وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان-فجی مشترکہ بیان:ویلومنی دوستی کے جذبے میں شراکت داری

Posted On: 25 AUG 2025 1:52PM by PIB Delhi

عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دعوت پر جمہوریہ فجی کے معزز وزیر اعظم جناب سیتی وینی رابوکا نے 24 سے 26 اگست 2025 تک جمہوریہ بھارت کا سرکاری دورہ کیا۔ وزیر اعظم رابوکا جو اپنے موجودہ عہدے پر فائز ہونے کے بعد پہلی بار بھارت کا دورہ کر رہے ہیں، فی الحال نئی دہلی  میں قیام پزیرہیں۔ ان کے ہمراہ ان کی اہلیہ معزز محترمہ انتونیو لالابالاویواورصحت و طبی خدمات  کے وزیر  ہیں اور جمہوریہ فجی کی حکومت کے اعلیٰ حکام پر مشتمل ایک وفد بھی ہے۔

وزیر اعظم مودی نے وزیر اعظم ربوکا اور ان کے وفد کا والہانہ استقبال کیا۔ رہنماؤں نے دوطرفہ امور کے مکمل دائرہ کار اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر جامع اور مستقبل کے حوالے سے بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے تعلقات کی پیش رفت  پر اطمینان کا اظہار کیا اور دفاع، صحت، زراعت، زرعی پروسیسنگ، تجارت اور سرمایہ کاری، چھوٹے اوراوسط درجے کے کاروباری اداروں کی ترقی، کوآپریٹیو، ثقافت، کھیل، تعلیم اور مہارت کے فروغ جیسے شعبوں میں وسیع بنیاد، جامع اور مستقبل کے حوالے سے شراکت داری قائم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

رہنماؤں نے حالیہ برسوں میں دو طرفہ تبادلوں میں حاصل ہونے والی رفتار پر اپنےاطمینان کو اجاگر کیا، جس میں صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو کا اگست 2024 میں فجی کا پہلا تاریخی دورہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے فروری 2023 میں فجی کے نادی میں12ویں عالمی ہندی کانفرنس کی کامیاب میزبانی کو یاد کیا، جس میں ہندوستان اور فجی کے درمیان مشترکہ لسانی اور ثقافتی ورثے کا جشن منایا گیاتھا۔

قائدین نے ہندوستان اور فجی کے درمیان گہرے اور دیرینہ تعلقات اور عوام سے عوام کے مضبوط تعلقات کی توثیق کی۔ انہوں نے فجی کی کثیر ثقافتی شناخت، متنوع معاشرے اور معیشت کی تشکیل میں60,000 سے زیادہ ہندوستانی انڈینچرڈ مزدوروں(پابند مزدوروں) کے تعاون کا اعتراف کیا جو 1879 اور 1916 کے درمیان فجی پہنچے تھے۔ وزیر اعظم ربوکا نے مئی 2025 میں 146 ویں گرمِٹ ڈے کی تقریب میں شرکت کے لیے وزیر مملکت برائے امور خارجہ اور ٹیکسٹائل جناب پبیترا مارگریٹا کے جمہوریہ فجی کے دورے کی ستائش کی۔

رہنماؤں نے جولائی 2025 میں دفتر خارجہ کی مشاورت کے چھٹے دور کے کامیاب انعقاد کواجاگر کیا، جس نے پیش رفت کا جائزہ لینے اور تعاون کے نئے شعبوں کی نشاندہی کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کیا۔

دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف تعاون کو مضبوط بنانے سے اتفاق کیا اور دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کی۔ دونوں رہنماؤں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جس میں 26  بے قصورشہریوں کی جانیں گئیں۔ دہشت گردی کے خلاف قطعی برداشت نہ کرنے کا اعادہ کیا اور دہشت گردی  کے تعلق  سےدوہرے معیار کو مسترد کیا۔ دونوں ممالک نے بنیاد پرستی کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کو تسلیم کیا۔ جس میں دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف جنگ؛ دہشت گردی کے مقاصد کے لیے نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے استحصال کو روکنا اور مشترکہ کوششوں اور صلاحیت سازی کے ذریعے دہشت گردوں کی بھرتی اور بین الاقوامی منظم جرائم سے نمٹنا شامل ہے۔ دونوں فریقوں نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ اور دیگر کثیر جہتی فورموں پر مل کر کام کرنے سے بھی اتفاق کیا۔

رہنماؤں نے ہندوستان کے مشن لائف ای اور بلیو پیسیفک براعظم کے لئے 2050 کی حکمت عملی کی جزبے میں آب و ہوا کی کارروائی، لچک پیدا کرنے اور پائیدار ترقی کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم مودی نے بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے)، کولیشن فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر (سی ڈی آر آئی)اور (جی بی اےعالمی بایو ایندھن اتحاد) میں فجی کی رکنیت کی ستائش کی۔ رہنماؤں نے آئی ایس اے کے اندر بڑھتے ہوئے تعاون کا خیرمقدم کیا، جس میں آئی ایس اے کے ساتھ سہ فریقی مفاہمت کے اقرارناموں کے ذریعے فجی نیشنل یونیورسٹی میں  اسٹار سینٹر کا آئندہ قیام اور فجی میں ترجیحی شعبوں میں شمسی توانائی کی تعیناتی کے لیے ملکی شراکت داری فریم ورک پر دستخط شامل ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے سی ڈی آر آئی فریم ورک کے اندر تکنیکی مدد، صلاحیت سازی اور عالمی پلیٹ فارموں پر وکالت کے ذریعے فجی کے قومی لچک کے اہداف کی حمایت کرنے کے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

قائدین نے گلوبل بایو ایندھن اتحاد (جی بی اے) کے فریم ورک کے اندر پائیدار توانائی کے حل کے طور پر بایو ایندھن کو فروغ دینے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ اتحاد کے بانی اور فعال ارکان کے طور پر، دونوں فریقوں نے توانائی کی حفاظت کو بڑھانے، گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے، اور جامع دیہی ترقی کو فروغ دینے میں بائیو ایندھن کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے فجی میں پائیدار بائیو ایندھن کی پیداوار اور تعیناتی کے پیمانے پر تعاون کے لیے صلاحیت کی تعمیر، تکنیکی مدد، اور پالیسی فریم ورک پر تعاون کو مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا۔

قائدین نے باہمی تجارت میں مسلسل ترقی کو تسلیم کیا اور ہندوستان اور فجی کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کی خاطر خواہ ناقابل استعمال صلاحیت کو تسلیم کیا۔ انہوں نے اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے، تجارتی پورٹ فولیوز کو متنوع بنانے اور سپلائی چین کی لچک کو بڑھانے کے لیے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں سیکٹرل تعاون کو گہرا کرنے کے اپنے ارادے کا بھی اظہار کیا۔ وزیر اعظم مودی نے فجی کی حکومت کی طرف سے ہندوستانی گھی تک مارکیٹ رسائی کی منظوری کا خیر مقدم کیا۔

ایک مضبوط، جامع اور پائیدار ہند-بحرالکاہل اقتصادی ڈھانچے کے لیے اپنے مشترکہ وژن کا اعادہ کرتے ہوئے، دونوں رہنماؤں نے باہمی خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے کا عہد کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ایکٹ ایسٹ پالیسی کے تحت عملی کارروائی پر مبنی فورم فار انڈیا پیسیفک آئی لینڈز کوآپریشن (ایف آئی پی آئی سی) اور پیسیفک آئی لینڈز فورم (پی آئی ایف) میں مذاکرات کے شراکت دار کے طور پر ہندوستان کی شرکت کے ذریعے، فجی سمیت بحرالکاہل کے جزیروں کے ممالک کے ساتھ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی مصروفیت کا اعتراف کیا۔ مئی 2023 میں منعقدہ ایف آئی پی آئی سی تیسری  چوٹی کانفرنس کے نتائج کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے فجی کی ترجیحات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے وسیع پیمانے پر اقدامات کے ذریعے خطے میں ترقیاتی شراکت داری کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ صحت کی دیکھ بھال کو ایک اہم ترجیحی علاقے کے طور پر اعادہ کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے سووا میں 100 بستروں والے سپر اسپیشلٹی اسپتال کے ڈیزائن، تعمیر، کمیشننگ، آپریشن اور دیکھ بھال سے متعلق مفاہمت کے اقرار نامہ پر دستخط کرنے کا خیرمقدم کیا جو بحرالکاہل کے علاقے میں اس کے گرانٹ ان ایڈ پروگرام کے تحت ہندوستان کا سب سے بڑا پروجیکٹ ہے۔

وزیر اعظم مودی نے مئی 2025 میں ہندوستانی فارماکوپیا کی شناخت پر مفاہمت کے اقرار نامے پر دستخط کیےجانے کا خیرمقدم کیا جو دواسازی کے شعبے میں تعاون کو مضبوطی فراہم کرے گا اورفجی جمہوریہ میں معیاری اور سستی صحت کی دیکھ بھال سے متعلق مصنوعات اور خدمات تک بہتر رسائی کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے فجی میں جن اوشدھی کیندرز (پیپلز فارمیسی) کے قیام کے لیے ہندوستان کی حمایت کی بھی توثیق کی تاکہ کم قیمت پر عام دوائیں فراہم کی جاسکیں۔ قائدین نے 13 اگست 2025 کو جمہوریہ ہند اور فجی جمہوریہ کے درمیان صحت سے متعلق تیسرے مشترکہ ورکنگ گروپ کے انعقاد کا خیرمقدم کیا جس کے دوران دور دراز کی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو آسان بنانے اور ہندوستان اور فجی کے درمیان ڈیجیٹل ہیلتھ کنیکٹیویٹی کو بڑھانے کے لئے ہندوستان کے فلیگ شپ ٹیلی میڈیسن اقدام، ای سنجیونی کے تحت تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صحت سے متعلق تعاون کو مضبوط بناتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے فجی میں دوسرے جے پور فُٹ کیمپ کے انعقاد کا اعلان کیا۔ ہندوستان فجی کے اوورسیز میڈیکل ریفرل پروگرام کی تکمیل کے لیے ‘ہیل اِن انڈیا’ پروگرام کے تحت 10 فجی باشندوں کے لیے ہندوستانی اسپتالوں میں خصوصی/ ثالثی طبی نگہداشت کی خدمات میں بھی توسیع کرے گا۔

ہندوستان-فجی تعاون کی بنیاد کے طور پر ترقیاتی شراکت داری کی توثیق کرتے ہوئے، قائدین نے  فجی جمہوریہ میں پہلے کوئیک امپیکٹ پروجیکٹ (کیو آئی پی) کے لیے ٹیبالیوولیج گراؤنڈ واٹر سپلائی پروجیکٹ کے لیے مفاہمت کے اقرار نامے پر دستخط کا خیرمقدم کیا، مقامی آبادیوں کے لیے پینے کے صاف پانی کا اعلان ہندوستان نے 53 ویں بحرالکاہل جزائر فورم کے لیڈروں کی میٹنگ میں کیا تھا۔

دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ دفاعی تعلقات میں بڑھتی ہوئی رفتار کو تسلیم کیا۔ انہوں نے علاقائی امن و استحکام اور خوشحالی کو آگے بڑھانے میں اپنے مشترکہ مفادات کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر اعظم مودی نے 2017 میں دستخط کیے گئے دفاعی تعاون سے متعلق مفاہمت کے اقرار نامے میں بیان کردہ تعاون کے ترجیحی شعبوں کو آگے بڑھانے اور ان شعبوں میں فجی کی اہمیت کے حامل ترجیحات کی حمایت کرنے کے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ قائدین نے دفاع سے متعلق افتتاحی مشترکہ ورکنگ گروپ (جے ڈبلیو جی) کے نتائج کا خیرمقدم کیا، جس میں اقوام متحدہ کے پیس کیپنگ آپریشنز (یو این پی کے او)، ملٹری میڈیسن، وائٹ شپنگ انفارمیشن ایکسچینج (ڈبلیو ایس آئی ای) اور جمہوریہ فجی ملٹری فورسز کی صلاحیتوں کی تعمیر جیسے شعبوں میں تعاون میں اضافہ شامل ہے۔

رہنماؤں نے جاری دفاعی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا اور دفاعی اور بحری سیکورٹی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے اپنے عزم کابھی اعادہ کیا۔ وزیر اعظم ربوکا نے فجی کے خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور جمہوریہ فجی کی سیکورٹی ضروریات کو پورا کرنے کی خاطر مدد فراہم کرنے کے لئے ہندوستان کی یقین دہانی کا خیرمقدم کیا۔ وزیر اعظم ربوکا نے ہندوستانی بحریہ کے جہاز کی طرف سے فجی کے لیے منصوبہ بند پورٹ کال کا خیرمقدم کیا جس سے سمندری تعاون اور باہمی تعاون میں اضافہ ہوگا۔

دونوں رہنماؤں نے نئے اقدامات کے ذریعے دفاعی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا جس کا مقصد دو طرفہ دفاعی کوششوں کو تیز کرنا ہے اوریہ باہمی فوائد کو فروغ دینے اور خطے میں امن و استحکام اور خوشحالی کو آگے بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے جمہوریہ فجی کے فوجی دستوں کو دو ایمبولینس تحفے میں دینے اور سووا میں ہندوستان کے ہائی کمیشن میں دفاعی ونگ کے قیام کا اعلان کیا۔ سائبر سیکورٹی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا ایک ابھرتا ہوا شعبہ ہونے کے پیش نظر، رہنماؤں نے فجی میں سائبر سیکورٹی ٹریننگ سیل (سی ایس ٹی سی) کے قیام کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے خاص طور پر سمندری، انسانی امداد اور آفات سے نجات (ایچ اے ڈی آر) اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں موجودہ اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تعاون کی نمایاں صلاحیت پر زور دیا۔

رہنماؤں نے ایک آزاد، کھلے، محفوظ اور جامع ہند-بحرالکاہل خطے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے علاقائی بحری سلامتی کو مضبوط بنانے، ہند-بحرالکاہل میں امن اور استحکام کے لیے تعاون کرنے کی اپنی منشا کا اعلان کیا۔

قائدین نے عوام سے عوام کے درمیان رشتوں کو ایک فطری بنیاد کے طور پر تسلیم کیا اور ہندوستان-فجی تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے خاص طور پر اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو وسعت دی۔ دونوں رہنماؤں نے ہندوستان اور فجی کے درمیان نقل مکانی اور نقل و حرکت کے ارادے کے اعلامیہ پر دستخط کیے جانے کا خیر مقدم کیا۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان پیشہ ور افراد اور طلباء کی نقل و حرکت میں آسانی ہوگی۔

رہنماؤں نے ہندی اور سنسکرت کے استاد کی فیجی یونیورسٹی میں تعیناتی کا خیرمقدم کیا تاکہ ہندی مطالعہ کے مرکز کی ترقی میں مدد کی جاسکے جس سے لسانی اور ثقافتی رشتوں کو مزید فروغ  حاصل  ہوگا۔ وزیر اعظم مودی نے ہندوستان میں فجی سے تعلق رکھنے والے پنڈتوں کے ایک گروپ کو تربیت فراہم کیے جانے کی پیش کش کی جو اس سال کے آخر میں ہندوستان میں ‘بین الاقوامی گیتا مہوتسو’ (آئی جی ایم2025) میں بھی شرکت کریں گے۔ ہندوستان میں آئی جی ایم 2025 کی تقریبات کے ساتھ مل کر فجی میں ایک بین الاقوامی گیتا مہوتسو پروگرام کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔

قائدین نے صلاحیت سازی کو جمہوریہ فجی کے ساتھ ہندوستان کی شراکت داری کے ایک اہم ستون کے طور پر تسلیم کیا۔ وزیر اعظم مودی نے  اس بات کی صدیق کی کہ ہندوستان انڈین ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن (آئی ٹی ای سی) پروگرام کے ذریعے فجی کے سرکاری پیشہ ور افراد کے لیے صلاحیت سازی کے مواقع فراہم کرتا رہے گا۔

رہنماؤں نے باہمی تعاون کے کلیدی شعبوں کے طور پر زراعت اور غذائی تحفظ کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ وزیر اعظم ربوکا نے جولائی 2025 میں ہندوستان کی طرف سے فجی میں غذائی تحفظ اور زرعی لچک کو مدد فراہم کرنے کے لیے بھیجے گئےایم ٹی5اعلی معیار کے کاؤپی کے بیجوں کی مدد کے لیے وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کے گرانٹ ان ایڈ پروگرام کے تحت 12 زرعی ڈرون اور 2 موبائل سوائل ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو تحفے میں دینے کا اعلان کیا جو فجی کے شوگر سیکٹر میں جدت کو فروغ دیں گے اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کریں گے۔ اس شعبے کو مزید مدد فراہم کرنے کے لیے وزیر اعظم مودی نے فجی شوگر کے شعبے کے پیشہ ور افراد کے لیے خصوصی آئی ٹی ای سی تربیتی پروگراموں کی تنظیم کے ساتھ ایک آئی ٹی ای سی ماہر کو فجی شوگر کارپوریشن بھیجنے کے ارادے کا اعلان کیا۔

رہنماؤں نے خاص طور پر فجی میں کرکٹ اور ہندوستان میں رگبی کے لیے بڑھتے ہوئے جوش کے تعلق سے دونوں ممالک کے درمیان کھیلوں کے بڑھتے ہوئے رابطوں پر زور دیا،فجی کی درخواست پر ایک ہندوستانی کرکٹ کوچ مقامی ٹیلنٹ ڈیولپمنٹ کے ذریعے فجی کرکٹ ٹیموں کی مدد کرے گا، اس طرح کھیلوں میں نوجوانوں کی مشغولیت کو فروغ ملے گا۔

وزیر اعظم مودی نے سووا میں ہندوستان کے ہائی کمیشن کے لیے چانسری-کم-کلچرل سنٹر کی تعمیر کے لیے جمہوریہ فجی کی حکومت کی طرف سے اراضی مختص کرنے کی ستائش کی اور لیز ٹائٹل کے حوالے کرنے کا خیرمقدم کیا۔ نئی دہلی میں 2015 میں جمہوریہ فجی کی حکومت کو اپنے ہائی کمیشن کی چانسری کی تعمیر کے لیے زمین پہلے ہی مختص کی جا چکی ہے۔

رہنماؤں نے کلیدی شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے کے مقصد سے درج ذیل معاہدوں پر دستخط  کیے جانےکا خیرمقدم کیا: ان کلیدی معاہدوں میں درج ذیل معاہدے شامل ہیں:(i)  ان میں فجی ڈیولپمنٹ بینک (ایف ڈی بی) اور نیشنل بینک فار ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ (این اے بی اے آر ڈی) بھارت کے درمیان دیہی ترقی، زرعی فنانسنگ اور مالیاتی شمولیت میں تعاون کو بڑھانے کے لیے مفاہمت کا اقرار نامہ (ii) بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) اور جمہوریہ فجی کے محکمہ قومی تجارتی پیمائش اور معیارات (ڈی این ٹی ایم ایس) کے درمیان معیاری کاری کے شعبے میں تعاون پر مفاہمت کا اقرار نامہ (iii) الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی ( این آئی ای ایل آئی ٹی) کے درمیان مفاہمت کا اقرار نامہ (ایم ای آئی ٹی وائی-میٹی)، ہندوستان اور پیسیفک پولی ٹیکنک، فجی، انسانی صلاحیت سازی، ہنر مندی اور اپ اسکلنگ کے شعبے میں تعاون کے لیے اقرار نامہ (iv) کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) اور فجی کامرس اینڈ ایمپلائرز فیڈریشن (ایف سی ای ایف) کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے مفاہمت کااقرار نامہ اور (وی ایم/ ایس)  ایچ ایل ایل لائف کیئر لمیٹڈ اور  فجی کی وزارت صحت اور طبی خدمات کے درمیان معاہدہ جن اوشدھی اسکیم کے تحت ادویات کی فراہمی پر سمجھوتہ  شامل ہے۔

دونوں رہنماؤں نے جمہوری اور قانون سازی کے تبادلوں کو مضبوط بنانے کی جانب ایک قدم کے طور پر پارلیمانی تبادلوں کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر اعظم مودی نے 2026 میں فجی سے ممبران پارلیمنٹ کے ایک وفد کے ہندوستان کے مجوزہ دورے کا خیرمقدم کیا۔ وزیر اعظم ربوکا نے فجی میں سماجی ہم آہنگی اور کمیونٹی کی ترقی کو فروغ دینے میں گریٹ کونسل آف چیفس (جی سی سی) کی طرف سے ادا کیے گئے اہم کردار پر زور دیا۔ وزیر اعظم مودی نے جی سی سی کے ایک وفد کے مجوزہ ہندوستان کے دورے کا خیرمقدم کیا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان عوام سے  عوام کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کیا جاسکے۔

رہنماؤں نے علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا اور امن، موسمیاتی انصاف، جامع ترقی اور گلوبل ساؤتھ کی آواز کو وسعت دینے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم ربوکا نے گلوبل ساؤتھ میں ہندوستان کے قائدانہ کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے کثیرجہتی فورموں میں قابل قدر باہمی تعاون کی ستائش کی۔

دونوں رہنماؤں نے عصری جغرافیائی سیاسی حقائق کی بہتر عکاسی کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رکنیت کے دونوں زمروں میں توسیع سمیت اقوام متحدہ کی جامع اصلاحات کی فوری ضرورت سے اتفاق کیا۔ فجی نے ایک اصلاح شدہ اور توسیع شدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کی مستقل رکنیت اور ساتھ ہی ساتھ2028-29کی مدت کے لئے یو این ایس سی کی غیر مستقل رکنیت کے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔

رہنماؤں نے عصری عالمی چیلنجوں سے مؤثر طور پر نمٹنے کے لیے ایک ضروری اقدام کے طور پر جنوب-جنوب تعاون کی مسلسل مضبوطی کی توثیق کی اور عالمی حکمرانی کے اداروں میں بہتر، مساوی نمائندگی سمیت عالمی جنوب کے لیے مشترکہ تشویش کے مسائل پر مل کر کام کرنے سے بھی اتفاق کیا۔ وزیر اعظم ربوکا نے وائس آف گلوبل ساؤتھ سمٹ کے انعقاد میں ہندوستان کی پہل اور قیادت کی تعریف کی، جو ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ خدشات، چیلنجوں اور ترقیاتی ترجیحات پر غور کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے وائس آف گلوبل ساؤتھ سمٹ میں فجی کی سرگرم شرکت کی تعریف کی اور سربراہ اجلاس کے لیڈروں کی میٹنگ میں شرکت کے لیے وزیر اعظم ربوکا کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے گلوبل ساؤتھ سنٹر آف ایکسی لینس، دکشن کے ساتھ فجی کی مسلسل مصروفیت کا خیرمقدم کیا، جس کی جڑیں گلوبل ساؤتھ ممالک کے مشترکہ تجربے سے جڑے منفرد ترقیاتی حل تلاش کرنے میں پنہاں ہیں۔

دونوں وزرائے اعظم نے ایک ایسے کھلے، جامع، مستحکم اور خوشحال ہند-بحرالکاہل کی حمایت کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا جہاں خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جاتا ہے۔ وزیر اعظم ربوکا نے انڈو پیسیفک اوشین انیشیٹو (آئی پی او آئی) میں شامل ہونے میں فجی کی دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم مودی نے  ان ہم خیال ممالک کے ساتھ اس شراکت داری میں فجی کا خیرمقدم کیا جو سمندری ڈومین کا نظم و نسق اور تحفظ برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم ربوکا نے ‘اوشین آف پیس’ کے تصور کو اجاگر کیا جو ہمارے خطے کے لیے ایک پرامن، مستحکم، محفوظ، پائیدار مستقبل اور فلاح و بہبود پر زور دیتا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے بحرالکاہل کے علاقے میں‘اوشین آف پیس’ کو چیمپیئن بنانے میں وزیر اعظم ربوکا کی ان کی قیادت کے لیے ستائش کی۔

وزیر اعظم ربوکا نے ان کی اور ان کے وفد کی گرمجوشی سے کی گئی مہمان نوازی کے لیے حکومت ہند اور لوگوں کی تہہ دل سے  ستائش کی۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی کو فجی کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔

*****

( ش ح ۔ش م ۔اش ق)

U. No. 5268


(Release ID: 2160613)