وزیراعظم کا دفتر
بھارت – بنگلہ دیش ورچوول میٹنگ پر مشترکہ بیان
Posted On:
17 DEC 2020 4:07PM by PIB Delhi
1 ۔ جمہوریہ بھارت کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے 17 دسمبر ، 2020 ء کو ورچوول طریقے سے چوٹی میٹنگ کا انعقاد کیا ۔ دونوں فریقوں نے باہمی تعلقات کے تمام پہلوؤں پر جامع تبادلۂ خیال کیا اور علاقائی و بین الاقوامی امور پر خیالات کا تبادلہ کیا۔
بھارت – بنگلہ دیش ساجھیداری
2 ۔ دونوں وزرائے اعظم نے مشترکہ تاریخ ، ثقافت ، زبان اور دیگر منفرد یکساں کردار کی بنیاد پر باہمی تعلقات کی موجودہ حالت پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ انہوں نے ، اِس بات پر زور دیا کہ بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان تعلقات ، جو برادرانہ رشتوں پر مبنی ہیں اور اقتدارِ اعلیٰ ، برابری ، اعتماد اور مفاہمت کی بنیاد پر ساجھیداری کا احاطہ کرتے ہیں ، ایک اسٹریٹیجک ساجھیداری کو فروغ دیتے ہیں ۔ انہوں نے بنگلہ دیش کی جنگِ آزادی کے شہیدوں ، مکتی یودّھاؤں اور بھارتی فوجیوں کو 1971 ء میں ، اُن کی عظیم قربانی پر خراجِ عقیدت پیش کیا ۔ انہوں نے جمہوریت کی اقدار اور دونوں دوست ملکوں کی عوام کی امنگوں کے خطوط پر برابری کو بر قرار رکھنے کے عزم کا عہد کیا ۔
3 ۔ دونوں لیڈروں نے اکتوبر ، 2019 ء میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کے دلّی دورے کے دوران کئے گئے مختلف فیصلوں میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ دونوں فریقوں نے ستمبر ، 2020 ء میں مشترکہ مشاورتی کمیشن کی چھٹی میٹنگ کے کامیاب انعقاد کا بھی ذکر کیا ۔
صحت کےسیکٹر میں تعاون – عالمی عوامی صحت کے چیلنج کا حل
4 ۔ دونوں فریقوں نے اپنے اپنے ملکوں میں جاری کووڈ – 19 وباء کی صورتِ حال پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ اس بحران کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان پائیدار تعلقات کو اچھی طرح بر قرار رکھا گیا ہے ۔ بھارت کی ‘‘ پڑوس پہلے ’’ کی پالیسی کے تحت بھارت کی جانب سے بنگلہ دیش کو اعلیٰ ترین ترجیح دیئے جانے کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے یقین دہانی کرائی کہ جب بھی بھارت میں ویکسین تیار کی جائے گی ، بنگلہ دیش کو بھی دستیاب کرائی جائے گی ۔ دونوں لیڈروں نے ، اِس شعبے میں پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان باہمی اشتراک کو بھی اجاگر کیا ۔
5 ۔ بھارت نے تھیراپی میں اشتراک اور ویکسین بنانے میں ساجھیداری کی بھی پیشکش کی ۔ بنگلہ دیش نے بنگلہ زبان میں طبی ماہرین کے لئے صلاحیت سازی کے کورس منعقد کرنے پر بھارت کی ستائش کی ۔
ثقافتی تعاون – تاریخی روابط کا مشترکہ جشن
6 ۔ وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ملک میں جاری ‘‘ مجیب بورشو ’’ کے موقع پر مختلف پروگراموں کے انعقاد میں بھارت کی گرمجوشی کی زبردست ستائش کی ۔ دونوں وزرائے اعظم نے بَنگ بندھو شیخ مجیب الرحمٰن کے صد سالہ یومِ پیدائش کے موقع پر حکومتِ ہند کے ذریعے ایک یاد گاری ڈاک ٹکٹ کا مشترکہ طور پر اجراء کیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ، اِس سے پہلے ستمبر ، 2020 ء میں گاندھی جی کی 150 ویں یومِ پیدائش کے موقع پر مہاتما گاندھی کے اعزاز میں ایک ڈاک ٹکٹ جاری کرنے کے لئے حکومتِ بنگلہ دیش کا شکریہ اداکیا ۔
7 ۔ اِس موقع پر 20 ویں صدی کے دو عظیم لیڈر ، مہاتما گاندھی اور بَنگ بندھو کی یاد میں ایک ڈجیٹل نمائش پر تعارفی ویڈیو بھی دکھائی گئی ۔ دونوں لیڈروں نے امید ظاہر کی کہ یہ نمائش ، جو بنگلہ دیش اور بھارت کے مختلف شہروں اور دنیا بھر کے منتخب شہروں کے ساتھ ساتھ اقوامِ متحدہ میں بھی دکھائی جائے گی ، انصاف ،برابری اور عدم تشدد کی اقدار کو ، خاص طور پر نو جوانوں میں فروغ دے گی ۔
8 ۔ دونوں فریقوں نے ، اِس بات کو اجاگر کیا کہ بَنگ بندھو شیخ مجیب الرحمٰن کی سوانح پر بھارتی فلم ڈائریکٹر شیام بنیگال کی ہدایت میں فلم بنانے کا کام جنوری ، 2021 ء میں شروع ہو گا ۔
9 ۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ سال 2021 ء بھارت - بنگلہ دیش باہمی تعلقات میں ایک تاریخی سال ثابت ہو گا کیونکہ دونوں ممالک جنگِ آزادی کی 50 ویں سالگرہ منا ئیں گے اور بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے 50 سال کی یاد میں جشن منائیں گے کیونکہ اِس بات سے اتفاق ہوا تھا کہ اِس عظیم واقعے کی یاد میں بھارت ، بنگلہ دیش اور تیسری دنیا کے ملکوں میں کئی یاد گاری سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی ۔
10 ۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم نے بھارت سے درخواست کی کہ وہ بھارت – بنگلہ دیش سرحد پر مجیب نگر سے نوڈیا تک کی تاریخی سڑک کا نام ‘‘شادھی نوتا شوروک ’’ کے نام پر رکھنے کی بنگلہ دیش کی تجویز پر غور کرے کیونکہ یہ سڑک بنگلہ دیش کی جنگِ آزادی کے دوران تاریخی اہمیت کی حامل تھی ۔
11 ۔ دونوں فریقوں نے ثقافت ، تعلیم ، سائنس اور ٹیکنا لوجی ، نو جوانوں کے امور اور کھیل کود اور ماس میڈیا کو فروغ دینے کے لئے گروپوں کے مسلسل تبادلے جاری رکھنے کا اعادہ کیا ۔
سرحدی بندوبست اور سکیورٹی تعاون
12 ۔ دونوں فریقوں نے سرحدوں کے تعین کے لئے اِچھاّ مَتی ، کالندی ، رائے مونگول اور ہریا بھنگا دریاؤں سے مین پِلر نمبر 1 سے زمینی باؤنڈری ٹرمنس تک نقشوں کا ایک نیا سیٹ مکمل کرنے کے لئے مشترکہ سرحدی کانفرنس کی میٹنگ جلد منعقد کرنے سے اتفاق کیا ۔ اس بات سے بھی اتفاق کیا گیا کہ کوہسیارا دریا سے متصل بین الاقوامی سرحد کو متعین سرحد میں تبدیل کرنے کے لئے ضروری کام کو پورا کیا جائے ۔
13 ۔ بنگلہ دیش کی جانب سے ، اِس درخواست کا اعادہ کیا گیا کہ راج شاہی ضلع کے قریب پدما دریا کے ذریعے 1.3 کلو میٹر اِنوسینٹ پیسیج کو منظوری دی جائے ۔ بھارت نے اِس درخواست پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔
14 ۔ دونوں لیڈوں نے جلد از جلد تری پورہ ( بھارت ) سے بنگلہ دیش سیکٹر تک دونوں ملکوں کے درمیان بین الاقوامی سرحد پر سرحدی باڑھ لگانے کے کام کو مکمل کرنے میں سہولت پیدا کرنے سے اتفاق کیا ۔ دونوں لیڈروں نے ، اِس بات پر بھی رضا مندی ظاہر کی کہ سرحد پر شہریوں کی جانوں زیاں ایک تشویش کا معاملہ ہے اور سرحدی فورسز کو ہدایت دی کہ وہ سرحد پر ، اِس طرح کے واقعات کو بالکل ختم کرنے کے لئے تال میل کے ساتھ کام کریں ۔ لیڈروں نے جاری تال میل کے سرحدی بندوبست کے منصوبے کے مکمل نفاذ پر زور دیا ۔ دونوں ملکوں نے ہتھیاروں ، منشیات اور جعلی کرنسی کی اسمگلنگ کے خلاف نگہبانی کرنے والی فورسز اور بردہ فروشی ، خاص طور پر خواتین اور بچوں کی فروخت کو روکنے کے لئے حال ہی میں بڑھائی گئی کوششوں پر اطمینان کا اظہارکیا ۔
15 ۔ اس بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہ بھارت اور بنگلہ دیش میں بار بار قدرتی آفات کے واقعات پیش آتے ہیں ، دونوں لیڈروں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ آفات کے بندوبست میں تعاون کے شعبے میں مفاہمت نامے کو جلد از جلد مکمل کریں ۔
16 ۔ اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ دہشت گردی عالمی امن و سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے ، دونوں ملکوں نے ہر قسم کی دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا ۔
17 ۔ دونوں فریقوں نے ، دونوں ملکوں کے درمیان عوام سے عوام کے رابطوں کے لئے آمد و رفت کو آسان بنانے پر زور دیا ۔ بنگلہ دیش کی جانب سے جائز دستایزات کے ساتھ سفر کرنے والے بنگلہ دیشیوں کے لئے بھارت میں زمینی پورٹس پر آنے جانے پر بقیہ پابندیوں کو ہٹانے کے لئے بھارت کے عہد کو جلد از جلد نافذ کرنے کی درخواست کی اور اِس کا آغاز اکھورا ( تری پورہ ) اور گھوجا دنگا ( مغربی بنگال ) کے چیک پوائنٹس سے کرنے پر زور دیا ۔
ترقی کے لئے تجارتی ساجھیداری
18 ۔ وزیر اعظم شیخ حسینہ نے 2011 ء سے سافٹا کے تحت بھارت کے لئے بنگلہ دیشی بر آمدات کو ڈیوٹی فری اور کوٹہ فری رسائی دینے کی ستائش کی۔ دونوں وزرائے اعظم نے غیر محصولاتی رکاوٹوں کو ختم کرنے اور بندر گاہوں پر پابندیوں ، ضابطے کی رکاوٹوں اور قرنطینہ کی پابندیوں سمیت تجارتی سہولیات پر زور دیا تاکہ دونوں ملک سافٹا کی نرم روی کا مکمل فائدہ اٹھا سکیں ۔ بنگلہ دیش کی جانب سے درخواست کی گئی کہ چونکہ بھارت کی طرف سے ضروری اشیاء کی بنگلہ دیش کےلئے بر آمدات بہت اہم ہیں اور اِن کا گھریلو مارکیٹ پر بہت اثر پڑتا ہے ، حکومتِ ہند کی در آمد - بر آمد پالیسی میں کسی قسم کی ترمیم سے پیشگی مطلع کیا جائے ۔ بھارت نے اِس درخواست کو بھی نوٹ کیا ۔
19 ۔ دونو ں لیڈروں نے موجودہ ریل راستوں کے ذریعے سائٹ ڈور کنٹینروں اور پارسل ٹرینوں کا استعمال کرتے ہوئے باہمی تجارت میں سہولت سمیت کووڈ – 19 کے دوران بلا رکاوٹ سپلائی چین کو بر قرار رکھنے میں تجارت اور ریلوے کے عہدیداروں کے تعاون کی ستائش کی ۔
20 ۔ باہمی اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے وسیع امکانات کو تسلیم کرتے ہوئے دونوں وزرائے اعظم نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ جامع اقتصادی ساجھیداری معاہدے ( سی ای پی اے ) کو مکمل کرنے کے امکانات پر جاری مطالعے کو جلد از جلد مکمل کریں ۔
21 ۔ اس سال کے شروع میں بھارت – بنگلہ دیش ٹیکسٹائل انڈسٹری فورم کی پہلی میٹنگ کا خیر مقدم کرتے ہوئے لیڈروں نے ٹیکسٹائل کے سیکٹر میں رابطوں اور اشتراک کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا اور عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ حکومتِ ہند کی ٹیکسٹائل کی وزارت اور حکومتِ بنگلہ دیش کی ٹیکسٹائل اور جوٹ کی وزارت کے درمیان مفاہمت نامے پر جاری مذاکرا ت کو جلد مکمل کریں ۔ انہوں نے بنگلہ دیش سے بھارت میں جوٹ کی برآمدات پر اینٹی ڈمپنگ / اینٹی سرکم وینشن محصولات عائد کرنے سے متعلق مشاورت کا خیر مقدم کیا ، جو حال ہی میں منعقد کی گئی اور امید ظاہر کی کہ اے ڈی ڈی سے متعلق امور کو جلد حل کر لیا جائے گا ۔
خوشحالی کے لئے کنکٹیویٹی
22 ۔ دونوں وزرائے اعظم نے ، دونوں ملکوں کے درمیان 1965 ء سے پہلے کے ریل رابطوں کو بحال کرنے کے لئے جاری پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ انہوں نے ہلدی باڑی ( بھارت ) اور چِلا ہاٹی ( بنگلہ دیش ) کے درمیان نئے بحال کئے گئے ریل رابطے کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا اور اس بات کو اجاگر کیا کہ یہ ریل رابطہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور عوام سے عوام کے تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا ۔ اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ جب بھی کووڈ کی صورتِ حال بہتر ہو گی ، اِس ٹرین کو چالو کیا جائے گا ۔
23 ۔ دونوں لیڈروں نے باہمی کنکٹیویٹی کے اقدامات کا جائزہ لیا اور اِن لینڈ واٹر ٹرانزٹ اینڈ ٹریڈ کے پروٹوکول ( پی آئی ڈبلیو ٹی ٹی ) پر دستخط سمیت کولکاتہ سے چٹوگرام کے راستے اگرتلہ تک بھارتی سامان کی شپمنٹ کے تجربے اور پی آئی ڈبلیو ٹی ٹی کے تحت سونا مورا – داؤد کنڈی کے روٹ پر ، اِسے چالو کرنے سمیت حالیہ اقدامات کا خیر مقدم کیا ۔ دونوں لیڈروں نے چٹوگرام اور مونگلہ بندر گاہوں کے راستے بھارتی سامان کی ٹرانس شپمنٹ کو جلد از جلد چالو کرنے سے اتفاق کیا ۔
24 ۔ دونوں ملکوں کے درمیان مسافروں اور اشیاء کی نقل و حمل کو آسان بنانے اور بہتر کنکٹیویٹی میں سہولت کے لئے دونوں لیڈروں نے بنگلہ دیش ، بھارت اور نیپال کو اشیاء اور مسافروں کی آمد و رفت شروع کرنے اور بعد میں بھوٹان کو ، اِس میں شامل کرنے کی گنجائش کے ساتھ بی بی آئی این موٹر وہیکل معاہدے کو مفاہمت نامے پر دستخط کرکے جلد چالو کرنے سے بھی اتفاق کیا ۔
25 ۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم نے بھارت ، میانما ، تھائی لینڈ سہ فریقی شاہراہ پروجیکٹ میں شدید دلچسپی کا اظہارکیا اور جنوب اور جنوب مشرقی ایشیا کے خطوں کے درمیان کنکٹیویٹی میں اضافہ کرنے کے پیش نظر اِس پروجیکٹ میں شمولیت کے لئے بھارت کی مدد بھی طلب کی ۔ اسی جذبے کے ساتھ بھارت نے بنگلہ دیش سے درخواست کی کہ وہ مغربی بنگال ( ہِلّی ) سے بنگلہ دیش کے راستے میگھالیہ ( مہندر گنج ) کے لئے کنکٹیویٹی کی اجازت دے ۔
26 ۔ بھارت نے حکومتِ بنگلہ دیش سے پھر یہ درخواست کی کہ وہ اگرتلہ - اکھورا کے ساتھ آغاز کرتے ہوئے بھارت اور بنگلہ دیش کی پڑوسی ریاستوں کے درمیان کم از کم ایک زمینی پورٹ کا اہتمام کرے ، جس میں منفی فہرست کم سے کم ہو ۔ بنگلہ دیش کی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ فینی برج سے ، جب یہ مکمل ہو جائے تو بنگلہ دیشی ٹرکوں کو چٹوگرام پورٹ سے شمال مشرقی بھارت کے لئے اشیاء کی نقل و حمل کی اجازت دی جائے ۔
27 ۔ دونوں ملکوں کے درمیان فعال ترقیاتی ساجھیداری کو تسلیم کرتے ہوئے دونوں فریقوں نے حال ہی میں قائم کردہ اعلیٰ سطحی نگرانی کمیٹی کو سرگرم کرنے پر زور دیا ، جس کی صدارت بنگلہ دیش کی جانب سے اقتصادی تعلقات کے ڈویژن کے سکریٹری اور ڈھاکہ میں بھارت کے ہائی کمشنر کریں گے ۔ اس کا مقصد ایل او سی پروجیکٹوں کی جلد تکمیل کے لئے ، اِ ن کی پیش رفت کا مسلسل جائزہ لینا ہے ۔
28 ۔ دونوں ملکوں نے ، اِس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان عارضی فضائی سفر بَبل کے آغاز سے کووڈ – 19 وباء کے دوران دونوں جانب کے فوری ضرورت والے مسافروں کو سہولت حاصل ہوئی ہے ۔ بنگلہ دیش نے بھارت سے زمینی پورٹ کے ذریعے جلد از جلد معمول کی آمد و رفت بحال کرنے کی بھی درخواست کی ۔
آبی وسائل ، بجلی اور توانائی میں تعاون :
29 ۔ وزیر اعظم شیخ حسینہ نے تیستا پانی میں ساجھیداری کے لئے عبوری معاہدے پر جلد دستخط کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا ۔ اس معاملے پر دونوں حکومتوں کے درمیان 2011 ء میں اتفاق ہوا تھا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ، اِس سلسلے میں بھارت کے سنجیدہ عہد اور جاری کوششوں کا اعادہ کیا ۔
30 ۔ دونوں لیڈروں نے 6 مشترکہ دریاؤں ، منو ، مہوری ، کھوانی ، گمتی ، دھارلا اور ددھ کمار کے پانی میں ساجھیداری سے متعلق عبوری معاہدے کے فریم ورک کو جلد مکمل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا ۔
31 ۔ بنگلہ دیش کی جانب سے بھارت سے درخواست کی گئی کہ وہ متعلقہ سرحدی حکام کو آبپاشی کے مقصد سے کُشیارا دریا کے پانی کے استعمال کے لئے رحیم پور کھَل میں کھدائی کے بقیہ کام کو پورا کرنے کی اجازت دیں ۔ بھارت سے یہ بھی درخواست کی گئی کہ وہ کُشیارا دریا کے پانی کی ساجھیداری سے متعلق معاہدے پر دستخط ہونے تک دونوں جانب سے کشیارا دریا کا پانی لینے کی خاطر دونوں ملکوں کے لئے نگرانی کے مجوزہ مفاہمت نامے کو جلد پورا کرے۔ دونوں لیڈروں نے مشترکہ دریا کمیشن کے مثبت تعاون کو دوہرایا اور اس معاملے پر جلد از جلد جے آر سی کی سکریٹری سطح کی اگلی بات چیت کی امید ظاہر کی ۔
32 ۔ دونوں ملکوں نے پرائیویٹ سیکٹر سمیت بجلی اور توانائی کے سیکٹر میں بڑھتے ہوئے تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ بھارت – بنگلہ دیش دوستی پائپ لائن ، میتری سُپر تھرمل پاور پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ دوسرے پروجیکٹوں کو نافذ کرنے میں تیزی لائی جائے ۔ دونوں ملکوں نے ہائیڈرو کاربن سیکٹر میں تعاون کے مفاہمت نامے کے فریم ورک پر دستخط کا خیر مقدم کیا ، جس سے سرمایہ کاری ، ٹیکنا لوجی کی منتقلی ، مشترکہ مطالعات ، تربیت اور ہائیڈرو کاربن کنکٹیویٹی کو فروغ دے کر توانائی کے رابطوں کو مزید تقویت دی جا سکے گی ۔ گرین اور صاف ، قابلِ تجدید توانائی کے وسائل کی جانب پیش رفت کرنے کے دونوں ملکوں کے عزم کے خطوط پر نیپال اور بھوٹان سمیت علاقائی تعاون کو مستحکم کرنے سے بھی اتفاق کیا گیا ۔ دونوں ملکوں نے بجلی اور توانائی کی کنکٹیویٹی کے شعبوں میں تعاون کو مستحکم کرنے سے اتفاق کیا ۔
میانما کی رخائن ریاست سے لوگوں کی جبری نقل مکانی
33 ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے میانما کی رخائن ریاست سے جبراً نکالے گئے 1.1 ملین افراد کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کرنے اور انہیں رکھنے کے لئے بنگلہ دیش کے جذبے کی ستائش کی ۔ دونوں وزرائے اعظم نے ، اِن لوگوں کی محفوظ اور پائیدار واپسی کی اہمیت کا اعادہ کیا ۔ وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا رکن منتخب ہونے پر بھارت کو مبارکباد دی ۔ انہوں نے ، اِس توقع کا اظہار کیا کہ بھارت بے گھر ہوئے روہنگیا لوگوں کی میانما واپسی میں مدد کرے گا ۔
خطے اور دنیا میں ساجھیدار
34 ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں انتخاب میں حمایت کرنے پر وزیر اعظم شیخ حسینہ کا شکریہ ادا کیا ۔ دونوں ملکوں نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں اصلاحات ، آب و ہوا میں تبدیلی سے نمٹنے ، پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول اور مہاجروں کے حقوق کے تحفظ کے لئے مل کر کام کرتے رہنے سے بھی اتفاق کیا ۔ دونوں وزرائے اعظم نے ترقیاتی یافتہ ملکوں پر زور دیا کہ وہ 2030 ء کے ایجنڈے میں ایس ڈی جی کے نفاذ کے وسائل کو یقینی بنانے کےلئے عالمی ساجھیداری کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں ۔
35 ۔ دونوں لیڈروں نے کووڈ – 19 وباء کے بعد علاقائی اور عالمی اقتصادی منظر نامے کے پیش نظر علاقائی اداروں جیسے سارک اور بمسٹیک کے لئے اہم رول ادا کرنے پر زور دیا ۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم نے مارچ ، 2020 ء میں کووڈ – 19 وباء کے دوران سارک لیڈروں کی ویڈیو کانفرنس منعقد کرنے کے لئے بھارتی وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے جنوبی ایشیائی خطے میں عالمی وباء کے اثرات سے نمٹنے کے لئے سارک ایمرجنسی ریسپونس فنڈ تشکیل دینے کی تجویز کے لئے بھارتی وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا ۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم نے سارک میڈیکل اینڈ پبلک ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی تجویز کا اعادہ کیا اور اِس سلسلے میں مدد طلب کی ۔ بنگلہ دیش 2021 ء میں آئی او آر اے کی صدارت سنبھالے گا اور اس نے درخواست کی کہ بھارت زیادہ بحری تحفظ اور سلامتی کے لئے کام کرنے میں مدد کرے ۔ وزیر اعظم مودی نے موجودہ میعاد میں کلائیمیٹ وَلنریبل فورم میں بنگلہ دیش کی صدارت کی ستائش کی ۔
36 ۔ وزیر اعظم شیخ حسینہ نے نئے ترقیاتی بینک ، این ڈی بی کے کام کی ستائش کی اور اس میں شامل ہونے کے لئے بنگلہ دیش کو مدعو کرنے پر بھارت کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی سمیت مختلف شعبوں میں بینک کے کام کا خیر مقدم کیا اور اس پہل میں بنگلہ دیش کی شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا ۔
باہمی دستاویزات پر دستخط اور پروجیکٹوں کا افتتاح
37 ۔ اس موقع پر بھارت اور بنگلہ دیش کی حکومتوں کے عہدیداروں کے ذریعے مندرجہ ذیل باہمی دستاویزات پر دستخط اور تبادلے کئے گئے :
- ہائیڈرو کاربن سیکٹر میں تعاون کے مفاہمت نامے کا فریم ورک ( ایف او یو ) ۔
- ہاتھیوں کے تحفظ کے لئے سرحد پار کا پروٹوکول ۔
- مقامی بلدیاتی اداروں اور سرکاری سیکٹر کے اداروں کے ذریعے اعلیٰ اثر والے سماجی ترقیاتی پروجیکٹوں ( ایچ آئی سی ڈی پی ) کے لئے بھارتی امداد سے متعلق مفاہمت نامہ ۔
- بریشال سِٹی کارپوریشن کے لئے ساز و سامان کی سپلائی اور لام چوری علاقے میں کوڑے کرکٹ / ٹھوس کچرے کو ٹھکانے لگانے کے ساز و سامان میں بہتری ۔
- بھارت – بنگلہ دیش سی ای او فورم کے لئے شرائط و ضوابط ۔
- بنگلہ دیش کے ڈھاکہ میں بابائے قوم بَنگ بندھو شیخ مجیب الرحمن میموریل میوزیم اور بھارت کے نئی دلّی میں نیشنل میوزیم کے درمیان مفاہمت نامہ ۔
- زراعت کے شعبے میں تعاون پر مفاہمت نامہ ۔
مندرجہ ذیل باہمی ترقیاتی ساجھیداری پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا :
- راج شاہی شہر میں شہر کی تزئین کاری اور ترقی کا پروجیکٹ ۔
- کُھلنا میں خلش پور کولجئیٹ گرلس اسکول کی تعمیر ۔
38 ۔ دونوں وزرائے اعظم نے ، اِس نئے معمول کے تحت نئے بندوبست کے لئے ایک دوسرے کا شکریہ ادا کیا ۔
39 ۔ وزیر اعظم شیخ حسینہ نے مارچ ، 2021 ء میں بنگلہ دیش کی آزادی کی 50 ویں سالگرہ اور بنگلہ دیش – بھارت سفارتی تعلقات کے 50 سال مکمل ہونے کے موقع پر ہونے والے جشن میں شامل ہونے کے لئے بنگلہ دیش کا دورہ کرنے کے لئے ، اُن کے دعوت نامے کو قبول کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 8181
(Release ID: 1681626)
Visitor Counter : 352
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam