الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
بھارت دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل بنانے والا ملک بن گیا 2014 میں 2 یونٹس سے، آج ملک بھر میں 300 سے زائد یونٹس کام کر رہے ہیں:جناب اشونی ویشنو
درآمدات سے آزادی تک: بھارت میں فروخت ہونے والے 99.2فیصد موبائل فون اب مقامی طور پر بنائے جاتے ہیں، مینوفیکچرنگ کی قدر4,22,000 کروڑ تک پہنچ گئی اور برآمدات 2024 میں1,29,000 کروڑ سے تجاوز کر گئیں۔
'میک ان انڈیا نے چارجرز، بیٹری پیک سے لے کر کیمرہ ماڈیولز، ڈسپلے ماڈیولز وغیرہ تک کلیدی الیکٹرانکس کی گھریلو پیداوار کو آگے بڑھایا ہے۔
بھارت سیمی کنڈکٹر چپس اور بہتر اجزاء کی ترقی پر مضبوط توجہ کے ساتھ مینوفیکچرنگ کی ویلیو چین کو گہرا کر کے تبدیلی پیدا کر رہا ہے
Posted On:
04 FEB 2025 5:03PM by PIB Delhi
وزیر اعظم کامیک ان انڈیا ویژن بھارت کو عالمی مینوفیکچرنگ ہب بننے میں مدد دے رہا ہے۔ اپنے آغاز کے ایک دہائی کے اندر میک ان انڈیا پروگرام نہ صرف ہماری خود انحصاری کو بڑھا رہا ہے، اور پیداوار کو بڑھا رہا ہے بلکہ ملازمتیں بھی پیدا کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں ڈیٹا کا اشتراک کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی، ریلویز اور اطلاعات و نشریات جناب اشونی ویشنو نے پچھلی دہائی میں بھارت کے موبائل اور الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ سیکٹر کی نمایاں تبدیلی پر روشنی ڈالی۔
درآمد سے آزادی تک: موبائل مینوفیکچرنگ میں بھارت کی ترقی
بھارت نے موبائل اور الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں نمایاں ترقی کی ہے اور دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل مینوفیکچرنگ ملک بن گیا ہے۔ 2014 میں، بھارت میں صرف 2 موبائل مینوفیکچرنگ یونٹس تھے لیکن آج سے آگے، ملک 300 سے زیادہ مینوفیکچرنگ یونٹس پر فخر کرتا ہے، جو اس اہم شعبے میں نمایاں توسیع کو اجاگر کرتا ہے۔
دوہزار چودہ2015 میں بھارت میں فروخت ہونے والے موبائل فونز میں سے صرف 26فیصد بھارت میں بنے تھے، باقی درآمد کیے جا رہے تھے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ آج بھارت میں فروخت ہونے والے تمام موبائل فونز میں سے 99.2فیصد بھارت میں بنتے ہیں۔ موبائل فونز کی مینوفیکچرنگ ویلیو مالی سال 14 میں 18,900 کروڑ سے بڑھ کرمالی سال 2024میں 4,22,000 کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔
بھارت میں سالانہ 325 سے 330 ملین سے زیادہ موبائل فونز تیار کیے جا رہے ہیں اور اوسطاً بھارت میں تقریباً ایک ارب موبائل فون استعمال ہو رہے ہیں۔ بھارتیہ موبائل فونز نے عملی طور پر گھریلو مارکیٹ کو سیر کر دیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ موبائل فون کی برآمدات میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ برآمدات، جو 2014 میں تقریباً نہ ہونے کے برابر تھیں، اب 1,29,000 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہیں۔الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں ملازمت کی تخلیق کی دہائیاس شعبے کی توسیع بھی روزگار کا ایک بڑا محرک رہا ہے، جس نے ایک دہائی کے دوران تقریباً 12 لاکھ براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا کیں۔ روزگار کے ان مواقع نے نہ صرف متعدد خاندانوں کی معاشی حالت کو بلند کیا ہے بلکہ ملک کے سماجی و اقتصادی تانے بانے میں بھی کردار ادا کیا ہے۔
'میک ان انڈیا پہل ان سنگ میلوں کو حاصل کرنے میں اہم رہی ہے۔ اس نے اہم اجزاء اور ذیلی اسمبل جیسے چارجرز، بیٹری پیک، ہر قسم کے مکینکس، یو ایس بی کیبلز، اور لیتھیم آئن سیلز، اسپیکر اور مائیکروفونز، ڈسپلے اسمبلیز اور کیمرہ ماڈیولز جیسے مزید پیچیدہ اجزاء کی گھریلو پیداوار کو قابل بنایا ہے۔ خاص طور پر اجزاء اور سیمی کنڈکٹرز کی پیداوار میں، ویلیو چین میں مزید گہرائی سے آگے بڑھنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ یہ تبدیلی خود انحصاری کو بڑھانے اور عالمی الیکٹرانکس مارکیٹ میں بھارت کو ایک سرکردہ کھلاڑی کے طور پر قائم کرنے کی ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔
ویلیو چین کو گہراکرکے بھارت کی الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کوفروغ
جناب اشونی ویشنو نے ذکر کیا کہ اب فوکس ویلیو چین میں مزید گہرائی سے آگے بڑھنے پر ہے، ٹھیک اجزاء اور سیمی کنڈکٹر کی پیداوار پر زیادہ زور دینے کے ساتھ، اس طرح الیکٹرانک اجزاء کے ماحولیاتی نظام کی مقامی ترقی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ اس سے عالمی سطح پر ایک معروف الیکٹرانکس مارکیٹ کے طور پربھارت کے موقف کو تقویت ملے گی۔1950 اور 1990 کے درمیان، پابندی والی پالیسیوں نے مینوفیکچرنگ کو روک دیا۔ تاہم میک ان انڈیا ویلیو چین میں مزید گہرائی میں جا کر اور اجزاء اور چپس کی پیداوار میں اضافہ کر کے اس رجحان کو تبدیل کر رہا ہے۔
ملک میں سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ بیس کا قیام میک ان انڈیا کا ایک اہم حصہ رہا ہے، جسے بھارت چھ دہائیوں سے حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن کے آغاز اور مائیکرون سے شروع ہونے والے پانچ بڑے پروجیکٹوں کے آغاز کے ساتھ، ٹاٹا الیکٹرانکس کے دو پروجیکٹ، سی جی پاور کا ایک پروجیکٹ، اور کینز کا آخری پروجیکٹ، جو کہ سیمی کنڈکٹرز کا ایک حقیقی مینوفیکچرنگ بیس ہے۔ یہ بھارت میں قائم ہو رہا ہے۔
میک ان انڈیا سےنئے اقتصادی دور کی تشکیل
کھلونوں سے لے کر موبائل فون تک، دفاعی سازوسامان سے لے کر ای وی موٹرز تک کی پیداوار واپس بھارت میں منتقل ہو رہی ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کامیک ان انڈیا ویژن بھارت کو عالمی مینوفیکچرنگ کا مرکز بنانا ہے۔ میک اِن انڈیا پروگرام خود انحصاری کو فروغ دے رہا ہے، پیداوار کو بڑھا رہا ہے، اور روزگار کے مواقع پیدا کر رہا ہے، اس طرح ملک کی اقتصادی قوت میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
In 2014 -15 only 26% of the mobile phones which were being sold in India were made in India, the rest were being imported. It is worth mentioning that today, 99.2% of all mobile phones which are sold in India are made in India. The manufacturing value of mobile phones has surged from ₹18,900 crore in FY14 to a staggering ₹4,22,000 crore in FY24.
**********
(ش ح۔اص)
UR No.6087
(Release ID: 2099771)
Visitor Counter : 24
Read this release in:
Assamese
,
English
,
Khasi
,
Marathi
,
Hindi
,
Nepali
,
Bengali-TR
,
Bengali
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam