنگ میں بڑے اور جرأت مندانہ فیصلے کئے گئے ہیں

یہ اسمبلی اس بات کی ایک مثال ہے کہ سماجی زندگی کے لئے جمہوریت میں کس طرح  سبھی کی برابر کی شرکت اور مساویانہ حقوق کے لئے کوشش کی جاتی ہے

بھارت میں جمہوریت کا تصور ، اتنا ہی قدیم ہے جتناکہ یہ ملک اورجتنی کہ ہماری ثقافت ہے

بہار، جمہوریت اورجمہوری اقدار کے تحفظ سے متعلق اپنے عزم کے تعلق سے ہمیشہ مستقل مزاج رہاہے

بہارجتنا خوشحال بنے گا ، بھارت کی جمہوریت بھی اتنی زیادہ مستحکم بنے گی اور بہارجتنا زیادہ طاقتور بنے گا ، اتنا ہی ملک زیادہ باصلاحیت بنے گا

پارٹی سیاست کے امتیاز سے بالاترہوکر، ملک کے لئے ہماری آواز متحدہونی چاہیئے

ہمارے ملک کی جمہوری پختگی ، ہمارے طرز عمل سے ظاہرہوتی ہے

ملک، جمہوری مذاکرات کو آگے لے جاتے ہوئے ، نئے عزائم پرمسلسل کام کررہاہے

اگلے 25برس ، ملک کے لئے ذمہ داری اورفرائض کے راستے پرچلنے کے سال ہیں

جتنا زیادہ ہم اپنے فرائض کے لئے کام کریں گے ، ہمارے حقوق بھی اتنے زیادہ مستحکم ہوں گے فرائض کے تئیں ہماری وفاداری ، ہمارے حقوق کی ضمانت ہے

Posted On: 12 JUL 2022 7:57PM by PIB Delhi

 وزیراعظم جناب نریندرمودی نے آج پٹنہ میں بہارقانون ساز اسمبلی کی صدسالہ تقریبات کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا۔ وزیراعظم نے شتابدی اسمرتی استمبھ کا افتتاح بھی کیا۔ جسے بہارودھان سبھا کے 100سال پورے ہونے کی یاد میں تعمیر کیاگیاہے ۔ انھوں نے ودھان سبھا میوزیم کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ میوزیم میں مختلف گیلریوں میں بہارمیں جمہوریت کی تاریخ اور موجودہ شہری ڈھانچے کے ارتقاء کی نمائش کی جائیگی ۔ اس میوزیم میں 250  سے زائدا فراد کے بیٹھنے کی گنجائش والا ایک کانفرنس ہال بھی ہوگا۔وزیراعظم نے اس موقع پر ودھان سبھا گیسٹ ہاؤس کا سنگ بنیاد بھی رکھا ۔ اس موقع پرموجود ممتازشخصیات میں دیگرکے علاوہ بہارکے گورنر جناب پھاگوچوہان اور وزیراعلی ٰ جناب نتیش کماربھی شامل تھے ۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ بہار کی فطرت ہے کہ جوبھی بہارسے پیارکرتاہے بہاراس سے کئی گنازیادہ پیاراسے لوٹاتاہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ‘‘آج مجھے بہارودھان سبھا کمپلکس کا دورہ کرنے والے ملک کے پہلے وزیراعظم ہونے کا شرف حاصل ہواہے ۔ میں اس محبت کے لئے بہارکے عوام  سے اظہارتشکرکرتاہوں ۔’’وزیراعظم نے کہاکہ شتابدی اسمرتی استمبھ   بہارکی امنگوں اورخواہشات میں بہت زیادہ اضافہ کرے گا۔

بہاراسمبلی کی شاندارتاریخ کا ذکرکرتے ہوئے ،وزیراعظم نے کہاکہ یہاں اس ودھان سبھا بلڈنگ میں یکے بعد دیگرے بہت سے بڑے اورجرأت مندانہ فیصلے کئے گئے ہیں ۔ آزادی سے پہلے ، گورنر ستیندرپرسننا سنہا نے اسی ا سمبلی سے  گھریلوصنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنے اورسوادیشی چرخہ استعمال کرنے سے متعلق اپیل کی تھی ۔ آزادی کے بعد اس اسمبلی میں زمینداری کے خاتمے سے متعلق قانون کو منظوری دی گئی تھی ۔ اس روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے ،  نتیش کمارجی کی سرکارنے بہار کو ایسی پہلی ریاست  بناتے ہوئے جہاں پنچایتوں میں خواتین کو 50فیصد ریزرویشن دیاگیاہے ، بہارپنچایتی راج  جیسا قانون منظورکیاہے ۔ وزیراعظم نے رائے زنی کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسمبلی اس بات کی ایک مثال ہے کہ سماجی زندگی کے لئے جمہوریت میں کس طرح  سبھی کی برابر کی شرکت اور مساویانہ حقوق کے لئے کوشش کی جاتی ہے۔

وزیراعظم نے بھارتی جمہوریت کی قدیم جڑوں کو اجاگرکیا اورکہا کہ دہائیوں سے ، ہمیں یہ بتانے کی کوششیں کی گئیں ہیں کہ بھارت کو جمہوریت  غیرملکی حکمرانی  اورغیرملکی  افکار کی وجہ سے ملی ہے ۔ لیکن جب کوئی بھی شخص یہ بات کہتا ہے کہ وہ بہارکی تاریخ  اوربہارکی وراثت  پرپردہ ڈالنے کی کوشش کرتاہے ۔ جب دنیا کے بڑے حصے تہذیب اورثقافت کی سمت اپنے پہلے قدم اٹھارہے تھے ، ویشالی میں ایک ترقی یافتہ جمہوریت  فعال تھی ۔ جب دنیا کے دوسرے خطوں میں جمہوری حقوق سے متعلق  سمجھ بوجھ کاآغاز ہورہاتھا تو لچھاوای اوروجی سنگھ  جیسی جمہوریتیں اپنے عروج پرتھیں۔ بھارت میں جمہوریت کا تصوراتنا ہی قدیم ہے جتنا کہ یہ ملک ، اور اتنا ہی قدیم ہے جتنی کی ہماری ثقافت ۔ بھارت جمہوریت کو برابری اورمعیار کے وسیلے سمجھتاہے ۔ بھارت  بقائے باہمی اور یکجہتی کے نظریات میں یقین رکھتاہے ۔ ہم سچائی میں یقین رکھتے ہیں ، ہم تعاون میں یقین رکھتے ہیں ، ہم بھائی چارے میں یقین رکھتے ہیں اورہم معاشرے کی مشترکہ طاقت میں یقین رکھتے ہیں ۔

وزیراعظم نے اس بات کو دوہرایا کہ  دنیا میں جمہوریت کی ماں  بھارت ہے ، بھارت جمہوریت کی ماں ہے اوربہارکی شاندارثقافت اور پالی میں موجود تاریخی دستاویزات اس بات کی زندہ مثال ہیں۔ انھوں نے زوردیتے ہوئے کہاکہ کوئی بھی بہارکی اس شاندار وراثت کو نہ تو ختم کرسکتاہے نہ ہی چھپاسکتاہے۔ انھوں نے مزید کہا اس عمارت نے گزشتہ ایک سوسال سے بھارتی جمہوریت کو مستحکم بنایاہے ، اس لئے یہ ہماری خراج تحسین کی حقدارہے۔یہ عمارت  اس شعورکے ساتھ وابستہ ہے جس نے غلامی کے مدت کے دوران بھی  جمہوری اقدار کو بکھرنے اور ختم نہیں ہونے دیا ۔

وزیراعظم نے برطانوی حکمرانو ں کے خلاف  سری بابو کے ذریعہ  حکمرانی میں آزادی کے اعلان کو یاد کیا۔ بہارہمیشہ سے جمہوریت اورجمہوری اقدار کے تحفظ سے متعلق اپنے عزم کے تعلق سے ہمیشہ مستقل مزاج رہاہے۔جناب مودی نے بتایاکہ بہارنے  ڈاکٹرراجیندرپرساد کی شکل میں آزاد بھارت  کا پہلا صدرجمہوریہ دیاہے اور لوک نائک جے پرکاش ، کرپوری ٹھاکر اور بابوجگجیون رام جیسے لیڈروں کا تعلق اسی سرزمین سے رہاہے ۔ یہاں تک کہ ملک میں جب آئین کو کچلنے کی کوشش کی گئی تو  بہار سامنے آیااور اس کے خلاف  احتجاج کا صور پھونکا ۔وزیراعظم نے اس بات کو اجاگرکیا کہ  بہارتنا خوشحال بنے گا ، بھارت کی جمہوریت بھی اتنی زیادہ مستحکم بنے گی اور بہارجتنا زیادہ طاقتور بنے گا ، اتنا ہی ملک زیادہ باصلاحیت بنے گا۔

وزیراعظم نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو اور بہار قانون ساز اسمبلی کے 100سال مکمل ہونے کے اس تاریخی موقع کی بدولت  ہم سبھی کے لئے اور سبھی عوامی نمائندوں کے لئے خود احتسابی کا ایک پیغام بھی موصول ہواہے ۔ ہم جتنا زیادہ اپنی جمہوریت کو مستحکم کو بنائیں گے ، اتنی زیادہ قوت  ہماری آزادی اورہمارے حقوق کو ملے گی ۔

21ویں صدی کی بدلتی ہوئی ضروریات  اور آزادی کے 75ویں سال میں نئے بھارت کے عزائم کے لحاظ سے  ، وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے ایک رکن پارلیمنٹ کے طورپر  ، ریاست کے ایک رکن اسمبلی کے طورپر یہ ہماری بھی ذمہ داری ہے کہ ہم آپس میں مل کر  جمہوریت کو درپیش  سبھی چنوتیوں کو شکست دیں ۔ پارٹی سیاست کے امتیاز سے بالاترہوکر  ملک  اوراس کے مفاد کے لئے ہماری آواز  متحدہونی چاہیئے ۔

اس بات پرزوردیتے ہوئے کہ ہمارے ملک کی جمہوری پختگی ، ہمارے طرز عمل سے ظاہرہوتی ہے۔وزیراعظم نے زوردیتے ہوئے کہاکہ اسمبلیوں کے ایوانوں کو عوام سے متعلق موضوعات کے بارے میں مثبت مذاکرات کا مرکز بننا چاہیئے ۔ پارلیمنٹ کی کارکردگی کے بارے میں انھوں نے کہا : گذشتہ چند برسوں میں پارلیمنٹ میں ارکان پارلیمنٹ کی حاضری  اورپارلیمنٹ کی کارکردگی میں ریکارڈ اضافہ ہواہے۔ گذشتہ بجٹ سیشن میں بھی ، لوک سبھا کی کارکردگی  129فیصد رہی ۔راجیہ سبھا میں بھی 99فیصد کارکردگی درج کی گئی ، یعنی کہ ملک لگاتار نئے عزائم اور جمہوری مذاکرات کو آگے لےجانے کے سلسلے میں کام کررہاہے ۔

وزیراعظم نے اکیسویں صدی کو بھارت کی صدی کے طورپر نشاندہی کرتے ہوئے کہا بھارت کے لئے یہ صدی  ذمہ داریوں اورفرائض کی صدی ہے ۔ ہمیں  اس صدی میں  اگلے 25برسوں میں  بھارت کے سنہری ہدف تک پہنچناہے ۔ہماری ذمہ داریاں ہمیں  ان اہداف تک لے جائیں گی ۔اس لئے یہ 25برس ملک کے لئے فرائض  اورذ مہ داریوں کے راستے پرچلنے کے سال  ہیں۔جناب مودی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو  اپنے حقوق سے  الگ نہیں سمجھنا چاہیئے ۔ جتنا زیادہ ہم اپنے فرائض کے لئے کام کریں گے ، ہمارے حقوق بھی اتنے زیادہ مستحکم ہوں گے فرائض کے تئیں ہماری وفاداری ، ہمارے حقوق کی ضمانت ہے۔

**********

 

)ش ح ۔ع م۔ ع آ)

U -7504



(Release ID: 1841142) Visitor Counter : 141