وزیراعظم کا دفتر

کابینہ نے تمام شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے تاریخی فیصلے کیے


پندرہ ہزار کروڑ روپئے کا مویشی پروری بنیادی ڈھانچے کا ترقیاتی فنڈ قائم کیا گیا

کشی نگر ہوائی اڈے کو ‘بین الاقوامی ہوائی اڈے’ کے طور پر اعلان کیے جانے سے سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا اور علاقےمیں اقتصادی ترقی کو جلا ملے گی

میانما میں شیو تیل اور گیس پروجیکٹ کی مزید ترقی کے لیے اضافی سرمایہ کاری کی منظوری دی گئی جس سے پڑوسیوں کے ساتھ توانائی کے پلوں کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی

Posted On: 24 JUN 2020 4:00PM by PIB Delhi

نئی دہلی،24 جون،         مرکزی کابینہ نے 24 جون 2020 کو میٹنگ کی جس  کی صدارت وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کی۔ اس میٹنگ میں بہت سےسنگ میل فیصلے کیے گئے جن سے تمام بنیادی ڈھانچے کے سیکٹروں میں جو وبائی بیمارے کے اس دور میں انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، بہت حد تک فروغ حاصل ہوگا جس کی سخت ضرورت ہے۔

1۔ مویشی پروری کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا فنڈ قائم کیا گیا

پس منظر:

حال ہی میں اعلان کردہ آتم نربھر بھارت ابھیان پیکیج پر عمل کرتے ہوئے کابینہ نے آج 15000 کروڑ روپئے کا اینیمل ہیزبنڈری انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف) قائم کرنے کی  منظوری دی ہے۔

حکومت نے ڈیری کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں کوآپریٹیو سیکٹر کو سرمایہ کاری کی ترغیب کے لیے دس ہزار کروڑ روپئے کا ڈیری انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ(ڈی آئی ڈی ایف) کی پہلے منظوری دی تھی لیکن ایم ایس ایم ایز اور پرائیویٹ کمپنیوں کو بھی فروغ دیئے جانے کی ضرورت ہےاور اس عمل میں ان کی شرکت نیز مویشی پروری کے سیکٹر میں بنیادی  ڈھانچے کی ترقی کے لیے انھیں ترغیب دینے کی ضرورت ہے۔

آج جس اے ایچ آئی ڈی ایف کی منظوری دی گئی ہے اس سے ڈیری، گوشت کی ڈبہ بندی اور مویشیوں کی خوراک سے متعلق پلانٹوں میں سرمایہ کاری کے لیے ترغیب حاصل ہوگی۔ اسکیم کے تحت جو فائدہ اٹھانے کے حقدار ہوں گے وہ ہیں ، فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز)، ایم ایس ایم ایز، سیکشن ا ٓرٹ کی کمپنیاں، پرائیویٹ کمپنیاں اور انفرادی صنعت کار جنہیں صرف دس فیصد رقم ادا کرنی پڑے گی۔ باقی 90 فیصد قرضے کی رقم ہوگی جو شیڈیولڈ بینک فراہم کریں گے۔

بھارت سرکار حقدار فیضیافتگان کو سودمیں تین فیصدرعایت دے گی۔ قرضہ چکانے کے لیے دو سال کی مہلت ہوگی اور جو اس طرح بڑھ کر 6 سال ہوگی۔ حکومت 750 کروڑ روپئے کا ایک کریڈٹ گارنٹی فنڈ قائم کرے گی جس کا انتظام نبارڈ کے ہاتھ میں ہوگا۔ یہ بینک ان پروجیکٹوں کو جو ایم ایس ایم ای کی مقرر کردہ حد کے تحت آتے ہیں قرضے کی گارنٹی فراہم کرے گی۔ یہ گارنٹی قرضہ لینے والے کی سہولت کے 25 فیصد تک ہوگی۔

فوائد:

مویشی پروری کے سیکٹر میں   پرائیویٹ سیکٹر کی سرمایہ کاری کے زبردست امکانات موجود ہیں۔ اے ایچ آئی ڈی ایف، پرائیویٹ سیکٹروں کے لیے  سود میں تخفیف کی اسکیم کے ساتھ  ان پروجیکٹوں میں درکار سرمایہ کاری کی فراہمی کو یقینی بنائے گا اور سرمایہ کاروں کے لیے مجموعی قواعد بڑھانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ مجاز فیض یافتگان کی طرف سے بنیادی ڈھانچے میں اس طرح کی سرمایہ کاری سے درآمد کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔

چونکہ بھارت میں ڈیری کی پیداوار کی قطعی مالیت کا تقریباً پچاس ساٹھ فیصد کسانوں کو واپس چلا جاتا ہے اس لیے اس سیکٹر کی ترقی پر اثر کسانوں کی آمدنی پڑے گا۔ اے ایچ آئی ڈی ایف کے ذریعے 15000 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری نہ صرف یہ کہ کئی گنا پرائیویٹ سرمایہ کا باعث ہوگی بلکہ کسانوں کو بھی اس پر راغب کرے گی کہ وہ  کھاد اور بیج وغیرہ میں زیادہ پیسہ لگائیں اور زیادہ پیداوار دیں جس سے ان کی آمدنی بڑھ جائے ۔آج اے ایچ آئی ڈی ایف کے ذریعے جن اقدامات کی منظوری دی گئی ہے اس سے تقریباً 35 لاکھ افراد کی براہ راست یا بالواسطہ روزی روٹی کے مواقع تشکیل دینے میں مدد ملے گی۔

2۔ یوپی میں کشی نگر ہوائی اڈے کو بین الاقوامی ہوائی اڈہ بنائے جانے کا ا علان

پس منظر:

کشی نگر ایک اہم بودھ زیارت گاہ ہے جہاں گوتم بدھ کو مہا پری نرمان حاصل ہوا تھا۔ اسے ایک مقدس بودھ زیارت گاہ مرکز سمجھا جاتا ہے جہاں پوری دنیا سے بودھ یاتری یاترا پر آتے ہیں۔کشی نگر کے آس پاس اور بھی بہت سی بودھ یادگاریں ہیں مثلاً سرسوتی 238 کلو میٹر کے فاصلے پر ، کپل وستو (190 کلو میٹر کے فاصلےپر) اور لمبینی (195 کلو میٹرکے فیصلے پر) جو مہاتما بدھ کے ماننے والوں  اور سیاحوں دونوں کے لیے کشش کا باعث ہیں۔ کشی نگر پہلے ہی بدھسٹ سرکٹ زیارت گاہ کے ایک مرکزکے طورپر کام کر رہا ہے جو بھارت اور نیپال میں پھیلا ہوا ہے۔ مرکزی کابینہ نے اترپردیش میں کشی نگر ہوائی اڈے کو ایک بین الاقوامی ہوائی اڈہ بنائے جانے کی تجویز کی منظوری دے دی ہے۔

فوائد:

بدھسٹ سرکٹ پوری دنیا سے  530 ملین بودھوں کے لیے زیارت گاہ کی حیثیت رکھتا ہے اس طرح سے کشی نگر ہوائی اڈے کو بین الاقوامی ہوائی اڈہ بنائے جانے سے بہتر کنیکٹیویٹی فراہم ہوگی، ہوائی سفر کرنے والوں کے لیے کم لاگت پر وسیع نوعیت کی خدمات فراہم ہوگی جس کا نتیجہ اندرون ملک / بین الاقوامی سیاحت کے فروغ اور علاقے کی اقتصادی ترقی کی شکل میں نکلے گا۔

کسی بھی دن تھائی لینڈ، کمبوڈیا، جاپان اور برما وغیرہ سے تقریباً دو تین سو عقیدت مند کشی نگر آکر عبادت کرتےہیں لیکن اس بین الاقوامی سیاحتی مرکز کی کوئی براہ راست کنیکٹیویٹی نہیں ہے۔ جس کی مانگ سیاحوں کی طرف سے بہت عرصے سے کی جارہی تھی۔

کشی نگر تک براہ راست بین الاقوامی کنیکٹیویٹی سے کشی نگر آنے والے بیرونی اور ملکی سیاحوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا جس سے علاقے کی اقتصادی ترقی کو فروغ حاصل ہوگا۔ امید ہے کہ اس بین الاقوامی ہوائی اڈے سےملک پہلے سے ہی بڑھتےہوئے سیاحت اور  میزبانی کے ماحولیاتی نظام کو فروغ حاصل ہوگا۔

3۔میانما میں شیو گیس اور تیل پروجیکٹ کی مزید ترقی کے لیے او وی ایل کی طرف سے فاضل سرمایہ کاری کی منظوری

پس منظر:

او این جی سی سی ودیش(او وی ایل)جنوبی کوریا، بھارت اور میانما کی کمپنیوں کے گروپ کے ایک حصے کے طور پر 2002 سے ہی میانما میں شیو گیس پروجیکٹ کی تلاش ترقی سے وابستہ رہا ہے۔ بھارت کا سرکاری سیکٹر کا ادارہ جی اے آئی ایل اس پروجیکٹ میں  ساتھی سرمایہ کار کی حیثیت رکھتا ہے۔ او وی ایل نے اس پروجیکٹ میں 31 مارچ 2019 تک 722 ملین امریکی ڈالر (تقریباً3949 کروڑ روپئے) کی سرمایہ کاری کی ہے۔شیو پروجیکٹ سے پہلی گیس 2013 میں نکلی تھی اور اس کے بعد کی پیداواردسمبر 2014 تک پہنچ گئی۔ یہ پروجیکٹ مالی سال 2014-15 سے مثبت نقد رقمیں پیدا کر رہا ہے۔ اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے آج او این جی سی ودیش لمیٹڈ (او وی ایل )کی طرف سے  شیو تیل اور گیس پروجیکٹ کی مزید ترقی کے لیے 121.27 ملین (909 کروڑروپئے) کی فاضل سرمایہ کاری کی منظوری دی ہے۔

فوائد:

پڑوسی ملکوں میں تیل اور گیس کی تلاش اور ترقیاتی کے پروجیکٹوں میں بھارت کے سرکاری ملکیت کے اداروں کی شرکت بھارت کی مشرق نواز پالیسی کے مطابق ہیں اور یہ بھارت کی توانائی کی سکیورٹی کی ضرورتیں مزید مستحکم بنانے کی خاطر اپنے پڑوسیوں کے ساتھ توانائی کے پل تیار کرنے کی بھارت کی حکمت عملی کا بھی ایک حصہ ہے۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:3478



(Release ID: 1634147) Visitor Counter : 263