محنت اور روزگار کی وزارت
ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے دوحہ میں سماجی ترقی کے لیے دوسری عالمی سربراہی کانفرنس میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ میں ہندوستان کی تبدیلی کی پیشرفت کو اجاگر کیا
سماجی ترقی اسی وقت ممکن ہے جب لوگ پالیسی کے مرکز میں ہوں اور ترقی مشترکہ کوشش بن جائے: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ
مرکزی وزیر محنت نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کے وژن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا سفر انتیودیہ کے فلسفے سے چلتا ہے
مرکزی وزیر محنت نے کہا کہ ہندوستان کی ترقی کا راستہ گلوبل ساؤتھ کے لیے ایک مثالی ترقیاتی ماڈل پیش کرتا ہے
دوحہ، قطر میں سماجی ترقی کے لیے دوسری عالمی سربراہی کانفرنس کے مکمل اجلاس میں ہندوستان کے قومی بیان کا متن
Posted On:
05 NOV 2025 7:12PM by PIB Delhi
عزت مآب ، مندوبین اور تمام ساتھی،
اس باوقار فورم پر ہندوستان کی نمائندگی کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔
تیس سال پہلے، کوپن ہیگن ڈیکلریشن نے لوگوں کو ترقی کے مرکز میں رکھا، غربت کے خاتمے، مکمل روزگار اور مہذب کام، اور سماجی شمولیت پر توجہ مرکوز کی۔ اقتصادی ترقی اور سماجی ترقی کے لیے ہندوستان کا نقطہ نظر اس اعلامیہ کے مطابق ہے۔
ہندوستان کی ترقی کی کہانی بڑے پیمانے پر تبدیلی کی کہانی ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں، تقریباً 250 ملین ہندوستانیوں کو مسلسل اصلاحات، مربوط فلاحی پروگراموں اور ڈیجیٹل اختراعات کے ذریعے کثیر جہتی غربت سے باہر نکالا گیا ہے۔
جناب عالی،
ہندوستان کا سفر انتیودیہ کے گہرے فلسفے کی رہنمائی کرتا ہے، جس کا مطلب ہے قطار میں کھڑے آخری شخص کو بااختیار بنانا۔ ہماری ترقی ایک لائف سائیکل پر مبنی فریم ورک کا نتیجہ ہے، جہاں ایک بچے کی صحت مند بنیاد ہوتی ہے، ایک نوجوان بالغ کو تعلیم اور معاش کے لیے مدد ملتی ہے، ایک کارکن کو معقول کام ملتا ہے، اور ایک بوڑھے کو بڑھاپے میں عزت اور آمدنی کی حفاظت کی ضمانت دی جاتی ہے۔
آج، 118 ملین اسکول کے بچوں کو غذائیت سے بھرپور دوپہر کا کھانا ملتا ہے، اور 800 ملین سے زیادہ شہریوں کو خوراک کی حفاظت فراہم کی گئی ہے۔ 425 ملین ہندوستانیوں کو صحت کوریج فراہم کی گئی ہے، اور کم آمدنی والے لوگوں کو 37 ملین سے زیادہ گھر فراہم کیے گئے ہیں۔
سال 2017-18 اور 2023-24 کے درمیان، ہماری بے روزگاری کی شرح 6 فیصد سے کم ہو کر 3.2 فیصد ہو گئی ہے، اور خواتین کی ملازمتیں تقریباً دوگنی ہو گئی ہیں۔ لاکھوں خواتین کو سیلف ہیلپ گروپس میں شامل کیا گیا ہے۔ قرضوں کی تقسیم نے ان خواتین کی زیر قیادت مقامی اداروں کی طاقت کو مزید مضبوط کیا ہے۔
ہندوستان کی سوشل سیکورٹی کوریج 2015 میں 19 فیصد سے بڑھ کر 2025 میں 64.3 فیصد ہوگئی ہے۔ ہماری کوششوں کے اعتراف میں، بین الاقوامی سوشل سیکورٹی ایسوسی ایشن نے اس سال ہندوستان کو ’سماجی تحفظ میں شاندار کامیابی کے لئے آئی ایس ایس اے ایوارڈ‘ سے نوازا ہے۔
ہماری کوششوں کا مرکز ان پروگراموں کی ہموار ترسیل پر ہے۔ بینک اکاؤنٹس، موبائل انٹرنیٹ ملکیت، اور منفرد شہری شناختی کارڈ کے نیٹ ورک کے ذریعے، ہم نے براہ راست فائدہ کی منتقلی کے ذریعے آخری میل تک موثر ترسیل کو یقینی بنایا ہے۔
جناب عالی
اس سربراہی اجلاس میں ہم جو سیاسی اعلامیہ اپنا رہے ہیں وہ عالمی ترجیحات سے مطابقت رکھتا ہے، خاص طور پر خواتین کی قیادت میں ترقی، ادویات کے روایتی نظام، ڈیجیٹل عوامی انفراسٹرکچر، اور کوآپریٹیو کو جامع ترقی کے انجن کے طور پر تسلیم کرنا۔
ہماری اقتصادی ترقی اور سماجی ترقی کے راستے پائیدار ترقی کے اہداف اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ہمارے وعدوں سے ہم آہنگ ہیں۔ ہم اقوام متحدہ کے 17 پائیدار ترقیاتی اہداف کے ایجنڈے پر قائم ہیں۔
ہمیں صدر پاکستان کی طرف سے کل بھارت کے حوالے سے دیے گئے کچھ نامناسب حوالوں اور تبصروں پر شدید اعتراض ہے۔
بھارت کے خلاف اس طرح کا پروپیگنڈہ پھیلانا بین الاقوامی پلیٹ فارم کا غلط استعمال ہے تاکہ دنیا کی توجہ سماجی ترقی سے ہٹائی جا سکے۔ ہم اس معاملے کو واضح کرنا چاہتے ہیں۔
پاکستان نے مسلسل دشمنی اور سرحد پار دہشت گردی کے ذریعے سندھ طاس معاہدے کی روح کو مجروح کیا ہے۔ اس نے بھارت کے جائز منصوبوں کو روکنے کے لیے معاہدے کے طریقہ کار کا بار بار غلط استعمال کیا ہے۔
جہاں تک جموں و کشمیر کے ہندوستانی مرکز کے زیر انتظام علاقہ کا تعلق ہے، پاکستان کو ہندوستان کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، خاص طور پر جب وہ ہندوستانی شہریوں کے خلاف سرحد پار دہشت گردی کی کارروائیوں میں مصروف ہے۔
پاکستان کو خود کا جائزہ لینا چاہیے اور اپنے سنگین ترقیاتی چیلنجوں سے نمٹنا چاہیے، جنہوں نے اسے امداد کے لیے عالمی برادری پر منحصر کر دیا ہے۔ پاکستان بین الاقوامی فورمز کو گالیاں دینا بند کرے۔
جناب عالی
ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے "سب کا ساتھ، سب کا وکاس" کے منتر سے متاثر ہو کر، جس کا مطلب ہے "سب کے لیے ترقی کے لیے،" ہم سمجھتے ہیں کہ سماجی ترقی اسی وقت ممکن ہے جب لوگ پالیسی کے مرکز میں ہوں، جب جدت اور جامعیت کو یکجا کیا جائے، اور جب ترقی ایک مشترکہ کوشش بن جائے۔
یہ بھی ضروری ہے کہ یہ فورم ہر ملک کے منفرد حالات، معاشی ضروریات اور سماجی تقاضوں کو تسلیم کرے اور اسے قبول کرے۔
ہندوستان کی ترقی کا راستہ گلوبل ساؤتھ کے لیے ایک مثالی ترقیاتی ماڈل پیش کرتا ہے۔ جیسا کہ ہم اجتماعی طور پر سماجی ترقی کے مستقبل کا خاکہ بناتے ہیں، ہندوستان اپنے بہترین طریقوں کو بانٹنے اور عالمی شراکت داری کو مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے۔
میں اس بروقت کانفرنس کے انعقاد کے لیے اقوام متحدہ اور حکومت قطر کی تعریف کرتا ہوں، جو عالمی رہنماؤں کو سماجی طور پر منصفانہ اور جامع دنیا کی تعمیر کے لیے اپنے عزم کی تجدید کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔
ش ح ۔ ال ۔ ع ر
UR-823
(Release ID: 2186725)
Visitor Counter : 5
Read this release in:
Khasi
,
English
,
हिन्दी
,
Marathi
,
Assamese
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Kannada
,
Malayalam