وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نریندر مودی کا وارانسی کے سگرا شہر میں کثیر مقصدی ترقیاتی اقدامات کے آغاز کے موقع پر خطاب کا متن

Posted On: 07 JUL 2022 7:48PM by PIB Delhi

 ہرہر مہادیو

کاشی میں کہل جالا کی ایہنوا سات وار اور نوتہوار ہولا – کہنے کا مطلب ایہو ، کیہوا روز روز نیا نیاتہوار  مناول جالا ۔ آج کے ایہی پرسن میں  یہاں جٹل آپ سب لوگن کے  پرنام ہا ۔

اترپردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل جی یششوی  مکھیہ منتری  یوگی آدتیہ ناتھ اسٹیج  پر موجود یوپی سرکار کے وزراء، ارکان پارلیمنٹ سبھی اسمبلی ارکان اور بنارس کے میرے بھائیو اور بہنو!

میں سب سے پہلے تو آپ سب کا دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں ۔ اسمبلی کے چناؤ کے وقت میں آپ سب کے بیچ آیاتھا  اور اترپردیش میں دوبارہ سرکاریں بنانے کے لئے آپ سب کی مدد مانگی تھی لیکن آپ  اترپردیش کے لوگوں  نے اور میری کاشی کے لوگوں نے جو حمایت دی اور جوش  وامنگ کے ساتھ میرا ساتھ دیا اس لئے میں آج جب چناؤ کے بعد پہلی بار آپ کے بیچ آیاہوں تو قابل احترام کاشی  کے لوگوں کا اترپردیش کے لوگوں کا دل سے شکر گزار ہوں، ان کا خیر مقدم کرتا ہوں۔

دویہ بھوے نوے کاشی میں چار سالوں سے 8سال سے ترقی کا جو میلہ چل رہا ہے اس کو ہم ایک بار پھر رفتار دے رہے ہیں۔ کاشی ہمیشہ سے  زندہ ، لگاتار آگے رہا ہے ۔اب کاشی نے ایک تصویر پورے  ملک کو دکھائی ہے جس میں وراثت اور ترقی ہے ۔ ایسی وراثت جسے بھویہ دویہ  اور نویہ  بنانے کا م  لگاتار جاری ہے۔ایسی ترقی جو کاشی کی سڑکوں ، گلیوں  تالابوں ، گھاٹوں اورپاٹوں ،ریلوے اسٹیشنوں  سے لے کر ہوائی اڈوں تک میں لگاتار رفتار  دیکھنے کو مل رہی ہے۔

کاشی میں ایک پروجیکٹ ختم ہوتا ہے تو چار نئے پروجیکٹ شروع ہوتے ہیں ۔ آج بھی یہاں 1700 کروڑروپے سے زیادہ کے درجنوں  پروجیکٹس کی شروعات اور سنگ بنیاد رکھا گیا  ہے۔کاشی میں سڑک  ،پانی، بجلی، صحت ،تعلیم اور اسے  خوبصورتی سے جوڑنے کے لئے  ہزاروں کروڑوں روپے کے پروجیکٹس  پورے ہوچکے ہیں۔ ہزاروں کروڑروپے کے پروجیکٹوں  پر کام لگاتار جاری ہے۔

بھائیو اور بہنو!

کاشی کی  آتما ختم ہونے والی نہیں  لیکن  کایا میں ہم لگاتار جدت لانے  کے لئے جی جان سے کوشش کررہے ہیں۔ ہماری ترقی کاشی کو اور زیادہ   ترقی  کی طرف لے جانے اور  اسے آگے لے جانے  کی ہے۔کاشی کا جدیدبنیادی ڈھانچہ  آگے بڑھ رہا ہے ۔ تعلیم  ، ماحولیات ،صفائی ستھرائی اورکاروبار کے لئے جب  حوصلہ افزائی اور ترغیب ملتی ہے ، نئے ادارے بنتے ہیں۔ اعتقاد سے جڑے مقدس مقامات کی جاذبیت کو جدید  شاندار  طریقے سے جوڑا جاتا ہے، تب ترقی میں رفتار آتی ہے۔جب غریبوں کو گھر ، بجلی ، پانی ،گیس  ، ٹوائلیٹ جیسی سہولیات ملتی ہیں ، بنکروں ،دستکاروں ،ریڑھی پٹری والوں  اور  ملاحوں سے لے کر بے گھروں تک سبھی کو فائدہ ملتا ہے تب ترقی کا احساس ہوتاہے۔

آج اس پروگرام کے دوران جوسنگ بنیاد اور آغاز  کیا گیا ہے، ان میں ترقی ،رفتار اور احساس تینوں کی جھلک ہے۔ میری کاشی سب کا ساتھ سب کا وشواس ،سب کا پریاس کی بہترین مثال ہے۔

بھائیو بہنو!

آپ نے مجھے اپنا ممبر پارلیمنٹ بناکر خدمت کا موقع دیا ہے اس لئے  جب آپ لوگ کچھ اچھا کام کرتے ہیں تو مجھے دوگنی خوشی ہوتی ہے اور میرا سکو ن اور زیادہ بڑھ جاتا ہے ۔ کاشی کے بیدار شہریوں نے جس طر ح  ملک کو سمت دینے والا کام کیا ہے اسے دیکھ میں بہت خوش ہوں۔ کاشی  کے لوگوں نے پورے ملک کو پیغام دیا ہے کہ شارٹ کٹ سے ملک کا بھلا نہیں ہوسکتا ۔کچھ لیڈروں کا بھلا ہوجا ئے گا ۔ لیکن  ملک کا بھلا نہیں ہوسکتا  اور نہ ہی عوام کا بھلا ہوسکتا ہے۔

مجھے یاد ہے کہ  2014 میں آنے کے بعد کاشی میں  باہر سے آنے والے لوگ سوال کرتے تھے کہ یہاں اتنا کچھ بندوبست ہے  یہ سب ٹھیک کیسے ہوگا ، یہی لوگ  پوچھتے کہ  ناں۔ ان کی تشویش صحیح بھی تھی، بنارس میں جدھر نظر ڈالووہاں سدھار کی تبدیلی کی گنجائش نظر آتی تھی ۔صاف لگتا تھا کہ بنارس کی صورتحال سنبھالنے کے لئے دہائیوں سے کوئی کام ہوا ہی نہیں  ہے ۔اب ایسے میں کسی اور کے لئے شارٹ کٹ  چننا بہت آسان تھا  ۔لوگوں کو  یہ دے دووہ دے دو ،اس سے زیادہ اس کی سوچ  جا ہی نہیں سکتی ۔ کو ن اتنی محنت کرے ،کون اپنا سرکھپائے کو ن پسینے بہائے ۔

 لیکن میں بنارس کے لوگوں کی داد دوں گا کہ انہوں نے صحیح راستہ دکھایا صحیح راستہ چنا۔ انہوں نے دو ٹوک کہہ دیا کہ کام ایسے ہو جو حا ل فی الحال تو ٹھیک کرے ہی مستقبل میں  بھی کئ کئی دہائیوں تک بنارس کو فائدہ  پہنچائیں ۔

 میرے پیارے کاشی کے بھائیو بہنو !

مجھے بتائیے جو کام ہورہا ہے وہ  مستقبل کے لئے بھی کام آنے والا ہے نا۔ آنے والی نسلوںکو   بھی  کام آنے والا ہے نا۔ یہاں کے نوجوانوں کے مستقبل کو تابناک بنانے والا ہے نا۔سارے ہندوستان کو  کاشی کی طرف کھینچ لائے گا کہ نہیں لائے گا۔ سارا ہندوستان  کاشی دیکھنے آئے گا کہ نہیں  آئے گا ۔

ساتھیو !

آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ جب  مستقبل کی منصوبہ بندی  ہوتی ہے توکس طرح نتیجے بھی نکلتے ہیں ۔ گزشتہ 8سالوں  میں کاشی کا بنیادی ڈھانچہ  کہاں سے کہاں  پہنچ  گیا ہے۔ کاشی کے تاجروں   کو،سبھی کو فائدہ  ہورہا ہے اس سے کسان ،مزدور، تاجر سبھی کو  فائدہ ہورہا ہے ۔ تجارت بڑھ رہی ہے ، کاروبار بڑھ رہا  ہے ،سیاحت فروغ  پارہی ہے ۔

رکشا والا بھی کہہ رہا ہے کہ  صاحب دن بھر اتنا کام مل رہا ہے ،تاجر کہہ رہا ہے کہ صاحب چھ مہینے کا مال ایک دن میں  فروخت ہوجا تا ہے ۔ ہورہا ہے کہ نہیں ہورہا ہے ،تیزی آئی ہے کہ نہیں آئی ہے ، یہ جو  سڑکیں  بن رہی ہیں ، یہ جو غریبوں کے گھر بن رہے ہیں، جو  پائپ لائن بچھ رہی ہے ، ان میں جو  سامان لگتا ہے ،اس سے سیمنٹ ،اسٹیل  اور تعمیر سے جڑی دوسری صنعتو ں کا ،چھوٹے  موٹے دوکاندار وں کا  بھی کاروبار بڑھ رہا ہے ۔ یعنی یہ وارانسی  اور اس  پورے علاقے میں روزگار کا بھی بہت  بڑا وسیلہ بن رہا ہے ۔

بنارس کے لوگ جس  دوراندیشی کے ساتھ  سوچ رہے  ہیں ،اس  پر عمل کررہے ہیں ،آج اس کا فائدہ پورے علاقے کو ہورہا ہے۔ آج کاشی کے  چاروں  طرف دیکھیں تو رنگ روڈ ،چوڑے نیشنل ہائی وے ہوں  ، بابت پور سٹی لنک روڈ ہو، آشا پور آر او بی  چوک گھاٹ ،لہر تارا فلائی اوور ، مہمور گنج  ، منڈواڑی  فلائی اوور  ۔ یہ سب بنارس کے  لوگوں کی  زندگی کتنی آسان بنارہے ہیں ۔ریلوے اوور برج  ،ورونا پور برج جب بن جائیں  گے تو ان کے بننے سے یہ سہولت اور بڑھنے والی ہے ۔

آج کاشی کی تین اور سڑکوں کو چوڑ ا کرنے کا کام شروع ہوگیا ہے ۔اس سے مئو ، اعظم گڑھ ، غازی پور ، بلیا ، بھدوئی ، مرزا پور جیسے کئی ضلعوں سے آنا جانا آسان ہوجائے گا اور کاشی میں جام کی  پریشانی  بھی کم ہوگی۔

 بھائیو بہنو !

شہروں کی ان چوڑ ی سڑکوں کو آس پاس کے گاؤوںسے جوڑنے کے لئے  آج ضلع کی  9 سڑکوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا جاچکا ہے۔ ان سڑکوں سے بارش کے موسم میں جو مشکلات آس پاس کے گاؤوں  کے کسانوں ، نوجوانوں کو شہر آنے میں ہوتی ہے وہ دور ہوجائے گی۔

یوگی جی کی سرکار  تحصیل اور بلاک   ہیڈ کوارٹر س کوضلع  ہیڈ کوارٹر سے جوڑنے کے لئے چوڑی سڑکو ں  پر کام کررہی ہے۔ وہ کام بھی قابل تعریف ہے ۔ آج سیوا پوری کو بنارس سے جوڑنے والی سڑک کو چوڑا کرنے  کا بھی کام شروع ہوگیا ہے۔ یہ جب پورا ہوجائے گا تو وارانسی ضلع کی سبھی تحصیل اور بلاک ہیڈ کوارٹر سات میٹر چوڑی سڑکوں سے جڑ جائیں گے۔

بھائیو بہنو !

 جب ساون  دروازے دکھا رہا ہے ، پاس آگیا ہے ،دروازے کھٹکھٹانے لگا ہے ، ساون  ، ساون اب بہت دور نہیں  ہے ، ملک اور دنیا سے بابا کے بھگت  بڑی تعداد میں  کاشی آنے والے ہیں ۔وشو ناتھ دھام پروجیکٹ  پورا ہونے   کے بعد یہ پہلا ساون میلہ ہوگا  ۔ وشو ناتھ دھام کو لے کر پوری دنیا میں کتنا جوش وخروش  ہے یہ آپ نے گزشتہ مہینوں میں  خودتجربہ کیا ہے۔

مجھے بتایا گیا ہے کہ گرمی کے موسم کے باوجود اس  بار روزانہ اور  ابھی یوگی جی بھی بات کررہے تھے  ، روزانہ لاکھوں  عقیدت مندوں نے کاشی  وشو ناتھ دھام  کے  درشن کئے ہیں۔ساون کے دوران  بھی یہاں بابا کے  بھگتوں کو    دویہ اور بھویہ اور نئے کاشی کا  انوبھو بھی ملے گا۔

بھائیو بہنو !

دنیا بھر کے عقیدت مندوں کو ،سیاحوں کو کاشی میں  اعتقاد  اور  آستھا کا تجربہ ملے یہ ہم سبھی کا عزم  ہے ۔ ہمارے یہاں  پہلے جب کوئی تیرتھ یاتری آتا تھا تو گاؤں  میں لوگ اپنے  گھر بلاکر کھانا کھلاتے تھے ۔ہر طرح سے اس کی خدمت کرتے تھے ۔ ہماری  کاشی میں  بھی  پہلے یہی روایت تھی جو باہر سے لوگ آتے تھے  ، ان کے یہاں  یجمان ہوتے تھے ۔ ان کو وہ اپنے گھر میں رکھ لیتے تھے ۔ بندوبست کرتے تھے ، جذبہ یہ تھا کہ عقیدت مند کو  کسی طرح کی تکلیف نہ ہو یا وہ کسی سہولت سے محروم نہ رہ جائے ۔

اسی جذبے پر ہماری سرکار بھی چل رہی ہے ۔ کاشی بھیرو یاترا ، نوگوری یاترا ، نودرگا یاترا ، اشٹھ ونایک یاترا ، آستھا کی ایسی ہر یاترا سگم ہو ، اس کے لئے سرکاری سہولتیں فراہم کررہی ہے۔  پنچ کوسی   پریکرما کے راستے میں متعدد جگہ آرام کے لئے ، پوجا پاٹھ میں   سگمتا  کے لئے  بندوبست     کئے جارہے ہیں ۔کاشی کی پہچان  یہاں کی گلیوں اور گھاٹوں کو صاف ستھرا اور  خوبصورت بنانا ہو  ، آرامدہ  بنانا ہو یا پھر گنگا جی شفاف بنانے کی عہد ہو اس  پر بھی تیز رفتار سے کام چل رہا ہے ۔

بھائیو اور بہنو!

 ہمارے لئے ترقی کا مطلب صرف چمک دمک نہیں ہے ، ہمارے لئے ترقی کا مطلب ہے غریب  دلت محروم  پچھڑے ، آدی باسی مائیں  اور بہنیں  ان سب کو  بااختیار بنانا ۔ آج  پی ایم  آواس یوجنا کے تحت وارانسی کے  600سے زیادہ غریب کنبوں کو اپنا پختہ گھر ملا ہے یعنی  600 نئے لکھ پتی بن گئے ہیں ۔ جن ساتھیوں کا گھر کا خواب آج پورا ہوا ہے ، ان کو بہت  بہت مبارک ۔ اور ان کنبوں کی ماؤں اوربہنوں  کا خاص کر مبارکباد ۔ کیونکہ  ہماری کوشش رہتی ہے کہ گھر بنے تو ماؤں اوربہنوں کے نام پر ہونا چاہئے اوراسی لئے انہیں  خاص  مبارکباد۔

ہر غریب کنبے کو پکا گھر دینا اور ہر دیہی  کنبے کو پائپ کے  پانی سے جوڑنا ان  عہد پر ہم تیزی سے کام کررہے ہیں۔جل جیون مشن کے تحت درجن بھر پانی کے پروجیکٹوں کا کام شروع ہوچکا ہے۔ ان سے ہزاروں کنبوں کو خاص  طور پر بہنوں کو اس  سے بہت سہولت حاصل ہوگی۔ماؤں  بہنوں بیٹیوں  کے لئے بنے آشرے گرہ  سے بھی سب کی ترقی کے  جذبے  مضبوط ہوں  گے اور  مایوس  ماؤں  بہنوںاور بیٹیوں  کے لئے بنے ان آشرے گرہ سے امید  پیدا ہوگی ۔

بھائیو  بہنو!

ایسی بے مثال اورشاندار ترقی   اور یہی تو  بندوبست  ہے  آپ دیکھئے  ریڑھی  ٹھیلے  پرچھوٹا موٹا کاروبار کرنے والے ساتھیوں کو کتنی مشکل آتی تھی ،اب   گودولیہ سے دشاش مید کے بیچ گور و پدوی   بنا ہے تو وہا ں  اب دشاش مید سمکل بھی بنانے جارہے ہیں ۔ یہ سمکل  ریڑھی  پٹری والوں  کو  سہولتوں  کے ساتھ اپنی دوکانداری کرنے کا موقع دے گا۔ چوکا گھاٹ، لہر تارا فلائی اوور اس کے نیچے لگ بھگ دو کلومیٹر   لمبا ایک مخصوص  وینڈنگ زون  تیار کیا جارہا ہے ۔سارناتھ میں  بھی بدھشٹ سرکٹ کی تعمیر کا جوکام آج شروع ہوا ہے وہاں  بھی ریڑھی پٹری والےساتھیوں  کے لئے سہولتیں تیار ہوں گی۔

ساتھیوں !

 اپنے ایس ای زیڈ ،  اقتصادی کوریڈور جیسے بندوبست کے بار ے میں  آپ نے بہت سنا ہوگا  لیکن ریڑھی پٹری والوں کے لئے خصوصی زونس  بھی آپ کاشی  میں بنتے دیکھ رہے ہیں ۔سہولت ہی نہیں  ،  پی ایم سواندھی یوجنا کے تحت   پہلی بار اسٹریٹ وینڈرس کو  بینک قرض  ملناشروع ہوا ہے ۔ ابھی تک ملک بھر میں  تقریباََ  33  لاکھ لوگوں کو اس کے لئے قرض  مل چکا ہے ۔ جس میں ہزاروں  ساتھی میرے کاشی کے بھی ہیں۔

ساتھیو !

  ہماری سرکار نے ہمیشہ غریب کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے ۔اس کے سکھ دکھ میں ساتھ دینے کی کوشش کی ہے ۔ کورونا کے دوران مفت ٹیکے سے لے کر غریبوں  کو  مفت راشن کی سہولت   تک سرکار نے آپ کی خدمت کا کوئی موقع چھوڑا نہیں  ہے ۔ گزشتہ آٹھ سال میں جس طرح ڈجیٹل  بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا گیا ہے اس سے بڑا فائدہ غریب اور متوسط طبقے کو ہوا ہے۔

آج بنارس کے آپ  لوگ گواہ ہیں کہ  کس  طرح موبائل فون سستے ہوئے  ،فون کرنا تو تقریباََ فری ہوگیا ہے ۔ اب تقریباََ انٹر نیٹ  بھی بہت سستا ہوگیا ہے ۔ زندگی آسان ہوگئی  ہے ۔ کمائی کے نئے وسائل کھل رہے ہیں  ۔ ملک میں فون اور انٹر ٹیٹ یوزر دنوں دن بڑھ رہے ہیں  تو اس سے جڑے کاروبار  بھی  بڑھ رہا ہے ۔

کم سرمایہ کاری میں نوجوانوں کو اس سے جڑی خدمات میں روزگار کے مواقع مل رہے ہیں ۔اسی طرح جو 5 لاکھ روپے تک  کا علاج ہم نے مفت کیا ہے ،اس سے غریبوں  کی بہت بڑی تشویش اور فکر دور ہوگئی ہے ۔اس سے وہ غریب بھی اسپتال جانے کی ہمت کرپارہے ہیں ، جو کبھی  پیسے نہ ہونے کی وجہ سے علاج کرانے سے محروم رہتے تھے ۔ یعنی اسپتالوں کی مانگ بڑھ رہی ہے  ، میڈیکل کالجز کی مانگ بڑھ رہی ہے ۔ گزشتہ 8 سال میں ہم نے اترپردیش میں  ہی درجنوں میڈیکل کالج بنائے ہیں ۔ یہاں کاشی میں  بھی کینسر کے علاج سے  لے کر  تمام بیماریوں کے جدید علاج کا کتنا بڑا نیٹ ورک تیار کیا گیا ہے ۔

ساتھیو!

ایک طرف ہم ملک کے  شہروں کو  دھوئیں سے پاک کرنے کے لئے سی این جی سے چلنے والی گاڑیوں کے لئے سہولتوں کو فروغ دے رہے ہیں وہیں  دوسری طر ف ہم   گنگا جی کا دھیان رکھنے والے ہمارے ملاحوں  کی ڈیزل اور پٹرول سے چلنے والی کشتیوں  کو  سی این جی سے جوڑنے کا بھی متبادل فراہم کررہے ہیں۔ گھاٹ  پر موجود  ملک کا پہلا سی این جی اسٹیشن   کاشی میں  ہے  اور اس بات پر   کاشی  فخرکرسکتا ہے۔ ڈیز ل پٹرول سے چلنے والی  650 کشتیوں میں  سے  500 کو سی این جی سہولت سے جوڑا  جاچکا ہے ۔

اسی سہولت سے سیاحوں کو  پرامن طریقے سے گنگا جی کےدرشن کرنے کا سکھ ملے گا ۔ ماحولیات کو فائدہ  پہنچے گا ، وہیں ملاحوں  کے ایندھن  پر ہونے والے خرچ  میں بھی بہت کمی آئے گی یعنی کم خرچ میں زیادہ کمائی کےراستے کھلیں  گے۔

بھائیو اور بہنو !

کاشی  ،علم ، اعتقاد اور  بھروسے کا شہر تو ہے ہی ، یہاں  کھیل کودکی بھی ایک زبردست روایت  ہے اور آج ہوائی اڈے سے یہاں تک سبھی کھلاڑیوں  سے میرا ملنا ہوا ہے ۔سارے میرے کھلاڑی ساتھی وہاں میرے سامنے بیٹھے ہیں  ۔اس  طرف بھی  کھلاڑیوں  کا پورا جمگھٹ ہے ۔ آج میں ان کا جوش وخروش دیکھ رہا ہوں ۔ مجھے لگتا ہے کہ کاشی میں  جو اسٹیڈیم بن رہا ہے وہ اب کاشی کو نئی اونچائی  پر لے جانے والا ہے  ۔ یہاں کے اکھاڑے کسرت اورکشتی سے فٹنس کے لئے  ترغیب دے رہے ہیں ۔ آج  بھی ناگ پنچمی کے دن ہم  ان اکھاڑوں میں  پرانے وقت کی جھلک دیکھ سکتے ہیں۔

لیکن کھیل کودصرف فٹنس اورتفریح کا ہی نہیں بلکہ  ملک کی عزت اور وقار کوبڑھانے اور بہتر کیریئیر کا بھی بہترین وسیلہ ہے ۔گزشتہ 8سال میں  وارنسی  سمیت  پروآنچل کے   متعدد  کھلاڑیوں  نے بین الاقوامی سطح  پر اچھے کھیل  کا مظاہرہ کیا ہے۔ حکومت   کی یہ لگارتار کوشش رہی ہے کہ  اولمپک اسپورٹس  سے جڑے  ہر کھیل کی جدید  سہولیات  ہمارے  کاشی میں میسر ہو۔

آج جس اسٹیڈیم  پر ہم یہ  جلسہ کررہے ہیں ، وہ بہت ہی جلد عالمی سطح کی سہولتوں سے لیس ہونے والا ہے ۔ 6دہائی  پہلے بنے اس اسٹیڈیم میں  21 ویں صدی کی سہولتیں تیار کی جائیں گی۔ یہاں 20سے زیادہ  گیمس کے لئے  الٹرا ماڈرن   انڈور سہولتیں  ہوں گی۔  بہترین  تربیت  سیٹ اپ ، فٹنس سینٹر ، ہوسٹل جیسی سہولتیں  یہاں ملیں  گی۔

بچوں کے لئے کڈس  زون  بھی ہوں گے تاکہ ان میں کھیلوں کولے کر ،فٹنس کو لے کر جوش وجذبہ پیدا ہو ۔ کم عمر میں ہی ان کا پیشہ ورانہ  کھیلوں کی طرف رجحان بڑھے ۔ یہ پورا کمپلیکس  جدید سہولتوں  کے ساتھ ساتھ  پیرا گیمس  بھی  اس کے مطابق ہوگا۔  ڈاکٹر  بھیم راؤ امبیڈ کراسپورٹس  کمپلیکس میں  ایتھیلٹس اور باسکٹ بال کی جدید سہولتوں سے بھی نوجوان کھلاڑیوں کو  کافی مدد ملے گی۔

 بھائیواور بہنو!

 کاشی کی نہ رکنے والی ترقی  کا یہ سلسلہ گنگا جی کی طرح ایسے ہی بہتا رہے ۔اس کے لئے ہم سب کو  کوشش کرنی ہے۔ ہاں  کاشی کی گنگا جی کی صفائی ستھرائی کا جو  عہد ہم نے کیا ہے اسے کبھی بھی بھولنا نہیں ہے۔ یادرکھیں گے نا، یادرکھیں گے نا، ذرا دونوں  ہاتھ اوپر کرکے بولئے ۔ بولئے یادرکھیں گے نا،ہماری کوشش صاف رہے گی نا ، ہماری کاشی  صاف ستھری رہے گی نا، ہماری ماں گنگا صاف ستھری رہے گی نا ، یہاںکوئی گندگی نہیں کریں گے نا، یہاں کوئی گندگی نہیں ہونے دیں گے نا ، یہ ہماری کاشی ہے ،اس کاشی کو ہمیں  ہی بچانا ہے ،اس کاشی کو  ہمیں  ہی بنانا ہے اور ہم سب مل کر بنائیں  گے۔

سڑکوں کو ،گھاٹوں کو، بازاروں کوصاف رکھنا یہ ہم سبھی کا ، کاشی کے لوگوں  کافرض  ہے ، کاشی کے لوگوں کے اعتماداور بھروسہ   باباوشو ناتھ کے آشیر وادسے ہماراعہد  پورا  ہونے ہی والا ہے ۔  ایک بار پھر آپ سب کو بہت بہت مبارکباد۔ ہر ہر مہادیو!

*************

ش ح۔ح ا۔رم

(08-07-2022)

U-7358

 



(Release ID: 1840052) Visitor Counter : 162