وزارت اطلاعات ونشریات
کینز میں ہندوستان کے تاریخی شو میں پائل کپاڈیہ نے اپنی فلم 'آل وی امیجین ایز لائٹ' کے لیے گرانڈ پریكس ایوارڈ جیتا
ایف ٹی آئی آئی کے طالب علم چدانند ایس نائک (ڈائریکٹر) کی کورس کی اختتامی فلم "سن فلاورس ور تھع فرسٹ ونس ٹو نو" نے 'لا سینیف' ایوارڈ جیتا
’آل وی امیجِن ایز لائٹ‘ نو جو ایک ہند-فرانسیسی مشترکہ پروڈکشن ہے، کینز میں تاریخ رقم کی
كینز میں منجملہ اوروں كے ایف ٹی آئی آئی کے سابق طالب علم سنتوش سیوان، پائل کپاڈیہ، میثم علی، چدانند ایس نائک كے جلوے چھائے رہے
Posted On:
26 MAY 2024 2:51PM by PIB Delhi
ہندوستان کی کارکردگی 77 ویں کینز فلم فیسٹیول میں غیرمعمولی رہی جس میں 2 فلمساز، ایک اداکارہ اور ایک سینماٹوگرافر نے دنیا کے معروف فلم فیسٹیول میں اعلیٰ ایوارڈز جیتے۔ فروغ پزیر فلمی صنعت کے ساتھ سب سے بڑی فلم سازی کرنے والے ملک کے طور پر ہندوستانی فلم سازوں نے اس سال کینز میں زبردست تعریف اور ستائش حاصل کی۔
تیس برسوں میں پہلی بار پائل کپاڈیہ کی ایک ہندوستانی فلم 'آل وی امیجن اِز لائٹ' كو جو کہ دو نرسوں کی زندگیوں پر مبنی ہے، میلے کے سب سے بڑے ایوارڈ پالم ڈی' اور کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ کپاڈیہ کی فلم نے زمرے میں دوسری پوزیشن گرانڈ پریكس جیتی ۔ اس جیت کے ساتھ ایف ٹی آئی آئی کی سابق طالبہ پائل کپاڈیہ یہ باوقار ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی ہندوستانی بن گئی ہیں۔ یہ موقع 30 سال کے بعد آیا ہے جب شاجی این کرون کی فلم 'سواہم' نے اعلیٰ ترین اعزاز کے لیے كامیاب مقابلہ کیا تھا۔
پائل کی فلم کو ہندوستان اور فرانس کے درمیان دستخط شدہ آڈیو ویژول معاہدے کے تحت وزارت اطلاعات و نشریات کی طرف سے سرکاری ہند-فرانسیسی كو پروڈکشن کی حیثیت دی گئی تھی۔ مہاراشٹرا (رتناگری اور ممبئی) میں وزارت نے فلم کی شوٹنگ کی اجازت بھی دی تھی۔سرکاری شریک پروڈکشن کی خاطر حکومت ہند کی ترغیباتی اسکیم کے تحت اس فلم کو كوالیفائنگ کو-پروڈکشن اخراجات کے 30 فیصد کے لیے عبوری منظوری ملی۔
فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے طالب علم چدانند ایس نائک نے لا سینیف سیکشن میں کنڑ لوک داستانوں پر مبنی 15 منٹ کی مختصر فلم "سن فلاورس ور دی فرسٹ ونس ٹہ نو" کے لیے پہلا انعام حاصل کیا۔ یہ ایف ٹی آئی آئی فلم ایف ٹی آئی آئی کے ٹی وی ونگ کے ایک سالہ پروگرام کی پروڈکشن ہے جہاں مختلف شعبوں یعنی ڈائریکشن، الیکٹرانک سنیماٹوگرافی، ایڈیٹنگ، ساؤنڈ کے چار طلباء نے سال کے آخر میں مربوط مشق کے طور پر ایک پروجیکٹ کے لیے مل کر کام کیا۔
ایف ٹی آئی آئی میں 2022 میں شامل ہونے سے پہلے چدانند ایس نائک کو بھی 53 ویں بین اقوامی ہندوستانی فلمی میلے (افی) میں 75 تخلیقی ذہنوں میں سے ایک کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔ یہ سنیما کے میدان میں ابھرتے ہوئے نوجوان فنکاروں کو پہچاننے اور ان کی مدد کرنے کے لیے وزارت اطلاعات و نشریات کا ایک اقدام تھا۔
یہ ادراک ضروری ہے کہ ہندوستان میں پیدا ہونے والی مانسی مہیشوری کی ایک اینی میٹڈ فلم بنی ہڈ نے لا سینیف سلیکشن میں تیسرا انعام حاصل کیا۔
فیسٹیول میں دنیا کے مشہور ڈائریکٹر شیام بینیگل کے کام کا جشن منایا گیا۔ بینیگلز کے ہندوستان میں "منتھن" كے ریلیز کے 48 سال بعد، جسے نیشنل فلم آرکائیوز آف انڈیا (این ایف ڈی سی-این ایف اے آئی وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت) میں محفوظ ركھا گیا اور جسے فلم ہیریٹیج فاؤنڈیشن کے ذریعے بحال کیا گیا، کینز میں کلاسک سیکشن میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔
مشہورِ زمانہ سنیماٹوگرافر سنتوش سیوان، جنہیں ہندوستانی سنیما میں اپنے بھرپور کام کے لیے جانا جاتا ہے، پہلے ایشیائی بن گئے جنہیں ان کے "کیرئیر اور کام کے غیر معمولی معیار" کے اعتراف میں 2024 کے کینز فلم فیسٹیول میں باوقار پیئر اینجینئیو ٹریبیوٹ ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ دوسری انفرادی شخصیت جس نے کینز میں تاریخ رقم کی وہ انسویا سینگپتا ہیں۔ وہ 'ان سرٹین ریگارڈ' زمرے میں 'دی شیملیس' میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ جیتنے والی پہلی ہندوستانی بن گئیں۔
ایک اور آزاد فلم ساز جو کینز میں ابھر كر سامنے آئےوہ میثم علی ہیں، جو ایف ٹی آئی آئی کے سابق طالب علم بھی تھے۔ ان کی فلم "اَن ریٹریٹ" کو ایسِڈ کینز سائڈبار پروگرام میں دکھایا گیا۔ 1993 میں اپنے قیام کے بعد سے یہ پہلا موقع تھا جب کسی ہندوستانی فلم کو ایسوسی ایشن فار دی ڈفیوژن آف انڈیپنڈنٹ سنیما کے زیر انتظام سیکشن میں دکھایا گیا تھا۔
اس طرح ہم نے 77 ویں کینز فلم فیسٹیول میں ہندوستانی سنیما کے لیے ایک تاریخی سال کا مشاہدہ کیا، فلم اور ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اپنی کامیابیوں کو منانے کی ایک خاص وجہ ركھتی ہے ۔ وہ یہ ہے كہ اس کے سابق طالب علم جیسے پائل کپاڈیہ، سنتوش سیون، میثم علی اور چدانند ایس نائک کینز میں چھائے رہے۔ ایف ٹی آئی آئی وزارت اطلاعات و نشریات، حکومت ہند کے تحت ایک خود مختار ادارہ ہے اور مرکزی حکومت کی مالی مدد سے ایک سوسائٹی کے طور پر کام کرتا ہے۔
سنگل ونڈو کلیئرنس، مختلف ممالک کے ساتھ مشترکہ پروڈکشن، اپنے خود مختار اداروں جیسے کہ فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور ستیہ جیت رے فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے سنیما کے دائرہ کار میں تعلیم کی حمایت کے ذریعے سہولت کے ذریعہ فلم کے شعبے کو فروغ دینا یا ہندوستان کو دنیا کے مواد کے مرکز کے طور پر سامنے لانے کے لیے کثیر جہتی کوششیں كرنا مرکزی حکومت کی ترجیحات ہیں۔ یہ تمام اقدامات قومی اور بین الاقوامی سطح پر مثبت اثرات مرتب کر رہے ہیں۔
******
U.No:7042
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 2021721)
Visitor Counter : 77
Read this release in:
Odia
,
Telugu
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Hindi_MP
,
Assamese
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam