بھارتی چناؤ کمیشن
جموں و کشمیر نے پچھلے پینتیس برسوں كے عام انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹر ٹرن آؤٹ کے ساتھ ہندوستان کی انتخابی تاریخ میں ایك مستقل پہچان بنائی ہے
وادیِ کشمیر میں پولنگ میں حصہ لینے میں 2019 کے مقابلے تیس پوائنٹس کا زبردست اضافہ ہوا ہے
سال 2024 كے عام انتخابات میں جموں و کشمیر کے لوگوں کی فعال شراکت مركزی خطے جموں و کشمیر میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے حق میں نہایت مثبت ہے
جموں و کشمیر کے لوگ جمہوریت کو قبول کرتے ہیں اور حکمرانی میں اپنے حق كے دعویدار ہیں
Posted On:
27 MAY 2024 2:59PM by PIB Delhi
ہندوستان کی انتخابی سیاست کے حق میں بڑے پیمانے پر پیش قدمی کے ساتھ جموں و کشمیر نے گزشتہ 35 سالوں میں سب سے زیادہ انتخابی شراکت کا مظاہرہ کیا ہے۔ 2024 كے عام انتخابات میں پورے مركزی خطے (5لوک سبھا حلقوں) کے پولنگ اسٹیشنوں پر کمبائنڈ ووٹر ٹرن آؤٹ (وی ٹی آر) 58.46 فیصد رہا۔ یہ اہم شراکت اس خطے کے عوام کے زبردست جمہوری جذبے اور شہری معاملات میں شمولیت کا ثبوت ہے۔ چیف الیكشن كمشنر راجیو کمار کے ساتھ الیكشن كمشنر جناب گیانیش کمار اور جناب سکھبیر سنگھ سندھو كی قیادت میں كمیشن نے مركزی خطے میں انتخابات کے پرامن انعقاد پر پولنگ كاركنان اور سیکورٹی اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا۔
چیف الیكشن كمشنر راجیو کمار نے جموں و کشمیر کے ووٹروں کو ای سی آئی کی ستائش سے باخبر كرتے ہوئے کہا کہ "یہ کامیابی 2019 سے مقابلہ کرنے والے امیدواروں کی تعداد میں 25 فیصد اضافے کے قابل اعتماد بنیاد، سی ویجل شکایات جس میں شہریوں کی بڑھتی ہوئی شمولیت اور سووِدھا پورٹل ریلیوں وغیرہ کے لیے 2455 درخواستوں کا مظہر ہے۔ یہ كامیابی ہچکچاہٹ سے ہٹ کر انتخابی اور مہم کی جگہ کو مستقل طور پر دوبارہ حاصل کرنے اور بھرپور شراکت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے انتخابی نقل و حرکت اور شراکت کی تہہ دار گہرائی کے اس نتائج کا موازنہ کرتے ہوئے كہا كہ یہ کشمیری فنکاروں کے مشہور بُنائی كے عمل کی شہرت اور مہارت کی یاد دلاتا ہے۔ یہ فعال شرکت جلد ہی ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے نہایت مثبت ہے تاکہ مركزی خطے میں جمہوری عمل آگے بڑھتا رہے۔"
جموں و کشمیر کے مركزی خطے میں سری نگر، بارہ مولہ، اننت ناگ راجوری، ادھم پور اور جموں کے پانچ پارلیمانی حلقے ہیں۔ گزشتہ چند انتخابات میں پانچوں پارلیمانی حلقوں کے لیے کمبائنڈ ووٹر ٹرن آؤٹ ذیل میں دیا گیا ہے:
*موازنہ کے لیے لداخ کے پارلیمانی حلقے کو ہٹا دیا گیا ہے جو سابقہ ریاست جموں و کشمیر کا حصہ تھا۔
**گراف 2019-1996 کے لیے مجموعی وی ٹی آر کو ظاہر کرتا ہے۔ 2024 کے لیے وی ٹی آر پولنگ اسٹیشنوں پر ہے۔
وادی کشمیر کے تین پارلیمانی حلقوں سے 50.86 فیصد ووٹ ڈالنے كے جمہوری عمل میں لوگوں کے اعتماد کی گونج سنائی دیتی ہے۔ پولنگ میں شراکت کے فیصد میں 2019 کے آخری عام انتخابات سے 30 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ 19.16 فیصد تھا۔ وادی کے تین پارلیمانی حلقوں یعنی سری نگر، بارہ مولہ اور اننت ناگ-راجوری میں بالترتیب 38.49 فیصد، 59.1 فیصد اور 54.84 فیصد وی ٹی آر ریکارڈ کیا گیا ہے جو کہ گزشتہ 3 دہائیوں میں سب سے زیادہ ہے۔ مركزی خطے كے دیگر دو پارلیمانی حلقوں یعنی ادھم پور اور جموں میں بالترتیب 68.27فیصد اور 72.22 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔
* گراف 2019-1996 کے لیے مجموعی وی ٹی آر کو ظاہر کرتا ہے؛ 2024 کے لیے ویٹی آر پولنگ اسٹیشنوں پر ہے۔
مركزی خطے میں تاریخی شراکت الیکشن اور سیکورٹی اہلکاروں کی بھرپور کوششوں كا نتیجہ ہے جنہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں بالخصوص نوجوانوں میں انتخابات میں حصہ لینے کی حوصلہ افزائی كیلئے انتھک محنت کی تھی۔ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں نے اپنے یقین کا اثبات کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر جمہوریت کو قبول کیا ہے۔ ایک اور دلچسپ منظر 59-18 سال کی عمر کے ووٹروں کا ہے۔ یہ لوگ مركزی خطے میں ووٹروں کا بڑا حصہ رہے۔ 2024 كے عام انتخابات میں اعلیٰ انتخابی فیصد جمہوریت میں ان کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے جو ایک مثبت اور خوش کن پیش رفت ہے۔
جموں و کشمیر کے مركزی خطے میں رجسٹرڈ ووٹروں کی عمر کے لحاظ سے تقسیم(ایک پارلیمانی حلقے میں کل ووٹروں کا فیصد)
عمر کے گروپس
|
بارہمولہ
|
سری نگر
|
اننت ناگ-راجوری
|
ادھم پور
|
جموں
|
18 - 39 سال
|
56.02
|
48.57
|
54.41
|
53.57
|
47.66
|
40 - 59 سال
|
30.85
|
34.87
|
31.59
|
32.65
|
35.28
|
18 - 59 سال
|
86.87
|
83.44
|
86.00
|
86.22
|
82.94
|
60 اور اس سے اوپر
|
13.13
|
16.56
|
14.00
|
13.78
|
17.06
|
الیكشن کمیشن نے دہلی، جموں اور ادھم پور کے مختلف ریلیف کیمپوں میں مقیم کشمیری تارکین وطن ووٹروں کو بھی نامزد خصوصی پولنگ اسٹیشنوں پر ذاتی طور پر ووٹ ڈالنے یا پوسٹل بیلٹ کا استعمال کرنے کا اختیار دیا ہے۔ اس كے لیےجموں میں 21، ادھم پور میں ایك اور دہلی میں 4 خصوصی پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے۔
لداخ میں بھی جسے 2019 میں ایک علیحدہ مركزی خطہ کے طور پر تشکیل دیا گیا تھا، جمہوریت کی پكار ہر پرجوش ردعمل دیکھا گیا جیسا کہ وی ٹی آر 71.82 فیصد میں ظاہر ہوتا ہے۔
ہر پارلیمانی حلقے میں گزشتہ چند انتخابات میں مجموعی ووٹر ٹرن آؤٹ
پی سی/سال
|
2019
|
2014
|
2009
|
2004
|
1999
|
1998
|
1996
|
1989
|
سری نگر
|
14.43%
|
25.86%
|
25.55%
|
18.57%
|
11.93%
|
30.06%
|
40.94%
|
بلا مقابلہ
|
بارہ مولہ
|
34.6%
|
39.14%
|
41.84%
|
35.65%
|
27.79%
|
41.94%
|
46.65%
|
5.48%
|
اننت ناگ
|
8.98%
|
28.84%
|
27.10%
|
15.04%
|
14.32%
|
28.15%
|
50.20%
|
5.07%
|
ادھم پور
|
70.15%
|
70.95%
|
44.88%
|
45.09%
|
39.65%
|
51.45%
|
53.29%
|
39.45%
|
جموں
|
72.5%
|
67.99%
|
49.06%
|
44.49%
|
46.77%
|
54.72%
|
48.18%
|
56.89%
|
بیداری اور آؤٹ ریچ کے ایک حصے کے طور پر 2024 كے عام انتخابات کے لیے جموں و کشمیر میں میدان میں ایس وی ای ای پی کے حصے کے طور پر وسیع پیمانے پر سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔ جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر كے دفتر كی طرف سے ووٹنگ کے پیغام کو عام کرنے کے لیے ایڈونچر اسپورٹس ایونٹس، سمپوزیم، بیداری ریلیوں، نکڑ ناٹک اور متعدد دیگر تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔
مختلف کوششوں اور سرگرمیوں میں بارہمولہ میں اگلو کو ایک ڈمی پولنگ اسٹیشن کے طور پر بنانا، کٹھوعہ میں پیرا اسکوٹر ایونٹ، سچیت گڑھ بارڈر پر بیٹنگ دی ریٹریٹ تقریب، ایل او سی کے قریب ٹیٹوال میں میگا بیداری ریلی، سری نگر میں ڈل جھیل کے قریب کشتواڑ کے چوگن اور سب سے اونچے ریلوے پل پر ای سی آئی گانے کا انسٹرومینٹل ورژن چلانا شامل رہا۔ مشہور گلوکاروں کے ذریعہ لال چوک، گل مرگ، کولگام، اننت ناگ سمیت کئی مقامات پر موسیقی ریز پروگرام اور سرگرمیوں كا اہتمام كیا گیا۔ مركزی خطے کے ہر گوشے نے جمہوریت کی بحالی اور پولنگ میں زبردست شراکت کے ساتھ ووٹوں کی جیت کا مشاہدہ کیا جس کے نتیجے میں ووٹروں کا ریکارڈ ٹرن آؤٹ سامنے آیا۔
******
U.No:7051
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 2021803)
Visitor Counter : 198
Read this release in:
Odia
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Hindi_MP
,
Bengali
,
Assamese
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam