وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے، گجرات کےاحمد آباد میں، گجرات کوآپریٹو ملک مارکیٹنگ فیڈریشن کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کی


"گجرات کوآپریٹو ملک مارکیٹنگ فیڈریشن کی گولڈن جوبلی تقریبات، اس کے مثالی سفر کا ایک تاریخی موقع ہے"

"امول، ہندوستان کے پشو پالکوں کی قوت کی علامت بن گیا ہے"

"امول، اس بات کی ایک مثال ہے کہ کس طرح آگے کی سوچ کے ساتھ لیے گئے فیصلے بعض اوقات آنے والی نسلوں کی تقدیر بدل سکتے ہیں"

"ہندوستان کے ڈیری سیکٹر کی اصل ریڑھ کی ہڈی ناری شکتی ہے"

"آج ہماری حکومت، خواتین کی اقتصادی قوت بڑھانے کے لیے کثیر جہتی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے"

"ہم 2030 تک کھُراور منہ کی بیماری کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں"

"حکومت کسانوں کو توانائی پیدا کرنے والے اور کھاد فراہم کرنے والوں میں تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کررہی ہے"

"حکومت دیہی معیشت میں تعاون کے دائرہ کار کو نمایاں طور پر وسیع کر رہی ہے"

"ملک بھر کے 2 لاکھ سے زیادہ دیہاتوں میں، 2 لاکھ سے زیادہ کوآپریٹو سوسائٹیوں کے قیام کے ساتھ کوآپریٹو تحریک زور پکڑ رہی ہے"

حکومت ہر طرح سے آپ کے ساتھ ہے اور یہ مودی کی گارنٹی ہے

Posted On: 22 FEB 2024 12:43PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے، آج احمد آباد کےموٹیرا میں نریندر مودی اسٹیڈیم میں گجرات کوآپریٹو ملک مارکیٹنگ فیڈریشن (جی سی ایم ایم ایف) کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر لگائی گئی نمائش کو بھی دیکھا اور گولڈن جوبلی کافی ٹیبل بک کی نقاب کشائی بھی کی۔ جی سی ایم ایم ایف کوآپریٹیو کی لچک، ان کے کاروباری جذبے اور کسانوں کے مضبوط عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس نے امول کو دنیا کے مضبوط ترین ڈیری برانڈز میں سے ایک بنا دیا ہے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گجرات کوآپریٹو ملک مارکیٹنگ فیڈریشن (جی سی ایم ایم ایف) کی گولڈن جوبلی کی تقریب کے لیے سب کو مبارکباد دی اور کہا کہ ایک پودا ،جو 50 سال قبل گجرات کے کسانوں نے لگایا تھا، ایک بڑا درخت بن گیا ہے، جس کی شاخیں دنیا بھر میں پھیلی ہوئی ہیں۔  وہ سفید انقلاب میں 'پشو دھن' جانوروں کی شراکت کا اعتراف کرنا بھی نہیں بھولے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ آزادی کے بعد ہندوستان میں کئی برانڈز ابھرے ،لیکن امول جیسا کوئی نہیں تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ"امول ہندوستان کے پشو پالکوں  کی قوت کی علامت بن گیا ہے"۔ "امول کا مطلب ہے اعتماد، ترقی، عوامی شراکت، کسانوں کو بااختیار بنانا اور وقت کے ساتھ ساتھ تکنیکی ترقی۔" جناب مودی نے کہا کہ امول آتم نر بھر بھارت کے لئے ترغیب ہے۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ امول کی مصنوعات دنیا کے 50 سے زیادہ ممالک میں برآمد کی جاتی ہیں، وزیر اعظم نے تنظیم کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور 18,000 سے زیادہ دودھ کوآپریٹو کمیٹیوں، 36,000 کسانوں کا نیٹ ورک، روزانہ 3.5 کروڑ لیٹر سے زیادہ دودھ کی پروسیسنگ اور مویشیوں کے پالنے والوں کو 200 کروڑ روپے سے زیادہ کی آن لائن ادائیگی کو اجاگر کیا۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ چھوٹے مویشیوں کے پالنے والوں کی اس تنظیم کی طرف سے جو اہم کام کیا جا رہا ہے ،اس سے امول اور اس کے کوآپریٹیو کی مضبوطی ملتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ امول اس تبدیلی کی ایک مثال ہے، جو دور اندیشی کے ساتھ لیے گئے فیصلوں سے آتی ہے۔ انہوں نے یاد کیا کہ امول کی ابتدا سردار پٹیل کی رہنمائی میں کھیڑا دودھ یونین میں ہوئی تھی۔ گجرات میں کوآپریٹیو کی توسیع کے ساتھ جی سی ایم ایم ایف وجود میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ کوآپریٹیو اور حکومت کے درمیان توازن کی ایک بہترین مثال ہے اور اس طرح کی کوششوں نے ہمیں دنیا کا سب سے بڑا دودھ پیدا کرنے والا ملک بنا دیا ہے، جس میں 8 کروڑ لوگوں کو روزگار ملا ہے۔" انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 10 سالوں میں دودھ کی پیداوار میں تقریباً 60 فیصد اضافہ ہوا ہے اور فی کس دودھ کی دستیابی میں تقریباً 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ڈیری سیکٹر 2 فیصد کی عالمی اوسط کے مقابلے میں 6 فیصد سالانہ کی شرح سے ترقی کر رہا ہے۔

وزیر اعظم نے 10 لاکھ کروڑ روپے کے ڈیری سیکٹر میں خواتین کی مرکزیت کو اجاگرکیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیری سیکٹر کا لین دین ، جو 70 فیصد تک خواتین کی مدد سے چلتا ہے،گندم، چاول اور گنے کے مجموعی لین دین سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ"یہ ناری شکتی ڈیری سیکٹر کی اصل ریڑھ کی ہڈی ہے۔ آج، جب ہندوستان خواتین کی قیادت میں ترقی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، اس کے ڈیری سیکٹر کی کامیابی ایک بہت بڑی تحریک ہے"۔ وکست بھارت کے سفر میں خواتین کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے مدرا یوجنا کا ذکر کیا، جس میں 30 لاکھ کروڑ روپے کی 70 فیصد امداد خواتین کاروباریوں نے حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ سیلف ہیلپ گروپس میں خواتین کی تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے اور انہوں نے 6 لاکھ کروڑ سے زیادہ کی مالی امداد  حاصل کی ہے۔ 4 کروڑ پی ایم آواس کے مکان زیادہ تر گھر کی خواتین کے نام پر ہیں۔ وزیر اعظم نے نمو ڈرون دیدی اسکیم کا بھی ذکر کیا ،جہاں 15,000 خود امدادی گروپ کو ڈرون دیے جا رہے ہیں اور ممبران کو تربیت بھی دی جا رہی ہے۔

وزیر اعظم مودی نے گجرات کی ڈیری کوآپریٹیو کمیٹیوں میں خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد پر مسرت کا اظہار کیا اور ڈیری سے حاصل ہونے والی آمدنی کو براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں پہنچانے کرنے کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے امول کی کوششوں کی بھی تعریف کی اور گاؤں میں مائیکرو اے ٹی ایم قائم کرنے کا ذکر کیا، تاکہ مویشی پالنے والوں کو علاقے میں نقد رقم نکالنے میں مدد مل سکے۔ انہوں نے پشوپالکوں  کو روپے کسان کریڈٹ کارڈ فراہم کرنے کی اسکیموں کا بھی ذکر کیاکیا اور پنچ پپلا اور بناس کانٹھا میں جاری پائلٹ پروجیکٹ کے بارے میں بھی بتایا۔

گاندھی جی کے ان الفاظ کو یاد کرتے ہوئے کہ ہندوستان اپنے گاؤوں میں رہتا ہے، وزیر اعظم نے دیہی معیشت کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پچھلی حکومت کا دیہی معیشت کے حوالے سے نقطہ نظر بکھرا ہوا تھا، جبکہ موجودہ حکومت گاؤں کے ہر پہلو کو ترجیح دے کر پیش رفت کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے مویشی پالنے والوں اور مچھلی پالنے والوں کو کسان کریڈٹ کارڈ کے فوائد  فراہم کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ"حکومت چھوٹے کسانوں کی زندگیوں کو آسان بنانے، مویشی پروری کے مواقع کو بڑھانے، مویشیوں کے لیے صحت مند زندگی پیدا کرنے اور دیہاتوں میں ماہی پروری اور شہد کی مکھیوں کے پالنے کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کررہی ہے"۔  انہوں نے کسانوں کو جدید بیج فراہم کرنے پر بھی زور دیا ،جو موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے نیشنل گوکل مشن کا بھی ذکر کیا ،جس کا مقصد ڈیری مویشیوں کی نسلوں کو بہتر بنانا ہے۔ کھر اور منہ کی بیماری کی وجہ سے مویشیوں کو درپیش مشکلات اور مویشی پالنے والوں  کو ہونے والے ہزاروں کروڑ روپے کے بھاری نقصانات کو روکنے کے لیے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے 15,000 کروڑ روپے مالیت کے مفت  ٹیکہ کاری پروگرام کے آغاز کے بارے میں بتایا، جس میں اب تک 7 کروڑ سے زیادہ ٹیکے لگائے جاچکے ہیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ "ہم 2030 تک کھر اور منہ کی بیماری پوری طرح ختم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں"۔

وزیر اعظم نے گزشتہ رات کابینہ کے اجلاس میں مویشیوں سے متعلق فیصلے کا بھی ذکر کیا۔ کابینہ نے مویشیوں کی دیسی نسلوں کو فروغ دینے کی خاطرنیشنل لائیو اسٹاک مشن میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ غیر قابل کاشت زمین کو چارے کے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے لیے مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ مویشیوں کے تحفظ کے لیے انشورنس کی قسطوں میں بھی نمایاں کمی کی گئی ہے۔

وزیر اعظم نے یہ کہتے ہوئے کہ انہوں نے سوراشٹرا اور کچھ میں خشک سالی کے دوران  مشکلات کو دیکھا ہے ، جہاں  ہزاروں مویشی  پانی کی قلت کی وجہ سے ہلاک  ہو جاتے تھے،گجرات میں پانی کے تحفظ کی اہم اہمیت پر زور دیا۔  وزیر اعظم مودی نے نرمدا کے پانی کے ان خطوں تک پہنچنے کے تبدیلی کے اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ "نرمدا کے پانی کی آمد کے بعد ایسے علاقوں کی تقدیر بدل گئی ہے۔" اس اقدام سے ان خطوں میں لوگوں کی زندگیوں اور زرعی طریقوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ وزیراعظم مودی نے پانی کی قلت  سے نمٹنے اور پورے ملک میں دیہی مویشت  کو بڑھانے کے لئے حکومت کےفعال اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ مستقبل میں اس طرح کے چیلنجوں کا سامنا نہ کرنا پڑے"۔  انہوں نے کہاکہ "حکومت کی طرف سے 60 سے زیادہ امرت سروور آبی ذخائر کی تعمیر سے ملک کی دیہی معیشت کو بہت فائدہ ہوا ہے"۔

وزیر اعظم مودی نے ٹیکنالوجی میں ترقی کے ذریعے چھوٹے کسانوں کو بااختیار بنانے کے حکومت کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہاکہ "ہماری کوشش دیہات میں چھوٹے پیمانے پر کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ مربوط کرنا ہے"۔  ڈرپ اریگیشن جیسے آبپاشی کے مؤثر طریقوں کو فروغ دینے کی حکومت کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "گجرات میں، ہم نے حالیہ برسوں میں مائیکرو اریگیشن کے دائرہ کار میں کئی گنا اضافہ کا مشاہدہ کیا ہے"۔  جناب مودی نے کسانوں کو ان کے گاؤں کے قریب سائنسی حل فراہم کرنے کے لیے لاکھوں کسان سمردھی کیندروں کے قیام کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ نامیاتی کھاد بنانے میں کسانوں کی مدد کرنے کی کوششیں جاری ہیں، ان کی پیداوار کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے دیہی معیشتوں کو بہتر بنانے میں حکومت کے کثیر جہتی طریقہ کارکو اجاگر کرتے ہوئے  کہا کہ "ہماری حکومت کسانوں کو توانائی پیدا کرنے والے اور کھاد فراہم کرنے والوں میں تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے"۔ وزیر اعظم مودی نے زراعت میں پائیدار توانائی کے حل کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیتے ہوئے وضاحت کی کہ کسانوں کو سولر پمپ فراہم کرنے کے علاوہ، کھیتوں کے احاطے میں چھوٹے پیمانے پر سولر پلانٹس لگانے کے لیے مدد دی جا رہی ہے۔

اس کے علاوہ ، وزیر اعظم مودی نے گوبر دھن یوجنا کے تحت مویشیوں کے کسانوں سے گائے کا گوبر خریدنے کی اسکیم کے نفاذ کا اعلان کیا، جس سے بجلی کی پیداوار کے لیے بائیو گیس کی پیداوار میں آسانی ہوگی۔ وزیر اعظم مودی نے ڈیری سیکٹر میں کامیاب اقدامات کی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے روشنی ڈالی کہ "بناس کانٹھا میں امول کی طرف سے بائیو گیس پلانٹس کا قیام اس سمت میں ایک اہم قدم ہے"۔

وزیر اعظم مودی نے اقتصادی ترقی کے محرک کے طور پر کوآپریٹو سوسائٹیوں کو فروغ دینے کے حکومت کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہاکہ"ہماری حکومت دیہی معیشت میں تعاون کے دائرہ کار کو نمایاں طور پر وسیع کررہی ہے"۔  وزیر اعظم مودی نے نشاندہی کی کہ "پہلی مرتبہ، مرکزی سطح پر امداد باہمی کی ایک علیحدہ وزارت قائم کی گئی ہے"۔  وزیر اعظم مودی نے کہا کہ "ملک بھر میں دو لاکھ سے زیادہ دیہاتوں میں دو لاکھ سے زیادہ کوآپریٹو سوسائٹیوں کے قیام کے ساتھ، کوآپریٹو تحریک زور پکڑ رہی ہے۔" زراعت، مویشی پروری اور ماہی پروری جیسے شعبوں میں یہ سوسائٹیاں بن رہی ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے ٹیکس مراعات اور فنڈنگ کے ذریعے حکومت کی امدادپر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہماری حکومت 'میڈ ان انڈیا' پہل کے ذریعے مینوفیکچرنگ میں کوآپریٹو سوسائٹیوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے"۔  ٹیکس مراعات کے ذریعے ان کوآپریٹیو کو میڈ ان انڈیا مینوفیکچرنگ کا حصہ بننے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 10 ہزار ایف پی اوز، جن میں سے 8 ہزار پہلے سے کام کر رہے ہیں، چھوٹے کسانوں کی بڑی تنظیمیں ہیں اور ان کا "چھوٹے کسانوں کو پروڈیوسروں سے زرعی کاروباریوں میں تبدیل کرنے کا مشن ہے"۔ انہوں نے بتایا کہ پی اے سیز اور ایف پی اوز اور دیگر کوآپریٹو باڈیز کو کروڑوں روپے کی امداد مل رہی ہے۔ انہوں نے زرعی انفراسٹرکچر کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے کے فنڈ کا بھی ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے مویشیوں کے بنیادی ڈھانچے کے لیے 30 ہزار کروڑ روپے کے فنڈ کے ساتھ ریکارڈ سرمایہ کاری کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیری کوآپریٹیو کو اب سود پر مزید چھوٹ مل رہی ہے۔ حکومت دودھ کے پلانٹ کی جدید کاری پر بھی ہزاروں کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت آج سابر کانٹھا دودھ یونین کے دو بڑے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ہے۔ اس میں ایک جدید پلانٹ بھی شامل ہے، جو روزانہ 800 ٹن مویشیوں کا چارہ تیار کرتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’’میں جب میں وکشت بھارت کی بات کرتا ہوں، تو سب کے پریاس پر یقین رکھتا ہوں۔  یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ امول جب ہندوستان اپنی آزادی کے 100 ویں سال کو پہنچ جائے گا، 75 سال مکمل کرے گا، وزیر اعظم نے تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں تنظیم کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ امول نے اگلے 5 سالوں میں اپنے پلانٹس کی پروسیسنگ کی صلاحیت کو دوگنا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ "، وزیر اعظم نے 50 سال کا سنگ میل طے کرنے پر اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے آخر میں کہا کہ "آج امول دنیا کی آٹھویں سب سے بڑی ڈیری کمپنی ہے۔ آپ کو اسے جلد از جلد دنیا کی سب سے بڑی ڈیری کمپنی بنانا ہے۔ حکومت ہر طرح سے آپ کے ساتھ کھڑی ہے، اور یہ مودی کی گارنٹی ہے۔

اس موقع پر گجرات کے گورنر جناب آچاریہ دیوورت، گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھو پیندر پٹیل، ہندوستان کے حیوانات، ڈیری اور ماہی پروری کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرشوتم روپالا اور گجرات کوآپریٹو دودھ مارکیٹنگ فیڈریشن کے چیئرمین جناب شامل بی پٹیل موجود تھے۔ اس تقریب میں  تقریبا 1.25 لاکھ سے زیادہ کسان  بھی شامل تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- وا - ق ر)

U-5244



(Release ID: 2008092) Visitor Counter : 51