وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے وزرائے اعلی کے ساتھ بات چیت کی


یہ 20 مارچ 2020 سے اب تک وزرائے اعلی کے ساتھ اس قسم کی پانچویں میٹنگ تھی

اب دیہی علاقوں میں کووڈ۔ 19 کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش کی جانی چاہیے: وزیراعظم جناب نریندر مودی

ہندوستان کو کووڈ۔ 19 کے بعد کے دور میں پیدا ہونے والے مواقع کا فائدہ ضروری اٹھانا چاہیے : وزیراعظم

ہم سب کو نئی عالمی حقیقت کے لئے منصوبہ بنانا چاہیے: وزیراعظم

Posted On: 11 MAY 2020 10:22PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  11 مئی 2020،     وزیراعظم  جناب نریندر مودی نے  آج  کووڈ ۔ 19 کے خلاف  ہندوستان کی جنگ میں آگے کی راہ  پر غور و خوض کرنے کے لئے  ملک کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے  وزرائے اعلی  کے ساتھ بات چیت کی۔

اپنے افتتاحی خطاب میں وزیراعظم نے کہا ‘‘ہندوستان میں  سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں سمیت عالمی وبا کے جغرافیائی پھیلاؤ کے بارے میں  ہمیں اب  کافی واضح اشارے مل چکے ہیں۔ اس کے علاوہ گزشتہ چند ہفتوں میں  ضلعی سطح تک کے  افسران  ایسے حالات میں کام کاج کے طریقوں  کو سمجھ چکے ہیں’’۔

وزیراعظم نے کہا کہ کووڈ۔ 19 کے پھیلنے  کے بارے میں  اس سمجھ بوجھ سے  ملک کو اس کے خلاف لڑائی پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا ‘‘ اور اس لئے اب ہم  کورونا وائرس کے خلاف  اس جنگ میں  معاملے کی نوعیت کے مطابق اپنی حکمت عملی پر مزید توجہ مرکوز کرسکتے ہیں۔ہمارے سامنے دوہرا چیلنج ہے۔ بیماری  کی منقلی کی سطح کو کم کرنا اور  تمام رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے آہستہ آہستہ عوامی سرگرمی میں اضافہ کرنا،ہمیں  ان دونوں مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے کام کرنا ہوگا’’۔

وزیراعظم نے مزیدکہا اب دیہی علاقوں میں کووڈ۔ 19 کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کے بارے میں روڈ میپ کے لئے  ریاستوں کے ذریعہ  پیش کی گئیں تجاویز  پر خاطر خواہ غور و خوض کیا گیا ہے۔

وزرائے اعلی نے کووڈ۔ 19 کے خلاف ملک کی جنگ میں  وزیراعظم کی قیادت کی ستائش کی اور  ملک میں  طبی اور صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے  کو مستحکم  کرنے کی ضرورت پر  بھی زور دیا۔ کئی وزرا اعلی نے  اس جانب اشارہ کیا کہ  مہاجروں  کی واپسی کے ساتھ  خصوصی طور پر دیہی علاقوں میں نئے سرے انفیکشن  پھیلنے  کو روکنے کے لئے سوشل ڈسٹینسنگ کے رہنما خطوط،  ماسک اور سنیٹائزیشن کے استعمال  پر سختی سے عمل  کئے جانے کی ضرورت ہے۔

بیرونی ممالک سے واپس لوٹنے والے ضروری طور پر کوارنٹائن کرنے کی  ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔معیشت کے بارے میں اپنی تجاویز میں وزرائے اعلی نے  ایم ایس ایم ای،  بجلی  جیسے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں،  قرضوں پر سود کی شرحوں میں آسانی  اور  زرعی پیداوار کی  بازار تک رسائی کو یقینی بنانے کے لئے  مدد طلب کی۔

وزیراعظم نے کووڈ۔ 19 کے خلاف ملک کی جنگ میں فعال رول کے لئے  اور اپنے زمینی سطح کے تجربات  سے سامنے آنے والے  قیمتی مشورے دینے کے لئے  وزرائے اعلی کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں  یہ بات سمجھنی ہوگی کہ کووڈ۔ 19 کے بعد کی دنیا  بنیادی طور پر تبدیل ہوچکی ہوگی۔ اب  جس طرح  عالمی جنگوں کے  معاملے میں ہوا ہے، بالکل اسی طرح   قبل از کورونا  اور بعد از کورونا  دنیا ہوگی اور  یہ چیز  کافی حد تک  ہمارے  کام کاج میں تبدیلی لائے گی۔

انہوں نے کہا کہ   اب نیا طرز زندگی ‘‘جن سےلے کر جگ تک’’ ایک شخص سے لے کر  پوری نوع انسانی تک کے اصول پر  ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو نئی حقیقت کے لئے  منصوبہ بنانا  چاہیے۔

انہوں نے کہا ‘‘جب ہم  لاک ڈاؤن  کو سلسلے وار طریقے سے واپس لینے کے بارے میں سوچتے ہیں تو ہمیں  یہ بات یاد رکھنی ہوگی کہ جب تک  کوئی ویکسین یا کوئی حل نہ ملے  وائرس کے خلاف جنگ میں ہمارا سب سے بڑا ہتھیار سوشل ڈسٹینسنگ ہے’’۔

وزیراعظم نے  دو گز کی دوری  کی اہمیت پر  پھر زور دیا اور کہا کہ  کئی وزرائے اعلی  نے  جو رات کے کرفیو کا مشورہ دیا ہے، اس سے  عوام کے درمیان ہوشیار رہنے  کے احساس کو یقینی طور پر استحکام ملے گے۔

انہوں نے تمام وزرائے اعلی سے  خصوصی فیڈ بیک لاک ڈاؤن  کی درخواست کی۔

انہوں نے کہا ‘‘ میں آپ سبھی سے درخواست کرتا ہوں کہ  آپ 15 مئی تک مجھے  اس بات سے واقف کرادیں کہ آپ  اپنی مخصوص ریاست میں لاک ڈاؤن کی صورتحال سے  کس طرح نمٹیں گے۔ میں چاہتا ہوں کہ  ریاستیں لاک ڈاؤن  میں سلسلہ وار طریقے سے چھوٹ دینے کے دوران اور اس کے بعد  پیش آنے والی  مختلف قسم کی صورتحال سے کس طرح نمٹیں گے، اس کا ایک بلو پرنٹ تیار کریں۔ ’’

 وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اپنے سامنے  پیش آنے والے  مختلف چیلنجوں  کا سامنا کرنے کے لئے  ایک ایسا  جامع نظریہ اختیار کرنے کی ضرورت ہوگی جس میں  تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے۔  مانسون کی آمد کے ساتھ  کئی طرح کی  غیر کووڈ۔ 19 بیماریاں پھیلیں گی، جس کے لئے  ہمیں تیاری کرنی ہوگی  اپنے طبی اور صحت کے نظام کو مضبوط بنانا ہوگا۔

انہوں نے پالیسی سازوں سے کہا کہ  وہ  اس بات کو بھی ذہن میں رکھیں کہ  تعلیم کے شعبے میں  تدریس اور آموزش کے  نئے ماڈلوں کو کس طرح اختیار کیا جائے۔

سیاحت کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ  انہیں  گھریلو سیاحت کے لئے  امکانات نظر آرہے ہیں۔ لیکن  انہوں نے کہا کہ ہمیں  اس کے دوسرے معاملات پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا ‘‘مجھے پکا یقین ہے کہ  جن اقدامات کی لاک ڈاؤن کے پہلے مرحلے میں ضرورت تھی،  ان کی دوسرے مرحلے دوران ضرورت نہیں رہی اور اسی طرح  تیسرے مرحلے کے دوران جن اقدامات کی ضرورت رہی، چوتھے مرحلے میں ان کی ضرورت نہیں رہے گی’’۔

ٹرین خدمات کی بحالی کا ذکر کرتے ہوئے  وزیراعظم نے کہا کہ   معاشی سرگرمی کو  فروغ دینے کےلئے یہ ضروری ہے۔ لیکن انہوں نے کہا کہ تمام راستوں پر  گاڑیاں نہیں چلائی جائیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ صرف محدود تعداد میں ہی گاڑیاں چلیں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ    کسی بھی ریاست میں صورتحال مایوس کن نہ ہونے کی وجہ سے  وہ پرامید ہیں اور اس مجموعی عزم و  حوصلے سے  ہندوستان  کووڈ۔ 19 کے خلاف جنگ میں  کامیابی حاصل کرے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ  کووڈ۔ 19 کے بعد  کا دور  ایسے مواقع لیکر آئے گا، جن کا ہندوستان کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

U-2449                         



(Release ID: 1623244) Visitor Counter : 224