امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نئی دہلی میں ’’راشٹریہ ایکتا دیوس 2025‘‘ کے موقع پر مرکزی وزیر داخلہ اور وزیرتعاون جناب امت شاہ نے ’رن فار یونٹی‘ کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا


آزادی کی تحریک سے لے کر جدید ہندوستان کی تعمیر تک سردار پٹیل کی خدمات بے حد اہم ہیں

آج کا ہندوستان سردار صاحب کی بدولت ہے

مہاتما گاندھی نے ولبھ بھائی پٹیل کو ’’سردار‘‘ کا لقب دیا، جنہوں نے بارڈولی تحریک کے دوران انگریزوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا تھا

سردار پٹیل کے فولادی عزم سے تشکیل پانے والا عظیم بھارت دفعہ 370 کی وجہ سے ادھورا رہ گیا تھا، وزیر اعظم مودی نے دفعہ 370 کو ختم کرکے اس نامکمل کام کو مکمل کیا

وزیر اعظم مودی نے کیوڑیا میں ’’اسٹیچو آف یونٹی‘‘ تعمیر کرکے سردار پٹیل کو شاندار خراجِ عقیدت پیش کیا، جو آج بھارت کے سب سے مشہور سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے

وزارتِ داخلہ نے فیصلہ کیا ہے کہ سردار پٹیل کی جینتی کے موقع پر ہر سال کیوڑیا میں یونٹی پریڈ اسی شان و شوکت کے ساتھ منائی جائے گی

وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے عوام کو ’’یکجہتی کا حلف‘‘ بھی دلایا

Posted On: 31 OCT 2025 1:08PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر برائے تعاون، جناب امت شاہ نے آج ’’راشٹریہ ایکتا دیوس 2025‘‘ کے موقع پر نئی دہلی میں ’رن فار یونٹی‘ کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ جناب امت شاہ نے عوام کو ’’یونٹی پلیج‘‘ یعنی یکجہتی کا حلف بھی دلایا۔ اس موقع پر مرکزی وزراء جناب منوہر لال اور ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر جناب وی کے سکسینہ، دہلی کی وزیر اعلیٰ محترمہ ریکھا گپتا اور وزیر مملکت برائے داخلہ جناب بندی سنجے کمار سمیت کئی معزز شخصیات بھی موجود تھیں۔

اپنے خطاب میں، مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے کہا کہ آج ہم سب کے لیے ایک خاص دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے ہر سال 31 اکتوبر کو سردار پٹیل کی عزت و احترام کے طور پر ’رن فار یونٹی‘ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سردار پٹیل کی 150ویں سالگرہ ہے، اور اسی مناسبت سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے فیصلہ کیا ہے کہ اسے ملک بھر میں خصوصی انداز میں منایا جائے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ سردار پٹیل نے نہ صرف بھارت کی آزادی کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا بلکہ آزاد بھارت کے موجودہ نقشے کی تشکیل میں بھی نمایاں خدمات انجام دیں۔ انہوں نے بتایا کہ سردار پٹیل نے مہاتما گاندھی کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے بیرسٹری کے پیشے کو چھوڑ کر آزادی کی جدوجہد میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ سردار پٹیل کی قیادت کی صلاحیتیں 1928 کی بارڈولی ستیہ گرہ کے دوران واضح طور پر سامنے آئیں، جو کسانوں پر ہونے والی ناانصافی کے خلاف چلائی گئی تحریک تھی۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل کی رہنمائی میں کسانوں نے اپنی جدوجہد کا آغاز کیا، جو ایک چھوٹے سے قصبے سے شروع ہو کر پورے ملک میں پھیل گئی، اور بالآخر برطانوی حکومت کو کسانوں کے مطالبات ماننے پر مجبور ہونا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی تحریک کے بعد مہاتما گاندھی نے ولبھ بھائی پٹیل کو ’’سردار‘‘ کا خطاب دیا، اور پھر وہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے نام سے مشہور ہوئے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آزادی کے بعد برطانوی حکومت نے ملک کو 562 ریاستوں میں تقسیم کر دیا تھا اور ہر کوئی اس بات سے فکرمند تھا کہ اتنے ٹکڑوں میں بٹا ہوا ملک کس طرح متحد ہو کر ایک مضبوط ہندوستان بن سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل کی انتھک محنت، عزم و ہمت اور مدبرانہ قیادت کے نتیجے میں تمام 562 ریاستیں قلیل مدت میں متحد ہوئیں، اور موجودہ ہندوستانی نقشے کی بنیاد پڑی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کٹھیاواڑ، بھوپال، جوناگڑھ، جودھپور، تراونکور اور حیدرآباد جیسے علاقوں نے الگ رہنے کی کوششیں کیں، لیکن سردار پٹیل کے فولادی عزم اور اٹل ارادوں نے انہیں ایک جُٹ کر کے متحد بھارت کی تعمیر کی۔ جناب شاہ نے کہا کہ صرف ایک کام ادھورا رہ گیا تھا — کشمیر کا مکمل انضمام، جو دفعہ 370 کی وجہ سے ممکن نہ ہو سکا، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے سردار پٹیل کے اس ادھورے کام کو بھی مکمل کیا، اور آج ہمارے سامنے ایک مکمل طور پر متحد بھارت موجود ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ جس دن آزادی کا جشن منایا جا رہا تھا اور ہر کوئی قومی پرچم لہرا رہا تھا، اس وقت سردار پٹیل بحریہ کے جنگی جہاز کی نگرانی کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اُس وقت لکشدیپ پر کنٹرول کا سوال اہم تھا اور سردار پٹیل نے فوری طور پر بحریہ کو وہاں بھیج کر اور ترنگا لہرا کر لکشدیپ کو بھارت کا لازمی حصہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون نے کہا کہ اس وقت کی حزبِ مخالف کی حکومتوں نے سردار پٹیل کو وہ احترام نہیں دیا جس کے وہ مستحق تھے، اور انہیں بھارت رتن دینے میں 41 سال لگ گئے۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل کی عظیم خدمات کے شایانِ شان کوئی یادگار تعمیر نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جب جناب نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ بنے، تو انہوں نے کیواڈیا کالونی میں ایسی عظیم یادگار بنانے کا عزم کیا جسے پوری دنیا دیکھے۔ وہیں ’’اسٹیچو آف یونٹی‘‘ کا تصور پیش کیا گیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ اسٹیچو آف یونٹی کی بنیاد 31 اکتوبر 2013 کو رکھی گئی، اور 57 ماہ کے اندر 182 میٹر بلند سردار پٹیل کا یہ مجسمہ مکمل ہوا، جو آج پوری قوم کے اتحاد کی علامت کے طور پر کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل کسانوں کے رہنما تھے اور اس مجسمے کی تعمیر میں تقریباً 25 ہزار ٹن لوہا کسانوں کے آلات پگھلا کر حاصل کیا گیا۔ تقریباً 25,000 ٹن لوہے، 90,000 کیوبک میٹر کنکریٹ اور 1,700 ٹن کانسےسے تیار یہ عظیم مجسمہ اب تک تقریباً ڈھائی کروڑ لوگ دیکھ چکے ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ سردار پٹیل نے قوم کی یکجہتی، سالمیت اور داخلی سلامتی کے لیے جو راستہ دکھایا تھا، آج بھارت اسی راستے پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج وزیر اعظم مودی کی موجودگی میں کیواڈیا میں ملک کی تمام ریاستوں کی پولیس فورسز اور مرکزی مسلح پولیس فورسز نے عظیم پریڈ کے ذریعے سردار پٹیل کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے فیصلہ کیا ہے کہ سردار پٹیل کی 150ویں جینتی کے بعد ہر سال اسی شان و شوکت کے ساتھ یونٹی پریڈ کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس سال ’رن فار یونٹی‘ اور حلف برداری کی تقریب بھی خاص انداز میں منائی جا رہی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ سردار پٹیل کے نظریات کو ملک کے کونے کونے میں—کشمیر سے کنیا کماری تک اور دوارکا سے کاماکھیا تک—خصوصاً نوجوانوں تک پہنچانے کے لیے خصوصی پروگرام منعقد کیے گئے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جو نوجوان ملک کی وحدت اور سالمیت کے تحفظ کا حلف اٹھائیں گے، وہی مستقبل کے ہندوستان کے معمار ہوں گے۔

****

ش ح ۔ ع و۔ ش ب ن

UR-546

 


(Release ID: 2184590) Visitor Counter : 14