وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے گجرات کے کیوڑیا میں راشٹریہ ایکتادوس کی تقریبات میں شرکت کی
‘‘ملک کے ہرایک کونے میں 31 اکتوبرکا دن قومیت کے جذبے کےاظہار کاتہوار بن چکا ہے’’
‘‘لال قلعہ پر 15 اگست ، کرتویہ پتھ پر 26 جنوری کا پریڈ اور اسٹیچو آف یونٹی کے تحت ایکتا دوس قومی ترقی کی تین طاقتیں ہیں’’
‘‘اسٹیچو آف یونٹی، ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے اصولوں کا اظہار ہے’’
‘‘ہندوستان غلامی کی ذہنیت کو ترک کرنے کے عہد کےساتھ آگے بڑھ رہا ہے’’
‘‘ایسا کوئی ہدف نہیں ہے جہاں تک ہندوستان کی رسائی نہ ہو’’
‘‘آج ایکتانگر کو دنیا کے سبز شہر کے طور پر پہچانا جاتا ہے’’
‘‘آج پوری دنیا ہندوستان کی مضبوط قوت ارادی، اس کےعوام کی ہمت اور طاقت کو تسلیم کرنے لگی ہے’’
‘‘قومی اتحاد، ہمارے ترقی کے سفر کی راہ میں سب بڑی رکاوٹ، خوشنودی کی سیاست ہے’’
‘‘خوش حال ہندوستان کی آرزوؤں کو پورا کرنے کے لیے ہمیں اپنے ملک کے اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے لگاتار کام کرنا چاہیے’’
Posted On:
31 OCT 2023 11:09AM by PIB Delhi
وزیراعظم جناب نریندرمودی نے آج راشٹریہ ایکتادوس سے متعلق پروگراموں میں شرکت کی۔انہوں نے اسٹیچو آف یونٹی پر سردار پٹیل کی جینتی پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔جناب مودی نے راشٹریہ ایکتادوس پریڈ کابھی مشاہدہ کیا جس میں بی ایس ایف اور مختلف ریاستوں کی پولیس شامل تھی۔اس موقع پر خواتین پرمبنی سی آر پی ایف بائیکرس کے ڈیرڈول شو، بی ایس ایف کی خواتین پائپ بینڈ، گجرات کی خواتین پولیس کے ذریعہ کوریو گراف کیے گئے پروگرام، اسپیشل این سی سی شو، اسکول بینڈ کی پیش کش، انڈین ایئرفورس کے ذریعہ فلائی پاسٹ، شاندار گاوؤں کی اقتصادی طاقت کو پیش کرنے والے پروگرام وغیرہ پیش کیے گئے۔
مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ راشٹریہ ایکتادوس ہندوستان کے نوجوانوں اور اس کے جانبازوں کے اتحاد کی طاقت کا جشن ہے۔وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ ‘‘ایک طرح سے میں چھوٹے ہندوستان کی شکل کا مشاہدہ کرسکتاہوں۔ ’’ انہوں نے کہا کہ بھلے ہی زبان، ریاستیں اور روایات الگ الگ ہوں، لیکن ملک کا ہرایک آدمی اتحاد کے مضبوط دھاگے سے جڑا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘‘موتی کے دانے بھلے ہی بہت زیادہ ہوں،لیکن مالا ایک ہی ہے۔ہم بھلے ہی متنوع ہوں ، لیکن ہم سبھی متحد ہیں۔’’ وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح 15 اگست اور 26 جنوری کو یوم آزادی اور یوم جمہوریہ کے طورپر منایاجاتا ہے اسی طرح 31 اکتوبر بھی پورے ملک میں اتحاد کا تہوار بن چکا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ لال قلعہ پر یوم آزادی کی تقریبات، کرتویہ پتھ پر یوم جمہوریہ کی پریڈ اورماں نرمدا کے کنارے اسٹیچو آف یونٹی کے نیچے راشٹریہ ایکتادوس قومی ترقی کی تین طاقتیں بن چکی ہیں۔آج کے پروگرام کے بارے میں بولتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جولوگ ایکتانگر کا دورہ کرتے ہیں انہیں نہ صرف اسٹیچو آف یونٹی دیکھنے کا موقع ملتا ہے بلکہ انہیں سردارصاحب کی زندگی اورہندوستان کے قومی اتحاد سے متعلق ان کے تعاون سے روبرو ہونے کابھی موقع ملتا ہے۔جناب مودی نے کہا کہ اسٹیچو آف یونٹی ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے اصولوں کا اظہار ہے۔’’ انہوں نے اس مجسمہ کی تعمیر میں شہریوں کے تعاون کاذکر کیا اور ان کسانوں کی مثالیں پیش کیں جنہوں نے اس کی تعمیر کے لیے اپنے اوزار دیے تھے۔انہوں نے ‘وال آف یونٹی’ (اتحاد کی دیوار) کی تعمیر کے لیے ہندوستان کے مختلف حصوں سے لائی گئی مٹی کا بھی ذکر کیا۔وزیراعظم نے بتایا کہ کروڑوں شہری ملک بھرمیں ہونے والے ‘رن فاریونٹی’ (اتحاد کے لیے دوڑ) اوردیگر پروگراموں میں حصہ لے کر راشٹریہ ایکتا دوس کی تقریبات سے جڑتے ہیں۔سردار پٹیل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اور ملک کے شہریوں کو راشٹریہ ایکتا دوس کی مبارک باد دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سردار صاحب کے اصول 140 کروڑ شہریوں کے سوچ کی بنیاد ہے جو ایک بھارت شریشٹھ بھارت کا جشن منانے کے لیے ایک ساتھ جمع ہوتے ہیں۔’’
وزیراعظم نے کہاکہ اگلے 25 سال ملک کے لیے اس صدی کے سب سے اہم 25 سال ہیں کیوں کہ اس مدت کے دوران ہندوستان ایک خوش حال اور ترقی یافتہ ملک بننے جارہا ہے۔انہوں نے اپیل کی کہ اس مدت میں ہمیں وہی جذبہ دیکھنے کو ملنا چاہیے جو ملک کے اندر آزادی سے 25 سال پہلے دیکھنے کو ملاتھا۔انہوں نے دنیامیں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے قدکا بھی ذکر کیا۔جناب مودی نے کہا کہ ‘‘ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہم سب سے بڑی جمہوریت کے قد کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کا کام کررہے ہیں۔’’ انہوں نے سکیورٹی، معیشت، سائنس، دیسی دفاعی پیداوار اور عالمی کارپوریٹ لیڈرشپ میں ہندوستان کی طاقت ور پوزیشن کا ذکر کیاجسے ہندوستانی لوگ بڑی عالمی کمپنیوں اور اسپورٹس میں فراہم کررہے ہیں۔
غلامی کی ذہنیت کو چھوڑرکر آگے بڑھنے کے عہد کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان ترقی کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی وراثت کی بھی حفاظت کررہا ہے۔اس سلسلے میں انہوں نے ہندوستانی بحریہ کے پرچم سے نوآبادیاتی نشان کو ہٹانے، نوآبادیاتی دور کے غیرضروری قوانین کو ختم کرنے، آئی پی سی کو بدلنےاور انڈیا گیٹ پر نوآبادیاتی نمائندگی کو ہٹاکرنیتاجی کا مجسمہ نصب کرنے کاذکر کیا۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ ‘‘آج ایسا کوئی ہدف نہیں ہے جہاں تک ہندوستان کی رسائی نہ ہو۔’’ سب کا پریاس کی طاقت کونمایاں کرتے ہوئے انہوں نے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کا ذکر کیا اور کہا کہ آرٹیکل 370 کی دیوار جو کشمیر اور بقیہ ہندوستان کے درمیان کھڑی تھی اسے گرادیا گیا ہےاور اس سے سردار صاحب جہاں بھی ہیں، انہیں ضرورخوشی حاصل ہوئی ہوگی۔
طویل عرصے سے زیرالتواء معاملے کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ سردارسروورڈیم گزشتہ پانچ ،چھ دہائیوں سے زیر التواء تھا، لیکن اسے پچھلے کچھ سالوں میں مکمل کردیاگیا ہے۔انہوں نے ‘سنکلپ سے سدھی’ کی مثال کے طور پر کیوڑیا-ایکتا نگر کا ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ ‘‘آج ایکتانگر کو دنیا کے سبز شہر کے طورپر پہچانا جاتا ہے۔’’ وزیراعظم نے بتایا کہ سیاحت سے متعلق کئی دیگر کاموں کے علاوہ پچھلے چھ مہینوں میں ایکتانگر میں 1.5 لاکھ سے زیادہ درخت لگائے گئے ہیں۔اس علاقے میں شمسی توانائی کی پیداوار اور شہر میں گیس کی تقسیم کے مضبوط نظام کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج ایکتا نگر میں ہیریٹیج ٹرین بھی شروع کی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں 1.5کروڑ سے زیادہ سیاحوں نے یہاں کا دورہ کیا ہے، جس سے مقامی قبائلی برادریوں کو روزگار کے نئے مواقع حاصل ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘آج پوری دنیا ہندوستان کے مضبوط عزم اور یہاں کے لوگوں کی ہمت اور طاقت کو تسلیم کرتی ہے۔’’ انہوں نے آگاہ کیا کہ دنیابھلے ہی ہم سے حوصلہ حاصل کررہی ہو، لیکن کچھ نئے رجحانات ہمارے خلاف کام کررہے ہیں۔آج کی دنیا میں جغرافیائی وسیاسی عدم استحکام پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے کووڈ وبائی مرض کے بعد کئی ممالک کی معیشت کے خراب ہونے کاذکر کیا جہاں مہنگائی اوربے روزگاری گزشتہ 40-30برسوں میں اپنے عروج پر ہے۔ ایسے حالات میں وزیراعظم نے زوردے کر کہا کہ ہندوستان نئے ریکارڈس اوراقدامات کے ساتھ مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے 9 سال میں حکومت کے ذریعہ بنائی گئی پالیسیوں اور فیصلوں کے مثبت اثرات کاآج مشاہدہ کیاجاسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صرف گزشتہ پانچ سال کے دوران 13.5کروڑ ہندوستانی غریبی سے باہر آچکے ہیں۔شہریوں سے ملک میں استحکام کو برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان کو ترقی کے راستے پر لے جانے کی 140 کروڑ ہندوستانیوں کی کوششیں رائیگاں نہیں جانی چاہییں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ ہماری نظر مستقبل پر ہونی چاہیےاور قومی اہداف کوحاصل کرنے کے لیے ہمارا حوصلہ برقراررہناچاہیے۔’’
مردآہن سردار صاحب کے اندرونی سلامتی کے عہدکا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے اس سلسلے میں گزشتہ 9 سالوں کے دوران اٹھائے گئے قدم کاذکر کیا اور کہا کہ کس طرح تخریبی طاقتوں کے چیلنج سے مضبوطی سے نمٹنے کا کام کیا جارہا ہے۔انہوں نے ملک کے اتحادپر حملہ کرنے والوں پر نظر رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان کی ترقی کے سفر میں سب سے بڑی رکاوٹ خوشنودی کی سیاست ہے اور گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران یہ دیکھاگیا ہے کہ جولوگ خوشنودی کی سیاست کرتے تھے وہ دہشت گردی سے اپنی آنکھیں موند لیتے تھے اور انسانیت کے دشمنوں کےساتھ کھڑے ہوجاتے تھے۔انہوں نے ایسی سوچ کے خلاف آگاہ کیا جو ملک کے اتحاد کے لیے خطرہ ہے۔
موجودہ اور آئندہ انتخابات کے سلسلے میں وزیراعظم نے ان گروہوں کے خلاف آگاہ کیا جو پوری طرح سے مثبت سیاست کے خلاف ہیں اور سماج دشمن اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔جناب مودی نے مزید کہا کہ ‘‘ہمیں ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ملک کے اتحاد کو برقرار رکھنے کی کوشش جاری رکھنی چاہیے۔ہم چاہے جس شعبہ میں ہوں، ہمیں اس میں اپنا 100 فیصد دیناہوگا۔آنے والی نسلوں کو بہترمستقبل فراہم کرنے کا یہی ایک واحد راستہ ہے۔’’
جناب مودی نے MyGov پر سردار پٹیل سے متعلق قومی مقابلے کے بارے میں بھی بتایا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج کا ہندوستان ایک نیا ہندوستان ہے، جس میں ہر شہری اعتماد سے بھراہوا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ اعتماد جاری رہنا چاہیے اور اتحاد کا جذبہ بھی اسی طرح برقرار رہناچاہیے۔انہوں نے تمام شہریوں کی طرف سے سردار پٹیل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیا اور راشٹریہ ایکتادوس پر نیک خواہشات کااظہار کیا۔
پس منظر
ملک کے اتحاد، سلامتی، سیکورٹی کوبرقراراورمضبوط رکھنے کے جذبے کو آگے بڑھانے کے مدنظر وزیراعظم نے اپنی دوراندیش قیادت کے تحت سردار ولبھ بھائی پٹیل کی جینتی کو راشٹریہ ایکتادوس کے طور پر منانےکا فیصلہ کیا ہے۔
****
ش ح ۔ ق ت ۔ج ا
U. No.489
(Release ID: 1973291)
Visitor Counter : 122
Read this release in:
Khasi
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Assamese
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam