وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وڈودرا میں گجرات گورو ابھیان کے دوران وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 18 JUN 2022 8:54PM by PIB Delhi

بھارت ماتا کی ۔ جے، بھارت ماتا کی ۔ جے، گجرات کے مقبول عام، ہم سب کے پیارے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر بھائی، پارلیمنٹ میں میرے رفیق سی آر پاٹل، مرکزی کابینہ کے میرے ساتھی دیوو سنگھ، درشنا بہن، حکومت گجرات کے تمام وزراء حضرات،  اراکین پارلیمنٹ، اراکین اسمبلی، اور وڈودرا کے علاوہ آنند، چھوٹا ادے پور، کھیڑا اور پنچمہال جیسے اضلاع سے بڑی تعداد میں یہاں آئے خصوصاً میری مائیں ، بہنیں اور بھائیو۔

آج کا دن میرے لیے ماترو وندنا (ماں کی عبادت) کا دن ہے۔ آج صبح مجھے جنم دینے والی ماں کا آشیرواد حاصل کیا، اس کے بعد جگت جننی ماں کالی کا آشیرواد حاصل کیا اور ابھی ماترو شکتی کے اس بڑے روپ کے درشن کرکے اس بڑی ماتروشکتی کے درشن کیے، ان کے آشیرواد حاصل کیے۔ آج مجھے پاواگڑھ میں ماں کالی کے عقیدت مندوں کے لیے متعدد جدید سہولتیں پیش کرنے کا موقع ملا۔ میں نے ماں سے اہل وطن کی خوشیوں اور امن و مان اور خوشحالی کے لیے دعا کی اور آزادی کے امرت کال میں سنہرے بھارت کے عزم کی تکمیل کے لیے ماں سے آشیرواد مانگا۔

بھائیو اور بہنو،

مجھے خوشی ہے کہ سنسکاروں کے شہر وڈودرا سے آج جب تقریباً 21000 کروڑ روپئے کے بقدر کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا آغاز ہوا اور سنگ بنیاد رکھا گیا۔ یہ پروجیکٹ، گجرات کی ترقی سے بھارت کی ترقی، اس عزم کو تقویت بخشنے والے ہیں۔ ناداروں کے گھر، اعلیٰ تعلیم اور بہتر کنکٹیویٹی پر اتنی بڑی سرمایہ کاری گجرات کی صنعتی ترقی کو وسعت عطا کرے گی، یہاں کے نوجوانوں کے لیے روزگار- خودروزگار، اس کے لیے لاتعداد مواقع پیدا کرے گی۔ ان پروجیکٹوں میں بھی بیشتر پروجیکٹس ہماری بہنوں-بیٹیوں کی صحت، تغذیہ اور اختیارکاری سے وابستہ ہیں۔ آج یہاں لاکھوں کی تعداد میں مائیں-بہنیں ہمیں آشیرواد دینے بھی آئی ہیں۔ میں حکومت گجرات کا، بھوپیندر بھائی کا اور بھاجپا کے ریاستی صدر سی آر پاٹل کا خصوصی طور سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ کیونکہ مجھے وہ آپ سب کے درمیان میں سے لے آئے ہیں۔ اور وہاں سے داخل ہوئے اور یہاں پہنچے پہنچتے 15-20 منٹ لگ گئے گاڑی میں۔ پیدل آتا تو پتہ نہیں کتنا وقت چلا جاتا۔ لوگوں کی اتنی بڑی تعداد، لیکن میں شکریہ اس لیے ادا کر رہا ہوں کہ جب میں سب کے درمیان سے نکل رہا تھا تو مجھے آج ان سینکڑوں چہروں کو بھی پرنام کرنے کا موقع ملا جن کے ساتھ مجھے کئی برسوں تک کام کرنے کا موقع حاصل ہوا تھا۔ کچھ ایسے سینئر کارکنان بھی مجھے نظر آئے جن کی انگلی پکڑ کر میں کبھی چلا تھا۔ متعدد مائیں ایسی ملیں جن کو میں نے سر جھکا کے پرنام کیا، کبھی نہ کبھی ان کے ہاتھ سے مجھے روٹی کھانے کی خوش نصیبی حاصل ہوئی تھی۔ آج میرے لیے ایسے سینکڑوں لوگوں کا درشن کرنا، ان کے آشیرواد لینا، یہ اپنے آپ میں میرے لیے خوش نصیبی تھی اور اس لیے میں ریاست گجرات کا، بھوپیندر بھائی اور حکومت کا اور آپ سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ گذشتہ 8 برسوں سے دوہرے انجن والی حکومت، ناری شکتی کو بھارت کی قوت کا محور بنانے کے لیے جو کوششیں کر رہی ہے، آج گجرات میں ماں کالیکا کے آشیرواد سے ان کو نئی طاقت حاصل ہوئی ہے۔ میں تمام بہنوں کو، تمام لاکھوں مستفیدین کو بہت بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

ساتھیو،

21ویں صدی کے بھارت کی تیز رفتار ترقی کے لیے خواتین کی تیز رفتار ترقی، ان کی اختیار کاری اتنی ہی ضروری ہے۔ آج بھارت، خواتین کی ضرورتوں، ان کی اُمنگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اسکیمیں وضع کر رہا ہے، فیصلے لے رہا ہے۔ فوج سے لے کر کانکنی تک، ہماری حکومت نے خواتین کے لیے اپنی پسند کے کام کرنے کے لیے سارے راستے کھول دیے ہیں۔ مائیں ان دروازوں پر دستک دیں، ہم نے آج ایسی صورتحال پیدا کی ہے۔ ہم نے خواتین کے دورانیہ حیات کے ہر پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے متعدد نئی اسکیمیں بنائی ہیں۔ خواتین کی زندگی آسان بنے، ان کی زندگی سے مشکلات کم ہوں، انہیں آگے بڑھنے کے زیادہ سے زیادہ مواقع حاصل ہوں، یہ ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ اسے میں اپنی خوش قسمتی خیال کرتا ہوں کہ مجھے ماؤں-بہنوں-بیٹیوں کی اتنی خدمت کرنے کا موقع حاصل ہوا ہے۔ وڈودرا اور آس پاس کے علاقوں سے آئیں ماؤں بہنوں بیٹیوں کا میں پھر سے خیرمقدم کرتا ہوں۔اس شہر نے کبھی مجھے بھی سنبھالا تھا۔ مجھے بھی پالا پوسا تھا۔ وڈودرا ماتروشکتی کے جشن کے لیے ایک موزوں شہر ہے کیونکہ یہ ماں کی طرح سنسکار دینے والا شہر ہے، وڈودرا سنسکاروں کا شہر ہے۔ یہ شہر ہر طرح سے یہاں آنے والوں کو سنبھالتا ہے، خوشی اور غم میں ان کا ساتھ دیتا ہے اور آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ اس شہر نے، وڈودرا  آئے تب پرانا سب یاد آہی جائے بھائی، کیونکہ وڈودرا نے مجھے جیسے ماں ایک بچے کو سنبھالتی ہو، ایسا اپنا پن کا احساس دیا۔ ترقی کے مکمل سفر کے دوران وڈودرا کے تعاون کو میں کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔ یہ شہر ترغیبات کا شہر ہے، اس شہر نے سوامی وویکانند، مہارشی اروِند، ونوبا بھاوے اور بابا صاحب امبیڈکر جیسی عظیم شخصیات کو بھی ترغیب فراہم کی۔ آپ سب کو بھی یاد ہوگا، مجھے تو بخوبی یاد رہنا فطری  بات ہے،  کہ بیلور مٹھ کے صدر اور میری نوعمری کے دنوں میں مجھے زندگی کے بہت سے راستوں پر رہنمائی کی، ایک کشش ثقل کی مانند میری زندگی سنوارنے میں بہت بڑا کردا ر ادا کیا۔ ویسے بیلور مٹھ کے رام کرشن مشن مٹھ کے صدر سوامی آتم استھانندجی کی موجودگی میں مجھے وڈودرا میں دلارام بنگلو رام کرشن مشن کو سونپنے کا موقع ملا تھا۔ ہماری پرانی شاستری پول، ہمارا راؤ پورا اور ہمارا  آرادھنا سنیما کے پاس پنچ مکھی ہنومان، کئی ساری یادیں اور اسی جگہ کئی لوگوں سے ملاقات ہوئی۔ پنچمہال، کالول، ہالول، گودھرا ڈبھوئی، چھوٹا ادے پور۔ او ہو ہو ، گن بھی نہیں سکتے، اور پرانے سبھی ساتھی، ان کی یادیں بھی تازہ ہو جائے۔ اور جب وڈودرا کی بات آئے تو ہرا چیوڑا کیسے فراموش  کیا جائے اور اپنی باکروڈی، آج بھی جو لوگ وڈودرا کو جانتے ہیں اور وہ باہر مجھے مل جائیں، تو اپنا ہرا چیوڑا اور باکروڈی کو یاد کرتا ہی ہے۔

ساتھیو،

2014 میں بھی جب میں زندگی میں پہلی مرتبہ لوک سبھا کا انتخاب لڑ رہا تھا، قوم کی خدمت کی ذمہ داری کے لیے مجھے وڈودرا کے نوناتھ اور کاشی وشوناتھ دونوں کا آشیرواد حاصل ہوا،  اس سے بڑی خوش نصیبی کیا ہو سکتی ہے؟ آج گجرات کی بہنوں-بیٹیوں، ان کے لیے میری نظر سے ایک بہتر اہم دن ہے۔ صحت مند زچہ اور صحت مند بچپن یقینی بنانے کے لیے حکومت گجرات نے آج 2 بڑی اسکیمیں شروع کی ہیں۔ میں بھوپیندر بھائی کو مبارکباد دیتا ہوں اس اسکیم کے لیے، 800کروڑ روپئے کے بقدر کی مکھیہ منتری ماترو شکتی یوجنا اس امر کو یقینی بنائے گی کہ دورانِ حمل اور زچگی کے شروعاتی دنوں میں  ماں کو غذائیت سے بھرپور کھانہ ملے، وہیں پوشن سُدھا یوجنا کی توسیع بھی اب گجرات کے تمام قبائلی علاقوں تک کی گئی ہے۔ ابھی مجھے ایک کروڑ 36 لاکھ مستفیدین بہنوں ، سوا کروڑ سے بھی زیادہ بہنوں کے لیے 118 کروڑ روپئے سے زائد تقسیم کرنے کا موقع حاصل ہوا ہے۔ اب آپ سوچئے، سوا کروڑ کرتا بدھارے بہنوں یعنی تقریباً سوا سو کروڑ روپیہ، ماں  کی صحت محض ماں کے لیے نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔ زچگی کے پہلے 1000 دن، ماں کے ساتھ ساتھ بچے کی زندگی کو بھی طے کرتے ہیں۔ زچہ اور بچہ دونوں کی فکر۔ سوئے تغذیہ اور انیمیا کا مسئلہ، اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ہوتا ہے۔ 2 دہائی قبل، جب گجرات نے مجھے خدمت کرنے کا موقع فراہم کیا تھا، تو سوئے تغذیہ یہاں ایک بہت بڑی چنوتی تھی۔ تب سے ہم نے یکے بعد دیگرے اس سمت میں کام کرنا شروع کیا جس کے اچھے نتائج آج ہمیں دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ آج سے گجرات کی بہنوں کے لیے مکھیہ منتری ماترو شکتی یوجنا شروع ہوئی ہے۔ اس سے ماں بننے کی خوشی حاصل کرنے والی بہنوں کو خصوصی فائدہ حاصل ہوگا۔ اس اسکیم کے تحت دو کلو چنا، ایک کلو تووَر دال، جو پروٹین کے لیے بہت ضروری چیزیں ہیں۔ اس لیے بہت سوچ سمجھ کر یہ  پیکج بنایا ہے۔ اس کے علاوہ ایک لیٹر تیل۔ یہ بہنوں کو ملے گا۔ اتنا ہی نہیں، کورونا کے دور سے میں نے ایک کام شروع کیا۔ اس ملک کے نادار کنبوں کے گھر کا چولہا بند نہ ہو اس لیے اس ملک کے 80 کروڑ لوگوں کو مفت اناج،آج بھی ان کے گھر پہنچ رہا ہے۔ دنیا کے لوگ 80 کروڑ لوگوں کو دو سال تک اناج، یہ سن کر ہی ان کو تعجب ہوتا ہے۔

یہ اسکیم سوئے تغذیہ اور انیمیا سے ماں اور بچے کو، نوزائیدہ بچے کو بچانے میں بڑی مدد کرتی ہے۔ آج بڑا اچھا کام کیا ہے اور نوزائیدہ بچے کی خدمت کرنے کی خوش نصیبی بھوپیندر بھائی کی قیادت میں حکومتِ گجرات  کر رہی ہے۔ ہمارا چھوٹا اُدے پور، ہمارا کوانٹ، یہ سب ہمارے قبائلی علاقے، سب ہمارے قبائلی کنبے۔ میری تو خوش نصیبی رہی ہے ان کے درمیان کام کرنے کی، اور قبائلی بہنیں-بچے، ان کے مسائل کو میں نے بہت نزدیک سے دیکھا ہے، محسوس کیا ہے۔ متعدد قبائلی علاقوں میں ہماری بہنیں سکل سیل مرض کا  شکار ہیں، اور سکل سیل سے نجات کے لیے، ہم نے گجرات میں سکل سیل سوسائٹی قائم کی۔ سکل سیل سے نجات کے لیے بڑی مہم چلائی ہے۔ یہ سکل سیل ہماری حکومت بنی، اس کے بعد نہیں آیا ہے۔ سینکڑوں برسوں سے یہ مصیبت تھی۔ متعدد حکومتیں آئیں، لیکن انہوں نے کچھ بھی نہیں کیا۔ سکل سیل کی فکر کرنے کی ذمہ داری ہم نے لی، اور تمام اضلاع میں خصوصی مراکز قائم کیے۔ لاکھوں قبائلی بھائیوں اور بہنوں کی جانچ کروائی ۔ اور یہ کامیاب پروگرام کے لیے گجرات نے پردھان منتری سول سیوا پرسکار جو حکومت ہند تفویض کرتی ہے، وہ اپنی حکومت گجرات کو حاصل ہوا ہے۔

گجرات نے غذائیت پر ہمیشہ توجہ دی ہے۔ اپنے گجرات میں دودھ سنجیونی، فورٹیفائیڈ نمک، ٹیک ہوم راشن، پوشن سمواد ایسے متعدد پروگرام چلائے گئے اور ملک کو بھی ایک راہ دکھائی۔ ایسی اسکیموں کی مستفیدین بہنوں کی تعداد آج مسلسل بڑھ کر تقریباً 58لاکھ  ہوگئی ہے، ایسی بہنوں کو ان تمام اسکیموں کے فائدے حاصل ہو رہے ہیں۔ دودھ سنجیونی اسکیم سے قبائلی علاقوں میں چھ مہینوں سے لے کر چھ سال تک بچوں کی دیکھ بھال، ان کو فورٹیفائیڈ، ان کے لیے ضروری دیگر چیزیں۔ 20 لاکھ سے زائد حاملہ خواتین اور رضاعی مائیں، دودھ پلانے والی مائیں، ان کو تو ڈبل فورٹیفائیڈنمک، اس کا بھی خیال رکھا گیا۔ 14 لاکھ بچوں کو آنگن واڑی میں فورٹیفائیڈ آٹے سے تیار کھانہ دستیاب ہو تاکہ اپنے بچے صحت مند بنیں، 15 سے 18 برس تک کی ہماری بیٹیاں ان کو اچھی غذا حاصل ہو، اس کے لیے پورنا یوجنا بنائی۔ اس کے تحت 12 لاکھ سے زائد بیٹیوں کو آئرن سپلیمنٹ ، آئرن عناصر کی فکر، ٹیک ہوم راشن ایسی متعدد خدمات بہم پہنچائیں۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اعلیٰ غذائیت کے لیے جتنے بھی اقدمات کیے جا سکتے تھے، ایسی متعدد اسکیمیں وضع کرکے ان کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا۔ پوشن سُدھا یوجنا اسی سلسلے کے تحت اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔ 5-4 سال قبل داہود، ولساڈ، مہی ساگر، چھوٹا ادے پور اور نرمدا کے قبائلی علاقوں کے کچھ بلاکوں  میں پوشن سُدھا یوجنا شروع کی تھی۔ گذشتہ برسوں میں قبائلی بہنوں اور بچوں پر اس کے مثبت اثرت کو دیکھتے ہوئے مثبت نتائج حاصل ہوئے، اس کے لیے بھی قبائلی اضلاع میں اس کو توسیع دی گئی۔ اس سے ہر مہینے تقریباً ایک لاکھ 36 ہزار قبائلی ماؤں ۔ بہنوں کو فائدہ حاصل ہوگا۔ اس اسکیم کے تحت حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کو آنگن واڑی میں ایک وقت گرم کھانا، آئرن اور کیلشیم کی گولیاں بھی دی جائیں گی۔ ہم نے صرف پوشن کی اسکیم ہی نہیں بنائی بلکہ یہ سہولتیں مستفید بھائیوں۔بہنوں تک ٹھیک ٹھیک پہنچ رہی ہیں ، اس کی بھی فکر کی ہے۔ گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر مجھے تکنالوجی کا استعمال کرنے کا موقع حاصل ہوا۔ اس وقت ممتا پورٹل شروع کیا اور گذشتہ 8 برسوں میں آنگن واڑی کو تقریباً 12 لاکھ آلات دیے گئے ہیں۔ گجرات میں بھی ہزاروں بہنوں کو آلات دیے گئے ہیں۔

اس کے تحت گجرات سمیت ملک بھر میں تقریباً ساڑھے 11 کروڑ مستفیدین بہنوں- بچوں کی صحتی نگہداشت رئیل ٹائم مانٹرنگ ہو رہی ہے۔ یہ جو پوشن سُدھا اسکیم کی توسیع ہوئی ہے، اس کی نگرانی کے لیے موبائل ایپ بنایا گیا ہے۔ گجرات کے کامیاب تجربات کو توسیع دیتے ہوئے ہی ملک میں سوئے تغذیہ اور انیمیا کے مسائل کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔ پہلی مرتبہ ملک میں اب ستمبر مہینے کو پوشن ماہ کے طور پر منانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ جو گجرات میں ساون-بھادو کے مہینے ہوتے ہیں۔ اس مہم سے بھی گجرات کی بہنوں کو بہت زیادہ فائدہ حاصل ہو رہا ہے۔ پوشن کا مطلب صرف کھانہ پینا ہی نہیں، بلکہ ان کے لیے اچھا ماحول بھی بنانا پڑے، ضروری چھوٹی بڑی سہولت، سوَچھ بھارت ابھیان، گھر گھر بیت الخلاء، یہ بھی ماؤں اور بہنوں کی صحت میں بہتری لانے کے طریقے ہیں۔ اُجوَلا یوجنا، گیس کنکشن۔ گھر میں دُھواں ہونے سے ہماری ماؤں بہنوں کے پھیپھڑوں میں سینکڑوں سگریٹ جتنا دُھواں جاتا تھا، اسے بچانے کے لیے کام کیا ہے۔

36 لاکھ سے زائد کنبوں کو اُجوَلا یوجنا کے تحت گیس کنکشن دیا گیا ہے۔ گھر گھر نل سے جل۔ ہماری ماؤں کے سر سے مٹکے اُتارنے کی خوش قسمتی بھی ہماری تقدیر میں آئی ہے۔ ہم نے پائپ سے پانی پہنچا کے ان کی فکر کی ہے۔ ماؤں بہنوں کی تکلیف کم ہو، آلودہ پانی سے نجات حاصل ہو اور اگر صاف ستھرا پانی ملے تو کئی بیماریوں سے بھی نجات حاصل ہوتی ہے۔ پی ایم ماترو وندنا یوجنا کے تحت گجرات سمیت پورے ملک میں کروڑوں ماؤں پر تقریباً 11 ہزار کروڑ روپئے خرچ کیے جاتے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت گجرات میں بھی 9 لاکھ بہنوں کو اس کا فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ بہنوں کو دورانِ حمل غذائیت حاصل ہو، اس کے لیے تقریباً 400 کروڑ روپئے خرچ کیے جاتے ہیں، ان کی مدد کی جاتی ہے۔

گجرات میں خواتین کو ہر سطح پر آگے بڑھانے کے لیے، فیصلہ لینے کی جگہوں پر زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرانے کے لیے ہم نے کوششیں کی ہیں۔ خواتین کی انتظام کاری صلاحیت کو سمجھتے ہوئے ہی گاؤں سے متعلق متعدد پروجیکٹوں میں بہنوں  کو قائدانہ کردار دیا گیا ہے۔ پانی کمیٹی میں گجرات کی بہنوں نے جو قابل ستائش کام کیا ہے، اس کی وجہ سے آج ملک کی بہنیں جل جیون مشن کی بھی قیادت کر رہی ہیں۔ گجرات ملک کی ان ریاستوں میں شامل ہے جہاں پنچایتی راج اداروں میں 50 فیصد ریزرویشن خواتین کے لیے ہے۔ دیہی بہنوں کو اقتصادی طور سے بااختیار بنانے کے لیے گجرات میں جب ہم 50 برس مکمل ہونے پر  گولڈن جوبلی منا رہے تھے، اس وقت ہم نے مشن منگلم شروع کیا تھا اور اس کے تحت 12 برس میں تقریباً 2 لاکھ 60 ہزار سے زائد دیہی بہنوں نے اس میں شمولیت اختیار کی ۔ بڑی تعداد میں ہماری قبائلی، دلت  بہنیں، ہمارے گاؤں کی بہنیں جڑی ہیں۔ ان گروپوں کو سینکڑوں ہزاروں کروڑ روپئے الگ الگ پروجیکٹوں کے تحت بینکوں سے حاصل ہوئے ہیں۔ ہماری ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ بہنیں-بیٹیاں کنبوں کی معاشی طاقت میں اضافہ کریں اور معیشت میں بھی ان کی فعال شراکت داری ہو۔

2014 میں مرکز میں حکومت تشکیل پاتے ہی جن دھن بینک کھاتے کی ایک بہت بڑی قومی اسکیم پر ہم نے کام کیا۔ اس اسکیم کے تحت گجرات میں لاکھوں بہنوں کے بینک کھاتے کھل چکے ہیں، وہ آج سبھی ماؤں بہنوں کے کام آرہے ہیں۔ ایسی غریب ماؤں کے سامنے کورونا وبائی مرض کا اتنا بڑا مسئلہ سامنے آیا، ایسے میں راست طور پر ان کے کھاتے میں پیسہ پہنچاکر میری ماؤں بہنوں کو باوقار زندگی بسر کرنے کا انتظام کیا۔ مُدرا یوجنا کے ذریعہ، سواروزگار کے ذریعہ مُدرا یوجنا، سواروزگار یوجنا کے تحت بینک سے ضمانت سے مبرا پیسہ فراہم کرانے کا انتظام کیا گیا۔ اور مجھے خوشی ہے کہ ملک میں مُدرا یوجنا کا فائدہ حاصل کرنے والوں میں ملک کی 70 فیصد خواتین ہیں۔ سکھی منڈل کی مریادا مرکزی حکومت نے جو 10 لاکھ روپئے کا قرض تھا، اسے بھی بڑھا کر 20 لاکھ کیا ہے جس سے وہ اپنے کاروبار میں اضافہ کر سکیں۔ اور جب میں کہتا ہوں کہ یہ دوہرے انجن کی حکومت ہے، یہ دوہرے انجن کی حکومت کا فائدہ ہے کہ چاروں جانب تیز رفتاری سے ترقی ہو رہی ہے۔ آج اس پروگرام میں ایک لاکھ 40 ہزار غریبوں کو پکے مکانات حاصل ہو رہے ہیں۔ سوچئے تقریباً 1.5 لاکھ کنبوں کو رہنے کے لیے پکے مکانات حاصل ہوئے۔ پہلے کچے گھر میں، جھونپڑی میں، فٹ پاتھ پر رہتے ہوں ایسے 1.5 لاکھ کنبے ہیں۔ ان میں بھی اکثر میرا یہ اصول ہے کہ جو مکان حاصل ہو وہ خاتون کے نام پر ہو۔ آج اگر یہ مکانات کی قیمت دیکھیں تو یہ خواتین لکھ پتی بن گئی ہیں۔ اتنا بڑا کام ہم نے کیا ہے، گھروں کے لحاظ سے 3000 کروڑ سے زائد کی املاک بہنوں کے نام ہوگئی ہے۔ کوئی تصور کر سکتا ہے کہ آج یہ تمہارا بیٹا بیٹھا ہے جس سے 3000 کروڑ کی  املاک کی مالکن یہ مائیں- بہنیں بن گئی ہیں۔ یہ وہ بہنیں ہیں جن کے نام پر زندگی میں کبھی بھی کچھ نہیں تھا۔ ایک مکان نہ تھا، زمین نہ تھی، کچھ نہیں تھا۔ ان کے نام پر 3000 کروڑ کی املاک، یہ بیٹا ان کا کام کر رہا ہے، ماتربھکتی سے کررہا ہے۔

شہری غریبوں اور متوسط طبقہ کے خوابوں کو بھی پورا کیا۔ گذشتہ برسوں میں گجرات کے شہری غریبوں اور متوسط طبقہ کے  لوگوں کے گھروں کی تعمیر پر بھی غیر معمولی کام ہوا ہے۔ ابھی تک مجموعی طور پر منظورشدہ ساڑھے 10 لاکھ سے زائد گھروں میں سے شہری غریب کنبوں کو تقریباً ساڑھے 7 لاکھ گھر مل چکے ہیں۔ گجرات کے تقریباً ساڑھے 4 لاکھ متوسط طبقات کے کنبوں کو بھی گھر بنانے کے لیے مدد دی گئی ہے۔ وڈودرا، آنند، چھوٹا اُدے پور، کھیڑا، پنچمہال، نرمدا، داہود، یہ میرا وسطی گجرات، اس کے چاروں اضلاع میں رہنے والی بہنوں کو اس سرکاری اسکیم کافائدہ حاصل ہوا ہے۔

مرکزی حکومت نے شہروں میں غریب اور نچلے متوسط طبقے کے لوگوں کو مناسب کرائے پر رہنے کے لیے گھر دینے کی اسکیم بنائی ہے۔ جس میں آج گجرات پورے ملک میں پیش رو ریاست بنی ہے ۔گھر کے ساتھ ساتھ جو ٹھیلے والے ہوتے ہیں، چار پہیوں والے ٹھیلے لے کر نکلتے ہیں ان کو بھی پی ایم سواندھی یوجنا کے تحت بینک سے قرض حاصل ہوئے۔ یہ لوگ پہلے قرض لیتے تھے اور سود ادا کرتے تھے۔ یہ ٹھیلے والے لوگ، چھوٹے لوگوں کو مدد کرنے کا ہم نے ذمہ لیا ہے۔  گجرات کو ترقی حاصل ہو ، یہ جدیدیت سے ہمکنار ہو، گذشتہ 20 برسوں میں ہم نے اس کے لیے کام کیا ہے۔ ایک جانب گجرات کا  ہر ایک شہری، ہماری بہنیں، ہمارے قبائلی افراد، ہمارے پسماندہ دلت بھائیوں بہنوں کی پریشانیاں حل ہوں، دوسری جانب کنکٹیویٹی بنیادی ڈھانچہ، اسے صنعتی طاقت حاصل ہو، کیونکہ ہمیں کھڑے نہیں رہنا ہے۔ ہمیں تیز رفتار سے آگے بڑھنا ہے، اس لیے اس کا بھی کام ہونا چاہئے۔ ریل کنکٹیویٹی میں ان کی توسیع میں نہیں جاتا۔ بھوپیندر بھائی نے اس کا ذکر کیا ہے،ریل کنکٹیویٹی مکمل ہو اس کے لیے 16000 کروڑ روپئے کے بقدر کے پروجیکٹس آج گجرات کو حاصل ہوئے ہیں۔ ساڑھے 300 کلو میٹر سے زائد نیو پالن پور ۔ نیو مدار سیکشن کا افتتاح، ویسٹرن  ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کاریڈور، اس پروجیکٹ کو بھی رفتار حاصل ہوئی ہے۔ یہ پروجیکٹ بھارتی ریلوے کو اس کا استعمال صنعت کاری اور کاروبار کو ایک نئی طاقت دینے کا ماحول بنانے میں کام آئے گا۔ سابرمتی ۔بوٹاد سڑک کو چوڑا کرنے، احمدآباد پیپاپاو حصہ کو جوڑنے والے ، الگ الگ چھوٹے چھوٹے متبادل راستے تیار کیے گئے ہیں۔ جس کو لے کر ہمارے گجرات میں کنکٹیویٹی کا جو کام ہوا ہے، اس نے لوگوں کی زندگی آسان بنائی ہے۔ پیس آف لیونگ کی میں جو بات کرتا ہوں اس میں یہ بھی ایک اہم حصہ ہے۔ گجرات میں سیاحت بڑھے اور آپ کے وڈودرا کو تو بہت اچھا ہے، کوئی مہمان آتے ہیں، تو ایک دن ان کو کہیں لے جانا ہے تو کہاں لے جانا ، چلو ہمارے پاواگڑھ جو نیا بنا ہے، ماں کالی کے پاس جائیں۔ تین-چار دن کے لیے ،مہمان  کو کہیں لے جانا ہے تو ہمارے ایکتا نگر کیوڑیا لے کر جائیں۔ تین چار دن مہمانوں کو رکھیں اور دنیا سے ہم کتنے آگے نکل گئے ہیں، یہ بتائیں ، اِن وڈودرا والوں کی تو پانچوں انگلیاں گھی میں ہیں۔ ہمارا پالن پور رادھن پور سیکشن کچھ کو ملک کے بقیہ حصوں کے ساتھ کنکٹیویٹی دینے کا کام کر رہا ہے، جس کی وجہ سے آج کچھ کے رَن علاقے میں بھی کھیتی ہو رہی ہے ، کچھ میں چور کھیتی ہو رہی ہے۔ کچھ کی پیداواربیرونی ممالک جا رہی ہے، زرعی پیداوار ریل کنکٹیویٹی کے ذریعہ بھارت کے کونے کونے تک پہنچے، اس کے لیے یہ کام آج کیا ہے۔ وڈودرا کی جدید کنکٹیویٹی کے لیے خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ وڈودرا کو جدید بس اسٹیشن ، آپ سبھی کو معلوم ہے ، پہلا بس اسٹیشن ہوائی اڈا بھی اچھا بنا ہے۔ بنا ہے کہ نہیں؟ ہوائی اڈے سے بھی اچھا بنا ہے کہ نہیں؟اور آج پورے ہندوستان میں اس کا ذکر ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں، اپنا گجرات احمدآباد-وڈودرا ہائی وے لوگ دیکھنے جا رہے تھے کہ احمدآباد-وڈودرا ایکسپریس ہائی وے کیسا بنا ہے اور ابھی تو ممبئی دہلی ایکسپریس ہائی وے ، اور یہ جو احمدآباد وڈودرا ایکسپریس ہائی وے تھا، اسے دیکھ کر اس کو توسیع دی جا رہی ہے۔ اتنا ہی نہیں، اب تو تیز رفتار ریلوے وڈودرا سے ممبئی بلیٹ ٹرین یہ بھی کچھ عرصے بعد ہمارے سامنے ہوگی۔ آپ ذرا غور کیجئے کہ وڈودرا کو اتنی بڑی طاقت حاصل ہونے والی ہے، ہمارا چھاؤنی ریلوے اسٹیشن ، اس کو بھی نئے طریقہ سے ترقی دی جا رہی ہے۔ ہمارا وڈودرا ایئرپورٹ، اس میں چاہو چلالی آرہی ہے اور دو نئے گرین ایئرپورٹ کی بھی تیاریاں چل رہی ہیں۔ اسمارٹ سٹی امرت یوجنا ، مکھیہ منتری شہری وکاس یوجنا، اس کے ذریعہ بھی دوہرے فوائد میرے وڈودرا کو حاصل ہو رہے ہیں۔ وڈودراکو اسمارٹ بنانے کے لیے 1000 کروڑ روپئے کے بقدر کے 25 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے اور اس میں سے تقریباً 16 پروجیکٹ مکمل ہونے کے قریب ہیں۔ امرت یوجنا کے تحت مہانگر پالیکا کو 100 کروڑ روپئے، اور میں وڈودرا مہانگر پالیکا کومبارکباد پیش کر رہا ہوں۔ ابھی ہماچل پردیش میں ملک بھر کے چیف سکریٹری حضرات کے ساتھ میری میٹنگ چل رہی تھی۔ ان میں سے ایک افسر نے خصوصاًآج وڈودرا نے 100 کروڑ روپئے کے بانڈس جاری کیے ہیں اور جو کامیابی حاصل کی ہے، اس کے لیے ہماچل میں آکر انہوں نے مبارکباد دی تھی۔ میں آج یہاں روبرو آکر آپ کو وڈودرا مہانگر نگم کو مبارکباد پیش کر رہا ہوں۔ آج ہمارا سنگھ روڈ، آبی سپلائی کی اسکیم کاآغاز ، ہمارا مہی ساگر کا پانی وڈودرا کے جنوب میں توسیع میں اور اس سے ہماری ماؤں بہنوں کے آشیرواد مجھے ملیں گے۔

بھائیو بہنو، ہمارے وڈودرا کی شناخت یعنی تعلیم کے شعبہ میں بڑا نام، ہماری ایم ایس یونیورسٹی کا ڈنکا بج رہا ہے۔  اور اب تو تعلیم، سائنس، کورٹ ان میں بھی ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ گذشتہ برس تعلیم، ہنرمندی ترقیات مرکز کے طورپر وڈودرا کو پہچان حاصل ہوئی۔ ٹریپل آئی ڈی، سورنم گجرات اسپورٹس یونیورسٹی، سینٹرل یونیورسٹی، یہ سب گجرات کے آنگن میں وڈودرا میں ۔ میرے وڈودرا کا سینہ چوڑا ہو، یہ فطری ہے۔ آپ کو خوشی ہوگی کہ یہ ملک کی اولین ریل یونیورسٹی ، یہ بھی وڈودرا میں، اور اب گتی شکتی یونیورسٹی کے طور پر اس کی توسیع بھی وڈودرا کی سرزمین پر ہو رہی ہے۔ اور اس میں تعلیم حاصل کرکے نکلنے والے لوگ، آس پاس کے لوگوں کو فائدہ حاصل ہونے والا ہے۔ ملک بھر کے لوگوں کو فائدہ حاصل ہونے والا ہے۔ اور ہمارا آنند ہو، چھوٹا ادے پور ہو یا وسطی گجرات کے دوسرے اضلاع ہوں۔ کھیڑا ہو یا پنچمہال ہو یا داہود ہو یا اس طرف بھروچ ہو یا نرمدا ہو، ان سب کو فوائد حاصل ہونے والے ہیں۔ اور نرمدا میں برسا منڈا قبائلی یونیورسٹی، گودھرا میں گووِند گورو یونیورسٹی، اس نے تو ملک بھر میں اپنی جانب توجہ مبذول کرائی ہے۔

بھائیو۔بہنو، وڈودرا ملک کا قدیم ترین ، یہ وڈودرا ملک کا صحیح معنوں میں کاسموپولیٹن شہر کہا جا سکے، ایسا شہر ہے۔ ملک کا کوئی کونا ایسا نہیں ہوگا کہ جہاں کے لوگ یہاں نہ رہتے ہوں، یہاں کام نہ کرتے ہوں، یہاں پڑھتے نہ ہوں، شاید ہی ایسا دیکھنے کو ملے۔ اور جب ہمارے وڈودرا کا گربا ہو، اور وڈودرا میں میک ان انڈیا، اس کی مضبوط بنیاد آج وڈودرا میں کھڑی ہوئی ہے۔ ترقی کے سفر میں اس کا کردار بہت بڑا ہے۔ وڈودرا خدمات شعبہ کا مرکز بھی بن رہا ہے۔ یہاں سے تکنالوجی سے جڑنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہاں ہماری بومبارڈیئر کمپنی کی میٹرو دنیا میں جا رہی ہے، دنیا میں، ہمارے وڈودرا کا سینہ چوڑا ہوگا کہ نہیں ہوگا، بولو بھائیو۔ میٹرو دنیا میں جائے تو بولے کہاں بنی ہے تو کہیں گے وڈودرا میں بنی ہے۔ میٹرو آسٹریلیا میں چل رہی ہو، کہاں سے آئی، تو کہیں گے وڈودرا سے آئی، بھارت سے آئی، گجرات سرکار سہکار اور پروپکار، یہ اس کی خصوصیت رہی ہے۔ یہ اس کی بنیادی طاقت رہی ہے۔ اور ڈبل انجن والی حکومت کی کوششوں سے سماجی تنظیموں کی طاقت سے، عوامی شراکت داری سے، سول سوسائٹی کی مدد سے، ترقی کی نئی نئی اسکیمیں گجرات کی عوامی زندگی کو بااختیار بنائے، گجرات کی عام زندگی کو بااختیار بنائے، اور گجرات کی آنے والی نسل کے لیے، بہترین گجرات کی تعمیر  کرے، ایسے اعلیٰ کردار کے ساتھ گجرات ترقی کی نئی بلندیوں کو سر کر رہا ہے۔ اور آپ سب کے آشیرواد  ہمیں روز کچھ نیا کرنے کی طاقت فراہم کرتے ہیں۔ آپ کے آشیرواد ہمیں ملک کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے ہر وقت ترغیب فراہم کر رہے ہیں۔ آپ کے آشیرواد ہمارے لیے اتنی بڑی طاقت ہیں کہ اس ملک کے خواب شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے ہم پیچھے نہیں جاتے اور اس طرح کام پر لگے ہوئے ہیں ، تب پھر ایک مرتبہ میرا آج ماتروندنا دِن اور آج اتنی بڑی تعداد میں ماؤں بہنوں کے درشن کرنے کا موقع حاصل ہوا۔ ماؤں بہنوں کا آشیرواد حاصل کرنے کا موقع ملا، گجرات کی زندگی میں ایک ساتھ لاکھوں بہنیں آکر آشیرواد دیں، اس سے خوبصورت موقع کون سا ہو سکتا ہے؟ آپ سب ماؤں کو میرے لاکھوں سلام، آپ کے آشیرواد، ماتروشکتی کی خدمت کے لیے، ماں بھارتی کی خدمت کے لیے ہمیں قوت عطا کریں، اسی امید کے ساتھ آپ سب کے آشیرواد ہم سب پر بنے رہیں، بہت بہت مبارکباد، بہت بہت شکریہ۔

 

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:6640


(Release ID: 1835297) Visitor Counter : 230