وزیراعظم کا دفتر
میونخ ، جرمنی میں ہندوستانی برادری کی استقبالیہ تقریب سے وزیراعظم کے خطاب کا متن
Posted On:
26 JUN 2022 10:45PM by PIB Delhi
نمسکار!
کیسے ہیں آپ سب؟
مجھے بتایا گیا ہے کہ آپ میں سے کئی لوگ آج بہت دور دراز سے لمبا سفر طے کر کے یہاں آئے ہو ئے ہیں۔ میں آپ سب لوگوں میں ہندوستان کی ثقافت، اتحاد اور بھائی چارے کے جذبہ کا مشاہدہ کر رہا ہوں۔ آپ کا یہ پیار میں کبھی نہیں بھول سکتا۔ آپ کے اس پیار کے لئے ، اس حوصلے اور جوش کے لئے مجھے مکمل یقین ہے کہ جو لوگ ہندوستان میں ان خبروں کو دیکھتے ہوں گے، ان کا سینہ بھی فخر سے لبریز ہو گیا ہوگا۔
ساتھیو!
آج کا دن ایک اور سبب سے بھی جانا جاتا ہے۔ آج 26 جون ہے، جو جمہوریت ہمارا وقار ہے، جو جمہوریت ہر ہندوستانی کے ڈی این اے میں ہے، آج سے 47 سال پہلے اسی وقت ، اس جمہوریت کو یرغمال بنانے ، جمہوریت کو کچلنے کی کوشش کی گئی تھی۔ جمہوریت کا سیاہ دور انسان کی حرکت پذیر جمہوری تاریخ میں ایک سیاہ دھبے کی طرح ہے۔ لیکن اس سیاہ دھبہ پر صدیوں سے چلی آرہی جمہوری روایتوں کی عظمت بھی پوری طاقت کے ساتھ کامیاب ہوئی، جمہوری روایتیں ان حرکتوں کے لئے بھاری پڑی ہیں۔
ہندوستان کے لوگو ں نے جمہوریت کو کچلنے کی تمام تر سازشوں کا جواب جمہوری طریقے سے ہی دیا۔ ہم ہندوستانی کہیں بھی رہیں اپنی جمہوریت پر فخر کرتے ہیں۔ ہر ہندوستانی فخر سے کہہ سکتا ہے کہ ہندوستان مدر آف ڈیموکریسی (جمہوریت کی ماں) ہے۔ جمہوریت کی ہزاروں سال کی ہماری تاریخ آج بھی ہندوستان کے کونے کونے میں زندہ ہے۔ اتنی ساری زبانیں، اتنی ساری بولیاں، اتنے الگ الگ طرح کے رہن سہن کے ساتھ ، ہندوستان کی جمہوریت حرکت پذیر ہے۔ ہر شہری کا یقین ہے ، اس کی امید ہے اور ہر شہری کی زندگی کو طاقت ور بنا رہی ہے۔
ہندوستان نے دکھایا ہے کہ اتنے عظیم اور اتنی تنوع سے پُر ملک میں جمہوریت کتنے بہتر طریقے سے اپنا کام انجام دے رہی ہے۔ اس طرح کروڑوں ہندوستانیوں نے مل کر بڑے بڑے ہدف حاصل کئے ہیں، وہ غیر معمولی ہیں۔ آج ہندوستان کا ہر گاؤں اوپن ڈیفی کیشن فری (کھلے میں رفع حاجت سے پاک) ہے۔ آج ہندوستان ہر گاؤں تک بجلی پہنچ چکی ہے، آج ہندوستان کا تقریبا ہر گاؤں سڑک سے جڑ چکا ہے، آج ہندوستان کے 99 فیصد سے زیادہ لوگوں کے پاس صفائی کے ساتھ کھانا پکانے کے لئے گیس کنکشن ہے، آج ہندوستان کا ہر خاندان بینکنگ نظام سے جڑا ہوا ہے، آج ہندوستان کے ہر غریب کو پانچ لاکھ روپے مفت علاج کی سہولت دستیاب ہے۔
کورونا کے اس دور میں ہندوستان پچھلے دو سال سے 80 کروڑ غریبوں کو مفت اناج کی فراہمی کو یقینی بنا رہا ہے۔ اتنا ہی نہیں آج ہندوستان میں اوسطا ہر 10 دن میں، آج اسٹارٹ اپ کی دنیا ہے نا، ہر 10 دن میں ایک یونیکارن بن رہا ہے۔ آج ہندوستان میں ہر ماہ اوسطا پانچ ہزار پیٹنٹ فائل ہوتے ہیں۔ آج ہندوستان میں ہر مہینے اوسطا 500 سے زیادہ جدید ریلوے کوچ بن رہے ہیں۔ آج ہندوستان ہر مہینے 18 لاکھ گھروں کو پائپ واٹر سپلائی سے جوڑ رہا ہے- نل سے جل۔ ہندوستانیوں کے عہد کی کامیابیوں کی یہ فہرست بہت طویل ہے۔ میں اگر بولتا جاؤں گا تو آپ کے ڈنر کا وقت ہو جائے گا۔
ساتھیو!
کوئی ملک جب وقت پر صحیح فیصلے لے کر، صحیح نیت سے ، سب کو ساتھ لے کر چلتا ہے، تو اس کی تیزی سے ترقی یقینی ہے۔ آپ تمام لوگ اس بات سے واقف ہیں کہ پچھلی دہائی میں تیسرے صنعتی انقلاب کا جرمنی اور دیگر ممالک نے کتنا فائدہ اٹھایا۔ ہندوستان اس وقت غلام تھا اور اسی لئے وہ اس دوڑ میں بہت پیچھے رہ گیا۔ لیکن آج 21 ویں صدی کا ہندوستان چوتھے صنعتی انقلاب میں انڈسٹری 4.0 میں پیچھے رہنے والوں میں نہیں بلکہ اس صنعتی انقلاب کی قیادت کرنے والوں میں سے ایک ہے۔
اطلاعاتی ٹیکنالوجی میں، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں، ہندوستان اپنا پرچم لہرا رہا ہے۔ دنیا میں ہورہے ریئل ٹائم ڈیجیٹل ادائیگی میں 40 فیصد لین دین ہندوستان میں ہور رہے ہیں۔ آج ہندوستان ڈاٹا رکھ رکھاؤ میں نئے ریکارڈ بنا رہا ہے۔ ہندوستان اُن ممالک میں ہے کہ جہاں ڈاٹا سب سے سستا ہے۔21 ویں صدی کے نئے ہندوستان میں لوگ جتنی تیزی سے نئی ٹیکنالوجی اپنا رہے ہیں، وہ کسی کو بھی حیران کر سکتی ہے۔
کورونا ویکسین لگوانے کے لئے ، ویکسی نیشن سرٹیفکٹ پانے کے لئے بنائے گئے کو-وِن پورٹل پر تقریبا 110 کروڑ رجسٹریشن ہوئے ہیں۔ کورونا کے پھیلاؤ کی شناخت کے لئے بنائے گئے ایک خصوصی ایپ آروگیہ سیتو سے آج تقریبا 22 کروڑ ہندوستانی جڑے ہوئے ہیں۔ سرکار کے ذریعہ خریداری کرنے کے لئے بنائے گئے گورنمنٹ ای- مارکیٹ پلیس یعنی جی ای ایم سے تقریبا 50 لاکھ فروخت کنندگان جڑے ہوئے ہیں۔ آج 12 سے 15 لاکھ ہندوستانی ٹرین سے آنے جانے کے لئے ہر روز 12 سے 15 لاکھ ٹکٹ آن لائن بک کر ارہے ہیں۔
آج ہندوستان میں ڈرون ٹیکنالوجی کا جس طرح استعمال ہو رہا ہے، وہ بے مثال ہے۔ آپ جان کر کے حیران رہ جائیں گے کہ اب ملک کے مختلف خطوں میں ڈرون سے کھادوں کا چھڑکاؤ ہونے لگا ہے۔ ہندوستان میں سرکار نے ایک منصوبہ شروع کیا ہے - سوامتیہ یوجنا - اس یوجنا کے تحت ملک کے لاکھوں گاؤں میں زمین کی پیمائش ، گھروں کی پیمائش کا کام ڈرون ہی کر رہے ہیں۔ اس مہم کے ذریعہ کروڑوں شہریوں کو املاک سرٹیفکٹ دیئے جارہے ہیں۔ قدرتی آفات کے وقت ، راحت اور بچاؤ کے وقت بھی ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال ہندوستان میں مسلسل بڑھ رہا ہے۔
ساتھیو!
آج کا ہندوستان – ہوتا ہے، چلتا ہے، ایسے ہی چلے گا، اس ذہنیت سے باہر نکل چکا ہے دوستوں۔ آج کے ہندوستان کی شناخت ہے، کرنا ہے، کرنا ہی ہے اور وقت پر کرنا ہے۔ اس عہد کے ساتھ ہندوستان چل رہا ہے۔ ہندوستان اب تیار ہے، تیار ہے، اُتاولہ ہے۔ ہندوستان اتاولہ ہے ترقی کے لئے، آگے بڑھنے کے لئے، ہندوستان تیار ہے اپنے خوابوں کے لئے، اپنے خوابوں کا عہد لے کر کامیابی تک پہنچنے کے لئے، ہندوستان آج اپنی اہلیت پر بھروسہ کرتا ہے، اپنے آپ میں بھروسہ کرتا ہے۔
اس لئے آج ہم پرانے ریکارڈ توڑ رہے ہیں اور نئے ہدف حاصل کر رہے ہیں۔ آپ کسی بھی شعبے میں دیکھئے ، میں ایک مثال دیتا ہوں آپ کو، ہندوستان نے 2016 میں طے کیا تھا کہ 2030 تک ہماری کُل بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا 40 فیصد قابل ترجیح توانائی سے ہو گی۔ ابھی 2030 سے ہم 8 سال دور ہیں، لیکن ہندوستان یہ صلاحیت حاصل کر چکا ہے۔ ہم نے پیٹرول میں 10 فیصد ایتھنول بلینڈنگ کا نشانہ رکھا تھا، یہ ہدف بھی ملک نے مقرر ہ وقت سے پانچ ماہ پہلے ہی حاصل کرلیا ہے۔
ہندوستان میں کووڈ ٹیکہ کاری کی رفتار اور دائرہ سے بھی آب بخوبی واقف ہیں۔ آج ہندوستان نے 90 فیصد بالغو کو ٹیکے کی دونوں خوراک دی جا چکی ہے۔ 95 فیصد بالغ ایسے ہیں، جو کم سے کم ایک خوراک لے چکے ہیں۔ یہ وہی ہندوستان ہے، جس کے متعلق کچھ لوگ کہہ رہے تھے کہ سوا اَرب آبادی کو ٹیکہ لگانے میں 10 -15 سال لگ جائیں گے۔ آج جب میں آپ سے بات کر رہا ہوں، تو ہندوستان میں ٹیکے کی خوراک کے اعداد وشمار 196 کروڑ یعنی 1.96 بلین کو عبور کرچکے ہیں۔ میڈ ان انڈیا ویکسین نے ہندوستان کے ساتھ ہی دنیا کے کروڑوں لوگوں کی کورونا سے زندگی بچائی ہے۔
ساتھیو!
مجھے یاد ہے کہ سال 2015 میں جب میں جرمنی آیا تھا، تو اسٹارٹ اپ انڈیا مہم ایک آئیڈیا کی سطح پر تھا، لفظ کان میں پہنچے تھے، تب اسٹارٹ اپ ٹیم میں ہندوستان کا کوئی نام و نشان نہیں تھا، کوئی جانتا ہی نہیں تھا، آج ہندوستان میں دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہے۔ ایک وقت تھا جب ہندوستان معمولی سے معمولی اسمارٹ فون بھی باہر سے منگواتا تھا۔ آج ہندوستان دنیا کا دوسرا سب سےبڑا موبائل فون تیار کرنے والا ملک ہے اور اب ہندوستان میں بننے والے موبائل دنیا بھر میں جا رہے ہیں۔ 7-8 سال پہلے جب میں آپ کے ساتھیوں سے گفتگو کرتا تھا، تو ہماری بائیو ٹیک معیشت 10 بلین ڈالر یعنی 75 ہزار کروڑ روپے کی ہوا کرتی تھی۔ آج یہ 8 گنا زیادہ ہوکر 80 بلین ڈالر یعنی 6 لاکھ کروڑ روپے ہوچکی ہے۔
ساتھیو!
مشکل سے مشکل حالات میں بھی ہندوستان کے لوگوں کا حوصلہ ہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔ ساتھیوں پچھلے سال ہم نے اب تک کی سب سے بڑی بر آمد کی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ایک طرف ہمارے مینو فیکچررس نئے مواقع کے لئے تیار ہو چکے ہیں، وہیں دنیا بھی ہمیں امید اور یقین سے دیکھ رہی ہے۔ گزشتہ سال ہندوستان نے 111 بلین ڈالر یعنی 8 لاکھ 30 ہزار کروڑ روپے کے انجینئرنگ سازو سامان کی بر آمد کی ہے۔ ہندوستان کے سوتی اور ہینڈلوم مصنوعات کی برآمد میں بھی 55 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
ہندوستان میں مینوفیکچرنگ کو مہمیز کرنے کے لئے سرکار نے تقریبا 2 لاکھ کروڑ روپے کی پیدا وار سے مربوط پہل پی ایل آئی اسکیم بھی شروع کی ہے۔ اگلے سال ہم اپنے بر آمداتی نشانے کو اور بھی بڑھانا چاہتے ہیں اور آپ لوگ اس میں کافی مدد بھی کرسکتے ہیں۔ اسی طرح ہمارا ا یف ڈی آئی انفلو، غیر ملکی سرمایہ کاری بھی سال در سال نئے ریکارڈ بنا رہی ہے۔
ساتھیو!
جب کسی ملک کے شہری سب کی کوشش کے جذبے کے ساتھ ، عوامی شراکت داری کے جذبے کے ساتھ قومی عہد کی تکمیل میں لگ جاتے ہیں، تو انہیں دنیا کی بڑی بڑی طاقتوں کا بھی ساتھ ملنے لگتا ہے۔ آج ہم دیکھ رہے ہیں، کہ کس طرح دنیا کی بڑی طاقتیں ہندوستان کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملا کر چلنا چاہتی ہیں۔ اپنے ملک کے شہریوں کے عہد کی طاقت سے آج ہندوستان ترقی کی شاہراہ پر مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔ ہمارے لوگوں کے عہد سے ، ان کی شراکت داری سے ہندوستان کی کوشش آج عوامی تحریک بن رہی ہے۔ یہی ہے، جو مجھے ملک کے مستقبل کے لئے مطمئن کرتی ہے، اور بھروسہ دیتی ہے۔
مثال کے طور پر دنیا میں نامیاتی زراعت جیسے لفظ بحث کا موضوع بنے ہوئے ہیں، لیکن ہندوستان کے کسان خود آگے آ کر اسے زمین پر اتا ر رہے ہیں، اسی طرح موسمیاتی تبدیلی ،آج یہ ہندوستان میں صرف سرکاری پالیسیوں کا ایشو نہیں ہے، ہندوستان کا نوجوان ای وی اور ایسی ہی دوسری موسم دوست ٹیکنالوجی میں سرمایہ لگا رہا ہے۔ پائیدار موسمیاتی روایت آج ہندوستا ن کی عام سے عام انسانی زندگی کا حصہ بن رہی ہے۔
2014 تک ہندوستان میں کھلے میں رفع حاجت ایک بڑا مسئلہ تھی، لیکن ہم نے ملک میں 10 کروڑ سے زیادہ بیت الخلاء بنو ائے۔ آج صاف صفائی مہم ہندوستان میں طرز زندگی بن رہی ہے۔ ہندوستان کے لوگ، ہندوستان کے نوجوان ملک کو شفاف رکھنا اپنا فرض سمجھ رہے ہیں۔ آج ہندوستان کے لوگوں کو بھروسہ ہے کہ ان کا پیسہ ایمانداری سے ملک کے لئے لگ رہا ہے۔ بدعنوانی کی بھینٹ نہیں چڑھ رہا ہے اور اسی لئے ملک میں کیش کمپلائنس تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہ کسی قانونی عمل کے سبب نہیں ہے، بلکہ از خود تیزی سے آئی بیداری کے سبب ہو رہا ہے دوستوں۔
ساتھیو!
ہم تمام ہندوستانی اس سال اپنی آزادی کے 75 سال کا جشن منا رہے ہیں، امرت مہو تسو منا رہے ہیں۔ آزادی کے 75 ویں سال میں ہندوستان بے مثل تکثریت اور اس سے متاثر ہونے والے کروڑوں لوگوں کا گواہ بن رہی ہے۔ ہندوستان آج غیر معمولی امکانات سے بھرا ہے۔ ہندوستان ایک مضبوط سرکار کی قیادت میں، ایک مستحکم سرکار کی قیادت میں، ایک فیصلہ کُن سرکار کی قیادت میں نئے خواب بھی دیکھ رہا ہے، نئے عہد بھی لے رہا ہے اور ان عہدوں کو کامیابی میں تبدیل کرنے کے لئے پوری طاقت سے لگا ہو ابھی ہے ۔ ہماری پالیسی واضح ہے اور اصلاحات کے لئے مکمل عہد ہے۔ 5 سال بعد ہمیں کہاں پہنچنا ہے، یہ بھی طے ہے اور آنے والے 25 سال کے لئے ، جب ملک آزادی کی صدی منائے گا، 25 سال کے بعد ہمیں کہاں پہنچنا ہے، 25 سال کے لئے خود کفالت کا روڈ میپ بھی تیار ہے۔
ساتھیو!
وہ دن چلے گئے جب دنیا میں کچھ ہوتا تھا، تو ہم رونا روتے تھے، ہندوستان آج عالمی چیلنجز کا رونا رونے والا ملک نہیں ہے، بلکہ ہندوستان آج آگے بڑھ کر ان چیلنجز کا حل دے رہا ہے۔ کولیشن فار ڈیزاسٹر ری سائلنٹ انفرا اسٹرکچر (سی ڈی آر آئی) کے توسط سے ہم پوری دنیا کو قدرتی آفات سے لڑنے میں اہل بنانا چاہتے ہیں۔ آج ہم انٹر نیشنل سولر ایلائنس کے ذریعہ دنیا بھر کے ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر لا رہے ہیں، تاکہ سستی اور ماحولیات دوست توانائی کا فائدہ دنیا کو دے سکیں۔ ون سن - ون ورلڈ – ون گرڈ کا خواب ہم نے دنیا کے سامنے رکھا ہے۔ اس کے فوائد ہندوستان نے پچھلے 8 سالوں میں خود محسوس کئے ہیں۔ ہندوستان میں سولر توانائی کی ریکارڈ صلاحیت تو تعمیر ہی ہوئی ہے، یہ دو ڈھائی روپے فی یونٹ کے حساب سے دستیاب ہے۔
گرین ہائڈروجن کو لے کر بھی جس سطح پر ہندوستان کام کر رہا ہے، جرمنی جیسے دوست ممالک کے ساتھ شراکت داری کر رہا ہے، تو اس میں بھی انسانیت مفاد شامل ہے۔ ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او ، سینٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسین قائم ہونے سے ہندوستان دنیا کے قدیم طبی اصولوں کا عالمی مرکز بھی بن رہا ہے۔
ساتھیو!
یوگا کی طاقت کیا ہے، یہ تو آپ بخوبی جانتے ہیں۔ پوری دنیا کو ناک پکڑوا دی ہے۔
ساتھیو!
آنے والی نسلوں کے لئے آج کا نیا ہندوستان ، نئی وراثت قائم کرنے پر کام کر رہا ہے۔ نئی وراثت قائم کرنے کی اس مہم کی سب سے بڑی طاقت ہمارے نوجوان ہیں۔ ہندوستان کے نوجوانوں کو با اختیار بنانے کے لئے 21 ویں صدی کی پہلی تعلیمی پالیسی لے کر ہم آئے ہیں۔ پہلی بار ہندوستان میں مادری زبان میں ڈاکٹری اور انجینئرنگ کی تعلیم کا متبادل دیا گیا ہے۔
جرمنی میں رہنے والے آپ سب لوگ تو جانتے ہیں کہ مادری زبان میں ڈاکٹری اور انجینئرنگ کی تعلیم کا کتنا فائدہ ہوتا ہے۔ اب یہی فائدہ ہندوستان کے نوجوانوں کو بھی ملے گا۔ نئی تعلیمی پالیسی میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کے لئے گلوبل پارٹنر شپ پر بھی بہت زیادہ توجہ دی گئی ہے۔ اس کا ذکر آج میں اس لئے بھی کر رہا ہوں کیونکہ اس میں جرمنی کے اداروں کے لئے بھی بہت سارے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
ساتھیو!
گزشتہ دہائیوں میں آپ نے محنت سے ، اپنے کام سے ہندوستان کی طاقت ور تصویر یہاں بنائی ۔ آزادی کے امرت کال میں یعنی آنے والے 25 سال میں آپ سے توقعات مزید بڑھ گئی ہیں۔ آپ ہندوستان کی کامیابی کی داستان بھی ہیں اور ہندوستان کی کامیابیوں کے برانڈ ایمبسڈر بھی ہیں اور اسی لئے میں آپ سب ساتھیوں کو ، دنیا بھر میں پھیلے ہوئے میرے ہندوستانی بھائی بہنوں کو ہمیشہ کہتا ہوں کہ آپ قومی سفیر ہیں۔ سرکاری نظام میں ایک دو سفیر ہوتے ہیں، میرے تو کروڑوں قومی سفیر ہیں، جو میرے ملک کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
ساتھیو!
آپ سب نے جو پیار دیا، جو آشرواد دیئے، جس حوصلے اور جوش کے ساتھ اتنا بڑا شاندار پروگرام منعقد کیا، آپ سب سے مجھے ملنے کا موقع ملا، اس کے لئے میں ایک بار پھر آپ سب کا بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آپ سب صحت مند رہئے، خوش اور خوشحال رہئے۔
بھارت ماتا کی جے!
بھارت ماتا کی جے!
بھارت ماتا کی جے!
بہت بہت شکریہ!
۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح- ج ق- ق ر)
U-6968
(Release ID: 1837532)
Visitor Counter : 253
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam