وزیراعظم کا دفتر

19جون 2020 کو کل جماعتی میٹنگ پر بیان

Posted On: 20 JUN 2020 1:40PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،20 جون  :

گذشتہ روز کل جماعتی میٹنگ (اے پی ایم) میں وزیر اعظم کے ذریعہ کئے گئے تبصروں کو توڑ موڑ کر پیش کرنے کے لئے کچھ حلقوں میں کوششیں کی جارہی ہیں۔

وزیر اعظم نے واضح کیا تھا کہ لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کی خلاف ورزی کرنے کی کسی بھی کوشش کا بھارت مضبوطی سے جواب دے گا۔ دراصل ، انہوں نے خصوصی طور پر زور دیا کہ ماضی میں اس طرح کے چیلنجوں کو نظرانداز کرنے کے برعکس ، ہندوستانی فورسز ایل اے سی کی کسی بھی خلاف ورزی کا فیصلہ کن انداز میں مقابلہ کرتی ہیں۔

کل جماعتی میٹنگ کو یہ بھی بتایا گیا تھا کہ اس بار چینی افواج ایل اے سی پر بہت زیادہ طاقت کے ساتھ آ گئی اور اس پر ہندوستان کا ردعمل بھی اسے کے مطابق رہا۔ جہاں تک ایل اے سی کی خلاف ورزی کا سوال ہے، اس کے سلسلہ میں یہ واضح طور پر کہا گیا کہ 15 جون کو گلوان میں تشدد اس لئے ہوا کیونکہ چینی فریق ایل اے سی کے قریب ڈھانچہ کھڑا کرنا چاہ رہا تھا اور اس طرح کے کام نہ کرنے کی بات نہیں مان رہا تھا۔

اے پی ایم کے مباحثوں میں وزیر اعظم کے تبصروں کا فوکس 15 جون کے گلوان کے واقعات پر تھا جس کے نتیجے میں 20 ہندوستانی فوجی اہلکاروں کی جانیں چلی گئی تھیں۔ وزیر اعظم نے ہماری مسلح افواج کو ان کی بہادری اور حب الوطنی کے لئے خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے وہاں چین کے ارادوں کو ناکام بنا دیا۔ وزیر اعظم کا یہ تبصرہ کہ ایل اے سی کے ہماری طرف چین کی کوئی موجودگی نہیں ہے ہماری مسلح افواج کی بہادری کے نتیجے میں پیدا شدہ صورتحال سے متعلق تھی۔ 16 بہار رجمنٹ کے فوجیوں کی قربانیوں نے چینی فریق کی جانب سے ڈھانچے کو کھڑا کرنے کی کوشش کو ناکام بنادیا اور اس دن اس جگہ پر ایل اے سی کی خلاف ورزی کی کوشش کو بھی ناکام بنا دیا۔

وزیر اعظم کے الفاظ کہ "جن لوگوں نے ہماری سرزمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی انہیں ہمارے بہادر بیٹوں نے منھ توڑ سبق سکھا دیا" ۔ وزیر اعظم نے یہ بھی زور دے کر کہا ، "میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہماری مسلح افواج ہماری سرحدوں کے تحفظ کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گی‘‘۔

ہندوستانی علاقہ کیا ہے یہ ہندوستان کے نقشے سے واضح ہے۔ یہ حکومت اس کے تئیں مضبوطی سے پابند عہد ہے۔ جہاں تک کچھ غیر قانونی قبضوں کا سوال ہے، اے پی ایم کو بڑی تفصیل سے بتایا گیا کہ کس طرح گذشتہ 60 سالوں میں ، 43،000 مربع کلومیٹر سے زیادہ علاقے کو کن حالات میں کھونا پڑا جس سے یہ ملک بخوبی واقف ہے۔ یہ بھی واضح کیا گیا کہ یہ حکومت ایل اے سی کی کسی یکطرفہ تبدیلی کی اجازت نہیں دے گی۔

ایسے وقت میں جب کہ ہمارے بہادر فوجی ہماری سرحدوں کی حفاظت کررہے ہیں ، یہ بدقسمتی ہے کہ ان کے حوصلے پست کرنے کے لئے ایک غیرضروری تنازعہ کھڑا کیا جارہا ہے۔ حالانکہ، کل جماعتی میٹنگ میں اہم جذبات قومی بحران کے وقت حکومت اور مسلح افواج کے لئے صاف صاف حمایت میں تھے۔ ہمیں یقین ہے کہ حوصلہ افزا پروپیگنڈا سے ہندوستانی عوام کے اتحاد میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔

*************

 

ن۔ن ا ۔م ف 

U:4004



(Release ID: 1633006) Visitor Counter : 292