وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے آکسیجن اور دواؤں کی دستیابی اور سپلائی کا جائزہ لیا


بھارتی حکومت دواؤں کی پیداوار میں اضافہ کرنے اور ہر طرح کی درکار مدد کرنے کے لیے مینوفیکچررز کے ساتھ لگاتار رابطے میں ہے

ریمڈ سیویر سمیت سبھی دواؤں کی تیاری میں پچھلے کچھ ہفتوں کے دوران خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے

پہلی لہر کی انتہا کے دوران آکسیجن سپلائی کی بنسبت اس وقت کی آکسیجن سپلائی 3 گنا زیادہ ہے

Posted On: 12 MAY 2021 9:14PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 12مئی، 2021/وزیراعظم نریندر مودی نے آکسیجن اور دواؤں کی دستیابی اور سپلائی  کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطح کی ایک میٹنگ کی صدارت کی۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ حکومت ان دواؤں کی سپلائی پر سرگرمی کے ساتھ گہری نظر رکھے ہوئے ہے  جو کووڈ اور میو نیو کور مائیکوسس کے بندوبست میں استعمال کی جا رہی ہے۔ وزیر موصوف نے وزیرعظم کو تازہ صورتحال بتائی کہ وہ پیداوار میں اضافے اور ہر طرح کی درکار مدد کی غرض سے مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے ساتھ لگاتار رابطے میں ہیں۔ وزیراعظم کو موجودہ پیداوار اور اس طرح کی ہر دوا کے لیے اے پی آئی کے اسٹاک کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی۔ یہ تبادلۂ خیال کیا گیا کہ ریاستوں کو اچھی مقدار میں دوائیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ وزیراعظم کو یہ بھی بتایا گیا کہ ریمڈسیویر سمیت سبھی دواؤں کی تیاری میں پچھلے کچھ ہفتوں کے دوران خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت میں بہت ہی متحرک دوا ساز شعبہ ہے اور حکومت ان کے ساتھ قریبی تال میل جاری رکھے ہوئے ہے جس سے سبھی دواؤں کی مناسب دستیابی یقینی ہو جائے گی۔

وزیراعظم نے ملک میں آکسیجن کی دستیابی اور سپلائی سے متعلق صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس بات پر بھی بات چیت کی گئی کہ آکسیجن کی سپلائی ، پہلی لہر کی انتہا کے دوران کی گئی آکسیجن سپلائی سے تین گنا زیادہ ہے۔ وزیراعظم کو آکسیجن ریل اور بھارتی فضائیہ کے جہازوں کی پروازوں کے بارے میں بتایا گیا۔ وزیراعظم کو آکسیجن کنسنٹریٹرز، آکسیجن سلینڈرس کی خریداری اور ملک بھر میں نصب کیے جانے والے پی ایس اے پلانٹس کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بھی بتایا گیا۔

وزیراعظم نے یہ رائے بھی دی کہ ریاستوں سے ایک مقررہ وقت کے اندر اندر وینٹی لیٹروں کا کام کاج شروع کریں اور مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی مدد سے ٹیکنیکل اور تربیت کے معاملات حل کریں۔

۔۔۔

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

U –4440


(Release ID: 1718204) Visitor Counter : 259