وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے درانگ، آسام میں تقریباً 6500 کروڑ روپے کے بقدر کے ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھااور افتتاح کیا


بھارت اب دنیا میں سب سے تیزرفتار سے ابھرتا ہوا ملک ہے اور آسام بھی  ملک میں سب سے تیز رفتار سے ابھرتی ہوئی ریاستوںمیں سے ایک ہے: وزیر اعظم

آج پورا ملک ایک ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر کے لیے یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے؛ خصوصاً ہمارے نوجوان شہریوں کے لیے ترقی یافتہ بھارت ایک خواب اور ایک عزم ہے،  شمال مشرق کو اس عزم کو پورا کرنے میں ایک غیر معمولی کردار ادا کرنا ہے: وزیر اعظم

21ویں صدی کے 25 برس گزر چکے ہیں اور اس صدی کا آئندہ باب مشرق اور شمال مشرق سے متعلق ہے: وزیر اعظم

کسی بھی خطے میں تیز رفتار ترقی کے لیے مضبوط کنکٹیویٹی درکار ہوتی ہے، لہٰذا ہماری حکومت نے شمال مشرق میں کنکٹیویٹی کو بہتر بنانے پر مضبوطی کے ساتھ توجہ دی ہے: وزیر اعظم

ہم نے ملک کے ہر ایک کونے میں ایمس اور میڈیکل کالجوں کا نیٹ ورک پہنچا دیا ہے، خصوصاً آسام میں کلی طور پر وقف کینسر ہسپتال بھی قائم کیے جا چکے ہیں: وزیر اعظم

دراندازی کے ذریعہ سرحدی علاقوں کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے کے سازشیں رچی جا رہی ہیں، یہ قومی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے، لہٰذا، اب ایک ملک گیر ڈیموگرافی مشن لانچ کیا

Posted On: 14 SEP 2025 1:57PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج آسام کے درانگ میں تقریباً 6500 کروڑ روپے کے ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔ اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے آسام کی ترقی کے سفر کے اس تاریخی دن پر درانگ کے لوگوں اور آسام کے تمام شہریوں کو دلی مبارکباد دی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آپریشن سندور کی کامیابی کے بعد انہوں نے گذشتہ روز پہلی مرتبہ آسام کا دورہ کیا۔ انہوں نے آپریشن کی شاندار کامیابی کو ماں کاماکھیا کے آشیرواد سے منسوب کیا اور ان کی مقدس سرزمین پر قدم رکھنے پر روحانی تکمیل کے گہرے احساس کا اظہار کیا۔ انہوں نے آسام میں منائی جا رہی جنم اشٹمی کے موقع پر بھی لوگوں کو مبارکباد دی۔ لال قلعہ کی فصیل سے بولے گئے اپنے الفاظ دوہراتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ انہوں نے ہندوستان کی سیکورٹی حکمت عملی میں ’سدرشن چکر‘ کا خیال پیش کیا تھا۔ جناب مودی نے منگلدوئی کو ایک ایسی جگہ کے طور پر اجاگر کیا جہاں ثقافت، تاریخی فخر اور مستقبل کی امید کا سنگم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطہ آسام کی شناخت کی مرکزی علامت کے طور پر کھڑا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ترغیب اور شجاعت سے بھری اس سرزمین پر، وہ لوگوں سے ملنے اور بات چیت کرنے کا موقع پا کر خوش قسمت محسوس کرتے ہیں۔

اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ ابھی کچھ دن پہلے ہی، قوم نے بھارت رتن اور اساطیری شخصیت بھوپین ہزاریکا کی یوم پیدائش منائی تھی، جناب مودی نے کہا کہ انہیں گذشتہ روز ان کے اعزاز میں منعقدہ ایک عظیم الشان تقریب میں شرکت کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ آسام کے ایسے عظیم فرزندوں اور ہمارے آباؤ اجداد نے جو خواب دیکھے تھے اب ان کی مرکزی اور ریاستی حکومتیں پوری خلوص کے ساتھ عمل کر رہی ہیں۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آسام کے ثقافتی ورثے کا تحفظ اور فروغ، اس کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ، مرکز اور ریاست میں ان کی حکومتوں کی اہم ترجیحات رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور آسام کے عوام کی مشترکہ کوششوں سے ریاست اب قومی اور عالمی سطح پر قابل ذکر اثرات مرتب کر رہی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا،"بھارت اس وقت دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک ہے، اور آسام ملک میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی ریاستوں میں سے ایک کے طور پر ابھرا ہے"۔ انہوں نے یاد کیا کہ ایک وقت تھا جب آسام ترقی میں پیچھے رہ گیا تھا اور باقی ملک کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے کے لئے جدوجہد کر رہا تھا۔ تاہم، آج آسام تقریباً 13 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ جناب مودی نے اسے ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور اس کامیابی کا سہرا آسام کے لوگوں کی محنت اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی مشترکہ کوششوں کو دیا۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ آسام کے لوگ اس شراکت داری کو مزید مضبوط بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما اور ان کی ٹیم کو ہر الیکشن میں مسلسل عوامی حمایت حاصل ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے مزید روشنی ڈالی کہ حالیہ پنچایتی انتخابات میں بھی آسام نے تاریخی فتح حاصل کی اور مزید آشیرواد حاصل کیا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کی حکومت آسام کو ہندوستان کی ترقی کا نمو کا انجن بنانے کی تصوریت کے ساتھ کام کر رہی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا پروگرام اسی عزم کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے کہا، "کچھ ہی دیر قبل، تقریباً 6,500 کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا اسی اسٹیج سے افتتاح کیا گیا تھا۔" جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ان کی مرکزی اور ریاستی حکومتیں آسام کو سب سے زیادہ منسلک ریاستوں میں سے ایک اور حفظانِ صحت کے ایک اہم مرکز کے طور پر ترقی دے رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروجیکٹس ہمارے عزم کو مزید مضبوط کریں گے۔ جناب مودی نے درانگ میڈیکل کالج اور اسپتال، ہائی وے اور رنگ روڈ کے لیے ان سب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی۔

وزیر اعظم نے کہا، ’’ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے پوری قوم اتحاد کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ نوجوانوں کے لیے ترقی یافتہ ہندوستان صرف ایک خواب نہیں ہے بلکہ ایک عزم ہے اور اس قومی عزم کو پورا کرنے میں شمال مشرق کا اہم کردار ہے۔‘‘ انہوں نے نشاندہی کی کہ آزادی کے بعد بڑے شہروں، بڑی معیشتوں اور صنعتی مراکز نے بنیادی طور پر مغربی اور جنوبی ہندوستان میں ترقی کی، جب کہ مشرقی ہندوستان میں ایک وسیع خطہ اور آبادی ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئی۔ جناب مودی نے تصدیق کی کہ ان کی حکومت اب اس صورتحال کو بدلنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ "21ویں صدی کے پچیس سال گزر جانے کے ساتھ، اس صدی کا اگلا مرحلہ مشرق اور شمال مشرق سے تعلق رکھتا ہے"، شری مودی نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ آسام اور شمال مشرقی ہندوستان کی ترقی کی داستان کی قیادت کریں۔

