وزارت خزانہ
اگلے پانچ سال‘سب کا وکاس’ کو عملی جامہ پہنانے کا ایک انوکھا موقع پیش کرتے ہیں؛ مرکزی بجٹ 2025-26
زراعت، ایم ایس ایم ای، سرمایہ کاری، اور برآمدات ترقی کے سفر میں چار طاقتور انجن ہوں گے
بجٹ میں غریب،نوجوان، ان داتا اورناری پر توجہ مرکوز
Posted On:
01 FEB 2025 1:01PM by PIB Delhi
خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 2025-26 پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگلے پانچ سالوں کو ‘سب کا وکاس’ کو حاصل کرنے کے ایک منفرد موقع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اپنی بجٹ تقریر میں مرکزی وزیر خزانہ نے تمام خطوں کی متوازن ترقی کو تحریک دینے پر زور دیا۔
وزیرموصوفہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہماری معیشت تمام بڑی عالمی معیشتوں میں سب سے تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ گزشتہ 10 سالوں کے ہمارے ترقیاتی ٹریک ریکارڈ اور ساختی اصلاحات نے عالمی توجہ مبذول کرائی ہے۔ وزیرموصوفہ نے مزید کہا کہ اس عرصے میں ہندوستان کی صلاحیت اور امکانات پر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
مرکزی بجٹ 2025-26 ترقی کو تیز کرنے، جامع ترقی کو محفوظ بنانے، نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو متحرک کرنے، گھریلو جذبات کو بلند کرنے اور ہندوستان کے بڑھتے ہوئے متوسط طبقے کی خرچ کرنے کی طاقت کو بڑھانے کے لیے حکومت کی کوششوں کو نمایاں کرتا ہے۔
زراعت، ایم ایس ایم ای، سرمایہ کاری اور برآمدات کو ترقی کے سفر میں چار طاقتور انجن قرار دیتے ہوئے وزیر موصوفہ نے اس بات پر زور دیا کہ اس بجٹ کا مقصد چھ ڈومینز میں تبدیلی لانے والی اصلاحات کا آغاز کرنا ہے۔ اگلے پانچ سالوں کے دوران، ٹیکسیشن، پاور سیکٹر، شہری ترقی، کان کنی، مالیاتی شعبے اور ریگولیٹری اصلاحات کے ڈومینز ہماری ترقی کے امکانات اور عالمی مسابقت کو بڑھا دیں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ترقی کے سفر میں ‘‘ہماری اصلاحات’’ ایندھن ہیں۔ جہاں‘‘شمولیت’’رہنماجذبہ ہے اور ‘‘وکست بھارت’’ منزل ہے۔
اپنی مرکزی بجٹ 2025-26 کی تقریر میں غریب، نوجوان، ان داتا اور ناری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ نے دس وسیع علاقوں پر محیط مجوزہ ترقیاتی اقدامات پر زور دیا۔ یہ ہیں، زرعی ترقی اور پیداواری صلاحیت کو تیز کرنا۔ دیہی خوشحالی اور پائیداری کی تعمیر، ایک جامع ترقی کے راستے پر سب کو ساتھ لے کر جانا، مینوفیکچرنگ کو بڑھانا اور میک ان انڈیا کو آگے بڑھانا، ایم ایس ایم ایز کو سپورٹ کرنا، روزگار پر مبنی ترقی کو فعال کرنا، لوگوں، معیشت اور اختراع میں سرمایہ کاری، توانائی کی فراہمی کو محفوظ بنانا، برآمدات کو فروغ دینااوراختراع کی نشو ونما کرنا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ‘‘وکست بھارت’’ زیرو غربت کا احاطہ کرتا ہے، سو فیصد اچھے معیار کی اسکولی تعلیم، اعلی معیار، سستی اور جامع صحت کی دیکھ بھال تک رسائی، بامعنی روزگار کے ساتھ سو فیصد ہنر مند محنت، اقتصادی سرگرمیوں میں 70 فیصد خواتین اور کسان ہمارے ملک کو ‘دنیا کی خوراک کی ٹوکری’ بنا رہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ اک۔ ت ع۔
Urdu No. 5905
(Release ID: 2098470)
Visitor Counter : 20
Read this release in:
Odia
,
Bengali
,
Khasi
,
English
,
Hindi
,
Nepali
,
Marathi
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam