وزیراعظم کا دفتر

آئی سی ایم آر کی تین لیبس نے کووڈ – 19 ٹسٹنگ کی جدید ترین سہولت کو لانچ کرنے کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 27 JUL 2020 6:05PM by PIB Delhi

          ملک کے کروڑوں شہری   کورونا عالمی وبا ء سے بہت بہادری کے ساتھ لڑ رہے ہیں ۔ آج جن ہائی ٹیک  اسٹیٹ آف دی آرٹ ٹسٹنگ فیسیلٹی کا لانچ ہوا ہے ، اُس سے مغربی بنگال ، مہاراشٹر اور اتر پردیش کو کورونا کے خلاف لڑائی میں اور طاقت ملنے  والی ہے ۔

ساتھیو ،

          دلّی این سی آر ، ممبئی اور کولکاتہ اقتصادی سرگرمیوں کے بڑے مرکز  ہیں ۔ یہاں ملک کے لاکھوں نو جوان اپنے کیریئر کو ، اپنے خوابوں کو پورا کرنے آتے ہیں  ۔ اب  ان تینوں جگہ   ٹسٹنگ  ، جو دستیاب صلاحیت ہے ، اُس میں 10000 ٹسٹ کی صلاحیت اور جڑنے جا رہی ہے ۔

          اب اِن شہروں میں ٹسٹ اور زیادہ تیزی سے ہو سکیں گے ۔ ایک اچھی بات یہ بھی ہے کہ  یہ ہائی ٹیک لیبس صرف کورونا ٹسٹنگ تک ہی نہیں محدود رہنے والی نہیں ہے ۔

          مستقبل میں ہیپٹائٹس  بی اور سی ، ایچ آئی وی ، ڈینگو  سمیت  بہت سی بیماریوں کی ٹسٹنگ  کے لئے بھی اِن لیبس میں سہولت  دستیاب کرائی جائے گی ۔

          ایسی سہولیات تیار کرنے کے لئے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ ، آئی سی ایم آر اور دوسرے اداروں سے جڑے ساتھیوں کو بھی بہت بہت مبارکباد ۔

ساتھیو ،

          ملک میں ، جس طرح صحیح وقت پر صحیح فیصلے لئے گئے ، آج اُسی کا نتیجہ ہے کہ بھارت دوسرے ملکوں کے مقابلے  کافی  سنبھلی ہوئی حالت میں ہے ۔ آج ہمارے ملک میں  کورونا  سے  ہونے والی اموات ، بڑے بڑے ملکوں کے مقابلے کافی کم ہے ۔  وہیں ہمارے یہاں ریکوری ریٹ دوسرے ملکوں کے مقابلے بہت زیادہ ہے اور روز بہ روز اور بہتر ہو رہا ہے ۔ آج بھارت میں کورونا سے متاثر ہونے کے بعد ٹھیک ہونے والوں کی تعداد قریب قریب  10 لاکھ تک پہنچنے والی ہے ۔

ساتھیو ،

          کورونا کے خلاف اِس بڑی اور لمبی لڑائی کے لئے  سب سے اہم یہ تھا کہ ملک میں تیزی کے ساتھ  کورونا کے لئے مخصوص صحت کے بنیادی ڈھانچے  کی تعمیر ہو  ۔ اسی وجہ سے  بہت شروعات میں ہی  مرکزی حکومت نے  15000 کروڑ روپئے کے پیکیج کا اعلان کر دیا تھا ۔

          آئسولیشن سینٹر ہوں ، کووڈ خصوصی اسپتال ہوں ، ٹسٹنگ  ، ٹریسنگ اور ٹریکنگ   سے جڑا نیٹ ورک  ہو ، بھارت نے بہت تیز رفتاری سے اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کیا ۔ آج بھارت میں 11000 سے زیادہ کووڈ سہولیات ہیں  ۔ 11 لاکھ سے زیادہ آئسولیشن بیڈس ہیں ۔ 

ساتھیو  ،

          جنوری میں ہمارے پاس کورونا کے ٹسٹ کے لئے  جہاں صرف ایک سینٹر تھا ، آج تقریباً 1300 لیبس پورے ملک میں کام کر رہی ہیں ۔ آج بھارت میں 5 لاکھ سے زیادہ ٹسٹ  یومیہ ہو رہے ہیں ۔ آنے والے ہفتوں میں اِس کو  10 لاکھ یومیہ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے ۔

ساتھیو ،

          کورونا عالمی وباء کے دوران ہر کوئی صرف ایک ہی  عزم کے ساتھ لگا ہوا ہے کہ ایک ایک بھارتی کو بچانا ہے ۔  اس عہد  نے بھارت کو حیرت انگیز نتائج دیئے ہیں  ،  خاص طور پر  پی پی ای ، ماسک اور ٹسٹ کٹ کو لے کر بھارت نے  جو کیا ، وہ ایک بڑی  سکسیز  اسٹوری ہے ۔  ایک وقت بھارت میں  ایک  بھی پی پی ای کٹ نہیں بنتی تھی ۔ آج بھارت دنیا کا سب سے بڑا پی پی ای کٹ  مینو فیکچرر ہے ۔

          صرف 6 مہینے پہلے ملک میں ایک بھی  پی پی ای کٹ مینو فیکچرر نہیں تھا ۔ آج 1200 سے زیادہ  مینو فیکچرر  ہر روز 5 لاکھ سے زیادہ پی پی ای کٹ بنا رہے ہیں ۔ ایک وقت  تھا ، این 95 ماسک بھی بھارت  باہر  سے ہی منگواتا تھا ۔ آج بھارت میں 3 لاکھ سے زیادہ  این 95 ماسک ہر روز بن رہے ہیں ۔

          ایک وقت تھا ، جب بھارت  وینٹی لیٹرس کے لئے بھی دوسرے ملکوں پر منحصر تھا  ۔ آج بھارت میں ہر سال  3 لاکھ وینٹی لیٹر بنانے کی صلاحیت پیدا ہو چکی ہے ۔ اس دوران  میڈیکل آکسیجن  سلینڈر  کے پروڈکشن میں بھی  بہت   اضافہ کیا گیا ہے ۔

          سبھی کی اِن اجتماعی کوششوں کی وجہ سے آج نہ صرف لوگوں کی زندگی بچ رہی ہے ، بلکہ جو چیزیں ہم در آمد کرتے تھے ،  اب ملک اُن کا  برآمد کار بننے جا رہا ہے ۔

ساتھیو ،

          اتنے کم وقت میں  اتنا بڑا فزیکل  انفرا اسٹرکچر کھڑا کرنا  ،  کتنا بڑا چیلنج رہا ہے  ،  یہ بھی  آپ   جانتے ہوں گے ۔  ایک اور بڑا چیلنج تھا ، کورونا کے خلاف لڑائی کے لئے ملک میں   ہیومن ریسورس کو تیار کرنا  ۔ جتنے کم وقت میں  ہمارے پیرا میڈیکس ، آشا ورکرس ، اے این ایم  ، آنگن واڑی اور دوسرے صحت اور سول  ورکرس کو  تربیت دی گئی ہے ، وہ بھی بے مثال ہے ۔

          آج اگر بھارت  کی کورونا سے لڑائی کو  دیکھ کر دنیا  تعجب میں ہے ، بڑے بڑے خدشات غلط ثابت ہو رہے ہیں  تو اس کی ایک بڑی وجہ ہمارے یہ فُٹ سولجرس بھی ہیں ۔

ساتھیو ،

          کورونا کے خلاف لڑائی میں آج ہم  ، اُس مقام پر آ چکے ہیں ، جہاں ہمارے پاس  شعور کی کمی نہیں ہے ۔ سائنٹفک ڈاٹا کا اضافہ ہو رہا ہے اور وسائل بھی بڑھ رہے ہیں ۔

          اب ہمیں ریاست کی سطح  پر ، ضلع – بلاک اور گاؤں کی سطح پر  ڈیمانڈ اور سپلائی کے بندوبست کو  اور مضبوط کرنا ہے ۔

          ہمیں مل کر نیا  صحت کا بنیادی ڈھانچہ تو تیار کرنا ہی ہے ، جو ہمارے پاس  گاؤں گاؤں میں سرکاری اور پرائیویٹ  ڈسپنسریز ہیں  ، کلینک ہیں ، اُن کو زیادہ با صلاحیت بھی بنانا ہے ۔ یہ ہمیں اِس لئے بھی کرنا ہے تاکہ ہمارے گاؤوں میں کورونا سے لڑائی کمزور نہ پڑے ۔ ابھی تک گاؤوں نے  اس میں بہت اچھی  کار کردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔

          اب اس کے ساتھ ہی ہمیں اِس بات کا دھیان رکھنا ہے کہ ہمارے کورونا جانباز  کسی طرح کی تھکان کا شکار  نہ ہوں ۔ ہمیں نئے اور ریٹائرڈ  پیشہ ور افراد کو ہیلتھ سسٹم سے جوڑنے کے لئے بھی  لگاتار کام کرنا ہو گا ۔

ساتھیو ،

          آنے والے وقت میں  بہت سے تہوار آنے والے ہیں ۔ ہمارے لئے تہوار  خوشیوں کی وجہ بنیں ، لوگوں میں وباء  نہ پھیلے ، اِس کے لئے ہمیں  پوری طرح  چوکسی رکھنی ہے ۔ ہمیں یہ بھی دیکھتے رہنا ہو گا کہ تہواروں کے اِس وقت میں غریب کنبوں کو پریشانی نہ ہو ۔

          پردھان منتری  غریب کلیان اَنّ یوجنا کا فائدہ  ہر غریب کنبے کو  وقت پر  پہنچے  ، ہمیں یہ بھی یقینی  بنانا ہے ۔

ساتھیو ،

          ہمارے ملک کے  با صلاحیت سائنسداں کورونا ویکسین کے لئے تیزی سے کام کر رہے ہیں لیکن جب تک کوئی موثر دواء یا ویکسین  نہیں بنتی   تب تک ماسک  ، دو گز کی دوری ، ہینڈ سینیٹائزیشن  ہی  ہمارا متبادل ہے ۔ ہمیں خود بھی بچنا ہے اور گھر میں چھوٹی بڑی عمر کے سبھی لوگوں  کو بھی بچانا ہے ۔

          مجھے یقین ہے کہ کورونا کے خلاف لڑائی ہم سبھی مل کر  لڑیں گے اور جیتیں گے ۔ ایک بار پھر  اِن ہائی ٹیک سہولتوں کے لئے بہت بہت مبارکباد ، آپ کا بہت بہت شکریہ ۔

 

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا  ) 

 U.No. 4176

 



(Release ID: 1641710) Visitor Counter : 173