وزارت خزانہ
مرکزی بجٹ 2025-26 کی جھلکیاں
Posted On:
01 FEB 2025 1:29PM by PIB Delhi
حصہ اول
خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے آج پارلیمنٹ میں 2025-26 کا مرکزی بجٹ پیش کیا۔ بجٹ کی جھلکیاں درج ذیل ہیں:
بجٹ تخمینے 2025-26
-
قرضوں اور کل اخراجات کے علاوہ دیگر وصولیوں کا تخمینہ بالترتیب 34.96 لاکھ کروڑ اور 50.65 لاکھ کروڑ روپے ہے۔
-
خالص ٹیکس وصولیوں کا تخمینہ 28.37 لاکھ کروڑ روپےہے۔
-
مالی خسارے کا تخمینہ جی ڈی پی کا 4.4 فیصد ہے۔
-
مجموعی مارکیٹ قرضوں کا تخمینہ 14.82 لاکھ کروڑ روپےہے۔
-
مالی سال 2025-26 میں 11.21 لاکھ کروڑ روپے (جی ڈی پی کا 3.1 فیصد) کا سرمایہ خرچ کیا گیا ہے۔
زراعت 1 کے طور پرسینٹ ترقی کا انجن
وزیر اعظم دھن داھنیا کرشی یوجنا - زرعی اضلاع کی ترقی کا پروگرام
دیہی خوشحالی اور لچک
-
ہنرمندی، سرمایہ کاری، ٹکنالوجی اور دیہی معیشت کو تقویت دینے کے ذریعے زراعت میں کم روزگار کو دور کرنے کے لیے ریاستوں کے ساتھ شراکت میں ایک جامع کثیر شعبہ جاتی پروگرام شروع کیا جائے گا۔
-
پہلے مرحلے میں 100 ترقی پذیر زرعی اضلاع کا احاطہ کیا جائے گا۔
دالوں میں آتم نربھرتا
سبزیوں اور پھلوں کے لیے جامع پروگرام
بہار میں مکھانہ بورڈ
زیادہ پیداوار والے بیجوں پر قومی مشن
ماہی گیری
کپاس کی پیداوار کا مشن
کے سی سی کے ذریعے قرضوں میں اضافہ
آسام میں یوریا پلانٹ
ایم ایس ایم ایز بطور ترقی کے دوسرے انجن
ایم ایس ایم ایز کے لیے درجہ بندی کے معیار میں ترمیم
مائیکرو انٹرپرائزز کے لیے کریڈٹ کارڈ
اسٹارٹ اپس کے لیے فنڈز کا فنڈ
پہلی بار کاروباری افراد کے لیے اسکیم
جوتے اور چمڑے کے شعبوں کے لیے فوکس پروڈکٹ اسکیم
کھلونے کے شعبے کے لیے اقدامات
فوڈ پروسیسنگ کے لیے مدد
مینوفیکچرنگ مشن - ’’میک ان انڈیا‘‘ کی توسیع
سرمایہ کاری:ترقی کا تیسرا انجن
-
عوام میں سرمایہ کاری
سکشم آنگن واڑی اور پوشن 2.0
اٹل ٹنکرنگ لیب
سرکاری ثانوی اسکولوں اور پی ایچ سی کے لیے براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی
بھارتیہ بھاشا پستک اسکیم
ہنرمندی کے لیے قومی بہترین مراکز
آئی آئی ٹی میں صلاحیت میں اضافہ
تعلیم کے لیے مصنوعی ذہانت میں بہترین مرکز
طبی تعلیم کی توسیع
تمام ضلعی اسپتالوں میں ڈے کیئر کینسر مراکز
شہری معاش کو مضبوط بنانا
وزیر اعظم سوا ندھی
آن لائن پلیٹ فارم کارکنوں کی بہبود کے لیے سوشل سیکورٹی اسکیم
-
معیشت میں سرمایہ کاری
بنیادی ڈھانچے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ
بنیادی ڈھانچے کے لیے ریاستوں کی مدد
اثاثہ مونیٹائزیشن پلان 2025-30
جل جیون مشن
اربن چیلنج فنڈ
وکست بھارت کے لیے جوہری توانائی مشن
-
جوہری توانائی ایکٹ اور سول ذمہ داری برائے جوہری نقصان ایکٹ میں ترامیم کی جائیں گی۔
-
چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹرز (ایس ایم آر) کی تحقیق اور ترقی کے لیے جوہری توانائی مشن (ایس ایم آر) 20,000 کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کیا جائے گا، 5 مقامی طور پر تیار کردہ ایس ایم آر 2033 تک فعال ہوجائیں گے۔
جہاز سازی
میری ٹائم ڈیولپمنٹ فنڈ
اڑان - علاقائی رابطہ اسکیم
-
ایک ترمیم شدہ اڑان اسکیم نے اگلے 10 برسوں میں 120 نئے مقامات تک علاقائی رابطے کو بڑھانے اور 4 کروڑ مسافروں کو لے جانے کا اعلان کیا ہے۔
-
اس کے علاوہ پہاڑی، خواہش مند اور شمال مشرقی علاقوں کے اضلاع میں ہیلی پیڈ اور چھوٹے ہوائی اڈوں کی مدد کرنا۔
گرین فیلڈ ہوائی اڈا، بہار
متھلانچل میں مغربی کوشی کینال پروجیکٹ
کان کنی کے شعبے میں اصلاحات
سوامی فنڈ 2
روزگار کی بنیاد پر ترقی کے لیے سیاحت
تحقیق، ترقی اور جدت طرازی
ڈیپ ٹیک فنڈ آف فنڈ
وزیر اعظم ریسرچ فیلوشپ
جین بینک برائے فصلوں کے جرم پلازم
قومی جغرافیائی مشن
گیان بھارتم مشن
برآمدات : ترقی کا چوتھا انجن
ایکسپورٹ پروموشن مشن
بھارت ٹریڈ نیٹ
جی سی سی کے لیے قومی فریم ورک
اصلاحات: مالیاتی شعبے میں اصلاحات اور ترقی
انشورنس کے شعبے میں ایف ڈی آئی
این اے بی ایف آئی ڈی کے ذریعے قرضوں میں اضافے کی سہولت
گرامین کریڈٹ اسکور
پنشن کا شعبہ
اعلیٰ سطحی کمیٹی برائے ریگولیٹری اصلاحات
ریاستوں کی سرمایہ کاری دوستی انڈیکس
جن وشواس بل 2.0
حصہ ب
براہ راست ٹیکس
-
نئی حکومت کے تحت 12 لاکھ روپے کی آمدنی (یعنی کیپیٹل گین جیسے خصوصی شرح آمدنی کے علاوہ ایک لاکھ روپے ماہانہ کی اوسط آمدنی) تک کوئی ذاتی انکم ٹیکس ادا نہیں کیا جائے گا۔
-
تنخواہ دار ٹیکس دہندگان کے لیے یہ حد 12.75 لاکھ روپے ہوگی، جس کی وجہ 75،000 روپے کی معیاری کٹوتی ہے۔
-
نیا ڈھانچہ متوسط طبقے کے ٹیکسوں کو کافی حد تک کم کرے گا اور ان کے ہاتھوں میں زیادہ رقم رکھے گا، جس سے گھریلو کھپت، بچت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔
-
نیا انکم ٹیکس بل متن میں واضح اور براہ راست ہوگا تاکہ ٹیکس دہندگان اور ٹیکس انتظامیہ کے لیے سمجھنا آسان ہوجائے، جس سے ٹیکس کی یقین دہانی اور قانونی چارہ جوئی میں کمی آئے گی۔
-
براہ راست ٹیکسوں کی مد میں تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپے کی آمدنی ختم ہوجائے گی۔
0-4 لاکھ روپے
|
صفر
|
4-8 لاکھ روپے
|
5 فیصد
|
8-12 لاکھ روپے
|
10 فیصد
|
12-16 لاکھ روپے
|
15 فیصد
|
16-20 لاکھ روپے
|
20 فیصد
|
20- 24 لاکھ روپے
|
25 فیصد
|
24 لاکھ روپے سے زیادہ
|
30 فیصد
|
-
ماخذ پر ٹیکس کٹوتی (ٹی ڈی ایس) کو معقول بنانے کے لیے شرحوں اور حدوں کی تعداد کو کم کیا جائے گا جس سے اوپر ٹی ڈی ایس کاٹا جاتا ہے۔
-
بزرگ شہریوں کے لیے سود پر ٹیکس کٹوتی کی حد موجودہ 50،000 روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ روپے کردی گئی ہے۔
-
کرایہ پر ٹی ڈی ایس کے لیے سالانہ حد 2.40 لاکھ روپے سے بڑھا کر 6 لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔
-
آر بی آئی کی لبرلائزڈ ریمیٹنس اسکیم (ایل آر ایس) کے تحت ترسیلات زر پر ذریعہ پر ٹیکس (ٹی سی ایس) جمع کرنے کی حد 7 لاکھ روپے سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے کردی گئی ہے۔
-
زیادہ ٹی ڈی ایس کٹوتی کی دفعات صرف غیر پین معاملوں میں لاگو ہوں گی۔
-
اسٹیٹمنٹ جمع کرنے کی مقررہ تاریخ تک ٹی سی ایس کی ادائیگی میں تاخیر کے معاملوں کے لیے جرم سے پاک (ڈی کرمنالائز) کیا جانا۔
-
تین سال کی بلاک مدت کے لیے بین الاقوامی لین دین کی لمبائی کی قیمت کا تعین کرنے کے لیے ایک اسکیم کا تعارف۔
-
قانونی چارہ جوئی کو کم کرنے اور بین الاقوامی ٹیکسوں میں یقین فراہم کرنے کے لیے محفوظ بندرگاہ کے قوانین کے دائرہ کار میں توسیع۔
-
29 اگست 2024 کو یا اس کے بعد افراد کے ذریعے قومی بچت اسکیم (این ایس ایس) سے نکالی گئی رقم سے استثنیٰ۔
-
این پی ایس وتسالیا اکاؤنٹس کی طرح ہی سلوک عام این پی ایس اکاؤنٹس کے لیے دستیاب ہے، جو مجموعی حد سے مشروط ہے۔
الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ اسکیموں کے لیے ٹیکس کی یقین دہانی
-
غیر رہائشیوں کے لیے متوقع ٹیکس نظام جو ایک رہائشی کمپنی کو خدمات فراہم کرتے ہیں جو الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کی سہولت قائم کر رہا ہے یا چلا رہا ہے۔
-
غیر رہائشیوں کے لیے ٹیکس کی یقین دہانی کے لیے ایک محفوظ بندرگاہ کا تعارف جو مخصوص الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ یونٹوں کو فراہمی کے لیے اجزا ذخیرہ کرتے ہیں۔
اندرون ملک بحری جہازوں کے لیے ٹن وزن ٹیکس اسکیم
ملک میں اندرون ملک آبی نقل و حمل کو فروغ دینے کے لیے انڈین ویسلز ایکٹ، 2021 کے تحت رجسٹرڈ اندرون ملک بحری جہازوں کو موجودہ ٹن ٹیکس اسکیم کا فائدہ دیا جائے گا۔
شمولیت کی مدت میں 5 سال کی توسیع تاکہ 1.4.2030 سے پہلے شامل اسٹارٹ اپس کو دستیاب فوائد مل سکیں۔
انفراسٹرکچر اور اس طرح کے دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے والے کیٹیگری 1 اور کیٹیگری 2 اے آئی ایف کو سیکورٹیز سے حاصل ہونے والے منافع پر ٹیکس کی یقین دہانی۔
بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے خود مختار ویلتھ فنڈز اور پنشن فنڈز میں مزید پانچ سال کی توسیع کرتے ہوئے 31 مارچ 2030 تک توسیع کی گئی ہے۔
بالواسطہ ٹیکس
صنعتی سامان کے لیے کسٹم ٹیرف ڈھانچے کو معقول بنانا
مرکزی بجٹ 2025-26 میں مندرجہ ذیل تجاویز پیش کی گئی ہیں:
-
ٹیرف کی سات شرحوں کو ختم کرنا۔ یہ 2023-24 کے بجٹ میں ہٹائے گئے سات ٹیرف ریٹس سے زیادہ ہے۔ اس کے بعد ’زیرو‘ ریٹ سمیت صرف آٹھ ٹیرف ریٹ باقی رہ جائیں گے۔
-
چند اشیا کو چھوڑ کر جہاں اس طرح کے واقعات میں معمولی کمی آئے گی، مؤثر ڈیوٹی کے واقعات کو وسیع پیمانے پر برقرار رکھنے کے لیے مناسب سیس کا اطلاق کرنا۔
-
ایک سے زیادہ سیس یا سرچارج نہ لگائیں۔ لہذا 82 ٹیرف لائنوں پر سوشل ویلفیئر سرچارج جو سیس کے تابع ہیں، مستثنیٰ ہیں۔
بالواسطہ ٹیکسوں کی مد میں تقریباً 2600 کروڑ روپے کی آمدنی ختم ہوجائے گی۔
ادویات اور ادویات کی درآمد پر ریلیف
-
36 زندگی بچانے والی ادویات اور ادویات کو بنیادی کسٹم ڈیوٹی (بی سی ڈی) سے مکمل طور پر مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
-
زندگی بچانے والی 6 ادویات پر 5 فیصد رعایتی کسٹم ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔
-
فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے ذریعے چلائے جانے والے مریضوں کی معاونت کے پروگراموں کے تحت مخصوص ادویات اور ادویات کو بی سی ڈی سے مکمل طور پر مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ مریضوں کی مدد کے 13 نئے پروگراموں کے ساتھ مزید 37 ادویات کا اضافہ کیا گیا۔
گھریلو مینوفیکچرنگ اور ویلیو ایڈیشن کے لیے مدد
-
ٹیکسٹائل:
-
الیکٹرانک سامان:
-
انٹرایکٹو فلیٹ پینل ڈسپلے (آئی ایف پی ڈی) پر بی سی ڈی 10٪ سے بڑھ کر 20٪ ہوگئی۔
-
اوپن سیل اور دیگر اجزا پر بی سی ڈی کو 5٪ تک کم کردیا گیا۔
-
اوپن سیلز کے کچھ حصوں پر بی سی ڈی کو استثنیٰ دیا گیا ہے۔
-
لیتھیم آئن بیٹری:
-
شپنگ سیکٹر:
-
ٹیلی کمیونی کیشن:
ایکسپورٹ پروموشن
تجارت کی سہولت
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 5897
(Release ID: 2098467)
Visitor Counter : 56
Read this release in:
English
,
Khasi
,
Marathi
,
Nepali
,
Hindi
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam