وزارت اطلاعات ونشریات

حکومت ’پائی پائی سے غریب کی بھلائی‘ کے جذبے سے کام کر رہی ہے: مرکزی وزیر اشونی ویشنو


جناب اشونی ویشنو نے  قومی کانکلیو: 9 سال – سیوا، سوشاسن، غریب کلیان، کا افتتاح کیا

ہندوستان 9 برسوں میں نازک پانچ سے ٹاپ پانچ بن گیا ہے: مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر

وزیر اعظم مودی نے ترنگے کو دنیا کا سب سے مضبوط پرچم بنا دیا ہے: جناب ٹھاکر

Posted On: 27 MAY 2023 4:33PM by PIB Delhi

ریلوے کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں ’9 سال – سیوا، سوشاسن، غریب کلیان، کے قومی کانکلیو کا افتتاح کیا۔ اس تقریب میں اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر، اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزارت اطلاعات و نشریات  کے سکریٹری جناب اپوروا چندرا اور پرسار بھارتی کے سی ای او جناب گورو دویدی بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YWON.jpg

مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے حکومت کے ساتھ 2014 سے پہلے کی حکومتوں کی کارکردگی کا موازنہ کرتے ہوئے ایک تقابلی پیشکش کی اور کہا کہ اگرچہ سابقہ حکومتی کوششیں گھوٹالوں کے مترادف ہو گئی تھیں، موجودہ حکومت ’پائی پائی سے غریب کی بھلائی‘ (ایک ایک پیسہ غریبوں کے فائدے کے لیے) کے جذبے کے ساتھ کام کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غریبوں اور بے سہارا لوگوں کو مرکزی ستون کے طور پر رکھتے ہوئے اسکیموں اور پروگراموں کو جس طرح نافذ کیا گیا ہے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے۔

وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ گھر کا مالک ہونا ایک ایسا عنصر ہے جو غریب شخص کی زندگی میں تبدیلی لاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے آج ملک میں پی ایم آواس یوجنا کے تحت 3.5 کروڑ مکانات تعمیر کیے گئے ہیں جس سے غریبوں کی زندگی میں معیاری تبدیلی آئی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہر گھر کو پائپ کے ذریعے پانی کے کنکشن سے جوڑنے کے آئیڈیا کو ہمیشہ ہی ایک بہت ہی بڑا کام سمجھا جاتا ہے، جس کی کبھی کوشش نہیں کی گئی اور نہ ہی اسے حاصل کیا گیا۔ لیکن، انہوں نے مزید کہا، وزیر اعظم نے اسے ایک چیلنج کے طور پر لیا اور آج 12 کروڑ لوگوں کے پاس پانی کے کنکشن ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے کہا کہ حکومت نے روایتی چولہوں کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے اور 9.6 کروڑ خاندانوں کو گیس سلنڈر فراہم کیے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ROZC.jpg

انہوں نے ضرورت مند لوگوں کے لیے حکومت کی کوششوں کے بارے میں مزید بات کی اور کہا کہ جب دنیا کووڈ-19 وبائی امراض سے لڑنے کے لیے جدوجہد کر رہی تھی، حکومت نے 80 کروڑ لوگوں کو مفت راشن پہنچانے کے لیے بڑے لاجسٹک چیلنجوں پر قابو پایا۔ کسی بھی حکومت نے یوم آزادی کی تقاریر کے دوران بیت الخلاء جیسی بنیادی انسانی ضروریات کے بارے میں بات نہیں کی، جو جامع ترقی کے اشارے ہیں۔ لیکن پی ایم مودی نے لال قلعہ سے اپنی تقریر میں ہر گھر میں بیت الخلاء کی تعمیر کی بات کہی۔ اس نے آج 11.72 کروڑ بیت الخلاء کی تعمیر کے ساتھ خواتین کی حفاظت اور صفائی ستھرائی کے میدان میں ایک انقلاب برپا کیا ہے۔

جناب ویشنو نے کہا کہ ہندوستان آج آیوشمان بھارت کے تحت دنیا کا سب سے بڑا ہیلتھ کیئر انشورنس پروگرام چلا رہا ہے جس نے ضرورت مندوں کے لیے پانچ لاکھ روپے تک کی مفت ادویات کے انتظامات کیے ہیں، اور اس کا  کل کوریج امریکہ اور روس کی مشترکہ آبادی سے زیادہ ہے۔

جناب ویشنو نے سماجی انصاف کی ایک نئی تعریف پیش کرنے  اور اسے خوشنودی کی بجائے لوگوں کو با اختیار بنانے کی جانب لے جانے کا سہرا وزیر اعظم کو دیا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ گھریلو انفراسٹرکچر میں 2014 سے بے مثال تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے جو کہ ماضی میں مناسب ذہنیت اور سوچنے کے عمل کی کمی کی وجہ سے اکثر و بیشتر غائب تھی۔ انہوں نے 9 برسوں میں 74 ہوائی اڈوں کی تعمیر کا حوالہ دیا، جو کہ 2014 تک بنائے گئے ہوائی اڈوں کے برابر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں آزادی سے لے کر اب تک 91 ہزار کلومیٹر سڑکیں بنائی گئی ہیں، وہیں 2014 سے اب تک تقریباً 54 ہزار کلومیٹر سڑکیں بن چکی ہیں۔ ملک میں 2014 تک ایک بھی آبی گزرگاہ نہیں تھی، لیکن آج 111 آبی گزرگاہیں ہیں اور ہندوستان کے ریلوے اسٹیشنوں پر ہوائی اڈوں جیسی عالمی معیار کی سہولیات موجود ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان طویل عرصے سے عالمی اقتصادی درجہ بندی میں پیچھے تھا لیکن آج ہندوستان 5ویں سب سے بڑی معیشت کے طور پر کھڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان مزید دو سالوں میں چوتھی سب سے بڑی معیشت اور چھ سالوں میں تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے ۔

وزیر موصوف نے قومی سلامتی کے تئیں حکومت کے پختہ عزم کے بارے میں بات کی اور کہا کہ ماضی میں ہندوستان بڑی دہشت گردانہ سرگرمیوں سے پریشان تھا، آج ملک کے پاس حملوں کا جواب دینے کے لیے وسائل اور آمادگی ہے۔

جناب انوراگ ٹھاکر نے کانکلیو میں جمع سامعین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے نو سالوں میں ہندوستان کے عام لوگوں کی زندگی میں ڈرامائی تبدیلی آئی ہے اور حکومت کی کامیابیاں لوگوں کی امیدوں سے کہیں زیادہ ہیں۔ انہوں مثال دیتے ہوئے مزید کہا کہ جہاں ماضی میں ہندوستان ایک کمزور اور بدعنوانی سے بھری معیشت تھی، آج اس نے نازک پانچ سے دنیا کی ٹاپ پانچ معیشتوں تک کا فاصلہ طے کر لیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003PK6Y.jpg

انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں سرکاری اسکیموں کا فائدہ صرف چند لوگوں تک ہی پہنچتا تھا، آج حکومت انتیودیہ کے نعرے کے ساتھ کام کر رہی ہے، جہاں حکومت قطار کے آخر میں کھڑے شخص کی ترقی کے لیے پابند عہد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی میں ہماری کوششوں کا راز پوشیدہ ہے جس نے 27 فیصد لوگوں کو غربت سے نکالا ہے۔ خدمت کے احساس، بڑے آئیڈیاز، گڈ گورننس، ٹیکنالوجی کا استعمال، اور ترسیل کے طریقہ کار میں شفافیت اور جوابدہی کا مجموعہ، وہ چیزیں ہیں جو عوامی خدمات کی آخری میل تک فراہمی کو یقینی بنانے میں شامل ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت نوآبادیاتی ماضی کی وراثت کو ختم کرنے اور جدید اور گھریلو علامتوں کو اپنانے میں ثابت قدم رہی ہے۔ یہ کرتویہ پتھ کی تشکیل میں واضح ہے اور نئی پارلیمنٹ میں بھی واضح ہوگا۔

وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ نوجوانوں کا اس ملک کے مستقبل کی تعمیر میں اہم کردار ہے۔ اس مقصد کے لیے وزیر موصوف نے نوجوانوں کو ایک ایسے سنگ میل کو حاصل کرنے کا سہرا دیا جہاں آج ہندوستان تقریباً ایک لاکھ اسٹارٹ اپس اور سو سے زیادہ یونیکارن پر فخر کرسکتا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ جہاں ایک طرف ملک نے وزیر اعظم کی ہر گھر ترنگا کی اپیل کا جواب دیا وہیں دوسرے ممالک کے طلباء نے آپریشن گنگا کے دوران جنگ زدہ علاقوں سے نکلنے کے لیے اسی ترنگے کا استعمال کیا۔ جناب ٹھاکر نے کہا کہ ایک طرف جہاں سروے میں انہیں سب سے مقبول لیڈر کہا گیا ہے، وہیں دوسری طرف یہ ایک حقیقت ہے کہ وزیر اعظم نے ترنگے کو دنیا کا سب سے مضبوط پرچم بنایا ہے۔

سکریٹری جناب اپوروا چندرا نے دن کے دوران مختلف موضوعاتی اجلاس کے لیے تمام مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے معاشرے کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے سامعین کا بھی خیر مقدم کیا۔

حکومت کے 9 سال مکمل ہونے پر ہونے والا قومی کانکلیو افتتاحی اجلاس کے بعد تین موضوعاتی اجلاس اور ایک اختتامی اجلاس پر مشتمل ہے۔

پہلا اجلاس: ہندوستان: آگے کی جانب رواں، جس کی نظامت جناب نتن گوکھلے کریں گے اور اس میں درج ذیل سینئر صحافی شرکت کریں گے

  • سنیل بھارتی متل، بانی اور چیئرمین، بھارتی انٹرپرائزز
  • سنگیتا ریڈی، اپولو ہاسپٹلس کی جوائنٹ منیجنگ ڈائریکٹر
  • دیب جانی گھوش، این اے ایس ایس سی او ایم کی صدر
  • سرجیت بھلا، سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر برائے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، انڈیا
  • سومیا کانتی گھوش، گروپ چیف اکنامک ایڈوائزر، اسٹیٹ بینک آف انڈیا
  • دیپا سیال، صدر اور سرپرست اعلی، آئی ڈبلیو آئی ایل انڈیا

 

دوسرا اجلاس: جن جن کا وشواس، جس کی نظامت رچا انیرودھ کریں گی اور اس میں درج ذیل صحافی شرکت کریں گے

  • نوازالدین صدیقی، اداکار
  • سنتھیا میک کیفری، ہندوستان میں یونیسیف کی نمائندہ
  • کرن مزومدار شا، ایگزیکٹو چیئرپرسن، بایوکون لمیٹڈ (ویڈیو پیغام)
  • پدم شری شانتی ٹریسا لکرا، نرس
  • نکہت زرین، مکے باز
  • انل پرکاش جوشی، ماہر ماحولیات دیویا جین، شریک بانی، سیکھو

 

تیسرا اجلاس: یووا شکتی: گیلونائزنگ انڈیا، جس کی صدارت ریڈ ایف ایم کے ریڈیو جاکی رونق کریں گے اور اس میں  مندرجہ ذیل پینلسٹ شرکت کریں گے

  • رتیش اگروال، سی ای او، اویو رومز
  • رشب شیٹی، اداکار
  • امان علی بنگش، موسیقار
  • ویرین رسکنہا، سابق ہندوستانی ہاکی کپتان
  • یشودھرا باجوریا، ڈائریکٹر، ایسپریسو ٹیکنالوجیز
  • اکھل کمار، مکے باز

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004VPFY.jpg

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 5535



(Release ID: 1927727) Visitor Counter : 116