وزارت خزانہ

دیہی علاقوں میں پچھلے نو سالوں میں غریبوں کے لیے 2.63 کروڑ مکانات تعمیر کیے گئے


ایم جی این آر ای جی ایس  میں خواتین کی شرکت کی شرح 20-2019 میں 54.8 فیصد سے بڑھ کر24-2023 میں 58.9 فیصد ہوگئی

Posted On: 22 JUL 2024 2:26PM by PIB Delhi

دیہی ہندوستان میں مربوط اور پائیدار ترقی حکومت کی حکمت عملی کا مرکز ہے۔ غیر مرکزی منصوبہ بندی، قرض تک بہتر رسائی، خواتین کو بااختیار بنانے، بنیادی رہائش اور تعلیم کے ذریعے مجموعی اقتصادی بہتری پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ یہ بات مالیات اور کارپوریٹ امورکی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے  آج پارلیمنٹ میں پیش کردہ اقتصادی جائزہ 2024 میں کہی۔

دیہی ہندوستان میں معیار زندگی کو بہتر بنانا

اقتصادی جائزے میں کہا گیا ہے کہ دیہی علاقوں میں بنیادی سہولیات، تعلیم، صحت اور مالی شمولیت کے سلسلے میں معیار زندگی میں بہتری آئی ہے۔ بنیادی سہولیات کے لحاظ سے، سوچھ بھارت مشن- گرامین کے تحت 11.57 کروڑ ٹوائلیٹ تعمیر کئے گئے  اور 10 جولائی 2024 تک جل جیون مشن کے تحت 11.7 کروڑ گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کئے گئے۔جائزہ رپورٹ  میں کہا گیا کہ پی ایم- آواس- گرامین میں، پچھلے نو سالوں میں (10 جولائی 2024 تک) غریبوں کے لیے 2.63 کروڑ مکانات تعمیر کیے گئے۔

اس کے علاوہ، 26 جون 2024 تک پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) کے تحت 35.7 کروڑ روپے ڈیبٹ کارڈ جاری کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے دیہی علاقوں میں مالی شمولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ صحت کے شعبے میں 1.58 لاکھ ذیلی مراکز اور 24935 بنیادی صحت  مراکز کے نتیجے میں دیہی علاقوں میں معیار زندگی میں بہتری آئی  ہے۔

ایم جی این آر ای جی ایس کے حفاظتی  دائرے کو مضبوط اور جدید بنانا

اقتصادی جائزہ 24-2023 میں کہا گیا ہے کہ ایم جی این آر ای جی ایس (مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم) میں لکیج کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے، کام سے پہلے، اس کے دوران اور بعد میں جیو ٹیگنگ اور 99.9 فیصد ادائیگیاں نیشنل الیکٹرانک مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے کی جاتی ہیں۔

جائزے میں کہا گیا ہے کہ ایم جی این آر ای جی ایس نے شخصی دنوں کے لحاظ سے اہم پیش رفت کی ہے اور خواتین کی شرکت کی شرح  20-2019  میں 265.4 کروڑ سے بڑھ کر24-2023 میں 309.2 کروڑ ہو گئی (ایم آئی ایس کے مطابق) اور خواتین کی شرکت کی شرح میں اضافہ20-2019 میں 54.8 فیصد سے24-2023 میں بڑھ کر 58.9 فیصد ہوگیا۔

اقتصادی جائزے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایم جی این آر ای جی ایس پائیدار روزگار کے تنوع کے لیے اثاثہ تیار کرنے کے پروگرام میں تبدیل ہوا ہے، جیسا کہ مالی سال 14 میں تکمیل شدہ کاموں کے 9.6 فیصد سے بڑھ کر انفرادی  استفادہ کنندگان کے‘ علیحدہ زمین پر کام’ کا حصہ  مالی 24 میں بڑھ کر 73.3 فیصد ہو گیا ہے۔

نچلی سطح پر دیہی انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا

حکومت سستی مالیات تک بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی اور مارکیٹ کے منافع بخش مواقع پیدا کرنے پر خصوصی توجہ کے ساتھ بہترین اسکیمیں لاگو کرکے دیہی صنعت کاری کو تقویت فراہم کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسکیموں اور پروگراموں جیسے دین دیال انتیودیہ یوجنا- نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن (ڈی اے وائی – این آر ایل ایم)، لکھپتی دیدیز پہل  اور دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیہ یوجنا (ڈی ڈی یو-جی کے وائی) نے دیہی علاقوں میں روزگار پیدا کرنے اور مالیات تک آسان رسائی کو بڑھایا ہے۔

دیہی حکمرانی کے لیے ڈیجیٹائزیشن کے اقدامات

ڈیجیٹائزیشن کے اقدامات جیسے ای گرام سوراج، سوامیتو  اسکیم، بھو آدھار نے دیہی نظم و نسق کو بہتر بنایا ہے۔ سوامیتو اسکیم کے تحت 2.90 لاکھ گاؤں کا ڈرون جائزہ مکمل کیا گیا ہے اور 1.66 کروڑ پراپرٹی کارڈ تیار کیے گئے ہیں۔ اقتصادی جائزہ بتاتا ہے کہ 2015 اور 2021 کے درمیان دیہی انٹرنیٹ سبسکرپشنز میں 200 فیصد اضافہ گاؤں اور انتظامی ہیڈ کوارٹر کے درمیان فاصلے کو کم کر سکتا ہے جس سے علاقائی ترقی ہو سکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا  گ۔ن ا۔

U-8528



(Release ID: 2035050) Visitor Counter : 30