جناب مودی نے کہا، ’’کسی بھی خطے کی تیز رفتار ترقی کے لیے تیز رفتار رابطہ ضروری ہے، یہی وجہ ہے کہ ہماری حکومت نے شمال مشرق میں رابطے بڑھانے پر زور دیا ہے‘‘۔ انہوں نے سڑک، ریل اور فضائی انفراسٹرکچر کے ساتھ ساتھ 5جی انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ کے ذریعے ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے ذریعے راستوں کی کنکٹیویٹی میں بہتری کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان پیش رفتوں نے لوگوں کے لیے زیادہ سہولتیں لائی ہیں، زندگی کو آسان بنایا ہے اور کاروباری کاموں کو آسان بنایا ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ بہتر رابطے نے سفر کو مزید قابل رسائی بنایا ہے، سیاحت کو وسعت دی ہے اور خطے کے نوجوانوں کے لیے روزگار اور روزی کے نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ آسام کو ملک گیر رابطہ مہم سے بہت فائدہ ہوا ہے، جناب مودی نے ایک خاص مثال پیش کی اور کہا کہ دہلی میں اپوزیشن کی چھ دہائیوں کی حکمرانی اور آسام میں دہائیوں کی حکمرانی کے باوجود 60-65 سالوں میں دریائے برہم پترا پر صرف تین پل بنائے گئے۔ انہوں نے اسے اپنی حکومت کی کارکردگی سے متصادم قرار دیتے ہوئے کہا کہ صرف ایک دہائی کے اندر چھ بڑے پل بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کوروا-نارینگی پل کا سنگ بنیاد رکھنے کا اعلان کیا، جس سے گوہاٹی اور درنگ کے درمیان سفر کے وقت کو صرف چند منٹوں میں نمایاں طور پر کم کر دیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ پل عام لوگوں کے لیے وقت اور پیسہ دونوں کی بچت کرے گا، آمدورفت کو مزید سستی بنائے گا، سفر کا وقت کم کرے گا اور ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرے گا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ نئی رنگ روڈ سے لوگوں کو اہم فوائد حاصل ہوں گے، وزیر اعظم نے کہا کہ ایک مرتبہ مکمل ہونے کے بعد، بالائی آسام کی جانب جانے والی گاڑیوں کو اب شہر میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں رہے گی، جس سے شہری ٹریفک کی بھیڑ میں کمی آئے گی۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ رنگ روڈ پانچ قومی شاہراہوں، دو ریاستی شاہراہوں، ایک ہوائی اڈے، تین ریلوے اسٹیشنوں اور ایک اندرون ملک پانی کے ٹرمینل کو جوڑے گی۔ یہ آسام کے پہلے ہموار ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی نیٹ ورک کی تخلیق کا نشان بنائے گا۔ جناب مودی نے اس بات کی تصدیق کی کہ یونین اور ریاست میں ان کی حکومتوں کی طرف سے اس طرح کی ترقی کی جا رہی ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت ملک کو نہ صرف آج کی ضرورتوں کے لیے بلکہ آئندہ 25 سے 50 سال کی ضرورتوں کے لیے تیار کر رہی ہے، وزیر اعظم نے جی ایس ٹی میں آئندہ پیڑھی کی اصلاحات کے حوالے سے لال قلعہ سے کیے گئے اپنے اعلان کو یاد کیا اور یہ خوشخبری سنائی کہ یہ اصلاحات اب نافذ ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا آج سے نو دن بعد نوراتری کے موقع پر جی ایس ٹی کی شرحوں میں نمایاں کمی کی جائے گی۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس پہل قدمی سے آسام کے ہر گھر کو فائدہ پہنچے گا، جس سے روزمرہ کی بہت سی اشیاء مزید سستی ہو جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ سیمنٹ پر ٹیکس کم کر دیا گیا ہے جس سے گھر بنانے والوں کی لاگت کم ہو جائے گی۔ کینسر جیسی سنگین بیماری کی مہنگی ادویات سستی ہو جائیں گی اور انشورنس پریمیم بھی کم ہو جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ نئی موٹر سائیکلیں یا کاریں خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں وہ انہیں زیادہ سستی پائیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ موٹر کمپنیاں پہلے ہی ان فوائد کی تشہیر شروع کر چکی ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ماؤں اور بہنوں، نوجوانوں، کاشتکاروں، اور دکانداروں — سماج کے تمام طبقات — اس فیصلے سے فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اصلاحات لوگوں کے تہوار کی خوشی میں اضافہ کرے گی۔

تہوار کے موسم کے دوران شہریوں سے ایک اہم پیغام کو ذہن میں رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے دیسی مصنوعات کا انتخاب کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ لوگوں کو میڈ اِن انڈیا اشیاء، تحائف خریدنے چاہئیں، اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ دکاندار بھی میڈ اِن انڈیا اشیاء کی تشہیر اور فروخت کریں۔ انہوں نے ہر ایک کو مقامی اشیاء پر اصرا کرنے پر زور دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے  اس امر کو اجاگر کیا کہ اس سمت میں ہر کوشش ملک کو مضبوط کرے گی۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ حالیہ برسوں میں، حفظانِ صحت کے شعبے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ پہلے، ہسپتال بڑے شہروں میں صرف شہروں میں ہی ہوتے تھے ، اور وہاں علاج کروانا اکثر مہنگا ہوتا تھا۔ اس سے مسئلے سے نمٹنے کے لیے حکومت نے ایمس اور میڈیکل کالجوں کے نیٹ ورک کو ملک کے کونے کونے تک پھیلا دیا۔ آسام میں خاص طور پر کینسر کے لیے مخصوص اسپتال قائم کیے گئے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ گذشتہ 11 برسوں میں، ہندوستان میں میڈیکل کالجوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے جو کہ آزادی کے بعد 60-65 سالوں میں بنائے گئے مجموعی کالجوں کے برابرہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ آسام میں 2014 سے قبل صرف چھ میڈیکل کالج تھے، اور درانگ میڈیکل کالج کی تکمیل کے بعد، ریاست میں اب 24 ہو جائیں گے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ میڈیکل کالجوں کے قیام سے نہ صرف حفظانِ صحت کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری آتی ہے بلکہ نوجوانوں کو ڈاکٹر بننے کے مزید مواقع بھی فراہم ہوتے ہیں۔ طبی نشستوں کی پہلے کی کمی کی وجہ سے، بہت سے خواہشمند ڈاکٹر اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے سے قاصر تھے۔ گزشتہ 11 برسوں میں ملک میں میڈیکل سیٹوں کی تعداد دوگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔ وزیر اعظم نے ایک نئے ہدف کا بھی اعلان کیا: اگلے چار سے پانچ سالوں میں حکومت کا مقصد ایک لاکھ نئی میڈیکل سیٹیں شامل کرنا ہے۔

آسام کو محب وطنوں کی سرزمین کے طور پر بیان کرتے ہوئے، غیر ملکی حملہ آوروں سے قوم کی حفاظت کرنے اور جدوجہد آزادی کے دوران دی گئی قربانیوں میں اس کے اہم رول پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے پتھراؤگھاٹ کے تاریخی کسان ستیہ گرہ کو یاد کیا، اور موجودہ اجتماع سے اس کی قربت اور اس کی پائیدار میراث کا ذکر کیا۔ شہیدوں کی اس مقدس سرزمین پر کھڑے ہوکر جناب مودی نے کہا کہ اپوزیشن کے ایک اور عمل کو بے نقاب کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن اپنے سیاسی مفادات کے لیے خود کو ایسے افراد اور نظریات کے ساتھ جوڑتی ہے جو بھارت مخالف ہیں۔ آپریشن سندور کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس مشن کے دوران بھی ایسے رجحانات واضح تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب اپوزیشن کی حکومت تھی تو ملک بڑے پیمانے پر دہشت گردی کا شکار تھا جب کہ اپوزیشن خاموش رہی۔ انہوں نے کہا کہ آج اس کے برعکس، موجودہ حکومت کے تحت، ہندوستانی فوج پاکستان میں دہشت گردی کے ماسٹر مائنڈز کو ختم کرنے کے لیے سندور جیسے آپریشن کرتی ہے۔ انہوں نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ بھارت کی بجائے پاکستان کی فوج کا ساتھ دے رہے تھے، اور دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے تھے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کے جھوٹ اپوزیشن کا بیانیہ بن جاتے ہیں۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حزب اختلاف کی جماعتوں سے چوکنا رہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حزب اختلاف کے لیے اس کے ووٹ بینک کے مفادات ہمیشہ قومی مفاد سے بالاتر رہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حزب اختلاف اب ملک دشمن عناصر اور دراندازوں کی بڑی محافظ بن چکا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپنے دور اقتدار کے دوران حزب اختلاف نے دراندازی کی بھرپور حوصلہ افزائی کی اور اب وہ ہندوستان میں دراندازوں کو مستقل طور پر آباد کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جناب مودی نے یاد دلایا کہ منگلدوئی نے ایک مرتبہ آسام کی شناخت کے تحفظ اور غیر قانونی دراندازی کے خلاف ایک بڑی تحریک کا مشاہدہ کیا تھا۔ تاہم، انہوں نے زور دے کر کہا کہ حزب اختلاف کی قیادت والی سابقہ حکومت نے لوگوں کو اس مزاحمت کی سزا دی اور زمین پر ناجائز تجاوزات کی اجازت دے کر جوابی کارروائی کی۔ انہوں نے حزب اختلاف پر مذہبی مقامات اور کسانوں اور قبائلی برادریوں کی زمینوں پر تجاوزات کا الزام لگایا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ان کی اتحادی حکومت کے قیام کے بعد یہ حالات الٹ رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما کی قیادت میں آسام میں دراندازوں سے لاکھوں بیگھہ اراضی کو آزاد کرایا گیا ہے، جس میں درانگ ضلع میں اہم بازیافت بھی شامل ہے۔ جناب مودی نے ذکر کیا کہ گورکھوٹی علاقہ جو کبھی حزب اختلاف کے دور حکومت میں دراندازوں کے کنٹرول میں تھا، اب دوبارہ حاصل کر لیا گیا ہے۔ دوبارہ حاصل کی گئی زمین اب گورکھوتی زرعی پروجیکٹ کا گھر ہے، جہاں مقامی نوجوان 'کرشی سینک' کے طور پر کام کر رہے ہیں اور سرسوں، مکئی، اُڑد، تل اور کدو جیسی فصلوں کی کاشت کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جس زمین پر کبھی دراندازوں نے قبضہ کیا تھا وہ اب آسام میں زرعی ترقی کا ایک نیا مرکز بن گئی ہے۔

اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ ان کی حکومت دراندازوں کو ملک کے وسائل اور اثاثوں پر قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دے گی، وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے کسانوں، نوجوانوں اور قبائلی برادریوں کے حقوق پر کسی بھی صورت میں سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے دراندازوں کی طرف سے ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ایسی حرکتیں برداشت نہیں کی جائیں گی۔ جناب مودی نے دراندازی کے ذریعے سرحدی علاقوں کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے کی جاری سازشوں سے خبردار کیا اور اسے قومی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا۔ اس کے جواب میں انہوں نے ملک گیر ڈیموگرافی مشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے دراندازوں سے ملک کی حفاظت اور ہندوستانی سرزمین سے ان کے مکمل خاتمے کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

آسام کے شاندار ورثے کو محفوظ رکھنے اور اس کی ترقی کے عمل کو تیز کرنے کی اجتماعی ذمہ داری پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس کو حاصل کرنے کے لیے مربوط کوششیں ضروری ہیں۔ انہوں نے آسام اور شمال مشرق کو ترقی یافتہ ہندوستان کی محرک قوت میں تبدیل کرنے کے وژن کا اعادہ کرتے ہوئے اختتام کیا۔

آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما، مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال کے علاوہ دیگر معززین بھی اس تقریب کے دوران موجود تھے۔

پس منظر

درانگ میں وزیراعظم نے متعدد پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ ان پروجیکٹوں میں شامل ہیں، درانگ میڈیکل کالج اور ہسپتال اور جی این ایم اسکول اور بی ایس سی نرسنگ کالج جن کا مقصد خطے میں طبی تعلیم اور حفظانِ صحت خدمات بہم رسانی کو مضبوط بنانا ہے؛ گوہاٹی رنگ روڈ پروجیکٹ جو شہری نقل و حرکت میں اضافہ کرے گا، ٹریفک کو کم کرے گا، اور دارالحکومت کے اندر اور اس کے ارد گرد رابطے کو بہتر بنائے گا؛ اور دریائے برہم پترا پر کورووا-نارینگی پل ، جو کنیکٹیوٹی کو بہتر بنائے گا اور خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:5992


(Release ID: 2166517) Visitor Counter : 2