وزیراعظم کا دفتر

آئی آئی ٹی دہلی کی تقسیم اسناد کی تقریب سے وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 07 NOV 2020 2:42PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 07 نومبر :

نمستے،

کابینہ کے میرے ساتھی، جناب رمیش پوکھریال نشنک جی، جناب سنجے دھوترے جی، بورڈ آف گورنرز کے چئیرمین ڈاکٹر اور چدمبرم جی، آئی آئی ٹی دہلی کے ڈائریکٹر پروفیسر وی رام گوپال راو جی، بورڈ اور سینیٹ کے ارکان، فیکلٹی کے ارکان، والدین، نوجوان ساتھیو، خواتین اور مرد حضرات!!

آج ٹیکنالوجی کی دنیا کے لئے بہت اہم دن ہے۔ آج آئی آئی ٹی دہلی کے توسط سے ملک کو 2 ہزار سے زیادہ ٹیکنالوجی کے بہترین ماہرین آج ملک کو مل رہے ہیں۔ جن طلبہ کو آج ڈگری مل رہی ہے، ان سبھی طلبہ ساتھیوں کو، ان کے والدین کو خاص طور سے، ان کے گائڈس، فیکلٹی ارکان، سبھی کو آج کے اس اہم دن پر میری طرف سے بہت بہت مبارکباد۔

آج آئی آئی ٹی دہلی کا 51 واں کنووکیشن ہے اور اس سال یہ عظیم ادارہ اپنی ڈائمنڈ جوبلی بھی منا رہا ہے۔ آئی آئی ٹی دہلی نے اس دہائی کے لئے اپنا ویژن ڈاکیومنٹ بھی تیار کیا ہے۔ میں ڈائمنڈ جوبلی ائیر اور اس دہائی کے آپ کے اہداف کے لئے بھی آپ کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں اور حکومت ہند کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کراتا ہوں۔

آج، عظیم سائنسداں ڈاکٹر سی وی رمن کی سالگرہ ہے۔ یہ بہت مبارک موقع ہے آج کنووکیشن کا اور ان کی سالگرہ کے ساتھ جڑنے کا۔ میں ان کو بھی انتہائی احترام سے سلام کرتا ہوں۔ ان کا عظیم کام صدیوں تک ہم سب کو خاص کر میرے نوجوان سائنسداں ساتھیوں کو ترغیب دے گا۔

ساتھیو،

کورونا کا یہ بحران کا دور ، یہ دنیا میں بہت بڑے بدلاو کو لے کر آیا ہے۔ کووڈ کے بعد کی دنیا بہت الگ ہونے جا رہی ہے اور اس میں سب سے بڑا رول ٹیکنالوجی کا ہی ہو گا۔ سال بھر پہلے تک کسی نے بھی نہیں سوچا تھا کہ میٹنگس ہوں یا ایگزام، وائیوا ہو یا پھر کنووکیشن، سب کی شکل پوری طرح سے بدل چکی ہے۔ ورچوئل ریلٹی اور آگمینٹیڈ ریلٹی ہی ورکنگ ریلٹی کی جگہ لیتی چلی جا رہی ہے، بنتی جا رہی ہے۔

ساتھیو،

 

You may be feeling your batch is not very lucky. I am sure you are asking yourself- did all this have to happen in our graduating year only? But, think of it differently. You have a first mover advantage. You have more time to learn and adapt to the new norms emerging in the work place and beyond. So, make most use of this. And, think of the brighter side too. You are also a lucky batch. You were able to enjoy rendezvous in your final year on campus. See how different things were last October and this October. You will look back fondly at: All nights in the library and reading room before the exams. Late night paratha at the night-mess, The coffee and muffin between lectures. I am also told IIT-Delhi has two types of friends: College friends. Hostel video games friends. You will surely miss both.

ساتھیو،

اس سے پہلے مجھے آئی آئی ٹی مدراس، آئی آئی ٹی بمبئی اور آئی آئی ٹی گوہاٹی کے کنووکیشنز میں بھی اسی طرح سے شرکت کرنے کا موقع ملا اور کہیں پر روبرو جانے کا موقع ملا۔ ان سبھی جگہوں پر مجھے یہ یکسانیت نظر آئی کہ ہر جگہ کچھ نہ کچھ اختراعی ہو رہا ہے۔ آتم نربھر بھارت ابھیان کی کامیابی کے لئے یہ بہت بڑی طاقت ہے۔ کووڈ۔ 19 نے دنیا کو ایک بات اور سکھا دی ہے۔ گلوبلائزیشن اہم ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ سیلف ریلائنس بھی اتنا ہی ضروری ہے۔

ساتھیو،

آتم نربھر بھارت ابھیان آج ملک کے نوجوانوں کو، ٹیکنوکریٹس کو، ٹیک۔ انٹرپرائز لیڈرس کو متعدد نئے مواقع دینے کی بھی ایک مہم ہے۔ ان کے جو آئیڈیاز ہیں، انوویشنز ہیں وہ ان کو آزادانہ طور پر نافذ کر سکے، اسکیل کر سکے، مارکیٹ کر سکے، اس کے لئے آج مناسب ماحول بنایا گیا ہے۔ آج بھارت اپنے نوجوانوں کو ایز آف ڈوئنگ بزنس دینے کے لئے پوری طرح پابند عہد ہے تاکہ یہ نوجوان اپنے انوویشن سے ملک کے کروڑوں باشندوں کی زندگی میں تبدیلی لا سکیں۔ ملک آپ کو ایز آف ڈوئنگ بزنس دے گا بس آپ ایک کام کیجئے، اپنی مہارت سے، آپ کے تجربے سے، آپ کے ٹیلنٹ سے، آپ کے انوویشن سے ملک اگر آپ کو ایز آف ڈوئنگ بزنس دیتا ہے تو، سرکار انتظامات کرتی ہے تو آپ اس ملک کے غریب سے غریب باشندوں کو ایز آف لیونگ دینے کے لئے نئے نئے اختراعات لے کر آئیے، نئی نئی چیزیں لے کر آئیے۔

حال میں تقریبا ہر سیکٹر میں جو بڑے ریفارم کئے گئے ہیں، ان کے پیچھے بھی یہی ایک سوچ ہے۔ پہلی بار زرعی سیکٹر میں اختراع اور نئے اسٹارٹ۔ اپس کے لئے بے شمار امکانات بنے ہیں۔ پہلی بار اسپیس سیکٹر میں نجی سرمایہ کاری کے راستے کھلے ہیں۔ دو دن پہلے ہی بی پی او سیکٹر کے ایز آف ڈوئنگ بزنس کے لئے بھی ایک بڑا ریفارم کیا گیا ہے۔ سرکار نے دیگر سروس پرووائڈر ۔ او ایس پی گائڈلائنس کو ایک دم آسان کر دیا ہے۔ تقریبا ساری پابندیاں ہٹا دی ہیں۔ ایک طرح سے اب سرکار کی موجودگی محسوس نہیں ہو گی۔ ہر ایک پر بھروسہ کیا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، ایسے التزامات جو ٹیک انڈسٹری کو ورک فرام ہوم یا پھر ورک فرام اینی ہوئیر جیسی سہولتوں سے جو قانون روکتے تھے، ان قوانین کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ ملک کے آئی ٹی سیکٹر کو عالمی سطح کا اور مسابقتی بنائے گا اور آپ جیسے نوجوان ٹیلنٹ کو اور زیادہ موقع دے گا۔

ساتھیو،

آج ملک میں آپ کی ایک ایک ضرورت کو سمجھتے ہوئے، مستقبل کی ضرورتوں کو سمجھتے ہوئے ایک کے بعد ایک فیصلے لئے جا رہے ہیں۔ پرانے ضابطے بدلے جا رہے ہیں اور میری یہ سوچ ہے کہ پچھلی صدی کے قوانین و ضوابط سے اگلی صدی کا مستقبل طئے نہیں ہو سکتا ہے۔ نئی صدی، نئے عزم، نئی صدی، نئے رسم ورواج، نئی صدی، نئے قانون۔ آج بھارت ان ملکوں میں ہے جہاں کارپوریٹ ٹیکس سب سے کم ہے۔ اسٹارٹ اپ انڈیا اس ابھیان کے بعد سے بھارت میں 50 ہزار سے بھی زیادہ اسٹارٹ اپ شروع ہوئے ہیں۔ حکومت کی کوششوں کا اثر ہے کہ پچھلے 5 سالوں میں ملک میں پیٹنٹ کی تعداد 4 گنا ہو گئی ہے۔ ٹریڈ مارک رجسٹریشن میں 5 گنا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ اس میں بھی فنٹیک کے ساتھ ساتھ ایگرو، ڈیفنس اور طبی شعبے سے منسلک اسٹارٹ اپس اب تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ جس طرح سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے، مجھے یقین ہے کہ آنے والے ایک دو سالوں میں ان کی تعداد اور بڑھے گی اور ہو سکتا ہے آج یہاں سے نکلنے والے جو آپ جیسے نوجوان ہیں وہ اس میں ایک نئی توانائی بھر دیں۔

ساتھیو،

انکیوبیشن سے لے کر فنڈنگ تک آج اسٹارٹ اپس کی کئی طرح کی مدد کی جا رہی ہے۔ فنڈنگ کے لئے 10 ہزار کروڑ روپئے کا فنڈ آف فنڈس بنایا گیا ہے۔ 3 سال کے لئے ٹیکس چھوٹ، سیلف سرٹیفکیشن، ایزی ایگزٹ جیسی کئی سہولتیں اسٹارٹ اپس کے لئے دی جا رہی ہیں۔ آج نیشنل انفراسٹرکچر پائپ لائن کے تحت 1 لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی تیاری ہے۔ اس سے پورے ملک میں جدید ترین بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ہو گی جو حال اور مستقبل دونوں کی ضرورتوں کو پورا کرے گا۔

ساتھیو،

آج ملک ہر شعبے کے زیادہ سے زیادہ امکانات کو حاصل کرنے کے لئے نئے طور طریقوں سے کام کر رہا ہے۔ آپ جب یہاں سے جائیں گے، نئی جگہ پر کام کریں گے تو آپ کو بھی ایک نئے منتر کو لے کر کام کرنا ہو گا۔ یہ منتر ہے۔

Focus on quality; never compromise. Ensure scalability; make your innovations work at a mass scale. Assure reliability; build long-term trust in the market. Bring in adaptability; be open to change and expect un-certainty as way of life.

اگر ہم ان بنیادی منتروں پر کام کریں گے تو اس کی چمک آپ کی پہچان کے ساتھ برانڈ انڈیا میں بھی وہ ضرور جھلکے گی۔ میں آپ سے اس لئے کہہ رہا ہوں کیونکہ برانڈ انڈیا کے سب سے بڑے برانڈ ایمبیسیڈر آپ ہی لوگ ہیں۔ آپ جو کام کریں گے، اس سے ملک کے پروڈکٹس کو عالمی پہچان ملے گی۔ آپ جو کریں گے اس سے ملک کی کوششوں کو رفتار ملے گی۔ گاوں غریب کے لئے ملک جو کوشش کر رہا ہے، وہ کوشش بھی آپ کی لگن، آپ کے انوویشن سے ہی ثابت ہونے والی ہے۔

ساتھیو،

ٹیکنالوجی کس طرح ہماری گورننس کا، غریب سے غریب تک پہنچنے کا سب سے طاقتور ذریعہ ہو سکتا ہے، یہ پچھلے برسوں میں ملک نے کر دکھایا ہے۔ آج چاہے گھر ہو، بجلی ہو، ٹوائلٹ ہو، گیس کنکشن ہو یا اب پانی ہو، ایسی ہر سہولتیں ڈیٹا اور اسپیس ٹیکنالوجی کے تعاون سے پہنچائی جا رہی ہیں۔ آج برتھ سرٹیفیکٹ سے لے کر لائف پروف سرٹیفکٹ تک کی سہولت ڈیجیٹل طور پر دستیاب کرائی جا رہی ہے۔ جن دھن۔ آدھار۔ موبائل کی ٹرینٹی جے اے ایم، ڈیجی لاکرس جیسی سہولتیں اور اب ڈیجیٹل ہیلتھ آئی ڈی کے لئے کوشش، عام آدمی کی زندگی آسان بنانے کے لئے ملک یکے بعد دیگرے بہت تیزی سے کئی قدم بڑھا رہا ہے۔ ٹیکنالوجی نے لاسٹ مائل ڈیلیوری کو موثر بنایا ہے اور بدعنوانی کی گنجائش کو کم کیا ہے۔ ڈیجیٹل لین دین کے معاملے میں بھی بھارت دنیا کے کئی ملکوں سے بہت آگے ہے۔ بھارت کے بنائے یو پی آئی جیسے پلیٹ فارم کو اب دنیا کے بڑے بڑے ترقی یافتہ بھی اپنانا چاہتے ہیں۔

ساتھیو،

حال میں حکومت نے ایک اور منصوبہ شروع کیا ہے جس میں ٹیکنالوجی بڑا اہم رول ادا کر رہی ہے۔ یہ منصوبہ ہے۔ ملکیت کا منصوبہ۔ اس کے تحت پہلی باربھارت کے گاووں میں زمین اور پراپرٹی، گھر کی پراپرٹی اس کی میپنگ کی جا رہی ہے۔ پہلے یہ کام اگر ہوتا تو اس میں ہیومن انٹرفیس واحد ذریعہ تھا۔ اس لئے گڑبڑیوں کی، جانب داری کے شکوک و شبہات بھی اس کے ساتھ فطری تھے۔ آپ کو خوشی ہو گی کیونکہ آپ ٹیکنالوجی کی دنیا کے لوگ ہیں۔ آج ڈرون کے توسط سے ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے گاوں۔ گاوں میں یہ میپنگ ہو رہی ہے اور گاوں کے لوگ بھی اس سے پوری طرح سے مطمئن ہیں۔ ان کو شراکت داری کے ساتھ آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ یہ دکھاتا ہے کہ بھارت کا عام سے عام شہری بھی ٹیکنالوجی پر کتنا یقین رکھ رہا ہے۔

ساتھیو،

ٹیکنالوجی کی ضرورت اور اس کے تئیں بھارتی باشندوں میں یقین، یہی آپ کے مستقبل کو روشنی دکھاتی ہے۔ پورے ملک میں آپ کے لئے بےپناہ امکانات ہیں، متعدد چیلنجز ہیں جس کے حل آپ ہی دے سکتے ہیں۔ سیلاب اور طوفان کے وقت پوسٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ہو، گراونڈ واٹر لیول کو کیسے بنائے رکھیں، اس کے لئے موثر ٹیکنالوجی ہو، سولر پاور جنریشن اور بیٹری سے جڑی ٹیکنالوجی ہو، ٹیلی میڈیسن اور ریموٹ سرجری کی ٹیکنالوجی ہو، بگ ڈیٹا انالیسس ہو، ایسے شعبوں میں بہت کام کیا جا سکتا ہے۔

ساتھیو،

میں یکے بعد دیگرے ایسی کئی ضرورتیں آپ کے سامنے رکھ سکتا ہوں۔ یہ ضرورتیں نئے اختراعات سے پوری ہوں گی، آپ کے ہی نئے آئیڈیاز، آپ کی ہی توانائی، آپ کی ہی کوششوں سے یہ پوری ہو سکتی ہیں۔ اس لئے میری آپ سب سے خصوصی اپیل ہے کہ آج آپ ملک کی ضرورتوں کو پہچانیں، زمین پر جو تبدیلی ہو رہی ہے، آتم نربھر بھارت سے جڑی جو توقعات ہیں، ان سے جڑنے کا کام کریں، میں آپ کو دعوت دیتا ہوں۔ اور اس میں آپ لوگوں کا جو المنائی نیٹ ورک ہے، وہ بھی بہت کام آنے والا ہے۔

ساتھیو،

ویسے بھی آپ سبھی کے لئے المنائی میٹس آرگنائز کرنا بہت آسان ہوتا ہے۔ دوسرے کالجوں کے طلبہ کو اپنی المنائی میٹ کے لئے اکثر طویل سفر کرنا پڑتا ہے، کالج تک جانا پڑتا ہے۔ لیکن آپ کے پاس ایک اور بڑا آسان متبادل ہوتا ہے۔ آپ اپنی الومنائی میٹ، کبھی بھی اختتام ہفتہ پر شارٹ نوٹس پر بے ایریا میں بھی کر سکتے ہیں، سلیکان ویلی میں کر سکتے ہیں، وال اسٹریٹ میں کر سکتے ہیں یا پھر کسی گورنمنٹ سکریٹریٹ میں بھی آپ کی الومنائی میٹ ہو سکتی ہے، کیونکہ آپ ہر جگہ پر موجود ہیں، بہت بڑی تعداد میں آپ کی موجودگی ہے۔ بھارت کے اسٹارٹ اپ کیپٹلس چاہے وہ ممبئی ہو، پنے ہو، یا بنگلورو، آپ کو ان جگہوں پر آئی آئی ٹی سے پڑھ کر نکلے لوگوں کا مضبوط نیٹ ورک مل جائے گا۔ یہ ہے آپ کی کامیابی، یہ ہے آپ کا اثر۔

دوستو،

Friends,

You are all students with exceptional abilities. After all, you passed one of the toughest exams, the J-E-E, at the age of 17-18! And then you came to IIT. But, there are two things that will enhance your ability even more. One is flexibility. Other is humility. By flexibility, I refer to the possibility to: Stand out And, Fit in. At no point of your life must you shed your identity. Never be a 'Lite Version' of someone or something. Be the original version. Champion whatever values you believe in. At the same time, never hesitate from fitting into a team. Individual efforts have their limits. The way ahead lies in teamwork. Teamwork brings completeness. The second is humility. You must be right-fully proud of your success, your achievements. Very few people have done what you have. This should make you even more down to earth.

Friends,

It is important that one keeps challenging oneself and continues to learn each day. It is also important that you treat yourself as a student for life. Never think that what you know is enough.

دوستو،

جتنے نئے نئے اختراعات آپ لوگ کرتے ہیں، یہ سب سچ کی، علم کی ہی تو توسیع ہے۔ اس لئے آپ کی اختراع میں ملک کے لئے، ملک کے باشندوں کے لئے، گاوں۔ غریب کے لئے، آتم نربھر بھارت کے لئے بےپناہ امکانات ہیں۔

آپ کا علم، آپ کی مہارت ملک کے کام آئے، اسی یقین کے ساتھ پھر سے آپ سبھی کو بہت بہت مبارکباد، آپ کے والدین کی توقعات کے مطابق آپ کی زندگی کے نئے سفر شروع ہوں، آپ کے اساتذہ نے جو آپ کو تعلیم دی ہے، وہ آپ کی زندگی میں کامیاب ہونے کے لئے ڈگر۔ ڈگر پر کام آئے اور جہاں تک حکومت ہند کا سوال ہے، بھارت فخر کے ساتھ اپنی ڈیموگرافی کے لئے فخر کرتا ہے اور ہماری ڈیموگرافی جب آئی آئی ٹی طلبہ سے بھری ہوئی ہو تب وہ دنیا میں بھی ویلیو ایڈیشن کرتی ہے۔ آپ ایک نئی زندگی کا سفر شروع کر رہے ہیں، میری طرف سے آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کو بہت بہت مبارکباد کے ساتھ میں اپنی اس تقریر کو ختم کر رہا ہوں۔

بہت بہت مبارکباد

 

                                          **************

م ن۔ ن ا۔ م ف

U:7032



(Release ID: 1671050) Visitor Counter : 238