وزیراعظم کا دفتر
مدھیہ پردیش کے دھار میں ترقیاتی کاموں کے آغاز کے موقع پر وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Posted On:
17 SEP 2025 4:18PM by PIB Delhi
بھارت ماتا کی جے!بھارت ماتا کی جے!بھارت ماتا کی جے!
نرمدا مئیا کی جے!نرمدا مئیا کی جے!نرمدا مئیا کی جے!
مدھیہ پردیش کے گورنر منگوبھائی بٹیل ،یہاں کے مقبول وزیراعلیٰ جناب موہن یادو جی،مرکز میں میری ساتھ بہن ساوتری ٹھاکر جی،ملک کے کونے کونے سے اس پروگرام کا حصہ بن رہے سبھی مرکزی وزیر،ریاستوں کے گورنر ،ریاستوں کے وزیراعلیٰ ،اسٹیچ پر موجود دیگر سبھی تجربہ کار اور ملک کے میرے پیارے بھائیوں اور بہنوں!
میں گیان کی دیوی اور دھار بھوج شالا کی ماں واگ دیوی کے چرنوں میں سر جھکاتا ہوں۔آج ہنر مندری اور تعمیر دیوتا بھگوان وشوکرما کی جینتی ہے۔میں بھگوان وشوکرما کو سلام پیش کرتا ہوں۔اپنے ہنر سے ملک کی تعمیر میں لگے کروڑوں بھائیوں اور بہنوں کو بھی میں آج وشوکرما جینتی کے موقع پر سلام پیش کرتا ہوں۔
ساتھیو!
دھار کی یہ سرزمین ہمیشہ سے بہادری کی سرزمین رہی ہے، تحریک کی سرزمین رہی ہے۔ مہاراجہ بھوج کی بہادری... شاید ہم اسے وہاں نہیں سنتے، یا ہمیں وہاں نظر نہیں آتے۔ ارے آپ کتنے ہی دور کیوں نہ ہوں ، میں آپ کے دل کی بات سمجھ لیتا ہوں جی۔جو یہاں کے تکنیکی ماہرین ہوں گے وہ اگر ان کو کوئی مدد کر سکتے ہیں تو کریں ورنہ یہ مدھیہ پردیش کے لوگ ہیں، بہت ہی ڈسپلن والے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر تکلیف ہوتی ہے تو برداشت کرنا مدھیہ پردیش کے لوگوں کی ایک خصوصیت رہی ہے، اور میں یہاں بھی اس کا تجربہ کر رہا ہوں۔
ساتھیو!
مہاراجہ بھوج کی بہادری ہمیں قومی وقار کی حفاظت کے لیے ثابت قدم رہنے کا درس دیتی ہے۔ مہارشی ددھیچی کی قربانی ہمیں انسانیت کی خدمت کرنے کا عزم دیتی ہے۔ اس وراثت سے متاثر ہو کر آج ملک بھارت ماتا کی سلامتی کو سب سے زیادہ ترجیح دیتا ہے۔ پاکستان کے دہشت گردوں نے ہماری بہنوں اور بیٹیوں کا سندور اجاڑا تھا ،ہم نے آپریشن سندور کے ذریعے دہشت گردوں کے ان ٹھکانوں کو تباہ کر دیا۔ ہمارے بہادر سپوتوں نے پلک جھپکتے ہی پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا۔ ابھی کل ہی، ملک اور دنیا نے دیکھا ہے ،پھر ایک پاکستانی دہشت گرد نے رو رو کر اپنا حال بتایا ۔
ساتھیو!
یہ ایک نیا ہندوستان ہے۔ یہ کسی کی ایٹمی دھمکیوں سے نہیں ڈرتا۔ یہ نیا ہندوستان ہے جو گھروں میں گھس کر مارتا ہے۔
ساتھیو!
آج 17 ستمبر ایک اور تاریخی موقع ہے۔ اسی دن ملک نے سردار پٹیل کے شاندار عزم کا مشاہدہ کیا۔ بھارتی فوج نے حیدرآباد کو بے شمار مظالم سے آزاد کرایا اور اس کے حقوق کا تحفظ کرکے بھارت کا غرور بحال کیا۔ دہائیاں گزر گئیں، لیکن کسی کو ملک کی یہ یادگار کامیابی اور فوج کی بے پناہ بہادری یاد نہیں رہی۔ لیکن آپ نے مجھے یہ موقع دیا۔ ہماری حکومت نے 17 ستمبر، سردار پٹیل، اور حیدرآباد کے واقعے کو امر کر دیا ہے۔ ہم نے اس دن کو منانا شروع کر دیا ہے، جو ہندوستان کے اتحاد کی علامت ہے، ہم نے اسے حیدرآباد لبریشن ڈے کے طور پر منانا شروع کر دیا ہے۔ اور آج حیدر آباد میں لبریشن ڈے کا پروگرام بڑے دھوم دھام سے منعقد کیا جا رہا ہے۔ حیدرآباد کا لبریشن ڈے ہمیں تحریک دیتا ہے: بھارت ماتا کی عزت اور شان سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں۔ اگر ہم زندہ ہیں تو ہمیں اپنے ملک کے لیے جینا چاہیے اور اپنی زندگی کا ہر لمحہ اپنے ملک کے لیے وقف ہونا چاہیے۔
ساتھیو!
ہمارے مجاہد آزادی نے ملک کے لیے جان دینے کا عہد کرتے ہوئے اپنا سب کچھ اس کے لیے وقف کر دیا۔ ان کا خواب ‘ترقی یافتہ ہندوستان’ تھا، وہ چاہتے تھے کہ ہندوستان غلامی کی زنجیریں توڑ کر تیزی سے ترقی کرے۔ آج، اس سے متاثر ہو کر، ہم، ہندوستان کے 140 کروڑ لوگوں نے، ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کا عزم کیا ہے اور ترقی یافتہ ہندوستان کی طرف اس سفر کے چار سب سے اہم ستون ہندوستان کی خواتین کی طاقت، نوجوان طاقت، غریب اور کسان ہیں۔ آج اس پروگرام میں ترقی یافتہ ہندوستان کے ان چار ستونوں کو مضبوط کیا گیا ہے۔ میری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں بڑی تعداد میں یہاں آئی ہیں۔ آج کی تقریب میں خواتین کی طاقت پر بھرپور توجہ دی گئی ہے۔ یہ پروگرام دھار میں ہو رہا ہے، لیکن یہ پورے ملک کے لیے، پورے ملک میں، پورے ملک کی ماؤں بہنوں کے لیے ہے۔ ایک عظیم الشان مہم، ‘‘سوستھ ناری سشکت پریوار’’ یہاں سے شروع ہو رہی ہے۔ دیوی واگ دیوی کے آشیرواد سے اس سے بڑا اور کیا کام ہو سکتا ہے؟
ساتھیو!
‘آدی سیوا پرو’کی بازگشت پہلے ہی ملک بھر میں مختلف مراحل میں سنائی دے رہی ہے۔ اس کا مدھیہ پردیش ایڈیشن بھی آج سے شروع ہو رہا ہے۔ یہ مہم مدھیہ پردیش میں دھار سمیت مختلف اسکیموں کے ذریعہ ہماری قبائلی برادریوں کو براہ راست مربوط کرے گی۔
ساتھیو!
آج وشوکرما جینتی کے موقع پر ایک بڑی صنعتی پہل بھی ہونے جا رہی ہے۔ یہاں ملک کے سب سے بڑے انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل پارک کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ یہ پارک ہندوستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں نئی توانائی ڈالے گا۔ کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمت ملے گی، اور مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ نہ صرف یہاں دھار بلکہ ملک بھر کے لاکھوں کسان فی الحال اس پروگرام میں ہمارے ساتھ شامل ہیں۔
ساتھیو!
اس پی ایم دوست پارک، اس ٹیکسٹائل پارک کا سب سے بڑا فائدہ ہمارے نوجوانوں اور خواتین کی ایک بڑی تعداد کا روزگار ہوگا۔ میں اپنے تمام ہم وطنوں کو ان منصوبوں اور مہمات کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میں مدھیہ پردیش کو خصوصی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ساتھیو!
ہماری مائیں، بہنیں اور خواتین ملک کی ترقی کی بنیاد ہیں۔ ہم سب دیکھتے ہیں کہ اگر ایک ماں صحت مند ہے تو پورا گھر صحت مند ہے۔
لیکن ساتھیو!
ایک ماں بیمار ہو جائے تو پورا خاندانی نظام درہم برہم ہو جاتا ہے۔ اسی لیے یہ مہم، ‘‘سوستھ ناری ،سشکت پریوار’’ ماؤں اور بہنوں کے لیے، ان کے روشن مستقبل کے لیے وقف ہے۔ ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ معلومات یا وسائل کی کمی کی وجہ سے کوئی بھی خاتون سنگین بیماری کا شکار نہ ہو۔ بہت سی بیماریاں ہیں جو خاموشی سے آتی ہیں اور اگر ان کی تشخیص نہ ہو تو وہ آہستہ آہستہ سنگین ہو جاتی ہیں اور زندگی اور موت کا کھیل شروع ہو جاتا ہے۔ ان بیماریوں کا ان کے ابتدائی مراحل میں پتہ لگانا بہت ضروری ہے، جو خواتین کے لیے سب سے زیادہ خطرہ پیدا کرتی ہیں، اس لیے اس مہم کے تحت چاہے وہ بلڈ پریشر ہو، ذیابیطس ہو، خون کی کمی ہو، تپ دق ہو یا کینسر جیسی خطرناک بیماری کا امکان ہو، سب کی اسکریننگ کی جائے گی۔ اور میری ماؤں اور بہنوں، ملک بھر کی میری ماؤں اور بہنوں، آپ نے ہمیشہ مجھے بہت کچھ دیا ہے۔ آپ کی دعائیں میری سب سے بڑی ڈھال ہیں۔ ملک بھر کی لاکھوں ماؤں اور بہنوں نے مجھ پر اپنی رحمتوں کی بارش کی ہے۔ لیکن ماؤں اور بہنوں، آج 17 ستمبر کو وشوکرما جینتی، میں آپ سے کچھ مانگنے آیا ہوں۔ میں ملک بھر کی ماؤں بہنوں سے کچھ پوچھنے آیا ہوں۔ ماؤں اور بہنوں، مجھے بتائیں؟ آپ مجھے کچھ دو گے یا نہیں؟ پلیز ہاتھ اٹھا کر بتائیں، واہ، سب کے ہاتھ اوپر جا رہے ہیں۔ میں آپ سے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے صرف یہ کہتا ہوں کہ ان کیمپوں میں جا کر ٹیسٹ کروائیں۔ ایک بیٹے کے طور پر، ایک بھائی کے طور پر، کیا میں آپ سے اتنا مانگ سکتا ہوں؟ میں آپ سے یہی مانگ رہا ہوں: ان ہیلتھ کیمپوں میں، ٹیسٹ کرائیں، چاہے کتنے ہی مہنگے کیوں نہ ہوں، آپ کو ایک پیسہ بھی ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ کوئی فیس نہیں ہوگی۔ ٹیسٹ مفت ہوں گے، یہی نہیں بلکہ ادویات بھی مفت ہوں گی۔ سرکاری خزانہ آپ کی اچھی صحت سے زیادہ قیمتی نہیں ہے۔ یہ خزانہ آپ کے لیے ہے، ماؤں بہنوں کے لیے ہے۔ اور آیوشمان کارڈ مستقبل کے علاج میں آپ کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگا۔
یہ مہم آج سے شروع ہو کر 2 اکتوبر، وجے دشمی تک کامیابی کے عزم کے ساتھ دو ہفتے تک جاری رہے گی۔ میں ایک بار پھر ملک بھر کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں سے اپیل کروں گا کہ آپ ہمیشہ اپنے گھر اور خاندان کی فکر میں لگی رہتی ہیں، لیکن تھوڑا وقت اپنی صحت کے لیے بھی نکالیے۔ زیادہ سے زیادہ تعداد میں ان کیمپوں میں جائیے، لاکھوں کیمپ لگنے والے ہیں۔ آج بھی ایک دو کیمپوں میں لوگوں نے اپنی جانچ کرانا شروع کر دیا ہے۔ اپنے علاقے کی باقی خواتین کو بھی یہ اطلاع ضرور پہنچائیے اور ہر ماں بہن سے کہنا کہ آپ کے مودی جی دھار آئے تھے، آپ کا بیٹا دھار آیا تھا، آپ کا بھائی دھار آیا تھا اور اس نے آ کر ہم سے کہا ہے کہ ہم اپنی جانچ کرائیں۔ سب کو ضرور بتائیے۔ ہمیں یہ عزم کرنا ہے کہ کوئی ماں پیچھے نہ رہ جائے، کوئی بیٹی چھوٹ نہ جائے۔
ساتھیو!
ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی صحت ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہماری حکومت حاملہ خواتین اور بیٹیوں کے لیے مناسب غذائیت کو یقینی بنانے کے لیے مشن موڈ میں بھی کام کر رہی ہے۔ آج، ہم آٹھویں قومی غذائیت کے مہینے کا آغاز کر رہے ہیں۔ ترقی پذیر ہندوستان میں، ہمیں زچگی اور بچوں کی اموات کی شرح کو ہر ممکن حد تک کم کرنا چاہیے۔ اس مقصد کے لیے، ہم نے 2017 میں پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا شروع کیا۔ اس اسکیم کے تحت پہلے بچے کی پیدائش پر پانچ ہزار روپے اور دوسری بیٹی کی پیدائش پر چھ ہزار روپے براہ راست بینک کھاتوں میں دئیے جاتے ہیں۔ ماترو وندنا یوجنا سے اب تک ساڑھے چار کروڑ حاملہ ماؤں نے فائدہ اٹھایا ہے۔ اور اب تک، 19 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ،کچھ لوگ شاید یہ بھی نہیں سمجھتے کہ اس اعداد و شمار کا مطلب کیا ہے۔ میری ماؤں اور بہنوں کے بینک کھاتوں میں 19 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ پہنچ چکے ہیں۔ آج ایک کلک کے ساتھ 15 لاکھ سے زیادہ حاملہ ماؤں کو امداد بھیجی گئی ہے۔ دھار کی زمین سے آج ان کے کھاتوں میں 450 کروڑ روپے سے زیادہ جمع ہو چکے ہیں۔
ساتھیو!
آج میں مدھیہ پردیش کی سرزمین سے ایک اور مہم پر بات کرنا چاہتا ہوں۔ آپ جانتے ہیں کہ سکل سیل انیمیا ہمارے قبائلی علاقوں میں ایک بڑا بحران ہے۔ ہماری حکومت اپنے قبائلی بھائیوں اور بہنوں کو اس بیماری سے بچانے کے لیے ایک قومی مشن چلا رہی ہے۔ ہم نے اس مشن کو 2023 میں شہڈول، مدھیہ پردیش میں شروع کیا تھا اور یہ شہڈول میں ہی تھا کہ ہم نے پہلا سکل سیل اسکریننگ کارڈ تقسیم کیا اور آج مدھیہ پردیش میں ایک کروڑ واں سکل سیل اسکریننگ کارڈ تقسیم کیا گیا ہے۔ا سٹیج پر آنے والی اس بیٹی کو جو کارڈ دیا گیا وہ ایک کروڑ واں کارڈ تھا اور میں مدھیہ پردیش کی بات کر رہا ہوں۔ اس مہم کے تحت اب تک ملک بھر میں 5کروڑسے زائد لوگوں کی اسکریننگ کی جا چکی ہے۔ سکل سیل اسکریننگ نے ہماری قبائلی برادری کے لاکھوں لوگوں کی جانیں بچائی ہیں اور شاید بہت سے لوگ اس سے واقف نہیں ہیں۔
ساتھیو!
جس کام میں ہم لگے ہوئے ہیں وہ آنے والی نسلوں کے لیے بہت بڑا آشیرواد ثابت ہونے والا ہے، جن کا ابھی جنم بھی نہیں ہوا ہے، آج ہم ان کے لیے کام کر رہے ہیں، کیونکہ اگر آج کی پیڑھی صحت مند ہو جائے گی تو مستقبل میں ان کی اولاد کے صحت مند ہونے کی بھی گارنٹی بن جائے گی۔ میں اپنی آدیواسی (قبائلی) ماؤں اور بہنوں سے خاص طور پر درخواست کروں گا کہ آپ سکل سیل انیمیا کی جانچ ضرور کروائیں۔
ساتھیو!
میری ہمیشہ سے یہی کوشش رہی ہے کہ ماؤں اور بہنوں کی زندگی آسان بناؤں، ان کی مشکلات کم کروں۔ سُووچھ بھارت ابھیان کے تحت بنے کروڑوں بیت الخلاء، اُجولا یوجنا کے ذریعے دیے گئے کروڑوں مفت گیس کنکشن، گھر گھر پانی پہنچانے کے لیے جل جیون مشن اور 5 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت دینے والی آیوشمان یوجنا،ان سب نے ماؤں اور بہنوں کی مشکلات کو کم کیا ہے اور ان کی صحت کو بہتر بنایا ہے اوریہاں موجود اتنی بڑی تعداد میں بھائی صاحبان سے بھی کہوں گا کہ آپ کے خاندان میں بھی ماں ہے، بہن ہے، بیٹی ہے۔ اس لیے میں بھائیوں سے بھی درخواست کروں گا کہ میرا ساتھ دیں اور ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی صحت کی جانچ ضرور کروائیں۔
ساتھیو!
پردھان منتری غریب کلیان اَن ّیوجنا کے اعداد و شمار جب دنیا کے لوگ سنتے ہیں نا، تو ان کی آنکھیں حیرت سے پھٹی کی پھٹی رہ جاتی ہیں۔اتنی بڑی تعداد! مفت راشن کی اس یوجنا نے کورونا کے مشکل وقت میں غریب ماں کے گھر کا چولہا بجھنے نہیں دیا تھا،۔ساتھیو! آج بھی اس یوجنا کے تحت مفت اناج دیا جا رہا ہے۔ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت جو کروڑوں گھر دیے گئے ہیں، ان میں سے زیادہ تر گھروں کے کاغذات خواتین کے نام پر ہیں۔
ساتھیو!
ہماری سرکار بہنوں اور بیٹیوں کو اقتصادی طور پر مضبوط بنانے پر بھی بہت زور دے رہی ہے۔ ہماری کروڑوں بہنیں مُدرا یوجنا کے ذریعے قرض لے کر نیا کاروبار کر رہی ہیں، نئی انڈسٹری لگا رہی ہیں۔
ساتھیو!
ہماری حکومت گاؤں میں رہنے والی تین کروڑ ماؤں اور بہنوں کو" لکھ پتی دیدی" بنانے کی مہم میں جُٹی ہوئی ہےاور میں بڑے فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ اس مہم کو جو کامیابی ملی ہے، اس میں اتنے کم وقت میں تقریباً دو کروڑ بہنیں "لکھ پتی دیدی" بن بھی چکی ہیں۔ ہم خواتین کو بینک سکھی ور ڈرون دیدی بنا کر انہیں دیہی معیشت کے مرکز میں لا رہے ہیں۔ سیلف ہیلپ گروپس کے ذریعے خواتین ایک نئی انقلاب کی شروعات کر رہی ہیں۔
بھائیو اور بہنو!
گزشتہ 11 برسوں میں غریب کلیان، غریب کی خدمت اور اس کی زندگی میں بہتری، یہ ہماری حکومت کی سب سے بڑی ترجیح رہی ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ ملک تبھی آگے بڑھے گا جب ملک کا غریب غربت سے باہر نکل کر تیز رفتار سے آگے بڑھے گا۔ اور ہم نے دیکھا ہے کہ غریب کی خدمت کبھی بےکار نہیں جاتی۔ غریب کو اگر ذرا سا سہارا مل جائے، تھوڑی سی مدد مل جائے، تو وہ اپنی محنت سے سمندر پار کرنے کا بھی حوصلہ رکھتا ہے۔ غریب کے ان جذبات کو، اس کی ان بھاؤناؤں کو میں نے خود جیا ہے۔ اس لیے غریب کا درد میرا اپنا درد ہے۔ غریب کی خدمت ہی میری زندگی کا سب سے بڑا مقصد ہے۔ اسی لیے ہماری حکومت غریب کو مرکز میں رکھ کر مسلسل یوجنائیں بنا رہی ہے اور ان پر کام کر رہی ہے۔
ساتھیو!
لگاتار، نیک نیتی سے اور پُرعزم دل کے ساتھ یہ کام کرنے کے سبب آج ہماری پالیسیوں کا نتیجہ دنیا کے سامنے ہے۔ یہاں بیٹھے ہر شخص کو فخر ہوگا کہ گزشتہ 11 سال کے لگاتار پُرُشارتھ اور محنت کے باعث آج ملک کے 25 کروڑ لوگ غربت کی زندگی سے باہر آ گئے ہیں۔ ہمارے پورے سماج کو ایک نیا اعتماد ملا ہے۔
ساتھیو!
ہماری حکومت کی یہ کوششیں صرف اسکیمیں نہیں ہیں۔ وہ غریب ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی زندگیوں کو بدلنے کے لیے مودی کی گارنٹی ہیں۔ غریبوں کے چہروں پر مسکراہٹ لانا، ماؤں بہنوں کی عزتوں کی حفاظت، یہ میری پوجاہے، یہی میراعزم ہے۔
ساتھیو!
مدھیہ پردیش میں ماہیشوری ٹیکسٹائل کی ایک طویل روایت ہے۔ دیوی اہلیا بائی ہولکر نے ماہیشوری ساڑی کو ایک نئی جہت دی۔ حال ہی میں، ہم نے اہلیا بائی ہولکر کی 300 ویں یوم پیدائش منائی۔ اب، دھار کے پی ایم متر پارک کے ذریعے، ہم ایک طرح سے دیوی اہلیا بائی کی وراثت کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ بُنائی کے لیے درکار مواد، جیسے کاٹن اور ریشم، پی ایم مترپارک میں آسانی سے دستیاب ہوں گے۔ معیار کی جانچ آسان ہو جائے گی۔ مارکیٹ تک رسائی بڑھے گی۔ یہیں پر بُنائی ہو گی، یہیں پر ڈیزائننگ ہوگی، پروسیسنگ یہیں ہوگی، برآمدات بھی یہیں سے ہوں گی۔ اس کا مطلب ہے کہ دھاربھی عالمی مارکیٹ میں چمکنے والا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پوری ویلیو چین اب ایک جگہ دستیاب ہوگی۔ ہماری حکومت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے 5ایف وژن پر عمل پیرا ہے:پہلا ہے فارم،دوسرا ہے فائبر،تیسرا ہے فیکٹری، چوتھا ہے فیشن اور اس لیے فارم سے فائبر، فائبر سے فیکٹری، فیکٹری سے فیشن اور فیشن سے فورین تک کا سفر جلدی اور آسانی سے پورا ہوگا۔
ساتھیو!
مجھے بتایا گیا ہے کہ دھار کے اس پی ایم متر پارک میں تقریباً 1,300 ایکڑ زمین 80 سے زیادہ یونٹوں کو الاٹ کی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ضروری بنیادی ڈھانچے کا کام اور فیکٹری کی تعمیر دونوں ایک ساتھ آگے بڑھیں گے۔ اس پارک سے روزگار کے 3لاکھ نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے اور اس کا لاجسٹک اخراجات پر خاصا اثر پڑے گا۔ پی ایم متر پارک سامان کی نقل و حمل کی لاگت کو کم کرے گا، مینوفیکچرنگ لاگت کو کم کرے گا، ہماری مصنوعات کو سستا اور عالمی سطح پر زیادہ مسابقتی بنائے گا۔ اس لیے میں مدھیہ پردیش کے لوگوں کو خاص طور پر اپنے کسان بھائیوں اور بہنوں اور میرے نوجوان مردوں اور عورتوں کو پی ایم مترپارک میں تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہماری حکومت ملک بھر میں ایسے چھ اور پی ایم مترپارکس بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
ساتھیو!
آج پورے ملک میں وشوکرما پوجا منائی جا رہی ہے۔ یہ پی ایم وشوکرما یوجنا کی کامیابی کا جشن منانے کا بھی وقت ہے۔ میں ملک بھر کے اپنے وشوکرما بھائیوں اور بہنوں، جن میں سُوتار ہیں، لوہارہیں، سنارہیں، کمہارہیں، بڑھئی ہیں، مستری ہیں،کسیرا-تامر کار ہیں، کانشی کار، ہاتھ کے ہنرسے کمال کرنے والے ایسے متعدد لوگ شامل ہیں ، انہیں خصوصی طور پر مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ آپ میک ان انڈیا کے پیچھے محرک قوت ہیں۔ آپ کی مصنوعات، آپ کا فن، روزمرہ کی ضروریات کو پورا کرتا ہے، چاہے وہ دیہات میں ہوں یا شہروں میں۔ میں مطمئن ہوں کہ پی ایم وشوکرما یوجنا نے اتنے کم وقت میں 30 لاکھ سے زیادہ کاریگروں اور دستکاروں کی مدد کی ہے۔ اس اسکیم نے انہیں مہارت کی تربیت فراہم کی، انہیں ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور جدید آلات سے جوڑ اہے۔ وشوکرما کے 6 لاکھ سے زیادہ ساتھیوں کو نئے آلات فراہم کیے گئے ہیں۔ اب تک وشوکرما بھائیوں اور بہنوں کو 4ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے قرض فراہم کیے جا چکے ہیں۔
ساتھیو!
پی ایم وشوکرما یوجنا نے سماج کے ایک ایسے طبقے کو فائدہ پہنچایا ہے جسے دہائیوں سے نظر انداز کیا گیا تھا۔ ہمارے غریب وشوکرما بھائیوں اور بہنوں کے پاس ہنر تھا، لیکن پچھلی حکومتوں کے پاس ان کی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے کے لیے کوئی منصوبہ نہیں تھا، نہ ہی ان کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے کوئی منصوبہ۔ ہم نے ان کی صلاحیتوں کو ترقی کی گاڑی بننے کے لیے راستے کھولے۔ اسی لیے میں کہتا ہوں، "پسماندہ ہماری ترجیح ہے۔"
ساتھیو!
ہمارا دھار قابل احترام کشابھاؤ ٹھاکرے کی جائے پیدائش بھی ہے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی قوم کے جذبے کے ساتھ معاشرے کے لیے وقف کر دی۔ آج میں ان کو عاجزانہ خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ قوم پہلے کا یہی جذبہ ملک کو نئی بلندیوں پر لے جانے کی محرک ہے۔
ساتھیو!
یہ تہواروں کا وقت ہے اور اس وقت کے دوران، آپ کو مسلسل سودیشی کے منتر کو دوہرانا چاہیے اور اسے اپنی زندگیوں میں شامل کرنا چاہیے۔ آپ سب سے، تمام 140 کروڑہم وطنوں سے میری عاجزانہ درخواست ہے کہ آپ جو کچھ بھی خریدیں وہ ہندوستان میں ہی بنا ہونا چاہیے۔ آپ جو کچھ بھی خریدیں اُس میں کسی نہ کسی ہندوستانی کا پسینہ شامل ہونا چاہیے۔ آپ جو بھی خریدیں اس میں میرے ہندوستان کی مٹی کی خوشبو ہو۔ اور آج، میں اپنے کاروباری بھائیوں اور بہنوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ میری مدد کریں، ملک کے لیے میری مدد کریں اور میں ملک کے لیے آپ کی مدد چاہتا ہوں، کیونکہ میں 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان بنانا چاہتا ہوں اور اس کا راستہ خود کفیل ہندوستان سے ہوکر نکلتا ہے۔ اس لیے میرے تمام چھوٹے اور بڑے کاروباری بھائیوں اور بہنوں، آپ جو کچھ بھی بیچیں وہ ہمارے ملک میں بنا ہونا چاہیے۔ مہاتما گاندھی نے سودیشی کو آزادی کا ذریعہ بنایا۔ اب ہمیں سودیشی کو ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد بنانا چاہیے۔ اور یہ کیسے ہو گا؟ یہ تب ہی ہوگا جب ہم اپنے ملک میں بنی ہر چیز پر فخر کریں گے۔ چھوٹی سے چھوٹی چیز جو بھی ہم خریدتے ہیں جیسےبچوں کے لیے کھلونے، دیوالی کی مورتیاں، اپنے گھر کو سجانے کے لیے یا اس سے بڑی چیزیں جیسے موبائل فون، ٹی وی، فریج، ہمیں پہلے یہ دیکھنا چاہیے کہ آیا یہ ہمارے ملک میں بنا ہے۔ کیا اس میں میرے ہم وطنوں کے پسینے کی خوشبو ہے؟ کیونکہ جب ہم دیسی مصنوعات خریدتے ہیں تو ہمارا پیسہ ملک میں ہی رہتا ہے۔ ہمارا پیسہ بیرون ملک جانے سے بچتا ہے۔ وہی پیسہ پھر ملک کی ترقی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس رقم سے سڑکیں بنتی ہیں، گاؤں کے اسکول بنتے ہیں، غریب بیواؤں کی مدد ہوتی ہے، بنیادی صحت کے مراکز بنتے ہیں۔ یہی پیسہ فلاحی اسکیموں کے لیے استعمال ہوتا ہے اور آپ تک پہنچتا ہے۔ میرے متوسط طبقے کے بھائیوں اور بہنوں کے خواب، میرے متوسط طبقے کے نوجوانوں کے خواب ، ان کو پورا کرنے کے لیے بہت سارے پیسوں کی ضرورت ہے۔ اور ہم ان چھوٹے چھوٹے کاموں سے انہیں پورا کر سکتے ہیں۔ جب ہماری ضرورت کی چیزیں ملک میں تیار ہوتی ہیں تو اس سے پیدا ہونے والا روزگار بھی ہمارے ہم وطنوں کو فائدہ پہنچاتا ہے۔
اس لیے، اب جب کہ جی ایس ٹی کی کم شرحیں 22 ستمبر، نوراتری کے پہلے دن سے لاگو ہونے جا رہی ہیں، ہمیں صرف دیسی مصنوعات خرید کر اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ہمیں ایک منتر یاد رکھنا ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ یہ ہر دکان پر لکھا جائے، میں یہاں تک کہ ریاستی حکومت سے ایک مہم شروع کرنے کے لیے کہوں گا، ہر دکان پر ایک بورڈ ہونا چاہیے، جس میں لکھا ہو، فخر سے کہویہ سو دیسی ہے! کیا آپ سب یہ میرے ساتھ بولیں گے؟ آپ سب میرے ساتھ بولیں گے، میں کہوں گافخر سے کہو،آپ کہیں گے، یہ سو دیسی ہے۔ فخر سے کہو یہ سودیسی ہے۔ فخر سے کہو یہ سو دیسی ہے۔فخر سے کہو یہ سو دیسی ہے۔ فخر سے کہو یہ سو دیسی ہے۔ فخر سے کہویہ سو دیسی ہے۔فخر سے کہو یہ سو دیسی ہے۔
ساتھیو!
اسی جذبے کے ساتھ، میں ایک بار پھر آپ کو نیک خواہشات پیش کرتا ہوں اور میں اپنی بات ختم کرتا ہوں۔ بولیئےبھارت ماتا کی جئے۔ بھارت ماتا کی جئے۔ بھارت ماتا کی جئے ۔ آپ کا بہت بہت شکریہ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ م م۔ا م ۔ن ع ۔ص ج)
U. No. 6154
(Release ID: 2167693)