PIB Headquarters

کووڈ-19 پر پی آئی بی کی روز مرہ بلیٹن

Posted On: 26 MAY 2020 6:36PM by PIB Delhi

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0010FBL.pnghttp://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026028.jpg

 

کووڈ-19 پر مشتمل پریس ریلیز ، جو 24 گھنٹوں میں جاری کی گئی ہیں، فیلڈ افسران سے حاصل کردہ معلومات اور پی آئی بی کے ذریعہ کئے گئے صحیح تجزیات پر مشتمل ہیں

 

 

ملک میں بازیافت کی شرح میں بہتری آرہی ہے اور اس وقت یہ 41.61فیصد ہے۔ اب تک مجموعی طور پر 60490 مریض ہیں۔

ہندوستان اب کوڈ 19 میں تقریبا 1.1 لاکھ نمونوں کی جانچ کر رہا ہے۔

مرکزی صحت کے سکریٹری نے 5 ریاستوں کے ساتھ بات چیت کی جو آنے والے تارکین وطن کی وجہ سے کوویڈ 19 کیسوں میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔

327 شرمک اسپیشل ٹرینیں 44 لاکھ سے زیادہ مسافروں کو اپنے رہائشی ریاستوں تک پہنچا رہی ہیں: آج چلنے والی ٹرینیں کسی بھیڑ کا سامنا نہیں کررہی ہیں۔

وزارت سیاحت نے ہوٹلوں اور دیگر رہائش کے یونٹوں کی منظوری درجہ بندی کی میعاد کی مدت میں توسیع کردی۔

 

 

 

 

صحت اور ویلفیئر کی وزارت سے کووڈ- 19 پر اپ ڈیٹس

ہندوستان نے اپنی ٹیسٹ کی صلاحیت میں تیزی سے اضافہ کیا ہے اوروہ ابھرتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ بھارت اب روزانہ تقریبا 1.1 لاکھ نمونوں کی جانچ کر رہا ہے۔ لیبز ، شفٹوں ، آر ٹی۔ پی سی آر مشینوں اور افرادی قوت کی تعداد بڑھا کر صلاحیت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ آج تک ، ہندوستان میں کل 612 لیب ہیں ، ان میں آئی سی ایم آر کے ذریعہ 430 لیب چلائے جاتے ہیں اور نجی شعبے میں ایک سو بیاسی لیب چلائے جاتے ہیں تاکہ کووڈ۔ انیس انفیکشن کے شکار لوگوں کا ٹیسٹ کیا جا سکے۔ علامات والے تارکین وطن مزدوروں کی فوری جانچ اور غیر علامات والوں کے لئے ہوم کوارنٹین سے متعلق رہنما خطوط ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کو جاری گئے ہیں۔ بیشتر ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام خطے کووڈ۔ انیس ٹیسٹنگ کے لئے ٹرو نیٹ ( این اے ٹی) مشینوں کے استعمال کے لئے تپ دق کے خاتمے کے قومی پروگرام ( این ٹی ای پی) کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ آر ٹی۔ پی سی آر۔ کٹس، وی ٹی ایم، سویب اور آر این اے ایکسٹریکشن کٹس کے مقامی مینوفیکچررز کی نشاندہی کی گئی ہے اور پچھلے چند مہینوں میں ان کے پروڈکشن میں سہولت دی گئی ہے۔

ملک میں صحت یاب ہونے والوں کی شرح میں مسلسل بہتری آرہی ہے اور فی الحال یہ 41.61فیص ہے۔ اب تک مجموعی طور پر 60490 مریض کووڈ۔ انیس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔ ملک میں اس وقت اموات کی شرح بھی 3.30فیصد (15 اپریل کو) سے گھٹ کر تقریبا دو اعشاریہ ستاسی فیصد ہو گئی ہے جو اس وقت دنیا میں سب سے کم ہے۔ فی الحال اموات کے معاملوں کی عالمی اوسط 6.45فیصد کے لگ بھگ ہے۔فی لاکھ آبادی میں اموات معاملے کے تجزیہ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان میں فی لاکھ آبادی میں تقریبا 0.3 اموات ہوتی ہیں جو کہ دنیا میں فی لاکھ آبادی میں 4.4اموات کے اعداد وشمار کے مقابلے میں سب سے کم ہے۔ اموات کے نسبتا کم اعداد وشمار ، فی لاکھ آبادی پر اموات اور اموات کی شرح دونوں ہی لحاظ سے معاملات کی بروقت نشاندہی اور ان سے طبی طور پر نمٹنے کی صورت حال کا پتہ دیتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004I33N.jpg

ہیلتھ سکریٹری نے ان پانچ ریاستوں سے بات چیت کی جن میں واپس لوٹنے والے مہاجر مزدروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے

ہیلتھ سکریٹری محترمہ پریتی سودن اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے او ایس ڈی جناب راجیش بھوشن نے صحت کی وزارت کے سینئر افسران کے ساتھ اترپردیش، بہار، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھاور مدھیہ پردیش کے چیف سکریٹری، ہیلتھ سکریٹریز اور ایم ایچ ایم ڈائرکٹروں کے ساتھ ایک اعلی سطحی جائزہ میٹنگ (ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ) کا انعقاد کیا۔ ان ریاستوں میں لاک ڈاؤن کے قوانین میں نرمی لائے جانے اور ریاستوں کے درمیان آنے جانے کی اجازت دیئے جانے کی وجہ سے گزشتہ تین ہفتوں سے کووڈ۔ 19 کے معاملات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ ریاستوں کو قرنطین مراکز ، آئی سی یو / وینٹی لیٹر / آکسیجن بستر والے اسپتالوں وغیرہ کے حوالے سے موجودہ دستیاب صحت کے انفراسٹرکچر کا جائزہ لینے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، اور آئندہ دو ماہ تک ضرورت کی تشخیص پر نظر ڈالتے ہوئے انہیں مضبوط بنانے کے لئے۔ غیر ضروری صحت خدمات کے بارے میں ، ریاستوں کو یاد دلایا گیا کہ ٹی بی ، جذام ، سی او پی ڈی ، غیر مواصلاتی بیماریوں جیسے ہائی بلڈ پریشر ، ذیابیطس ، چوٹوں کا علاج اور حادثات کی وجہ سے ہونے والے صدمے کے لئے صحت کے ضروری پروگراموں کو جاری رکھنے کے لئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ جاری ہے۔

 

بھارتی ریلوے نے 25 مئی 2020 تک ملک بھر میں 3274 "شرمک اسپیشل" ٹرینیں چلائیں اور 25 دن میں "شرمک اسپیشل" ٹرینوں کے ذریعہ 44 لاکھ سے زیادہ مسافروں کو ان کی آبائی ریاستوں تک پہنچایا

25 مئی 2020 تک ملک بھر کی مختلف ریاستوں سے مجموعی طور پر 3274 "شرمک اسپیشل" ٹرینیں چلائی گئیں۔ ان "شرمک اسپیشل" ٹرینوں سے 44 لاکھ سے زیادہ مسافر اپنی آبائی ریاست پہنچ گئے ہیں۔ 25.05.2020 کو 223 شرمک اسپیشل ٹرینیں 2.8 لاکھ مسافروں کو لے کر چل رہی تھیں۔آئی آر سی ٹی سی نے سفر کرنے والے تارکین وطن کے بیچ 74 لاکھ سے زائد مفت کھانا اور 1 کروڑ سے زیادہ پانی کی بوتلیں تقسیم کیں۔واضح رہے کہ آج چلنے والی ٹرینوں کو کسی بھیڑ کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا ہے۔

 

وزیر اعظم اور ابو ظہبی کے ولی عہد کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو

نئی دہلی، 26 مئی 2020، وزیر اعظم نریندر مودی نے ابو ظہبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ محمد بن زائد النہیان کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے یو اے ای کی حکومت اور عوام کو عید الفطر کی مبارکباد دی ہے۔دونوں لیڈروں نے کووڈ – 19 عالمی وباء کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان موثر تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے یو اے ای میں بھارتی شہریوں کی مدد کے لئے ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم محترمہ شیخ حسینہ کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم محترمہ شیخ حسینہ کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کی۔ وزیر اعظم نے محترمہ شیخ حسینہ اور بنگلہ دیش کے عوام کو عید الفطر کی مبارکباد دی۔ دونوں لیڈروں نے سمندری طوفان امفن سے ہوئی تباہی پر جائزے سے ایک دوسرے کو واقف کرایا۔ دونوں لیڈروں نے عالمی وباءکی صورت حال اور اس سلسلے میں جاری آپسی اشتراک پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اِن چیلنجوں سے نمٹنے میں بنگلہ دیش کو بھارت کی مدد کا اعادہ کیا۔

وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے کووڈ-19 کے اثرات کم کرنے کے لیے آسٹریلیا کی وزیردفاع سے ٹیلی فون پر گفت و شنید کی

وزیردفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے آج آسٹریلیا کی وزیر دفاع محترمہ لنڈا رینالڈ سے ٹیلی فون پر گفت و شنید کی۔ دونوں وزرائے دفاع نے کووڈ-19 وبائی مرض کے سلسلے میں اپنے اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے محترمہ لنڈا رینالڈ کو کووڈ-19 کے خلاف بین الاقوامی نبردآزمائی کے سلسلے میں بھارت کے تعاون سے آگاہ کیا اور اس وبائی مرض کے خلاف جاری عالمی جدوجہد میں باہمی تعاون کے شعبوں پر تبادلہ خیالات کیا۔ دونوں شخصیات نے اس امر پر اتفاق کیا کہ بھارت-آسٹریلیا کلیدی شراکت داری دونوں ملکوں کو دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کووڈ-19 سے متعلقہ چنوتیوں کا سامنا کرنے کے لیے اچھی بنیاد فراہم کرتی ہے۔

بااختیار لیباریٹریوں کے ذریعہ پی پی ای کور آل کے پروٹو ٹائپ نمونوں کی جانچ کی جارہی ہے اور ان کی تصدیق کی جارہی ہے

صحت کے پیشہ ور افراد (ڈاکٹر صاحبان) کے تحفظ کے پیش نظر پی پی ای کور آل تیار کئے گئے ہیں، جو سب سے اہم ضابطہ ہے۔صحت وخاندانی بہبود کی وزارت کی طرف سے بتائی گئی تکنیکی وضاحت کے مطابق 9 مجاز لیباریٹریوں کے ذریعہ پی پی ای کور آل کے پروٹوٹائپ ٹسٹ کے نمونوں کی جانچ کی گئی ہے اور پھر ان مجاز لیباریٹریوں کی طرف سے ان کی تصدیق کی گئی ہے۔ جانچ کے معیارات کووڈ-19 کے لئے ڈبلیو ایچ او کے رہنما خطوط سے مطابقت رکھتے ہیں اور ڈبلیو ایچ او کے رہنما خطوط سے تصدیق کی گئی ہے اور یہ ٹسٹ کے معیارات آئی ایس او 16603 کلاس 3 کے مطابق ٹسٹ کئے گئے ہیں اور اس سے زیادہ کہ طے کئے گئے معیار کے مطابق جانچ کئے جاتے ہیں۔پی پی ای کو استعمال کرنے والے کی پوری حفاظت کے لئے اس طرح سے بنایا گیا ہے کہ اس میں کوئی رقیق مادہ یا ہوا میں تیرتے ہوئے ٹھوس ذرے داخل نہ ہوسکیں۔

لداخ کے ایل جی شری آر کے ماتھر نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی جس میں کووڈ صورت حال اور مرکز کے زیر انتظام خطے میں ترقیاتی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال ہوا

لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر شری آر کے ماتھر نے آج یہاں مرکزی وزیر ڈاکٹرجتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور نئے بنائے گئے مرکز کے زیر انتظام خطے میں ترقیاتی سرگرمیوں کی بحالی سمیت کووڈ کی صورت حال اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے روز مرہ کی حمایت اور وبائی مرض کے اس پورے دور میں مرکزی امداد فراہم کرنے کے لئے وزیر موصوف کا شکریہ بھی ادا کیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر کو بتایا کہ جس مستقل مستعدی اور کوشش کے ذریعہ لداخ انتظامیہ نے کووڈ وبا کا سامنا کیا اور اس پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی، اس کے لئے مرکزی حکومت نے انتظامیہ کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ لداخ ہی ہے جس نے پورے ملک کو پہلی بار کورونا کے خطرے سے اس وقت آگاہ کیا جب ایران کی زیارت سے لوٹ رہے لوگوں میں اچانک بڑی تعداد میں کورونا وائرس پایا گیا، لیکن اس بات کا سہرا وہاں کی انتظامیہ اور سول سوسائٹی کے سر جاتا ہے کہ لداخ کورونا کے حملے سے دھیرے دھیرے بچ نکلنے والی ریاستوں میں شامل ہے۔

حکومت چھوٹی صنعتی اکائیوں کو تعاون فراہم کرنے کے لیے نئے قرض دینے والے مالیاتی اداروں پر غور کررہی ہے

بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں، نیز سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج کہا کہ حکومت چھوٹی صنعتی اکائیوں کو مالی امداد فراہم کرنے کے لیے نئے قرض دینے والے مالیاتی اداروں پر غوروخوض کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت این بی ایف سی کو مستحکم کرنے کی سمت میں کام کررہی ہے، جس سے آنے والے وقت میں چھوٹے کاروباریوں کو قرض حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

آرای سی لمیٹیڈ نے ہراول دستے کے صحتی کارکنان کو تغذیہ سے مالامال کھانا فراہم کرنے کے لیے تاج ایس اے ٹی ایس کے ساتھ معاہدہ کیا

نئی دہلی،26 مئی 2020، آرای سی فاو ¿نڈیشن ، آرای سی لمیٹیڈ کا سی ایس آر بازو ہے، اس نے تاج ایس ای ٹی ایس کے ساتھ (آئی ایچ سی ایل اور ایس اے ٹی ایس لمیٹیڈ کی مشترکہ کمپنی) ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت صفدرجنگ اسپتال واقع نئی دلی میں طبی عملے کو خصوصی طور پر تیار کیے گیے تغذیہ آمیز کھانے پر مشتمل پیکیٹ فراہم کرائے جائیں گے۔ نئی دلی کے ہراول دستے کے حفظان صحت کارکنان کے تئیں اظہار تشکر کے طور پر یومیہ 300 فوڈ پیکٹ بہم پہنچائے جارہے ہیں۔ 18ہزار سے زائد کھانے اس پہل قدمی کے توسط سے نئی دلی میں تقسیم کیے جائیں گے۔

 

پی آئی بی فیلڈ دفاتر سے ماخوذ

           

کیرالہ: ریاست کے ممبران پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی کے ساتھ ایک وی سی میں وزیر اعلی نے ان پر زور دیا کہ وہ کوویڈ کے خلاف جنگ میں ریاست کی مکمل حمایت کریں ، کیوں کہ دیگر ریاستوں اور بیرون ملک سے واپس آنے والوں میں مزید معاملات سامنے آرہے ہیں۔ ملتوی ایس ایس ایل سی اور ہائر سیکنڈری امتحانات کوویڈ حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل پیرا ہوتے ہوئے آج دوبارہ شروع ہوگئے۔ گوگل نے شراب کی فروخت کے لئے بییو کیو کی ورچوئل قطار انتظامیہ ایپ کو اجازت دے دی ہے۔ اس ہفتے شراب کی فروخت دوبارہ شروع ہوگی۔ دریں اثنا ، مزید تین کیرالائی افراد کا تعلق خلیج میں کوویڈ 19 سے ہوچکا ہے جن کی تعداد 120 کی حد سے تجاوز کرگئی ہے۔ ریاست نے اپنی چھٹی کوویڈ کی ہلاکت اور 49 نئے واقعات کل ریکارڈ کیے۔

 

تامل ناڈو: پڈوچیری نے مزید دو کوویڈ 19 کیس رپورٹ کیے ، مجموعی تعداد بڑھ کر 34 ہوگئی۔ تامل ناڈو ماہی گیروں کے لئے ریلیف ، 31 مئی کو سالانہ ٹریولنگ پابندی کو 14 دن پہلے ہی ختم کیا جائے گا۔ وزیر صحت کا کہنا ہے کہ 118 افراد میں سے جو ٹیسٹ کے بعد ہلاک ہوئے ریاست میں کوویڈ 19 کےلئے مثبت ، 84 کو مشترکہ مرض تھا۔ سب سے زیادہ ایک دن کی بڑھتی ہوئی وارداتوں میں ، ریاست کو کل 805 تازہ واقعات رپورٹ ہوئے۔ کل تک کل مقدمات: 17082 ، ایکٹو کیسز: 8230 ، اموات: 118 ، چھٹی ہوئی: 8731۔ چنئی میں ایکٹیو کیسز 5911 ہیں۔

 

کرناٹک: کوویڈ کے 100 نئے کیس آج 12 بجے تک 17 فارغ۔ چترڈورگا 20 ، یادگیری 14 ، حسن 13 ، بیلگاوی 13 ، داونجیر 11 ، بیدر 10 ، بنگلور 7 ، وجے پورہ 5 ، اڈوپی ، کولار میں دو اور بیلاری ، کوپل ، چکبلہ پورپور میں ایک ایک۔ ریاست میں کل مثبت کیسوں کی تعداد 2282 ہوگئی۔ فعال مقدمات: 1514 ، بازیافت: 722 ، اموات: 44 ، ایکٹو کیسز 1433 ، اموات 44. وزیراعلیٰ نے اعلی تعلیم سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد کیا اور طلباءکو پڑھانے کے لئے آن لائن پلیٹ فارم کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی ہدایت کی۔ ادھر وزیر صحت نے کہا کہ آیوش ڈاکٹروں کے مطالبات کی جانچ کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے۔

 

آندھرا پردیش: ریاست کا مقصد کسانوں کو ہر طرح کی مشکلات سے ضمانت دینا ہے۔ ریتھو بھروسا کے تحت کسانوں کو 13500 روپے کی مالی مدد فراہم کی گئی ہے۔ اے پی میں گھریلو پروازوں کا دوبارہ آپریشن ، بنگلورو سے 79 مسافر وجئے واڑہ پہنچے۔ چھ مقامات سے پرواز کرنے والوں کے لئے ادارہ جاتی قرنطین لازمی ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 8148 نمونوں کی جانچ پڑتال کے بعد 48 نئے معاملات ، 55 افراد کے ساتھ ایک کی موت کی اطلاع ملی۔ کل معاملات: 2719. ایکٹیو: 759 ، بازیافت: 1903 ، اموات: 57. دیگر ریاستوں کے مجموعی کیس 153 جن میں سے 47 47 ہیں۔ بیرون ملک سے مجموعی کیس 111 ہیں۔

تلنگانہ: اس ماہ سرکاری عملے کی مکمل تنخواہ پر کوئی وضاحت نہیں ہے۔ اسکولوں کے دوبارہ کھلنے کی تاریخ کے بارے میں ابھی فیصلہ کرنا ہے۔ تلنگانہ میں 26 مئی تک کل مثبت معاملات 1920 کے ہیں۔ تارکین وطن کا کل 159 تک مثبت تجربہ ہوا۔

