وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے نیتی آیوگ میں ممتاز ماہرین معاشیات سے ملاقات کی
اس گفت و شنید کا موضوع تھا - آتم نربھرتا اور ساختی تبدیلی: وکست بھارت کا ایجنڈا
سال 2047 تک وکست بھارت کا وژن ایک عوامی امنگ بن چکا ہے: وزیر اعظم
طویل مدتی ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے، وزیر اعظم نے مختلف شعبوں میں مشن موڈ اصلاحات کی اپیل کی
ماہرین معاشیات 2025 میں بین شعبہ جاتی اصلاحات کی بے مثال لہر پر گفتگو کی اور مختلف شعبوں میں پیداواری صلاحیت اور مسابقت کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا
प्रविष्टि तिथि:
30 DEC 2025 6:33PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج صبح نیتی آیوگ میں ممتاز ماہرین معاشیات اور ماہرین کے ایک گروپ سے ملاقات کی۔ اس گفتگو کا موضوع تھا ’آتم نربھارت اور ساختی تبدیلی: وکست بھارت کے لیے ایجنڈا‘۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے بھارت کے 2047 کے سفر کے بنیادی ستونوں کو نمایاں کیا۔ وکست بھارت کو قومی امنگ کے طور پر بیان کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 2047 تک وکست بھارت کا وژن حکومت کی پالیسی سے آگے بڑھ کر ایک حقیقی عوامی امنگ بن چکا ہے۔ یہ تبدیلی تعلیم، کھپت اور عالمی نقل و حرکت کے بدلتے ہوئے نمونوں میں واضح ہے، جس کے لیے ادارہ جاتی صلاحیت میں اضافہ اور فعال انفراسٹرکچر پلاننگ ضروری ہے تاکہ ایک بڑھتی ہوئی خواہش مند معاشرے کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
وزیر اعظم نے مزید اس بات پر زور دیا کہ عالمی صلاحیت کو بڑھانے اور عالمی انضمام حاصل کرنے کے لیے مشن موڈ اصلاحات کی ضرورت ہے۔ طویل مدتی ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے، وزیر اعظم نے مختلف شعبوں میں مشن موڈ اصلاحات کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے زور دیا کہ بھارت کی پالیسی سازی اور بجٹ سازی کو 2047 کے وژن کے ساتھ قائم رہنا چاہیے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اسے یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ملک عالمی ورک فورس اور بین الاقوامی منڈیوں کے لیے ایک اہم مرکز رہے۔
اس گفتگو کے دوران، ماہرین اقتصادیات نے مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبوں میں پیداواری صلاحیت اور مسابقت کو بڑھانے کے لیے اسٹریٹجک خیالات پیش کیے۔ گفتگو کا مرکز گھریلو بچتوں میں اضافہ، مضبوط انفراسٹرکچر کی ترقی، اور جدید ٹیکنالوجی اپنانے کے ذریعے ساختی تبدیلی مہمیز کرنے پر تھا۔ گروپ نے مصنوعی ذہانت (AI) کے کردار کو بین شعبہ جاتی پیداواریت کے لیے فعال کرنے والے کے طور پر دریافت کیا اور بھارت کے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (DPI) کی مسلسل توسیع پر بھی بات کی۔
شرکا نے نوٹ کیا کہ 2025 میں بین شعبہ جاتی اصلاحات کی بے مثال لہر اور آنے والے سال میں ان کا مزید استحکام، اسے یقینی بنائے گا کہ بھارت اپنی بنیادوں کو مضبوط کر کے اور نئے مواقع کو کھولتے ہوئے تیزی سے بڑھتی ہوئی عالمی معیشتوں میں سے ایک کے طور پر اپنا راستہ بناتا رہے۔
کئی معروف ماہرین اقتصادیات اور ماہرین اس بحث کا حصہ تھے، جن میں جناب شنکر آچاریہ، جناب اشوک کے بھٹاچاریہ، جناب این آر بھنومورتی، محترمہ امیتا باترا، جناب جنمیجیا سنہا، جناب امیت چندرا، محترمہ راجنی سنہا، جناب دنیش کنابر، جناب بسنت پردھان، جناب مدن سبناویس، محترمہ اشیما گوئل، جناب دھرم کیرتی جوشی، جناب اوماکانت داش، جناب پناکی چکرورتی، جناب اندرانیل سین گپتا ۔ جناب سمیرن چکرورتی، جناب ابھیمان داس، جناب راہول باجوریا، محترمہ مونیکا ہالن اور جناب سدھارتھ سانیال، شامل ہیں ۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 4050
(रिलीज़ आईडी: 2209921)
आगंतुक पटल : 15