کابینہ

کابینہ نے انٹر اسٹیٹ ریور واٹر ڈسپیوٹس (آئی ایس آر ڈبلیو ڈی) ایکٹ، 1956–  ریاست تلنگانہ کی درخواست کے تحت کے کرشنا واٹر ڈسپیوٹ ٹریبونل- 2 کے  لئے قابل غور معاملات کو منظوری دی

Posted On: 04 OCT 2023 4:08PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت مرکزی کابینہ نے تلنگانہ اور آندھرا پردیش ریاستوں کے درمیان  فیصلے کےلئے آئی ایس آر ڈبلیو ڈی ایکٹ کی دفعہ  5(1) کے تحت موجودہ کرشنا واٹر ڈسپیوسٹس ٹریبونل- 2 (کے ڈبلیو ڈی ٹی 2) کے لئے مزید  قابل غور معاملات جاری کئے جانے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ کام  قانونی رائے کی موصول ہونے کی بنیاد پر  اور انٹر اسٹیٹ ریور واٹر ڈسپیوٹ (آئی ایس آر ڈبلیو ڈی) ایکٹ 1956 کی دفعہ (3) کے تحت  حکومت تلنگانہ کی جانب سے اپنی شکایت میں اٹھائے گئے معاملات کی  روشنی میں  کیا گیا ہے۔

دریائے کرشنا کے پانی کے استعمال، تقسیم یا کنٹرول پر دونوں ریاستوں کے درمیان تنازعات کے حل سے تلنگانہ اور آندھرا پردیش  دونوں ریاستوں میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی اور  یہ ان دونوں ریاستوں کے عوام کے لیے فائدہ مند  ہوگا، اس طرح ہمارے ملک کو مزید مضبوط بانے میں مدد ملے گی۔

کرشنا واٹر ڈسپیوٹ ٹریبونل 2 کی تشکیل 2 اپریل 2004 کو فریق ریاستوں کے ذریعہ آئی ایس آر ڈبلیو ڈی ایکٹ، 1956 کی دفعہ 3 کے تحت  کی گئی درخواستوں پر مرکزی حکومت کے ذریعہ کی گئی تھی۔ بعد میں  2 جون  2014 کو، ہندوستانی یونین کی ایک ریاست کے طور پر تلنگانہ وجود میں آیا۔  آندھرا پردیش ری آرگنائزیشن ایکٹ (اے پی  آر اے ) 2014 کی دفعہ 89 کے مطابق، اے پی اے آر 2014 کی  مذکورہ دفعہ کی شقوں (اے) اور (بی) کو پورا کرنے کے لیے کے ڈبلیو ڈی ٹی 2 کی میعاد  کار میں اضافہ کیا  گیا تھا۔

اس کے بعد، حکومت تلنگانہ نے  14 جولائی  2014 کو ایک شکایت آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی صفائی  (ڈی او ڈبلیو آر ، آر ڈی اینڈ جی آر)، وزارت جل شکتی حکومت ہند کو بھیجی جس میں  دریائے کرشنا کے پانی کے استعمال، تقسیم یا کنٹرول کے تنازع کا ذکر کیاگیا تھا۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے اس معاملے میں 2015 میں سپریم کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن بھی دائر کی گئی تھی۔سال  2018 میں، حکومت تلنگانہ نے جل شکتی کی وزارت کے  ڈی او ڈبلیو آر، آر ڈی اینڈ جی آر،  سے مزید درخواست کی کہ  موجودہ  کے ڈبلیو ڈی ٹی 2  کے قابل غور معالات کو صرف تلنگانہ اور آندھرا پردیش ریاستوں کے درمیان معاملات تک محدودکرنے کی شکایت  پر غورکرے۔ معاملے پر بعد میں  جل شکتی کے وزیر کے تحت 2020 میں منعقدہ میٹنگ میں غور و خوض کیا گیا۔ دوسری اعلی سطحی کونسل میٹنگ کے دوران ہونے والی بات چیت کے مطابق  حکومت تلنگانہ نے 2021 میں مذکورہ رٹ پٹیشن کو واپس لے لیا اور اس کے بعد، اس معاملے میں ڈی او ڈبلیو ر، آ ڈی اینڈ جی آر  کے ذریعے قانون و انصاف  کی وزارت کی قانونی رائے طلب کی گئی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U- 10359



(Release ID: 1964233) Visitor Counter : 81