وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بہارمیں مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا کا آغاز کیا


رواں ماہ کےاوائل میں مجھے جیویکا ندھی کریڈٹ کوآپریٹیو سوسائٹی شروع کرنے کا موقع ملا، اب اس پہل کی طاقت  میں مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا کے انضمام سے مزیداضافہ ہو گا:وزیر اعظم

مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا سے مرکزی حکومت کی لکھپتی دیدی مہم کو مزیدتقویت ملی ہے:وزیر اعظم

جب حکومت خواتین پر مرکوز پالیسیاں بناتی ہے تو اس کے فوائد معاشرے کے دیگر طبقات تک بھی پہنچتے ہیں، اجولا یوجنا کے انقلابی اثرات کو اب پوری دنیا میں تسلیم کیا جا رہا ہے:وزیر اعظم

سوستھ ناری، سشکت پریوار مہم کے تحت، دیہاتوں اور قصبوں میں 4.25 لاکھ سے زیادہ ہیلتھ کیمپس منعقد کیے جا رہے ہیں جن میں انیمیا، بلڈ پریشر، ذیابیطس اور کینسر جیسی سنگین بیماریوں کی جانچ کی جا رہی ہے: وزیر اعظم

جب عورت ترقی کرتی ہے تو پورا معاشرہ آگے بڑھتا ہے:وزیراعظم

Posted On: 26 SEP 2025 1:00PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بہار  میں مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا کا آغاز کیا۔ اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سب لوگوں کو نوراتری کی پرُمسرت  مناسبت سے مبارکباد دی۔ انہوں نے اس تقریب میں بہار کی خواتین کے ساتھ شامل ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا شروع کی جا رہی ہے۔ جناب نریندر مودی نے  واضح کیا کہ75 لاکھ خواتین پہلے ہی اس اسکیم  میں شامل ہو چکی ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ان 75 لاکھ خواتین میں سے ہر ایک کے بینک کھاتہ  میں بیک وقت10,000 روپے منتقل کیے جاچکے ہیں۔

جناب نریندرمودی نے کہا کہ جب یہ عمل جاری تھا تو ان کے ذہن میں دو خیالات تھے۔ انہوں نے کہا کہ پہلا یہ ہے کہ آج کا دن بہار کی خواتین اور بیٹیوں کے لیے واقعی اہم سنگ میل ہے۔ جب کوئی عورت ملازمت یا ذاتی روزگار میں لگ جاتی ہے تو اس کے خوابوں کو نئے پر لگ جاتے ہیں اور معاشرے میں اس کی عزت بڑھ جاتی ہے۔ دوسرا، وزیر اعظم نےبتایا اگر حکومت نے گیارہ سال قبل جن دھن یوجنا شروع کرنے کا عزم نہ کیا ہوتا، اسکیم کے تحت 30 کروڑ سے زیادہ خواتین نے بینک کھاتے نہیں کھولے ہوتے، اور اگر ان کھاتوں کو موبائل فون اور آدھار سے منسلک نہ کیا جاتا،  تو آج اس طرح کی رقم کو براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں منتقل کرنا ممکن نہ ہوتا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس بنیادی ڈھانچے کے بغیر،اسکیم کی رقم ٹرانزٹ  کی کارروائی میں ضائع ہو جاتی، جس کے نتیجے میں مستفیدین کے ساتھ سخت ناانصافی ہوتی۔

وزیراعظم نے کہا کسی بھی بھائی کو حقیقی خوشی تب ملتی ہے جب اس کی بہن صحت مند، خوشحال اور اس کا خاندان معاشی طور پر مضبوط ہو۔ انہوں نے زور دے کرکہا کہ ایک بھائی اس بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دو بھائی وہ خود اور جناب نتیش کمارساتھ مل کر بہار کی خواتین کی خدمت، خوشحالی اور وقار کے لیے کام کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ آج کا پروگرام اس عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

 

یہ بتاتے ہوئے کہ وہ مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا کے وژن سے متاثر ہوئے تھے جب اسے پہلی بار ان کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔  وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اس اسکیم کے تحت ہر خاندان میں کم از کم ایک خاتون مستفید ہوگی۔ 10,000روپے کی ابتدائی مالی امداد کے ساتھ آغاز کرتے ہوئے، اس اسکیم کے تحت انٹرپرائز کی کامیابی کی بنیاد پر 2 لاکھ روپے تک فراہم ہوسکتے ہیں۔  جناب  نریندرمودی نے ہر ایک سے اس پہل کی وسعت پر غور کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بہار میں خواتین اب گروسری، برتن، کاسمیٹکس، کھلونے اور اسٹیشنری بیچنے والی دکانیں کھول سکتی ہیں۔ وہ مویشی پالنے اور پولٹری فارمنگ جیسے مویشیوں سے متعلقہ کاروبار بھی کر سکتی ہیں۔ ان تمام منصوبوں کے لیے ضروری تربیت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نےکہا کہ بہار میں پہلے سے ہی سیلف ہیلپ گروپس کا ایک مضبوط نیٹ ورک موجود ہے، جس میں تقریباً 11 لاکھ گروپس فعال طور پر کام کر رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ریاست میں اچھی طرح قائم نظام پہلے سے موجود ہے۔ وزیر اعظم نے کہا‘‘اس مہینے کے اوائل میں مجھے جیویکا ندھی کریڈٹ کوآپریٹیو سوسائٹی کا آغاز کرنے کا موقع ملا تھا۔ اس بندوبست کی طاقت کو اب مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا کے ساتھ مربوط کیا جائے گا، جس سے اس اسکیم کو پورے بہار میں اس کے آغاز سے ہی مؤثر بنایا جائے گا’’۔

 

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا سے مرکزی حکومت کی لکھپتی دیدی مہم کو مزید تقویت ملی ہے، جناب نریندر مودی نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی حکومت نے ملک بھر میں3 کروڑ لکھ پتی دیدی بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے اور 2 کروڑ سے زیادہ خواتین پہلے ہی اس سنگ میل کو حاصل کر چکی ہیں۔ ان کی محنت نے گاؤں کو بدل دیا ہے اور معاشرے کو نئی شکل دی ہے۔ وزیر اعظم نےبتایا کہ بہار میں بھی لاکھوں خواتین لکھپتی دیدی بن چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے مرکز اور ریاست کی حکومتیں اس پہل کو آگے بڑھا رہی ہیں، وہ دن دور نہیں جب ملک میں سب سے زیادہ لکھ پتی دیدی بہار میں ہوں گی۔

جناب نریندر مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مرکزی حکومت کے اقدامات جیسے کہ مدرا یوجنا، ڈرون دیدی مہم، بیمہ سخی  مہم اور بینک دیدی مہم سبھی خواتین کے لیے روزگار اورذاتی روزگار کی راہیں ہم وار کررہی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کوششوں کے پیچھے واحد مقصد خواتین کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرکے ان کے خوابوں کوشرمندۂ تعبیر کرنےمیں مدد کرنا ہے۔

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ مرکزی حکومت کی کوششوں سے ملک بھر میں خواتین اور بیٹیوں کے لیے نئے شعبے کھولے گئے ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ آج بڑی تعداد میں نوجوان خواتین مسلح افواج اور پولیس میں شامل ہو رہی ہیں اور یہاں تک کہ جنگی طیارے بھی اڑا رہی ہیں۔ تاہم انہوں نے سب لوگوں پر زدوردیا کہ وہ ان دنوں کو نہ بھولیں جب بہار میں اپوزیشن کی حکومت تھی یعنی لالٹین گورننس کا دور۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران بہار میں خواتین کو لاقانونیت اور بدعنوانی کا شکار ہونا پڑا۔ انہوں نے یاد کیا کہ کس طرح بہار میں بیشتر سڑکیں ٹوٹی ہوئی تھیں، پل نہ ہونے کے برابر تھے اور ناقص انفراسٹرکچر کی وجہ سے خواتین کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ سیلاب کے دوران خواتین کے مشکلات میں شدت آجاتی تھی، حاملہ خواتین وقت پر اسپتالوں تک نہیں پہنچ پاتی تھیں اور نازک حالات میں مناسب علاج تک رسائی سے محروم رہتی تھیں۔ وزیر اعظم نے زور دے کرکہا کہ یہ ان کی ہی حکومت تھی جس نے خواتین کو ان مشکل حالات سے باہر آنے میں مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاست میں ان کی حکومت کے آنے کے بعد بہار میں سڑکوں کی تعمیر نے زور پکڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہار میں رابطے کو بہتر بنانے کی کوششیں جاری ہیں اور ان پیشرفتوں سے ریاست کی خواتین کی زندگیوں میں نمایاں طور پر آسانی پیدا ہوئی ہے۔

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ انہیں اس وقت بہار میں ایک نمائش  منعقد ہونےکے بارے میں معلومات ملی ہیں، جناب نریندر مودی نے کہا کہ نمائش میں پرانے اخبارات کی سرخیاں دکھائی  گئی ہیں جو بہار میں اپوزیشن کے دور حکومت میں خوف کے ماحول کی واضح یاد دہانی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت کوئی بھی گھر محفوظ نہیں تھا اور نکسلیوں کے تشدد کی دہشت بے لگام تھی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان برسوں کے دوران خواتین کو سب سے زیادہ تکلیف ہوتی تھی۔ غریبوں سے لے کر ڈاکٹروں اور آئی اے ایس افسران کے خاندانوں تک، اپوزیشن لیڈروں کے مظالم سے کوئی بھی نہیں بچ پایا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جناب نتیش کمار کی قیادت میں بہار میں قانون کی حکمرانی بحال ہوئی ہے، اور خواتین کو اس تبدیلی کا بنیادی فائدہ  ہوا ہے، جناب نریندرمودی نے کہاکہ بہار کی بیٹیاں اب بغیر کسی خوف کے گھروں سے باہر نکلتی ہیں اور انہیں رات گئے تک کام کرنے کی آزادی ہے۔ وزیر اعظم نے بہار کے اپنے دوروں کے دوران خواتین پولیس اہلکاروں کی بڑے پیمانے پر تعیناتی کو دیکھ کر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نےسب لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اجتماعی طور پر عہد کریں کہ بہار کبھی بھی ماضی کے اندھیروں میں واپس نہیں جائے گا۔

وزیر اعظم نے  یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ جب حکومت خواتین پر مرکوز پالیسیاں بناتی ہے تو ان کے فوائد معاشرے کے دوسرے طبقات تک بھی پہنچتے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس سلسلے میں اجولا یوجنا کو ایسی تبدیلی کی طاقتور مثال قرار دیا، جسے اب عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے  یہ یاد کرتے ہوئے کہا کہ ایک وقت تھا جب دیہی علاقوں میں گیس کا کنکشن ہونا خواب سمجھا جاتا تھا۔ جناب  نریندرمودی نے مزید کہا کہ کس طرح غریب ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں نے دھوئیں سے بھری رسوئی میں کھانستے ہوئے اپنی زندگی گزاری، پھیپھڑوں کی بیماریاں عام ہو نے لگیں اور آنکھوں کی بینائی بھی ضائع ہونے لگی۔انہوں نے کہا کہ بہار میں لکڑیاں جمع کرنے کے بوجھ سے خواتین کی زندگیاں برباد ہوئیں۔  انہوں نے مزید مشکلات کاذکرکیا—بارش کے دوران گیلی لکڑی نہیں جلتی تھی۔ سیلاب کے دوران لکڑیاں پانی میں ڈوب جاتی تھیں۔ کئی بار گھر کے بچوں کو بھوکا سونا پڑتا تھا یا بھیگے ہوئے چاول کھا کر رات گزارنی پڑتی تھی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ درد بھری کہانی کسی کتاب میں نہیں لکھی ہے، یہ بہار کی خواتین  کی زندگی رہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب ان کی حکومت نے خواتین کو مرکز میں رکھ کرپالیسیاں بنانا شروع کیں تو تصویر بدلنا شروع ہو گئی۔ ایک ساتھ کروڑوں گھرانوں میں گیس کنکشن پہنچا دیے گئے۔ آج کروڑوں عورتیں گیس کے چولہے پر پر سکون طریقے سے کھانا پکا رہی ہیں، دھوئیں سے پاک ہیں اور سانس اور آنکھوں کی بیماریوں سے نجات پا رہی ہیں۔ اب گھر میں بچوں کو ہر روز گرم کھانا ملتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اجولا گیس کنکشن نے نہ صرف بہار کی رسوئی کو روشن کیا ہے بلکہ خواتین کی زندگیوں کو بھی بدل دیا ہے۔

اس بات  پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو درپیش ہر مشکل کو دور کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، جناب  نریندرمودی نے یاد دلایا کہ کووڈ-19 کی عالمی وباء کے مشکل وقت کے دوران، حکومت نے مفت خوراک کی اسکیم شروع کی تھی۔ اس سے ملنے والی بے پناہ راحت کو دیکھتے ہوئے اس اسکیم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ آج وزیر اعظم غریب کلیان انا یوجنا کے تحت بہار میں8.5 کروڑ سے زیادہ ضرورت مند افراد مفت راشن حاصل کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اس اسکیم سے عوامی خدشات کس حد تک کم ہوئے ہیں۔ انہوں نے ایک اور مثال دیتے ہوئے کہا کہ بہار کا ایک بڑا خطہ اسنا چاول کو ترجیح دیتا ہے۔ پہلے ماؤں اور بہنوں کو سرکاری راشن سسٹم کے ذریعے عروہ چاول فراہم کیے جاتے تھے اورانہیں بازارمیں اسے بدل کر اسنا چاول لینا پڑتا تھا۔اکثر 20 کلو عروہ چاول کے عوض صرف 10 کلو اسنا چاول  ملتے تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا اور اب راشن سسٹم کے ذریعے براہ راست اسنا چاول فراہم کرنا شروع کر دیا ہے۔

جناب نریندرمودی نے کہا کہ روایتی طور پر ہندوستان میں جائیداد خواہ وہ مکان ہو، دکان ہو یا زمین ہو، مرد کے نام پر رجسٹرڈ ہوتی تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے آغاز کے ساتھ ایک نیا بندوبست متعارف کرایا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو بھی ان گھروں کے مالکان کے طور پر نامزد کیا جائے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بہار میں 50 لاکھ سے زیادہ پی ایم آواس یوجنا کے مکانات بنائے گئے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر خواتین کو شریک مالکان کے طور پر درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ خواتین اب اپنے گھروں کےحقیقی مالکان ہیں۔

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ جب کسی عورت کی صحت بگڑتی ہے تو پورا خاندان متاثر ہوتا ہے، جناب  نریندرمودی نے اس وقت کو یاد کیا جب خواتین خاموشی سے بیماریوں کو برداشت کرتی تھیں، اپنے علاج پر گھریلو دولت خرچ کرنے کو تیار نہیں ہوتی تھیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آیوشمان بھارت یوجنا سے اس تشویش کا اژالہ کیا گیا ہے، جس سے بہار میں لاکھوں خواتین کو 5 لاکھ روپے تک کا مفت طبی علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا پر بھی روشنی ڈالی، جس کے تحت مالی امداد براہ راست حاملہ خواتین کے بینک کھاتوں میں منتقل کی جا رہی ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شہریوں بالخصوص خواتین کی صحت حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیر اعظم نے ایک بڑی پہل - سوستھ ناری، سشکت پریوار ابھیان - کے آغاز کا اعلان کیا جس کی شروعات17 ستمبر 2025 کو وشوکرما جینتی پر ہوئی تھی ۔ اس مہم کے تحت گاؤں اور قصبوں میں 4.25 لاکھ سے زیادہ ہیلتھ کیمپ لگائے جا رہے ہیں۔ ان طبی کیمپوں میں انیمیا، بلڈ پریشر، ذیابیطس اور کینسر جیسی سنگین بیماریوں کی جانچ کی جاتی ہے ۔ جناب  نریندرمودی نے بتایا کہ اس پہل کے ذریعے ایک کروڑ سے زیادہ خواتین پہلے ہی مفت صحت چیک اپ کا فائدہ اٹھا چکی ہیں۔ انہوں نے بہار کی تمام خواتین پر زور دیا کہ وہ ان کیمپوں میں جائیں اور اپنی صحت کے طبی معائنہ کو یقینی بنائیں۔

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ تہوار کا سیزن چل رہا ہے، نوراتری جاری ہے، دیوالی قریب آرہی ہے اور چھٹھ پوجا زیادہ دور نہیں ہے، جناب نریندرمودی نے تسلیم کیا کہ خواتین اس وقت کے دوران گھریلو اخراجات کو پورا کرنے اور بچت کرنے کے بارے میں مسلسل سوچتی ہیں۔ اس تشویش کو کم کرنے کے لیے ان کی حکومت نے 22 ستمبر 2025 سے ملک بھر میں جی ایس ٹی کی شرحوں میں کمی کرکے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ اس کے نتیجے میں روزمرہ کی ضروری چیزیں جیسے ٹوتھ پیسٹ، صابن، شیمپو، گھی اور خوردنی اشیاء اب کم قیمتوں پر دستیاب ہوں گی۔ بچوں کی تعلیم کے لیے اسٹیشنری کے ساتھ ساتھ تہواروں کے مواقع  پر کپڑے اور جوتے کی قیمت بھی کم ہو گئی ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدام گھریلو اور باورچی خانے کے بجٹ کا انتظام کرنے والی خواتین کو بڑیراحت فراہم کرنے والا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زوردے کرکہاکہ خواتین پر بوجھ ہلکا کرنا اور تہواروں کے دوران ان کے چہروں پر خوشی لانا ایک ذمہ داری ہے جسے مرکز اور ریاست میں ان کی حکومتیں سنجیدگی سے لیتی ہیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جب بھی بہار کی خواتین کو مواقع فراہم کیے گئے ہیں، انھوں نے اپنی ہمت اور عزم سے  انقلابی تبدیلی لائی ہے، وزیر اعظم نے اس بات کی تصدیق کی کہ خواتین کی ترقی پورے معاشرے کی ترقی کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر بہار کے لوگوں کو مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا کے آغاز پر مبارکباد دیتے ہوئے اپنی بات ختم کی۔

اس پروگرام میں بہار کے وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار، مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ سمیت دیگر معززین موجود تھے۔

پس منظر

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بہارمیں مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا کا آغاز کیا۔ پروگرام کے دوران وزیر اعظم نے اہل خواتین کے بینک کھاتوں میں براہ راست 10ہزار روپے منتقل کئے۔ بہار بھر میں 75 لاکھ خواتین کے بینک کھاتوں میں کل7,500 کروڑروپے منتقل کیے گئے۔

حکومت بہار کی پہل کے تحت اس اسکیم کا مقصد خواتین کو خود کفیل بنانا اور ذاتی روزگار اور روزی روٹی کے مواقع کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔ اس اسکیم میں ریاست کے ہر خاندان کی ایک خاتون کو مالی مدد فراہم ہوگی، جس سے وہ اپنی پسند کا روزگاریا روزی روٹی کی سرگرمیاں شروع کر سکیں گی، اس طرح معاشی آزادی اور سماجی بااختیاری کو فروغ ملے گا۔

اس اسکیم کے تحت ہر استفادہ کنندہ کو براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر کے ذریعے10ہزار روپے کی ابتدائی گرانٹ ملے گی، جس کے بعد کے مراحل میں2 لاکھ روپے تک کی اضافی مالی مددکا امکان ہوگا۔ اس مالی امداد کو استفادہ کنندہ کی پسند کے شعبوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے جن میں زراعت، مویشی پروری، دستکاری، سلائی، بُنائی، اور دیگر چھوٹے درجے کے کاروبار شامل ہیں۔

یہ اسکیم کمیونٹی  پر مرکوز ہوگی جس میں مالی مدد کے ساتھ ساتھ، سیلف ہیلپ گروپس سے منسلک کمیونٹی ریسورس پرسن کو ان کی کوششوں میں مدد کے لیے تربیت فراہم کی جائے گی۔ ان کی پیداوار کی فروخت میں مدد کے لیے ریاست میں گرامین ہاٹ بازاروں کو مزید ترقی دی جائے گی۔

ریاست میں مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجناکے آغازکے سلسلے میں متعدد انتظامی سطحوں — ضلع، بلاک، کلسٹر اور گاؤں — پر ریاستی پروگرام پیش ہوگا جس میں ایک کروڑ سے زیادہ خواتین اس پروگرام  شامل ہوں گی۔

 

************

 

 

ش ح ۔ م ش  ع  ۔ اش ق

UR. No. 6653

 


(Release ID: 2171741) Visitor Counter : 35