وزیراعظم کا دفتر
ویشوک بھارتیہ ویگیانک (ویبھو) سمٹ 2020 میں وزیر اعظم کے خطاب کا متن
Posted On:
02 OCT 2020 10:00PM by PIB Delhi
نمسکار!
اس مذاکرے میں شامل ہونے کے لیے آپ سب کو مبارکباد اور شکریہ ادا کرتے ہوئے ۔ اس فورم میں بیرون ملک مقیم بھارتی اور بھارت میں رہنے والے بھارتی امتیازی صلاحیتوں کے حامل افراد جمع ہوئے ہیں۔ ویشوک بھارتیہ ویگیانک ویبھو سمٹ 2020 میں بھارت اور دنیا بھر کے سائنس اور اختراع کا جشن منایا جا رہا ہے۔ میں اسے صحیح معنوں میں ایک سنگم یا عظیم ذہنوں کا ملاپ کہوں گا۔ اس اجتماع کے ذریعے ہم بھارت اور اپنے کرۂ ارض کو با اختیار بنانے کے لیے ایک دیرپا ایسوسی ایشن تشکیل دینا چاہتے ہیں۔
دوستو،
میں ان سائنسدانوں کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے آج اپنی رائے، تجاویز اور نظریات پیش کیے۔ آپ نے اپنی بات چیت میں بہت سے موضوعات پر شاندار طریقے سے بات کی۔ آپ میں سے زیادہ تر شخصیتوں نے بھارتی تعلیم اور تحقیق کے لیے سازگار ماحول اور بیرون ملک اپنے ہم منصبوں کے درمیان اور زیادہ اشتراک کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ یقیناً اس سمٹ کا اصل مقصد یہی ہے۔ آپ نے بجا طور پر سائنسی تحقیق کو آگے بڑھانے کی جانب سماج کی ضرورتوں کی جانب اشارہ کیا ہے۔ آپ نے بھارت میں تحقیق کے لیے ساز گار ماحول کو بہتر بنانے کے لیے کچھ اچھے مشورے دیئے ہیں۔ میں آپ سب کا ان نظریات کے لیے شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ آپ کی بات سنتے ہوئے میں دیکھ سکتا ہوں کہ یہ ویبھو سمٹ ایک مالا مال اور نتیجہ خیز تبادلے کی شکل میں منعقد ہو رہی ہے۔
دوستو،
سائنس بنی نوع انسان کی ترقی کی تہہ میں موجود رہتا ہے۔ جب ہم صدیوں سے موجود انسانی وجود کی طرف مڑ کر دیکھتے ہیں کہ ہم کس طرح وقت کو تقسیم کرتے ہیں ؟ پتھر کا دور ، کانسے کا دور، لوہے کا دور ، صنعتی دور ، خلاء کا دور اور ڈیجیٹل دور یہی کچھ اصطلاحات استعمال میں آتی ہیں۔ واضح طور پر کچھ اہم ٹکنالوجیکل جدتوں نے ہر مرحلے کو شکل دی۔ ٹکنالوجی میں تبدیلیوں کی وجہ سے ہمارے طرز حیات میں تبدیلیاں آ ئیں ، اس سے سائنسی تجسس میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
دوستو،
حکومت ہند نے سائنس ، تحقیق اور اختراع کو فروغ دینے کے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ سائنس ، سماجی و اقتصادی تبدیلی کی جانب ہماری کوششوں کی تہہ میں موجود ہے۔ ہم نے اس نظام کے انضمات کو تولا ہے ۔ ٹیکے کی شروعات کرنے میں جو لمبا وقفہ تھا اسے ختم کیا ہے۔ 2014 میں ہمارے ٹیکہ پروگرام میں کچھ نئے ٹیکوں کی شروعات کی گئی۔ اس میں ملک ہی میں تیار کیا گیا روٹا وائرس کا ایک ٹیکہ بھی شامل ہے۔ ہم ملک میں تیار کیے جانے والے ٹیکوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ حال ہی میں ہم نے ملک ہی میں تیار کیے گیے نمونیا کے ٹیکے کے لیے مارکیٹ کا اختیار دیا ہے۔ ٹیکوں کے یہ پروگرام اور ہمارے پوشن مشن ان ٹیکوں کے پروگراموں اور ہمارے پوشن مشن نے ہمارے بچوں کی صحت اور تغذیے کو اس اہمیت تک پہنچا دیا ہے جس کے وہ حقدار ہیں۔ ہمارے ویکسن تیار کرنے والے افراد اس عالمی وبا کے دوران سرگرم ہیں اور عالمی سطح پر مقابلے کے اہل ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ وقت دنیا کی رو ہے۔
ہم نے بھارت سے 2025 تک ٹی وی کو ختم کرنے کا ایک امنگ بھرا مشن شروع کیا ہے۔ یہ عالمی نشانے سے پانچ سال قبل ہے۔
دوستو،
اور دوسری کوششیں بھی کی جا رہی ہیں ۔ ہم نے سپر کمپیوٹنگ اور سائبر - فیزیکل نظام پر بھی بڑے مشنوں کا آغاز کیا ہے۔ اس سے بنیادی تحقیق اور ان شعبوں میں توسیع ہوئی ہے جیسے : مصنوعی ذہانت، روبوٹکس سینسرز اور بِگ ڈیٹا اینالیٹکس ۔ اس سے بھارتی مصنوعات سازی کو بڑے پیمانے پر فروغ حاصل ہوگا، اس سے ہنر مند نوجوان انسانی وسیلے کی تشکیل میں مدد ملے گی۔ اسٹارٹ اپ کا شعبہ ترقی کرے گا ۔ اس مشن کے تحت ٹکنالوجی کے 25 اختراعی مراکز شروع کیے جا چکے ہیں۔
دوستو،
ہم اپنے کسانوں کی مدد کےلیے اعلیٰ درجے کی سائنسی تحقیق چاہتے ہیں۔ ہمارے زرعی تحقیق کے سائنسدانوں نے دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے بہت محنت کی ہے۔ آج ہم بہت چھوٹی مقدار میں دالوں کی درآمد کرتے ہیں۔ ہمارے اناج کی پیداوار ریکارڈ اونچائی تک پہنچ گئی ہے۔
دوستو،
بھارت کو ایک قومی تعلیمی پالیسی ملی ہے۔ تین دہائیوں کے بعد بھارت ایسی پالیسی کا حامل ہوا ہے۔ اس پالیسی کے بننے میں کئی مہینوں تک وسیع سطح پر مشورے کیے گیے ہیں۔ اس قومی تعلیمی پالیسی (راشٹریہ شکشا نیتی ) کا مقصد سائنس کے تئیں تجسس کو فروغ دینا ہے۔ اس سے تحقیق اور اختراع کو فروغ حاصل ہوتا ہے جس کی بہت ضرورت ہے۔ میں کثیر موضوعاتی مطالعات پر توجہ کے بارے میں خاص طور پر پر امید ہوں۔ ایک کھلے اور وسیع بنیاد والے تعلیمی ماحول سے نوجوان صلاحیت کی پرورش ہوگی۔
آج بھارت عالمی سطح پر مختلف سائنسی تحقیق اور ترقی کی کوششوں میں ایک بڑا معاون اور شراکت دار ہے۔ ان میں سے کچھ یہ ہیں : لیزر انٹر فیرومیٹر گریویٹیشنل ویب آبزرویٹری (ایل آئی جی او)، جسے فروری 2016 میں منظوری دی گئی ہے؛ نیوکلیائی تحقیق کی یوروپی تنظیم (سی ای آر این)، جس میں بھارت جنوری 2017 سے ایک ایسوسی ایٹ رکن ہے؛ اور بین الاقوامی تھرمو نیوکلیئر ایکسپیریمینٹل ری ایکٹر (آئی -ٹی ای آر)۔ یہ امدادی تحقیق میرے وطن گجرات کے پلازما تحقیق کے ادارے میں کی جا رہی ہے۔
دوستو،
وقت کی ضرورت ہے کہ مزید نوجوانوں میں سائنس کی دلچسپی پیدا کرنے کو یقینی بنایا جائے۔ اس کے لیے ہمیں ان چیزوں سے اچھی طرح واقف ہونا چاہیے ۔ تاریخ کی سائنس اور سائنس کی تاریخ پچھلی صدی میں سائنس کی مدد سے اہم تاریخی سوالات حل کیے گیے ہیں۔ اب تاریخیں طے کرنے میں اب سائنسی طریقوں کا استعمال ہوتا ہے اور تحقیق میں ان سے مدد لی جاتی ہے۔
ہمیں بھارتی سائنس کی مالا مال تاریخ سے بھی لوگوں کو اور زیادہ واقف کرانے کی ضرورت ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ طویل عرصے سے بہت سے نوجوان اس بات کو جھوٹ سمجھتے ہیں کہ جدید دور سے پہلے کی ہر چیز ایک وہم ہے، جس کا تعلق ایک اندھیرے دور سے ہے۔ آج کمپیوٹر ، پروگرامنگ ، موبائل اور ایپلی کیشن کا دور ہے۔ لیکن اس ساری کمپیوٹنگ کی تہہ میں کیا ہے۔ یہ دو ہندسوں پر مشتمل ایک کوڈ ایک اور صفر ہے۔
دوستو،
جب کوئی صفر کی بات کرتا ہے تو وہ کیسے بھارت کی بات نہیں کر سکتا ؟ صفر سے ریاضیات اور کامرس کا ایک بہت بڑا حصہ وجود میں آیا ہے جو سب کے لیے دستیاب ہے۔ ہمارے نوجوانوں کو ان چیزوں کے بارے میں لازمی طور پر جاننا چاہیے : بودھاین، بھاسکر، وارہ میہیر، ناگر جن ، سشرت اور جدید دور میں ستیندر ناتھ بوس اور سر سی وی رمن جیسی دیگر بہت سی شخصیتیں، فہرست طویل ہے!
دوستو،
ہم اپنے شاندار ماضی سے جذبہ حاصل کرتے ہیں اور دور حاضر میں اپنی کامیابیوں سے بااختیار ہیں۔ لہذا ہم ایک بڑی امید کے ساتھ آگے کی جانب دیکھ رہے ہیں ۔ ہم آنے والی نسلوں کے لیے ایک محفوظ اور خوشحال بھارت کی تعمیر کے مقصد کے حامل ہیں۔ آتم نربھر بھارت ایک خود کفیل بھارت کی اپیل میں عالمی بہبود کا خاکہ بھی شامل ہے۔ اس خواب کو پورا کرنے کے لیے میں آپ سبھی کو دعوت دیتا ہوں اور آپ کی مدد چاہتا ہوں۔ حال ہی میں بھارت نے خلاء کے شعبے میں قائدانہ طرز کی اصلاحات شروع کی ہے۔ ان اصلاحات سے صنعت اور تعلیم دونوں شعبوں کے لیے موقعے فراہم ہوتے ہیں۔ آپ سبھی لوگ بھارت کے اسٹارٹ اپ کے متحرک سازگار نظام سے واقف ہیں۔ یہ جدید خاصیتیں سائنسدانوں ، اختراع کاروں اور ماہرین تعلیم کی طرف سے کیے گیے حقیقی کاموں کے بغیر کبھی مکمل نہیں ہو سکتیں۔ ہمارے اسٹارٹ اپ کے شعبے کو آپ کی ہدایتوں کے بغیر فائدہ نہیں ہو سکتا۔
دوستو،
بیرون ملک مقیم بھارتی افراد عالمی سطح پر بھارت کے عمدہ سفیر ہیں۔ وہ جہاں کہیں بھی گئے ہیں وہ بھارت کی اقدار کو ساتھ لے کر گیے ہیں۔ انہوں نے اپنے ان نئے وطنوں کی ثقافتوں کو بھی اپنایا ہے۔ بیرون ملک بھارتی افراد بہت سے میدانوں میں کامیاب ہیں۔ تعلیم ان میں سے ایک درخشاں مثال ہے۔ دنیا کی زیادہ تر سرکردہ یونیورسٹیوں اور دنیا کے بہت سے چوٹی کے ٹکنالوجیکل کارپوریشنوں نے بھارت کے باصلاحیت افراد سے بڑا فائدہ اٹھایا ہے۔
ویبھو کے ذریعے ہم آپ کو ایک بڑا موقع فراہم کر رہے ہیں۔ ایک موقع جس سے آپ رابطہ اور عطیہ کر سکیں گے۔ آپ کی کوششوں سے بھارت اور دنیا کو مدد ملے گی۔ آخر ِکار جب بھارت خوشحال ہوگا تو دنیا بھی ایک قدم آگے بڑھے گی ۔ یہ تبادلے یقیناً فائدے مند ثابت ہوں گے ۔ آپ کی کوششوں سے تحقیق کے لیے ایک مثالی ساز گار ماحول کی تشکیل میں مدد ملے گی۔ اس سے روایتیں جدیدیت میں ضم ہوں گی۔ اس سے ہمیں درپیش چیلنجوں کا گھر میں ہی تلاش کیے ہوئے حل فراہم ہوں گے۔ اس سے دوسروں کے لیے خوشحالی تشکیل پائے گی۔
دوستو،
ہم مہاتما گاندھی کے یوم پیدائش کے موقعے پر مل رہے ہیں۔ مجھے ایک بات یاد آ رہی ہے جو گاندھی جی نے تقریباً 100 سال پہلے 1925 میں تیرواننت پورم کے مہاراجہ کالج میں خطاب کرتے ہوئے کہی تھی۔ وہ سائنسی ترقی کے ثمرے کو دیہی بھارت تک پہنچانا چاہتے تھے، جہاں ہمارے زیادہ تر عوام بستے ہیں۔ باپو سائنس کی وسیع بنیادوں میں بھی یقین رکھتے تھے۔ 1929 میں انہوں نے ایک منفرد انداز کا تجربہ کیا۔ انہوں نے اجتماعی طور پر وسائل اکٹھا کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے ہلکے وزن کے ایک چرخہ بنانے کے طریقے تلاش کیے۔ گاوؤں ، نوجوانوں اور غریبوں کے لیے ان کی فکر اور آبادی کے اکثریتی حصے کو سائنس سے جوڑنے کے ان کے نظریے سے ہمیں جذبہ حاصل ہوتا ہے۔ آج ہم ان کی جینتی پر بھارت کے ایک اور قابل فخر بیٹے کو یاد کر رہے ہیں۔ ہمارے سابق وزیر اعظم جناب لال بہادر شاستری ۔ ہم ان کی آج بھی سادگی اور عظیم قیادت کو یاد کرتے ہیں۔
دوستو،
میں آپ کے مذاکرات پر آپ سبھی کو بہترین خواہشات پیش کرتا ہوں اور آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم ویبھو اور اس کے نتائج کو ایک عظیم کامیابی کی شکل دینے کے لیے کام کریں گے۔ اپنی بات ختم کرنے سے پہلے میں آپ سبھی کو مشورہ دیتا ہوں کہ آپ اپنی صحت کا پورا خیال رکھیں۔ سبھی احتیاطیں اپنائیں اور محفوظ رہیں۔
شکریہ، بہت بہت شکریہ!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
U – 6054
(Release ID: 1661344)
Visitor Counter : 240
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam