ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی

کابینہ نے اسکولی تعلیم کے لئے سمرگ شکشا اسکیم کو یکم اپریل 2021 سے 31 مارچ 2023 تک جاری رکھنے کی منظوری دی


اس کے لئے 294283.04 کروڑ روپے کا مالیاتی تخمینہ ہے جس میں مرکز کا حصہ 185398.32 کروڑ روپے شامل ہے

اس اسکیم میں 1.16 ملین اسکولوں ، 156 ملین سے زیادہ طلبا اور سرکاری اور امداد یافتہ اسکولوں کے 5.7 ملین اساتذہ کو کور کیا جاتا ہے

Posted On: 04 AUG 2021 3:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  4  اگست 2021،   وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں  اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی  نے  ترمیم شدہ  سمرگ شکشا اسکیم کو  پانچ برسوں  کی مدت یعنی 22۔2021 سے  26۔2025 تک  جاری  رکھنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس کا مجموعی  مالیاتی تخمینہ 294283.04 کروڑ روپے  کا ہے  جس میں  مرکز کا حصہ  185398.32 کروڑ روپے  شامل ہے۔

فائدے:

اس اسکیم میں  1.16 ملین اسکولوں ، 156 ملین سے زیادہ طلبا اور سرکاری اور امداد یافتہ اسکولوں  (پری پرائمری سے لیکر سینئر سیکنڈری سطح تک) کے  5.7 ملین  اساتذہ  کو کور کیا  جاتا ہے۔

تفصیلات:

سمرگ شکشا اسکیم اسکولی تعلیم کی ایک مربوط اسکیم ہے جس میں پری اسکول سے لیکر درجہ 12 تک کے  تمام درجات کو کور کیا جاتا ہے۔اس اسکیم میں اسکولی تعلیم  کو ایک تسلسل اور  تعلیم کے لئے پائیدار ترقیاتی مقاصد  (ایس ڈی جی4) کے مطابق  سمجھا گیا ہے۔ یہ اسکیم نہ صرف آر ٹی ای ایکٹ کے نفاذ  کے سلسلے میں تعاون فراہم کراتی ہے بلکہ تمام بچوں کی  معیاری تعلیم تک رسائی اور   ایسے شمولیاتی  اور منصفانہ  کلاس روم کے ماحول  کو یقینی بنانے کے لئے این ای پی  2020 کی سفارشات کے مطابق  بھی ہے ۔ شمولیاتی کلاس روم میں  گونا گوں  پس منظر والے،  کثیر لسانی ضرورتوں والے، مختلف تعلیمی صلاحیتوں والے طلبا  پر توجہ دیتا ہے  اور انہیں آموزشی عمل میں   سرگرمی کے ساتھ شرکت کرنے والا بناتا ہے۔

اس اسکیم کے تحت مجوزہ اسکولی تعلیم کی تمام سطحوں پر  کئے جانے والے اہم اقدامات   میں شامل ہیں (i) بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور  اسے برقرار رکھنے سمیت  سبھی کی تعلیم تک رسائی، (ii) بنیادی خواندگی اور نیومیرسے، (iii)  صنف اور مساوات ، (iv) شمولیاتی تعلیم، (v) معیار اور اختراع،  (vi)اساتذہ کی تنخواہ کے لئے مالی مدد، (vii) ڈیجیٹل پہل،   (viii) آر ٹی ای استحقاق، وردیوں، درسی کتب وغیرہ سمیت ،  (ix) ای سی سی ای کے لیے امداد،  (x) پیشے ورانہ تعلیم، (xi) کھیل کود اور فزیکل ایجوکیشن، (xii)  اساتذہ  کی تعلیم و   تربیت  کو مستحکم کرنا، (xiii) مانیٹرنگ،  (xiv) پروگرام بندوبست اور (xv) قومی عنصر۔

قومی تعلیمی  پالیسی  2020 کی سفارشات کی بنیاد پر  ترمیم شدہ سمرگ شکشا میں درج ذیل نئے اقدامات شامل کئے گئے ہیں:

  • اسکیم کی براہ راست  آؤٹ ریچ  میں اضافے کے لئے  ایک مدت کے دران  آئی ٹی  پر مبنی پلیٹ فارم پر  ڈی بی ٹی موڈ کےذریعہ طلبا کے لئے  بچوں پر مرکوز تمام اقدامات براہ راست کئے جائیں گے۔
  • اسکیم کے تحت  مرکز اور ریاستی حکومتوں کی مختلف وزارتوں/  ترقیاتی  ایجنسیوں کے ساتھ ایک موثر تال میل قائم کیا جائےگا۔
  • پیشے ورانہ تعلیم کی توسیع کا کام  ہنر  مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت اور  ہنر مندی کے لئے فنڈ فراہم کرانےوالی دیگر وزارتوں کے تال میل کے ساتھ کیا جائے گا۔سہولتوں کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے  کے لئے  اسکولوں، آئی آئی ٹیز اور پالی ٹیکنیک کے موجودہ بنیادی ڈھانچے کو  نہ صرف  اسکول جانے والے بچوں بلکہ  اسکول کے باہر کے بچوں کے لئے بھی استعمال کیا جائے گا۔
  • سرکاری اسکولوں میں پری پرائمری سیکشن کےلئے   اسکولوں میں  تدریسی آموزشی مواد  (ٹی ایل ایم)، ملک میں تیار کئے گئے کھلونوں اور کھیلوں ،  کھیل پر مبنی سرگرمیوں کے لئے  ہر بچے کے لئے  سالانہ 500 روپے تک کا التزام ہے۔
  • سیکنڈر ی اساتذہ اور پرائمری اساتذہ کی تربیت کے لئے  این سی ای آر ٹی کے ذریعہ  نشٹھا کے تحت خصوصی تربیت موڈلیوز۔
  • تمام لڑکیوں کے ہاسٹلوں میں  انفنیریٹر  اور سنیٹری پیڈ وینڈنگ مشینیں۔
  • سیکنڈری سطح پر ٹرانسپورٹ سہولت  کی مدد بڑھاکر 6000 سالانہ تک کی گئی ہے۔
  • سولہ سے 19 تک کی عمر کے اسکول سے باہر کے بچوں کے معاملے میں  ایس سی ، ایس ٹی ، معذور بچوں  کو  این آئی او ایس/ ایس او ایس کے ذریعہ ان کے  سیکنڈری / سینئر سیکنڈری سطح مکمل کرنے تک  فی بچہ  فی گریڈ  2000 روپے تک  کی مدد فراہم کی جائے گی۔
  • قومی سطح پر  کھیلو انڈیا اسکول  گیمز میں  میڈل جیتنے والے   اسکول کے کم از کم دو طلبا کے معاملے میں  اسکولوں کو  25 ہزار روپے تک کی اضافی کھیل گرانٹ  دی جائے گی۔
  • تمام کے جی بی وی کو بارہویں کلاس تک  اپ گریڈ  کرنے کے لئے التزام۔
  • گیارہویں سے بارہویں کلاس (کے جی بی وی ٹائپ 4)  کے لئے موجودہ  الگ تھلگ لڑکیوں کے ہوسٹلوں کے واسطے40 لاکھ روپے سالانہ  (پہلے یہ رقم 25 لاکھ روپے سالانہ تھی) مالی امداد  ۔
  • ’رانی لکشمی بائی  آتم رکشا  پرشکشن‘ کے تحت  اپنی  حفاظت کرنے کی ہنر مندی کے واسطے  تین ماہ کی تربیت  کے لئے  فراہم کرائی جانے والی تین ہزار  روپے کی رقم کو بڑھاکر 5000 روپے ماہانہ کردیا گیا ہے۔
  • پیشے ورانہ تعلیم   کے تحت امداد سرکاری اسکولوں کے علاوہ  سرکاری امداد یافتہ اسکولوں  کو بھی فراہم کرائی جائے گی۔
  • ڈیجیٹل بورڈز ، اسمارٹ کلاس رومز،  ورچوول کلاس رومز اور ڈی ٹی ایچ  چینلوں کے لئے  مدد کے ساتھ  آئی سی ٹی  لیب، اسمارٹ کلاس رومز  کے لئے بھی انتظام کیا گیا ہے۔

نفاذ  کی  حکمت عملی اور نشانے:

یہ اسکیم ریاستی سطح پر  ایک واحد  ریاستی نفاذ سوسائٹی  (ایس آئی ایس) کے ذریعہ  مرکز کی اسپانسر کردہ اسکیم  کے طور پر نافذ کی جارہی ہے۔ قومی سطح پر  وزیر تعلیم کی سربراہی میں ایک گورننگ کونسل / باڈی  اور اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے کے سکریٹری کی سربراہی میں ایک  پروجیکٹ  منظوری بورڈ (پی اے بی) قائم کیا گیا ہے۔

اسکیم  کے براہ راست آؤٹ ریچ  میں اضافے کے لئے  ایک مدت میں  آئی ٹی پر مبنی پلیٹ فارم پر ڈی بی ٹی موڈ کے ذریعہ طلبا کے لئے  بچوں پر مرکوز تمام اقدامات براہ راست کئے جائیں گے۔

اس اسکیم میں 1.16 ملین اسکولوں ، 156 ملین سے زیادہ طلبا اور سرکاری اور امداد یافتہ اسکولوں  (پری پرائمری سے لیکر سینئر سیکنڈری سطح تک) کے  5.7 ملین  اساتذہ  کو کور کیا  جاتا ہے۔ یہ کام  اسکول ایکو سسٹم سے تمام متعلقین   یعنی اساتذہ، معلم  اساتذہ، طلبا، والدین، معاشرے، اسکول بندوبست کمیٹی ایس سی ای آر ٹی، ڈی  آئی ای ٹ، بی آئی ٹی ای، بلاک ریسارس پرسنس، کلسٹر ریسارس پرسنس اور رضا کاروں کی شرکت سے معیاری  شمولیت والی اور منصفانہ تعلیم  فراہم کرانے کے لئے انجام دیا جاتا ہے۔ جیسا کہ این ای پی 2020 میں کہا  گیا ہے  طلبا کو ہنر مندی فراہم کرانے پر زیادہ فوکس کیا جائے گا۔

اہم اثرات:

اس اسکیم کا مقصد  اسکولی تعلیم کی تمام  سطحوں پر  محروم گروپوں اور  کمزور طبقات  کی  شمولیت کے ذریعہ مساوات کو فروغ دینا اور  تعلیم کے معیار کوبہتر بنانا ہے۔ اسکیم کا اہم مقصد درج ذیل کے سلسلے میں ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی مدد کرنا ہے:

  • قومی تعلیمی پالیسی 2021 (این ای پی2020) کی شفارشات کا نفاذ
  • بچوں کے مفت اور لازمی تعلیم  کے حق (آر ٹی ای) ایکٹ 2009 کا نفاذ
  • بنیادی خواندگی اور نیومیریسی پر زور
  • معیاری تعلیم  کا انتظام اور طلبا کے آموزیشی نتائج  کو بہتر بنانا
  • اسکولی تعلیم میں سماجی اور  صنفی  خامیوں کو دور کرنا
  • پیشہ ورانہ تعلیم کو فروغ دینا

آتم نربھر بھارت:

ملک کی ترقی میں  بنیادی ہنر مندی کے اہم رول  کو تسلیم کرتے ہوئے  آتم نربھر بھارت مہم  کے تحت یہ اعلان کیا گیا تھا کہ سال 27۔2026 تک  ہر ایک بچے گریڈ 3 میں  بنیادی خواندگی اور نیو میریسی  کی ضروری تعلیم حاصل کرنے کو ملک میں یقینی بنانے کے لئے ایک  نیشنل فاؤنڈیشنل   لٹریسی  اینڈ نیومیریسی مشن  لانچ کیا جائے گا۔ اس ضمن میں  سمرگ شکشا کے تحت 5 جولائی 2021 کو  ’’فہم کے ساتھ پڑھنے  اور نیومیریسی کی صلاحیت کے لئے  قومی پہل(نپن بھارت) لانچ کی گئی ہے‘‘۔

پہلے سے چلائے جانے کی صورت میں اسکیم کی تفصیلات اور کام کاج  کا بیورہ:

یہ اسکیم ریاست  اور مرکز کے زیر انتظام خطے کی حکومتوں  کی شراکت داری میں  ملک بھر میں اسکولی تعلیم تک سبھی کی رسائی  اور اس کے معیار کو بہتر بنانے میں ریاستو ں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی مدد کےلئے  مرکز کی اسپانسر کردہ اسکیم کے طور پر نافذ کی جارہی ہے۔ سمرگ شکشا کے تحت   حاصل ہونے والی کامیابیوں میں درج ذیل شامل ہیں:

سال 19۔2018 سے 21۔2020 کے دوران  1160 اسکولوں کو  ایلیمنٹری ، سیکنڈری اور ہائیر سکینڈری سطح تک اپ گریڈ کیا گیا۔ 54 نئے رہائشی اسکول/ ہاسٹل کھولے گئے، 41180 اسکولوں کو  مستحکم کیا گیا (اضافی کلاس رومز سمیت)،  13.51 لاکھ اسکولوں میں   لائبریری سہولتیں فراہم کرائی گئیں۔ 13.14 لاکھ اسکولوں میں کھیلوں کے آلات  / سہولتیں فراہم کرائی گئیں۔ 12633 اسکولوں کو  آئی سی ٹی اور ڈیجیٹل پہل کے تحت کور کیا گیا ،  5579 اسکولوں کو  پیشے ورانہ تعلیم کے تحت کور کیا گیا اور 11562 علیحدہ لڑکیوں کے ٹوائلیٹ تعمیر کئے گئے ہیں۔

سال  21۔2020 کے دوران  3.23 لاکھ اسکول سے باہر کے بچوں کو  ایلیمنٹری  سطح پر  خصوصی تربیت فراہم کرائی گئی۔ 2.41 لاکھ بچوں کو لانے لے جانے کی سہولت فراہم کرائی گئی۔  32.67 لاکھ بچوں کو آڑ ٹی ای ایکٹ کی دفعہ 12(1)(سی) کے تحت  کور کیا گیا۔ 6.57 کروڑ بچوں کو مفت وردی فراہم کرائی گئی۔ 8.84 کروڑ بچوں کو ایلیمنٹری سطح پر  مفت درسی کتب فراہم کرائی گئیں، 14.32 لاکھ اساتذہ کی تربیت کی گئی۔ 8288 اسکولوں میں  لڑکیوں کو اپنی حفاظت آپ کرنے کی تربیت فراہم کرائی گئی۔ اور  22990 اسپیشل ایجوکیٹرس کو  مالی امداد فراہم کرائی گئی۔

پس منظر:

مرکزی بجٹ 19۔2018 میں اعلان کیا گیا ہے کہ  اسکولی تعلیم کو کلی طور پر  لیا جائے گا اور  پری پرائمری سے درجہ 12 تک  اس کے  حصے نہیں کئے جائیں گے۔ اس سلسلے میں محکمےنے اسکولی تعلیم  کے لئے مربوط اسکیم سمر گ شکشا  2018 میں لانچ کی تھی۔ اس محکمے نے  اس سے قبل کی مرکز کی اسپانسر کردہ اسکیموں  سرو شکشا ابھیان، راشٹریہ مادھیمک  شکشا ابھیان اور   اساتذہ کی تعلیم   کے مقام پر یہ اسکیم شروع کی۔ اس اسکیم میں اسکولی تعلیم  کو ایک تسلسل اور  تعلیم کے لئے پائیدار ترقیاتی مقاصد  (ایس ڈی جی4) کے مطابق  سمجھا گیا ہے۔ یہ اسکیم نہ صرف آر ٹی ای ایکٹ کے نفاذ  کے سلسلے میں تعاون فراہم کراتی ہے بلکہ تمام بچوں کی  معیاری تعلیم تک رسائی اور   ایسے شمولیاتی  اور منصفانہ  کلاس روم کے ماحول  کو یقینی بنانے کے لئے این ای پی  2020 کی سفارشات کے مطابق  بھی ہے ۔ شمولیاتی کلاس روم میں  گونا گوں  پس منظر والے،  کثیر لسانی ضرورتوں والے، مختلف تعلیمی صلاحیتوں والے طلبا  پر توجہ دیتا ہے  اور انہیں آموزشی عمل میں   سرگرمی کے ساتھ شرکت کرنے والا بناتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-7457                          


(Release ID: 1742578) Visitor Counter : 364