 

پنجاب: محکمہ صحت پنجاب نے کوویڈ 19 وبائی امراض کے دوران حجام کی دکانوں / بال کٹوانے والے سیلون کی حفظان صحت برقرار رکھنے اور ان کی صفائی کے لئے تفصیلی ایڈوائزری جاری کی ہے۔ نائی کی دکانوں / ہیئر کٹ سیلونوں کے مالکان کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ کسی بھی عملے کے ممبر کو جس میں کوویڈ19 (بخار ، خشک کھانسی ، سانس لینے میں دشواری وغیرہ) کی علامات ہیں وہ کام میں مشغول نہیں ہے اور بیمار طبی مشورے پر گھر میں رہتا ہے۔ . اسی طرح کسی بھی مو ¿کل کو اس طرح کی علامات نہیں ہونا چاہئے۔

 

ہریانہ: وزیر اعلی نے کہا ہے کہ کووڈ19 کی عالمی وبائی حالت کی وجہ سے ریاستی حکومت روزانہ ریاست کے مختلف ریلوے اسٹیشنوں سے خصوصی شرامک ٹرینیں چلاتی ہے تاکہ ہریانہ سے نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کو ان کے آبائی ریاستوں میں بھیجا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 290 لاکھ تارکین وطن مزدوروں کو 77 اسپیشل شرمک ٹرینوں اور 5500 بسوں کے ذریعہ ہریانہ سے ان کی آبائی ریاست بھیج دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ، کل 11534 افراد مختلف ریاستوں سے ہریانہ واپس آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مہاجر مزدوروں کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے ہریانہ حکومت نے انہیں مفت میں ان کے آبائی ریاست بھیجنے کا انتظام کیا ہے۔

 

ہماچل پردیش:کوویڈ19 کے ٹرانسمیشن کو روکنے کے لئے ، وزیر اعلی نے ریاست کے باشندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سنگین قواعد پر سختی سے عمل کریں۔ انہوں نے سب کو سب سے پہلے سوویڈ میڈیا سے متعلق کسی بھی کوویڈ سے متعلق خبر کے بارے میں حقائق کی تصدیق کرنے کو کہا ، اس سے پہلے کہ وہ آگے بڑھیں۔

 

مہاراشٹر: مہاراشٹرا میں 2436 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں ، جس سے ریاست میں کوویڈ 19 مثبت مریضوں کی تعداد 52667 ہوگئی ہے۔ جب کہ ریاست میں اب 35178 فعال کیس ہیں۔ ابھی تک مکمل صحت یابی کے بعد 15786 مریضوں کو فارغ کردیا گیا ہے۔ ہاٹ سپاٹ ممبئی میں 1430 نئے واقعات رپورٹ ہوئے۔ ایک خوشگوار خبر یہ ہے کہ دھاروی کے کچی آبادی کے جھرمٹ میں دوگنا شرح پہلے 3 دن سے 19 دن ہوچکا ہے ، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے کنٹینمنٹ کی حکمت عملی اختیار کی ہے۔

 

گجرات: تازہ ترین رپورٹ کے مطابق 20 اضلاع سے 405 تازہ کیسوں کی اطلاع ملنے کے بعد کوویڈ 19 کیسوں کی کل تعداد 14468 ہوگئی ہے۔ ریاست میں کل ایکٹیو مقدمات میں 109 مریض تشویشناک ہیں جو وینٹیلیٹر سسٹم پر ہیں۔ دریں اثنا ، لاک ڈاو ¿ن کے درمیان ریاست بھر میں منریگا اسکیم کے تحت 29000 سے زیادہ ترقیاتی کاموں میں تقریبا 6.80 لاکھ کارکن ملازم ہیں۔ قبائلی اکثریتی ضلع داد منریگا کے تحت تقریبا 1.06 لاکھ افراد کو ملازمت دینے میں سرفہرست ہے۔

 

راجستھان: ریاست میں آج کورونا کے 75 نئے مریض پائے جانے کے بعد ، کوویڈ 19 میں متاثرہ افراد کی تعداد 7376 ہوگئی ہے۔ جن میں سے 1844 افراد تارکین وطن ہیں جو حال ہی میں دوسری ریاستوں سے واپس آئے ہیں۔ جے پور میں اب تک سب سے زیادہ 1844 کیس رپورٹ ہوئے ہیں ، جبکہ جودھ پور سے 1271 اور اب تک 505 معاملے ادے پور سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت نے ریڈ زون کے علاقوں میں آج سے ایک محدود تعداد میں ٹیکسیوں اور آٹو رکشا چلانے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ صرف ائیرپورٹ ، ریلوے اسٹیشنوں اور اسپتالوں سے چل رہے ہیں۔

 

مدھیہ پردیش: پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 194 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 6859 ہوگئی ہے۔

 

چھتیس گڑھ: ریاست میں پیر کو 40 نئے کورونا وائرس کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں ، جن میں فعال کیسوں کی تعداد 220 ہوگئی ہے۔ صرف منگییلی نے ہی ان میں سے 30 نئے مقدمات درج کیے۔

 

گوا: ایک نیا کیس سامنے آیا ہے ، جو اب تک رپورٹ شدہ 67 تصدیق شدہ واقعات میں سے فعال کیسوں کی تعداد 48 ہو گیا ہے۔

 

آسام: آسام میں ، بیرون ملک سے آنے والے لوگوں کے لئے ادارتی کوارنٹائن لازمی ہے ۔ سی او وی 19 کے خلاف کسی حفاظتی اقدام کے طور پر کسی بھی گھر کی کوآرانٹائن کی اجازت نہیں ہے ، یہ فیصلہ وزیر اعلی کی زیرصدارت ریاستی کونسل کے اجلاس میں کیا گیا۔ آسام کی دیکھ بھال کے تحت 2000 آسام کے 3.6 لاکھ افراد کو اپریل سے جون 2020 تک ہر ماہ کے لئے پھنسے رہتے ہیں ، اس کا فیصلہ آسام کے وزیر اعلی کی زیرصدارت وزرا کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں کیا گیا۔

 

منی پور: منی پور میں امفال ویسٹ سے تعلق رکھنے والے تین افراد نے کووڈ19 مثبت کا تجربہ کیا۔ کیسوں کی مجموعی تعداد 39 ہوگئی ، اور 35 زیر علاج مریض زیر علاج ہیں۔

 

میزورم: میزورم کے گورنر نے راج بھون میں میٹنگ کے بعدکووڈ19 کی وجہ سے میزورمیں پھنسے ہوئے راجستھان ، کیرالہ ، اروناچل پردیش ، اترپردیش اور ہریانہ کے اساتذہ اور طلبہ کو مدد کی یقین دہانی کرائی۔

 

ناگالینڈ: ناگالینڈ میں اسکول دوبارہ کھولنے کا کوئی فوری منصوبہ نہیں ہے۔ طلبا کو ٹی وی ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعہ سیکھنا جاری رکھنے کو یقینی بنانے کے لئے خاطر خواہ انتظامات کئے جارہے ہیں۔ ناگالینڈ حکومت آمد کے پہلے دن ریاست میں داخل ہونے والے افراد کے لئے جانچ کو لازمی قرار دیتی ہے۔

 

سکیم: 79 سکیمی لوگ کیرالہ سے اسپیشل شرامک ٹرین کے ذریعہ نیو جلپائی گوڑی اسٹیشن پہنچے۔ پہنچنے کے بعد انہیں سکیمنیشنلائزڈ ٹرانسپورٹ بسوں میں اپنے اپنے اضلاع میں واپس لے جایاگیا۔


PIB FACT CHECK

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005OQEX.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006SQ89.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007WR3K.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008RH2S.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009F3XN.jpg

******

م ن-ک ا

U-2826



(Release ID: 1627376) Visitor Counter : 267