وزارت خزانہ

مرکز نے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ریاستوں کو 7532 کروڑ روپے جاری کیے


بھاری بارش اور متعلقہ قدرتی آفات کے مدنظر ریاستوں کو فوری طور پر فنڈ مہیا کرانے کے لیے رہنما خطوط میں رعایت

Posted On: 12 JUL 2023 4:03PM by PIB Delhi

وزارت خزانہ کے محکمہ اخراجات نے آج 22 ریاستی حکومتوں کو متعلقہ  اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (ایس ڈی آر ایف) کے لیے 7532 کروڑ روپے جاری کیے۔ یہ رقم وزارت داخلہ کی سفارشوں کے مطابق جاری کی گئی ہے۔ جاری کی گئی رقم کی ریاست وار تفصیل اس طرح ہے:

 

(کروڑ روپے میں)

نمبر شمار

ریاست

رقم

 1

آندھرا پردیش

493.60

2

اروناچل پردیش

110.40

3

آسام

340.40

4

بہار

624.40

5

چھتیس گڑھ

181.60

6

گوا

4.80

7

گجرات

584.00

8

ہریانہ

216.80

9

ہماچل پردیش

180.40

10

کرناٹک

348.80

11

کیرالہ

138.80

12

مہاراشٹر

1420.80

13

منی پور

18.80

14

میگھالیہ

27.20

15

میزورم

20.80

16

اوڈیشہ

707.60

17

پنجاب

218.40

18

تمل ناڈو

450.00

19

تلنگانہ

188.80

20

تریپورہ

30.40

21

اتر پردیش

812.00

22

اتراکھنڈ

413.20



 

ملک میں بھاری بارش کے مدنظر رہنما خطوط میں رعات دی گئی ہے اور پچھلے مالی سال میں ریاستوں کو دی گئی رقم کو استعمال  کیے جانے  کے سرٹیفکیٹ  کا انتظار کیے بغیر ریاستوں کو فوری طور پر مدد جاری کی گئی ہے۔

اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (ایس ڈی آر ایف) کی تشکیل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کے سیکشن 48 (1) (اے) کے تحت ہر ایک ریاست میں کی گئی ہے۔ یہ فنڈ نوٹیفائیڈ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ریاستی حکومتوں کو  مہیا کرایا جانے والا ابتدائی فنڈ ہے۔ مرکزی حکومت عام ریاست میں ایس ڈی آر ایف میں 75 فیصد اور شمال مشرقی اور ہمالیائی ریاستوں میں 90 فیصد امداد فراہم کرتی ہے۔

مالیاتی کمیشن کی سفارش کے مطابق سالانہ مرکزی امداد دو یکساں قسطوں میں جاری ہوتی ہیں۔ رہنما خطوط کے مطابق، پہلی قسط میں جاری رقم کو استعمال کیے جانے  کا سرٹیفکیٹ موصول  ہونے اور ایس ڈی آر ایف کی سرگرمیوں پر ریاستی حکومت کی رپورٹ حاصل ہونے پر رقم جاری کی جاتی ہے۔ لیکن اس بار فوری ضرورت کو دیکھتے ہوئے ان توقعات کو ختم کر دیا گیا ہے۔

سمندری طوفان، خشک سالی، زلزلہ، آتش زدگی، سیلاب، سونامی، طوفان، زمین کے تودے کھسکنے، پہاڑ کھسکنے، بادل پھٹنے، حشرات کے حملے اور ژالہ باری اور سرد لہر جیسی نوٹیفائیڈ قدرتی آفات کو فوری راحت مہیا کرانے میں اخراجات سے نمٹنے کے لیے ایس ڈی آر ایف کا استعمال کیا جاتا ہے۔

ریاستوں کو ایس ڈی آر ایف فنڈ  کی تقسیم مختلف عوامل پر منحصر کرتی ہے۔ ان میں پچھلا خرچ، خطہ، آبادی اور قدرتی آفات کے خطرے سے متعلق اشارہ جیسے عوامل شامل ہیں۔ یہ عوامل ریاست کی ادارہ جاتی صلاحیت، جوکھم، تجربہ، خطرہ اور کمزوری سے روبرو کراتے ہیں۔

پندرہویں مالیاتی کمیشن کی سفارش کی بنیاد پر مرکزی حکومت نے 22-2021 سے 26-2025 کے لیے 128122.40 کروڑ روپے کی تقسیم ایس ڈی آر ایف کے لیے کی ہے۔ اس رقم میں سے مرکزی حکومت کا شیئر 98080.80 کروڑ روپے ہے۔ مرکزی حکومت نے  حال میں جاری رقم سے پہلے ہی 34140.00 کروڑ روپے جاری کر دیے تھے۔ موجودہ جاری رقم کے ساتھ ریاستی حکومتوں کو جاری ایس ڈی آر ایف میں مرکزی حصے کی کل رقم بڑھ کر 42366 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 6968

 



(Release ID: 1939075) Visitor Counter : 126