وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 11,000 کروڑ روپے کے دو بڑے نیشنل ہائی وے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا


ہم دہلی کو ترقی کا ایک ماڈل بنا رہے ہیں جو ترقی پذیربھارت کی روح کی عکاسی کرتا ہے: وزیر اعظم

مسلسل کوشش لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنانا ہے، ایک ایسا مقصد جو ہر پالیسی اور ہر فیصلے کی رہنمائی کرتا ہے: وزیراعظم

ہمارے لیے اصلاحات کا مطلب گڈ گورننس کی توسیع ہے: وزیراعظم

اگلی نسل کی جی ایس ٹی اصلاحات ملک بھر کے شہریوں کے لیے دوہرے فائدے لانے کے لیے تیار ہیں: وزیر اعظم

بھارت کو مضبوط بنانے کے لیے، ہمیں چکردھاری موہن (شری کرشن) سے تحریک لینا چاہیے،بھارت کو خود انحصار بنانے کے لیے، ہمیں چرکھ دھاری موہن (مہاتما گاندھی) کے راستے پر چلنا چاہیے: وزیر اعظم

آئیے مقامی لوگوں کے لیے آواز اٹھائیں، آئیے ہم بھارت میں بنی مصنوعات پر بھروسہ کریں اور خریدیں: وزیر اعظم

Posted On: 17 AUG 2025 3:29PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج روہنی، دہلی میں تقریباً 11,000 کروڑ روپے کی مشترکہ لاگت کے دو بڑے نیشنل ہائی وے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے مقام کی اہمیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپریس وے کا نام’دوارکا‘ ہے اور یہ پروگرام روہنی میں منعقد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے جنم اشٹمی کے تہوار کے جذبے کو اجاگر کیا اور اس اتفاق کا ذکرکیا کہ وہ خود دوارکادھیش کی سرزمین سے تعلق رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم نے مشاہدہ کیا کہ پورا ماحول بھگوان کرشن کے جوہر سے گہرا ہو گیا ہے۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ اگست کا مہینہ آزادی اور انقلاب کے رنگوں سے رنگا ہوا ہے، جناب مودی نے کہا کہ آزادی کا مہوتسو کی تقریبات کے درمیان، قومی راجدھانی دہلی آج ترقیاتی انقلاب کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے دن میں، دہلی کو دوارکا ایکسپریس وے اور اربن ایکسٹینشن روڈ کے ذریعے بہتر کنیکٹیوٹی ملی ہے جس سے دہلی، گروگرام اور پورے این سی آر خطہ کے لوگوں کی سہولت میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دفاتر اور کارخانوں میں آنا جانا آسان ہو جائے گا، ہر ایک کے لیے وقت کی بچت ہو گی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ تاجروں، صنعت کاروں اور کسانوں کو اس رابطے سے بہت فائدہ ہوگا۔ انہوں نے دہلی-این سی آر کے تمام باشندوں کو ان جدید سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے مبارکباد دی۔

پندرہ اگست 2025 کو لال قلعہ کی فصیل سے اپنے خطاب کو یاد کرتے ہوئے، جہاں انہوں نے ملک کی معیشت، خود انحصاری اور خود اعتمادی کے بارے میں تفصیل سے بات کی تھی، وزیر اعظم نے کہا’آج کے بھارت کی تعریف اس کی امنگوں، خوابوں اور قراردادوں سے ہوتی ہے جن کا پوری دنیا اب تجربہ کر رہی ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ جب دنیا بھارت کی طرف دیکھتی ہے اور اس کی ترقی کا جائزہ لیتی ہے تو اس کی پہلی نظر قومی دارالحکومت دہلی پر پڑتی ہے۔ جناب مودی نے دہلی کو ترقی کے ماڈل کے طور پر تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جہاں ہر کوئی صحیح معنوں میں محسوس کر سکتا ہے کہ یہ ترقی پذیر اور پراعتمادبھارت کی راجدھانی ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ پچھلے 11 سالوں میں، حکومت نے اس پیش رفت کو حاصل کرنے کے لیے مسلسل مختلف سطحوں پر کام کیا ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کنیکٹیویٹی کے معاملے میں، دہلی۔این سی آر میں گزشتہ دہائی کے دوران بے مثال بہتری دیکھنے میں آئی ہے، خطے میں جدید اور وسیع ایکسپریس ویز کی موجودگی کو دیکھتے ہوئے جناب مودی نے کہا، ’’دہلی۔این سی آر اب میٹرو نیٹ ورک کے لحاظ سے دنیا کے سب سے زیادہ کنیکٹوٹی علاقوں میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ خطہ نمو بھارت ریپڈ ریل جیسے جدید نظاموں سے لیس ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ 11 سالوں میں دہلی۔این سی آر میں سفر پہلے کے مقابلے میں کافی آسان ہو گیا ہے۔

اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ دہلی کو عالمی معیار کے شہر میں تبدیل کرنے کا عزم جاری ہے، جناب مودی نے کہا کہ آج، ہر کسی نے اس پیش رفت کا خود مشاہدہ کیا ہے۔ دوارکا ایکسپریس وے اور اربن ایکسٹینشن روڈ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں سڑکیں بہترین معیار پر تعمیر کی گئی ہیں۔ انہوں نےکہاکہ پیری فیرل ایکسپریس وے کے بعد، اربن ایکسٹینشن روڈ اب دہلی کے بنیادی ڈھانچے اور رابطے کو اہم مدد فراہم کرے گی۔

اربن ایکسٹینشن روڈ کی ایک اہم خصوصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، یہ بتاتے ہوئے کہ یہ دہلی کو کچرے کے ڈھیروں سے آزاد کرنے میں بھی مدد کر رہا ہے، وزیر اعظم نے بتایا کہ اربن ایکسٹینشن روڈ کی تعمیر میں لاکھوں ٹن فضلہ کا استعمال کیا گیا ہے۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ کچرے کے ڈھیروں کو کم کرکے سڑک کی تعمیر کے لیے ویسٹ میٹریل کو دوبارہ استعمال کیا گیا ہے۔ قریبی بھلسوا لینڈ فل سائٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اور اس کے آس پاس رہنے والے خاندانوں کو درپیش شدید مسائل کو تسلیم کرتے ہوئے، جناب مودی نے زور دیا کہ حکومت دہلی کے باشندوں کو اس طرح کے چیلنجوں سے آزاد کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ محترمہ ریکھا گپتا کی قیادت میں، دہلی حکومت مسلسل دریائے جمنا کی صفائی میں مصروف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جمنا سے 16 لاکھ میٹرک ٹن گاد پہلے ہی نکالا جا چکا ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ مختصر وقت کے اندر، دہلی میں 650 دہلی الیکٹرک وہیکل انٹر کنیکٹر الیکٹرک بسیں شروع کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں الیکٹرک بسوں کا بیڑا جلد ہی 2,000 کو عبور کرنے کی امید ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ اقدام گرین دہلی۔کلین دہلی کے منتر کو مضبوط کرتا ہے۔

یہ ذکر کرتے ہوئے کہ کئی سالوں کے بعد، ان کی پارٹی نے قومی راجدھانی دہلی میں حکومت بنائی ہے، وزیر اعظم نے دہلی میں ترقی کی خراب رفتار کے لیے سابقہ حکومتوں پر تنقید کی۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ اگرچہ دہلی کو پچھلی حکومتوں کی خرابیسے نکالنا ایک مشکل کام ہے لیکن موجودہ حکومت دہلی کے وقار اور ترقی کو بحال کرنے کی کوشش کرے گی۔ جناب مودی نے اس انوکھی صف بندی پر روشنی ڈالی جس میں اس وقت دہلی، ہریانہ، اتر پردیش اور راجستھان میں ہماری حکومتیں قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ   یہ ان بے پنا ہ آشیروادکی عکاسی کرتا ہے جو پورے خطے نے ان کی پارٹی اور اس کی قیادت کو عطا کی ہے۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ اس ذمہ داری کو پہچانتے ہوئے حکومت دہلی۔این سی آر کی ترقی کے لیے پوری طرح پابند عہد ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بعض سیاسی جماعتیں اب بھی عوامی مینڈیٹ کو قبول کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان جماعتوں نے خود کو عوامی اعتماد اور زمینی حقائق دونوں سے دور کر لیا ہے۔ یہ یاد کرتے ہوئے کہ کس طرح چند ماہ قبل دہلی اور ہریانہ کے لوگوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنے کی سازشیں رچی گئی تھیں، وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ جھوٹے دعوے کیے گئے تھے کہ ہریانہ کے باشندے دہلی کی پانی کی فراہمی میں زہر گھول رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دہلی اور پورے این سی آر کو اب اس طرح کی منفی سیاست سے آزاد کر دیا گیا ہے، این سی آر کو تبدیل کرنے کے حکومت کے عزم کی توثیق کرتے ہوئے اور یقین ظاہر کیا کہ اس وژن کو کامیابی کے ساتھ پورا کیا جائے گا۔

"گڈ جناب مودی نے کہا کہ گورننس ہماری حکومتوں کی پہچان ہے اور ہماری انتظامیہ میں عوام سب سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کی مسلسل کوشش شہریوں کی زندگیوں کو آسان بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عزم پارٹی کی پالیسیوں اور فیصلوں سے ظاہر ہوتا ہے۔ ہریانہ میں ماضی کی حکومتوں کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے مشاہدہ کیا کہ ایک وقت تھا جب اثر و رسوخ یا سفارش کے بغیر ایک بھی تقرری مشکل تھی۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ ہریانہ میں ان کی حکومت کے تحت لاکھوں نوجوانوں کو مکمل شفاف عمل کے ذریعے سرکاری نوکریاں ملی ہیں۔ انہوں نے اس اقدام کو لگن کے ساتھ جاری رکھنے کے لیے جناب نائب سنگھ سینی کی ستائش کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ دہلی میں وہ لوگ جو کبھی کچی بستیوں میں مستقل رہائش کے بغیر رہتے تھے اب انہیں پکے گھر مل رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جن علاقوں میں پہلے بجلی، پانی اور گیس کے کنکشن جیسی بنیادی سہولیات کی کمی تھی اب انہیں ان ضروری خدمات سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔ قومی ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں میں ملک بھر میں ریکارڈ تعداد میں سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں۔ انہوں نے ریلوے سٹیشنوں کی جاری تبدیلی کو نوٹ کیا اور وندے بھارت جیسی جدید ٹرینوں پر فخر کا اظہار کیا، انہوں نے مزید کہا کہ اب چھوٹے شہروں میں ہوائی اڈے تیار ہو رہے ہیں۔ این سی آر خطے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہوائی اڈوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہنڈن ہوائی اڈے سے اب کئی شہروں کے لیے پروازیں چل رہی ہیں، مزید یہ بتاتے ہوئے کہ نوئیڈا ہوائی اڈہ بھی تکمیل کے قریب ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ اس طرح کی ترقی صرف اس لیے ممکن ہوئی ہے کہ ملک نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران اپنے فرسودہ انداز کو تبدیل کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قوم کو جس سطح کے بنیادی ڈھانچے کی ضرورت ہے، اور جس رفتار سے اسے تعمیر کرنے کی ضرورت ہے، ماضی میں حاصل نہیں کیا گیا۔ ایسٹرن اور ویسٹرن پیریفرل ایکسپریس ویز کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دہلی۔این سی آر نے کئی دہائیوں سے ان سڑکوں کی ضرورت محسوس کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کے دور میں ان منصوبوں سے متعلق فائلیں چلنا شروع ہوئیں لیکن اصل کام اسی وقت شروع ہوا جب عوام نے ان کی پارٹی کو خدمت کا موقع دیا۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ سڑکیں اس وقت حقیقت بن گئی جب مرکز اور ہریانہ دونوں میں ہماری حکومتیں بنیں۔ وزیر اعظم نے فخریہ انداز میں کہا کہ آج یہ ایکسپریس ویز امتیاز کے ساتھ قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ترقیاتی پروجیکٹوں کے تئیں بے حسی صرف دہلی۔این سی آر تک ہی محدود نہیں تھی، بلکہ پورے ملک میں پھیلی ہوئی تھی، جناب مودی نے نشاندہی کی کہ پہلے انفراسٹرکچر کے لیے مختص بجٹ بہت کم تھا، اور منظور شدہ پروجیکٹوں کو بھی مکمل ہونے میں برسوں لگ جاتے تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ 11 سالوں میں انفراسٹرکچر کے بجٹ میں چھ گنا سے زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ توجہ منصوبوں کی تیزی سے تکمیل پر ہے، یہی وجہ ہے کہ دوارکا ایکسپریس وے جیسے اقدامات کو اب عملی شکل دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں خاطر خواہ سرمایہ کاری سے نہ صرف سہولیات پیدا ہو رہی ہیں بلکہ بڑے پیمانے پر روزگار بھی پیدا ہو رہا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ بڑے پیمانے پر تعمیراتی سرگرمیاں لاکھوں افراد کو کام فراہم کرتی ہیں۔ مزدوروں سے لے کر انجینئروں تک، جناب مودی نے مزید کہا کہ تعمیراتی سامان کے استعمال سے متعلقہ فیکٹریوں اور دکانوں میں روزگار میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ نقل و حمل اور لاجسٹکس کے شعبے ان پیشرفتوں کی وجہ سے ملازمت کے مواقع میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔

وزیر اعظم جناب مودی نے کہا کہ پہلے طویل عرصے تک حکومت کرنے والے لوگوں پر حکمرانی کو اپنا بنیادی مقصد سمجھتے تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی پارٹی کی کوشش شہریوں کی زندگیوں سے حکومت کے دباؤ اور مداخلت دونوں کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے ماضی کے حالات کو واضح کرنے کے لیے ایک مثال پیش کی، دہلی میں صفائی ستھرائی کے کارکنوں کا حوالہ دیتے ہوئے جو صفائی کو برقرار رکھنے میں ایک اہم ذمہ داری نبھاتے ہیں، ان کے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا جیسے ان کے ساتھ غلامی کی گئی ہو۔ جناب مودی نے ایک چونکا دینے والی سچائی کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن ایکٹ کے تحت یہ انتظام تھا کہ اگر کوئی صفائی کارکن پیشگی اطلاع کے بغیر ڈیوٹی پر حاضری دینے میں ناکام رہے تو اسے ایک ماہ تک قید ہو سکتی ہے۔ وزیر اعظم نے ایسے قوانین کے پیچھے ذہنیت پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ کس طرح صفائی کے کارکنوں کو معمولی غلطی پر جیل بھیج دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ان لوگوں پر تنقید کی جو اب سماجی انصاف کی بات کرتے ہیں، یہ بتاتے ہوئے کہ انہوں نے ملک میں ایسے غیر منصفانہ قوانین کو برقرار رکھا ہوا ہے۔ جناب مودی نے اعلان کیا کہ یہ ان کی حکومت ہے جو فعال طور پر ایسے رجعت پسند قوانین کی نشاندہی اور اسے ختم کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت پہلے ہی ایسے سینکڑوں قوانین کو منسوخ کر چکی ہے، اور مہم جاری ہے۔

ہمارے لیے اصلاحات کا مطلب گڈ گورننس کی توسیع ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اصلاحات پر مسلسل توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ آنے والے دنوں میں زندگی اور کاروبار دونوں کو آسان بنانے کے لیے کئی بڑی اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔اس کوشش کے ایک حصے کے طور پرجی ایس ٹی میں اگلی نسل کی اصلاحات کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ اس دیوالی پر، شہریوں کو جی ایس ٹی اصلاحات کے ذریعے دوہرا بونس ملے گا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ تمام ریاستوں کے ساتھ مکمل فریم ورک کا اشتراک کیا گیا ہے، جناب مودی نے امید ظاہر کی کہ تمام ریاستیں حکومت ہند کے اس اقدام کے ساتھ تعاون کریں گی۔ انہوں نے اس عمل کو تیزی سے مکمل کرنے پر زور دیا تاکہ اس دیوالی کو اور بھی خاص بنایا جا سکے۔ یہ شامل کرتے ہوئے کہ حکومت کا مقصد جی ایس ٹی کو مزید آسان بنانا اور ٹیکس کی شرحوں پر نظر ثانی کرنا ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس اصلاحات کے فوائد ہر گھر، خاص طور پر غریب اور متوسط طبقے تک پہنچیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام سطحکے تاجروں کے ساتھ ساتھ تاجروں اور کاروباری افراد کو بھی ان تبدیلیوں سے فائدہ ہوگا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بھارت کی سب سے بڑی طاقت اس کی قدیم ثقافت اور ورثہ ہے، جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ثقافتی وراثت زندگی کے ایک گہرے فلسفے کو مجسم کرتی ہے۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ اس فلسفے کے اندر ہمارا سامنا ’چکردھاری موہن ‘ اورچرکھ دھاری موہن دونوں سے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقتاً فوقتاً قوم ان دونوں شخصیات کے جوہر کا تجربہ کرتی ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ چکردھاری موہن سے مراد بھگوان شری کرشن ہے، جنہوں نے سدرشن چکر کی طاقت کا مظاہرہ کیا، وزیر اعظم نے مزید کہا کہ چرکھ دھاری موہن سے مراد مہاتما گاندھی ہیں، جنہوں نے چرخی کے ذریعے قوم کو سودیشی کی طاقت سے بیدار کیا۔

بھارت کو بااختیار بنانے کے لیے، ہمیں چکردھاری موہن سے تحریک حاصل کرنی چاہیے، بھارت کو خود انحصاری بنانے کے لیے، ہمیں چرکھ دھاری موہن کے راستے پر چلنا چاہیے۔، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ووکل فار لوکل ہر شہری کے لیے زندگی کا منتر بننا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشن قوم کے لیے مشکل نہیں ہے، کیونکہ بھارت نے جب بھی کوئی قرارداد لائی ہے، اس نے ہمیشہ پورا کیا ہے۔ کھادی کی مثال دیتے ہوئے، جو کبھی معدومیت کے دہانے پر تھی، جناب مودی نے قوم سے اپنی اپیل کو یاد کیا، جس کے نتیجے میں ایک اجتماعی عزم اور واضح نتائج برآمد ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلی دہائی میں کھادی کی فروخت میں تقریباً سات گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہبھارت کے لوگوں نے کھادی کوووکل فار لوکل کے جذبے کے ساتھ قبول کیا۔ وزیر اعظم نے میڈ ان انڈیا موبائل فونز پر شہریوں کی طرف سے دکھائے گئے اعتماد کو مزید اجاگر کیا۔گیارہ سال پہلے،بھارت اپنے زیادہ تر موبائل فون درآمد کرتا تھا۔ آج بھارت کی اکثریت میڈ ان انڈیا فون استعمال کرتی ہے۔ بھارت اب سالانہ 30 سے 35 کروڑ موبائل فون تیار اور برآمد کرتا ہے۔

یہ ذکر کرتے ہوئے کہ انڈیا کا میڈ ان انڈیا یوپی آئی آج دنیا کا سب سے بڑا حقیقی وقت میں ڈیجیٹل ادائیگی کا پلیٹ فارم بن گیا ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بھارتی ساختہ ریل کوچز اور لوکوموٹیوز اب دوسرے ممالک میں بڑھتی ہوئی مانگ کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نےکہا کہ جب سڑک کے بنیادی ڈھانچے اور مجموعی بنیادی ڈھانچے کی بات آتی ہے تو بھارت نے گتی شکتی پلیٹ فارم تیار کیا ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ پلیٹ فارم ڈیٹا کی 1,600 تہوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی پراجیکٹ کے لیے، پلیٹ فارم تمام متعلقہ حالات اور ریگولیٹری تقاضوں تک فوری رسائی فراہم کرتا ہے، خواہ اس میں جنگلی حیات، جنگلاتی علاقے، دریا یا نالے شامل ہوں، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ اس طرح کی تمام معلومات منٹوں میں دستیاب ہو جاتی ہیں، جس سے منصوبوں کو تیزی سے آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ جناب مودی نے بتایا کہ گتی شکتی کے لیے ایک وقف یونیورسٹی اب قائم کی گئی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ گتی شکتی ملک کی ترقی کے لیے ایک طاقتور اور تبدیلی کا راستہ بن گیا ہے۔

یاد کرتے ہوئے کہ ایک دہائی قبل، یہاں تک کہ کھلونے بھی بھارت میں درآمد کیے جا رہے تھے، جناب مودی نے کہا کہ جببھارتیوں نے ووکل فار لوکل کو اپنانے کا عزم کیا تو نہ صرف گھریلو کھلونوں کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا، بلکہ بھارت نے دنیا بھر کے 100 سے زیادہ ممالک کو کھلونوں کی برآمد بھی شروع کی۔

تمام شہریوں پر زور دیتے ہوئے کہ وہبھارت میں بنی مصنوعات پر بھروسہ رکھیں، وزیر اعظم نے لوگوں سے بھارتیہ ساختہ اشیاء کا انتخاب کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہااگر آپ بھارتیہ ہیں توبھارت میں بنی اشیاء خریدیں۔ جاری تہوار کے موسم کا ذکر کرتے ہوئے، جناب مودی نے ہر کسی کو مقامی مصنوعات کی خوشی اپنے پیاروں کے ساتھ بانٹنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ صرف ان اشیاء کو تحفے میں دینے کا شعوری فیصلہ کریں جو بھارت میں بنی ہوں اور بھارتیوں نے تیار کی ہوں۔

ملک بھر کے دکانداروں سے خطاب کرتے ہوئے، اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ کچھ لوگوں نے قدرے زیادہ منافع کے حصول میں غیر ملکی ساختہ اشیاء فروخت کی ہیں، وزیر اعظم نے واضح کیا کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے، لیکن ان پر زور دیا کہ وہ اب ووکل فار لوکل کے منتر کو اپنا لیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس ایک قدم سے قوم کو فائدہ پہنچے گا اور فروخت ہونے والی ہر چیز بھارتیہ مزدور یا غریب شہری کی مدد کرے گی۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہر فروخت سے حاصل ہونے والی رقمبھارت کے اندر رہے گی اور ساتھی بھارتیوں کو فائدہ پہنچے گا، جناب مودی نے کہا کہ اس سے بھارتیہ شہریوں کی قوت خرید میں اضافہ ہوگا اور معیشت مضبوط ہوگی۔ انہوں نے دکانداروں سے اپیل کی کہ وہ فخر کے ساتھ میڈ ان انڈیا مصنوعات فروخت کریں۔

"دہلی ایک ایسے دارالحکومت کے طور پر ابھر رہی ہے جوبھارت کے شاندار ماضی کو اس کے امید افزا مستقبل کے ساتھ پلاتا ہے، وزیر اعظم نے نئے مرکزی سکریٹریٹ کرتویہ بھون کے حالیہ افتتاح اور پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تکمیل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ کرتویہ پتھ اب اپنی نئی شکل میںملک کے سامنے کھڑا ہے۔ جناب مودی نے ریمارک کیا کہ بھارت منڈپم اور یشو بھومی جیسے جدید کانفرنس سینٹر دہلی کے قد کو بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ پیش رفت دہلی کو کاروبار اور تجارت کے لیے ایک اہم مقام کے طور پر پوزیشن دے رہی ہے۔ وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ ان اقدامات کی طاقت اور تحریک سے دہلی دنیا کے بہترین دارالحکومتوں میں سے ایک کے طور پر ابھرے گا۔

اس تقریب میں مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر جناب ونئے کمار سکسینہ، دہلی کے وزیر اعلیٰ محترمہ ریکھا گپتا، وزیر اعلیٰ ہریانہ، جناب نائب سنگھ سینی، مرکزی وزرائے مملکت جناب اجے ٹمٹا، جناب ہرش ملہوترا وغیرہ موجود تھے۔

پس منظر

پروجیکٹس دوارکا ایکسپریس وے کا دہلی سیکشن اور اربن ایکسٹینشن روڈ2 کو دارالحکومت میں بھیڑ کم کرنے کے لیے حکومت کے جامع منصوبے کے تحت تیار کیا گیا ہے، جس کا مقصد کنیکٹیویٹی کو بہت بہتر بنانا، سفر کے وقت میں کمی، اور دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں ٹریفک کو کم کرنا ہے۔ یہ اقدامات وزیر اعظم مودی کے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے وژن کی عکاسی کرتے ہیں جو زندگی میں آسانی کو بڑھاتا ہے اور بغیر کسی رکاوٹ کے نقل و حرکت کو یقینی بناتا ہے۔

دوارکا ایکسپریس وے کا 10.1 کلومیٹر لمبا دہلی سیکشن تقریباً  5,360کروڑروپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ سیکشن یشوبھومی، ڈی ایم آر سی بلیو لائن اور اورنج لائن، آنے والے بجواسن ریلوے اسٹیشن اور دوارکا کلسٹر بس ڈپو کو ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی بھی فراہم کرے گا۔ اس حصے پر مشتمل ہے:

پیکیج ون: شیو مورتی چوراہے سے دوارکا سیکٹر-21 میں روڈ انڈر برج5.9 کلومیٹرتک۔

پیکیج ٹو: دوارکا سیکٹر۔آر یو بی 21 سے دہلی-ہریانہ بارڈر تک 4.2 کلومیٹر، اربن ایکسٹینشن روڈ2کو براہ راست رابطہ فراہم کرتا ہے۔

دوارکا ایکسپریس وے کے 19 کلومیٹر طویل ہریانہ حصے کا اس سے قبل مارچ 2024 میں وزیر اعظم نے افتتاح کیا تھا۔

وزیر اعظم نے اربن ایکسٹینشن روڈ3کے علی پور تا ڈچون کلاں اسٹریچ کے ساتھ بہادر گڑھ اور سونی پت کے نئے لنکس کا بھی افتتاح کیا۔ جوکہ تقریباً 5,580 کروڑ روپے میں تیار کیا گیا۔ اس سے دہلی کی اندرونی اور بیرونی رنگ سڑکوں اور مصروف مقامات جیسے مکربا چوک، دھولا کنواں اوراین ایچ 9پر ٹریفک میں آسانی ہوگی۔ نئے پراجیکٹس بہادر گڑھ اور سونی پت تک براہ راست رسائی فراہم کریں گے، صنعتی رابطوں کو بہتر بنائیں گے، شہر کی ٹریفک کو کم کریں گے، اور این سی آر میں سامان کی نقل و حرکت کو تیز کریں گے۔

***

(ش ح۔اص)

UR No 4791

 


(Release ID: 2157304)